وجود

... loading ...

وجود
مشرق وسطی: اسرائیل، فلسطین اور عالمی سیاست وجود - جمعه 20 دسمبر 2024

سمیع اللہ ملک قارئین کو اگر یاد ہو تو یکم اکتوبر2024 کو میں نے''گریٹر اسرائیل کامنصوبہ''کے عنوان سے جو آرٹیکل لکھا تھا اور اب شام سے بشار الاسد کے فرار اورموجودہ جاری حالات کو اسی تناظر کو دیکھ لیں تو خاکسار نے اپنے دلائل اورخدشات میں جو کچھ عرض کیا تھا، اس منظر نامہ کا آغاز ہو گیا ہے۔ تاہم حماس کے سات اکتوبر2023کے ...

مشرق وسطی: اسرائیل، فلسطین اور عالمی سیاست

نفرت کی سیاست وجود - جمعرات 19 دسمبر 2024

۔ ایم سرور صدیقی پاکستان کی پوری تاریخ سیاسی محاذ آرائی سے بھری پڑی ہے مخالفین نے ایک دوسرے کو کبھی سکھ کا سانس نہیں لینے دیا سیاسی محاذ آرائی کا ایک طویل دور میاںنوازشریف اور محترمہ بے نظیر بھٹو کے درمیان گذراہے لوگوںکویاد ہوگامیاںنوازشریف وزیر ِ اعلیٰ پنجاب اور محترمہ بے نظ...

نفرت کی سیاست

تہاڑ جیل کے کشمیری قیدی وجود - جمعرات 19 دسمبر 2024

ریاض احمدچودھری غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیرمیں ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی نے کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما اور پارٹی چیئرمین شبیر احمد شاہ اور دیگر حریت رہنمائوں کی طویل نظربندی پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں سے مطالبہ کیا ہے...

تہاڑ جیل کے کشمیری قیدی

شام کی کہانی وجود - جمعرات 19 دسمبر 2024

دریا کنارے /لقمان اسد کیا یہ وہی شام ہے جہاں 2009 میں ایک رپو رٹ کے مطابق 6 ملین سیاح آئے۔ آج شام کو دیکھ کے ایسا گمان ہوتا ہے شاید زندگی کا یہاں سے کبھی گزر نہیں ہوا۔ہر طرف موت کے سائے منڈلاتے نظر آتے ہیں۔ شام کا شہر ایلیپو جو کہ یو نیسکو ورلڈ ہر یٹیج سائٹ ہے تبا ہی کا دردناک م...

شام کی کہانی

حالات اورہیں بیان اور وجود - جمعرات 19 دسمبر 2024

حمیداللہ بھٹی عالمِ اسلام میں تحقیقی صحافت کافقدان ہے ایسا احساس ویسے تو کئی دہائیوں سے ہے مگر سقوطِ دمشق نے اِس احساس کومزید قوی تر کردیا ہے۔ ایک مسلم ملک کے حصے بخرے کیے جارہے ہیں ۔پیش قدمی کرتی صیہونی افواج وحشیانہ بمباری میں مصروف ہے ۔اسرائیلی حملوں سے شام کی فضائیہ ،بحری ...

حالات اورہیں بیان اور

مشرق وسطی: اسرائیل، فلسطین اور عالمی سیاست وجود - جمعرات 19 دسمبر 2024

سمیع اللہ ملک قارئین کو اگر یاد ہو تو یکم اکتوبر2024 کو میں نے''گریٹر اسرائیل کامنصوبہ''کے عنوان سے جو آرٹیکل لکھا تھا اور اب شام سے بشار الاسد کے فرار اورموجودہ جاری حالات کو اسی تناظر کو دیکھ لیں تو خاکسار نے اپنے دلائل اورخدشات میں جو کچھ عرض کیا تھا، اس منظر نامہ کا آغاز ہ...

مشرق وسطی: اسرائیل، فلسطین اور عالمی سیاست

دسمبرکانوحہ وجود - بدھ 18 دسمبر 2024

...... سرور صدیقی 6دہائیاںپہلے عالم ِ اسلام پرجو سانحہ بیتا اس کی کسک آج بھی محب وطن محسوس کرتے ہیں جب بھی یاد آتی ہے سینے فگار،روح زخمی اور چہرہ چہرہ سوالیہ نشان بن جاتاہے ۔ایسی شکست،ایسی ہزیمت،ایسی شرمندگی کہ جب خیال آتاہے دل سے دھواں سا اٹھتا محسوس ہوتا ہے ۔ 16دسمبر بلاشبہ...

دسمبرکانوحہ

سقوط دمشق کی کہانی وجود - بدھ 18 دسمبر 2024

افتخار گیلانی   مشرقی ترکی کے قصبہ کیلس میں سرحد سے بس 500میٹر دور شامی پناہ گزینوں کے کیمپ میں پچھلی اتوار کی رات شاید ہی کوئی سویا تھا۔ کئی دہائیوں سے بے گھر مکین الجزیرہ عربی اور ا پوزیشن گروپوں سے وابستہ سیرین ٹی وی چینل رات بھر دیکھنے میں محو تھے ۔ جوں ہی یخ بستہ ...

سقوط دمشق کی کہانی

تارکین وطن کا عالمی دن۔۔ ایک عالمی ذمہ داری وجود - بدھ 18 دسمبر 2024

ڈاکٹر جمشید نظر دنیا بھر میں تارکین وطن کی تعداد مسلسل بڑھ رہی ہے یہ وہ لوگ ہیں جو بہتر زندگی کی تلاش میں اپنے وطن کو چھوڑ کر کسی دوسرے ملک میں پناہ لیتے ہیں۔اقوام متحدہ کے مہاجرین سے متعلق ادارے آئی او ایم کی رپورٹ کے مطابق سن2014سے سن2022تک دنیا بھر میں اپنی زندگی کو خطرے می...

تارکین وطن کا عالمی دن۔۔ ایک عالمی ذمہ داری

شام میں ظلم کا خاتمہ وجود - بدھ 18 دسمبر 2024

ریاض احمدچودھری ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مشرقِ وسطیٰ میں ہلچل اور تبدیلیوں کا سلسلہ آگے بڑھ رہا ہے اور اس سلسلے میں اہم ترین پیش رفت یہ ہوئی ہے کہ چند روز پہلے شامی صدر بشار الاسد کا 24 سالہ اقتدار ختم ہوگیا۔ وہ دارالحکومت دمشق سے اپنے اہل خانہ سمیت فرار ہو کر روس پہنچ گئے۔ اسلامی تحریک ک...

شام میں ظلم کا خاتمہ

سوگوار دسمبر وجود - منگل 17 دسمبر 2024

دریا کنارے /لقمان اسد سنا تھا ستمبر ستمگر ہے مگر دسمبر نے تو حد ہی کردی۔ دسمبر کی ابتدا ہوتے ہی دل وسوسوں،واہموں اور ان دیکھے ،ان سنے خوف میں گھرنے لگتا ہے ۔کئی قومی سانحات اور المئے اسی دسمبر میں ہمارے لئے کرب ،غم اور دکھ کی ایسی المناک داستانیں لے آئے کہ اب تو ذہن اس دسمبر س...

سوگوار دسمبر

مسجدوں کے سروے پر سپریم کورٹ کی پابندی وجود - منگل 17 دسمبر 2024

معصوم مرادآبادی سپریم کورٹ نے مسجدوں کے نیچے مندر تلاش کرنے کی شرانگیز مہم پر فی الحال روک لگادی ہے ۔ گزشتہ جمعرات کو عبادت گاہوں کے تحفظ سے متعلق ایکٹ مجریہ1991پر سماعت کرتے ہوئے ملک کی سب سے بڑی عدالت نے نچلی عدالتوں سے کہا ہے کہجب تک عبادت گاہ ایکٹ کا فیصلہ نہیں ہوجاتا، اس ...

مسجدوں کے سروے پر سپریم کورٹ کی پابندی

مالیاتی عالمی نظام میں یوآن اور ڈالر کا مستقبل وجود - منگل 17 دسمبر 2024

سمیع اللہ ملک میں اپنے گزشتہ کئی کالمزمیں نومنتخب ٹرمپ کی نئی کابینہ کی نامزدگیوں کے بعدان خدشات کااظہارکرچکاہوں کہ دنیامیں سردجنگ کے امکانات میں اس قدراضافہ ہوجائے گاکہ امریکا کا''واحدسپرپاور''کادعویٰ ختم ہوتانظرآئے گا۔یہ بھی مکافاتِ عمل ہے کہ جس افغانستان میں روس کو بدترین شکس...

مالیاتی عالمی نظام میں یوآن اور ڈالر کا مستقبل

عقل کے فیصلے جب ہوں جذبات سے ! وجود - پیر 16 دسمبر 2024

ایم سرور صدیقی وہ مزاج کا سخت تھا، عام لوگوں سے ملنے جلنے سے گریزاں رہتا۔ کئی بار عزیز واقارب اسے سخت سست کہہ جاتے وہ اپنی اس قنوطیت سے کچھ نادم سا ہوجاتا۔ لیکن نہ جانے کیوں لوگوںمیں مل گھل جانا اسے اچھا نہ لگتا ۔اسی بناء پر نامور مسلمان فلسفی ابن طفیل کو بیشتر لوگ سنکی، خبطی،...

عقل کے فیصلے جب ہوں جذبات سے !

پاکستان میں مایوسی کا راج وجود - پیر 16 دسمبر 2024

جاوید محمود ماہرین کہتے ہیں کہ جس ملک میں سیاسی استحکام نہیں ہوگا اس ملک میں معاشی استحکام بھی نہیں ہو سکتا۔ یہ وہ فارمولا ہے جو دنیا کے ہر ملک پر لاگو ہوتا ہے۔ المیہ یہ ہے کہ پاکستان میں سیاست دان اپنی انا کی خاطر اور اداروں کے سربراہ بھی انا کے چنگل میں پھنسے ہوئے ہیں۔ کاش ا...

پاکستان میں مایوسی کا راج

بھارتی سازشیں اور مشرقی پاکستان کی علیحدگی وجود - پیر 16 دسمبر 2024

ریاض احمدچودھری مشرقی پاکستان کی علیحدگی ہماری قومی تاریخ کا ایک ایسا دردناک سانحہ ہے جس نے ہر پاکستانی کو اشکبار کر دیا تھا ۔ اس سانحہ کے محرکات پر نگاہ ڈالیں تو ہمارے ازلی دشمن بھارت کا کردار سرفہرست دکھائی دیتا ہے۔ مشرقی پاکستان کو ہم سے علیحدہ کرنے میں وہ اپنے کردار کو تسل...

بھارتی سازشیں اور مشرقی پاکستان کی علیحدگی

بھارتی اداروں میں مسلم خواتین کی کم نمائندگی وجود - اتوار 15 دسمبر 2024

ریاض احمدچودھری یہ تلخ حقیقت ہے کہ مسلم خواتین کی قومی، صوبائی اور نچلی سطح پر قانون ساز اداروں میں نمائندگی ایک فیصد سے بھی کم ہے۔ ان کی آبادی سات آٹھ کروڑ سے زائد یا تقریبا سات فی صد ہے لیکن آزادی کے بعد سے تشکیل پانے والی سترہ لوک سبھاؤں (پارلیمنٹ کا ایوان زیریں) میں پانچ ل...

بھارتی اداروں میں مسلم خواتین کی کم نمائندگی

طاقت کے سہولت کار۔۔غیر جانبداری کا نقاب یا حقیقت؟ وجود - اتوار 15 دسمبر 2024

عماد بزدار پاکستان کی سیاسی اور سماجی تاریخ میں ''طاقت کے مراکز''سے مراد وہ ادارے اورشخصیات ہیں جو پس منظر میں رہتے ہوئے ملکی سیاست اور معاشرت پر کنٹرول رکھتے ہیں۔یہ مراکز نہ صرف ریاستی مشینری، معیشت، اور عدلیہ پر اثر انداز ہوتے ہیں بلکہ میڈیا اور عوامی رائے کے دھارے کو بھی اپ...

طاقت کے سہولت کار۔۔غیر جانبداری کا نقاب یا حقیقت؟

کیا ہونے والا ہے؟ وجود - اتوار 15 دسمبر 2024

ایم سرور صدیقی ایک وقت تھا اپوزیشن ۔۔حکومت کے خلاف تحریک چلانے کااعلان کرتی تو عوام میں ایک سنسنی اور برسر ِ اقتدار سیا ستدانوں میں سراسیمگی سی پھیل جاتی ۔حکومت مخالف سیاسی رہنما جوڑ توڑ میں مصروف ہوتے تو کئی لوگوںکی نیندیں حرام ہونے میں دیر نہ لگتی۔ تھڑے مارکہ ہوٹل،چائے کی دک...

کیا ہونے والا ہے؟

مودی مسلم دشمن ہندو رہنما وجود - هفته 14 دسمبر 2024

ریاض احمدچودھری بھارت اور پاکستان میں آباد تقریباً پینتالیس کروڑ مسلمان توجانتے ہیں کہ بھارتی وزیراعظم، نریندر مودی مسلم دشمن ہندو رہنما ہے۔پاکستان سے بھی اسے خدا واسطے کا بیر ہے۔مگر دنیا والوں کی اکثریت اس سچائی سے پوری طرح آگاہ نہیں تھی۔اس سال انتخابی مہم کے دوران مودی نے آخ...

مودی مسلم دشمن ہندو رہنما

بشار الاسد کی رخصتی اور گریٹراسرائیل کے منصوبے میں تیزی وجود - هفته 14 دسمبر 2024

جاوید محمود اسرائیل اپنے گریٹر اسرائیل کے منصوبے پر بڑی ہوشیاری سے ہر موقع پر کام کرتا رہتا ہے۔ یہ حقیقت کسی سے پوشیدہ نہیں کہ صدام حسین فلسطینیوں کو امداد فراہم کرتا تھا ،بڑی طاقتوں اور اسرائیل کو اس کی یہ ادا پسند نہ تھی۔ صدام حسین کو کو اس کی بہت بڑی قیمت ادا کرنی پڑی۔ عراق...

بشار الاسد کی رخصتی اور گریٹراسرائیل کے منصوبے میں تیزی

محرومیاں ختم کرنے کا نسخہ وجود - هفته 14 دسمبر 2024

ایم سرور صدیقی بلاشبہ پاکستان کے قانون نافذکرنے والے اداروں اور سکیورٹی فورسزنے قیام امن کیلئے بے پناہ قربانیاں دی ہیں۔یہ قربانیاں تاریخ کا ناقابل ِ فراموش باب ہے۔ ان قربانیوںکو کوئی جھٹلانابھی چاہے تو نہیں جھٹلاسکتا۔ عوام جب اپنے گھروںکے نرم گرم بستروںپر آرام کررہے ہوتے ہیں ت...

محرومیاں ختم کرنے کا نسخہ

عمران خان پھانسی کے لیے تیار؟ وجود - جمعه 13 دسمبر 2024

رفیق پٹیل سینیٹرفیصل واوڈا کے نامعلوم سیاسی نظریات کی شاید ہی کوئی تشریح کرسکے گا، ان کے موجودہ اور سابقہ بیانات ایک دوسرے سے مطابقت نہیں رکھتے۔ البتہ پی ٹی آئی چھوڑنے کا فائدہ انہوں نے خوب اٹھایا ہے۔ اب وہ خود کو طاقتور حلقوں کا نمائندہ کہتے ہیں۔ آج کل فیصل واوڈا ہر جگہ بانی ...

عمران خان پھانسی کے لیے تیار؟

بھارت میں مسلمانوں پر بڑھتے ہوئے ظلم و ستم وجود - جمعه 13 دسمبر 2024

ریاض احمدچودھری بھارت میں مسلمانوں پر بڑھتے ہوئے ظلم و ستم پرسترہ بااثر ریٹائرڈ سرکاری افسران، سفارت کاروں اور عوامی رہنمائوں نے شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ریٹائرڈ سرکاری افسران، سفارت کاروں اور عوامی شخصیات نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے نام لکھے گئے ایک خط میں مودی کی ح...

بھارت میں مسلمانوں پر بڑھتے ہوئے ظلم و ستم

مضامین
پاکستان کے خلاف امریکی اسلحہ کا استعمال وجود پیر 21 اپریل 2025
پاکستان کے خلاف امریکی اسلحہ کا استعمال

ہندوتوانوازوں پر برسا سپریم جوتا! وجود پیر 21 اپریل 2025
ہندوتوانوازوں پر برسا سپریم جوتا!

ایران کو بھاری قیمت ادا کرنی پڑ رہی ہے! وجود اتوار 20 اپریل 2025
ایران کو بھاری قیمت ادا کرنی پڑ رہی ہے!

یکجہتی فلسطین کے لیے ملک گیر ہڑتال وجود اتوار 20 اپریل 2025
یکجہتی فلسطین کے لیے ملک گیر ہڑتال

تارکین وطن کااجتماع اور امکانات وجود اتوار 20 اپریل 2025
تارکین وطن کااجتماع اور امکانات

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر