وجود

... loading ...

وجود
''کیوں لکھوں''؟ وجود - اتوار 17 نومبر 2024

عماد بزدار آج بیٹھا سوچ رہا ہوں کہ آخر لکھنے کا فائدہ کیا ہے ؟ میرا لکھنا، میرے قلم سے نکلی یہ سیاہی،میرے الفاظ، آخر کس کام کے ؟ نہ میرے لکھے سے میرے حالات بدلتے ہیں، نہ ہی میری روزی روٹی کا انحصار اس پر ہے ۔ اس کے لیے تو میں دن بھر کسی سیٹھ کی نوکری کرتا ہوں، شام کو تھکا ہارا گھر لوٹتا ہوں ۔ پھر کیا ضرورت ہے اس اضا...

''کیوں لکھوں''؟

بھارت میں سوشل میڈیا پرفوج کا کنٹرول وجود - اتوار 17 نومبر 2024

ریاض احمدچودھری بھارتی وزارت دفاع نے فوج سے متعلق سوشل میڈیا پر غیر قانونی مواد کے بارے میں نوٹس جاری کرنے کا اختیار اب فوج کے سپرد کردیا۔اس مقصد کیلئے وزارت دفاع نے ایک اعلیٰ فوجی افسر، ایڈیشنل ڈائریکٹوریٹ جنرل سٹریٹجک کمیونی کیشن کو "نوڈل آفیسر" مقرر کر دیا۔یہ افسر آئی ٹی ای...

بھارت میں سوشل میڈیا پرفوج کا کنٹرول

خوشحالی یا تباہی وجود - اتوار 17 نومبر 2024

رفیق پٹیل سیاسی حالات کا گہرائی سے جائزہ لینے والا ہر با شعور یہ اندازہ لگا سکتا ہے برسر اقتدا سیاسی جماعتیں بھنور میں پھنسی ہوئی جس کشتی میں سوار ہیںاس کو ڈوبنے سے بچانا نا ممکن ہے۔ اس کشتی کی سواری جاری رکھنے کی کوئی بھی کوشش ملک کو اوربر سراقتدار سیاسی گروہ کو مزید تباہی سے...

خوشحالی یا تباہی

ایٹمی پاکستان:امریکی اوراسرائیلی مفادات کا اصل چیلنج وجود - اتوار 17 نومبر 2024

سمیع اللہ ملک گزشتہ برس سات اکتوبر کو اسرائیل پر حماس کے حملے کے بعد سے تمام نظریں مشرق وسطی پر لگی تھیں اور سب کے ذہن میں یہ سوال تھے کہ اسرائیل کی جانب سے ردعمل کتنا شدید اور طویل ہو گا؟ اور خطے کے عرب ممالک کے عوام اور حکومتیں کیا ردعمل دیں گی؟ آج تک پہلے سوال کا کوئی حتمی جو...

ایٹمی پاکستان:امریکی اوراسرائیلی مفادات کا اصل چیلنج

اللہ خیر کرے! وجود - هفته 16 نومبر 2024

میری بات/روہیل اکبر اللہ خیر کرے یہ کیا ہورہا ہے کسی طرف سے بھی خوشی کی کوئی خبر نہیں آرہی بلکہ ہر گزرتی گھڑی کے ساتھ کوئی نہ کوئی تشویش میں مبتلا کردینے والی خبر ہی سننے کو مل رہی ہے صرف ایک دن کی خبروں پر اگر نظر ڈالیں تو وحشت سی ہونے لگتی ہے ان میں سے چند ایک خبریں اپنے پڑھنے...

اللہ خیر کرے!

24نومبر ،تحریک انصاف کی کال وجود - هفته 16 نومبر 2024

دریا کنارے /لقمان اسد پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے اڈیالہ جیل سے 24نومبر کیلئے حکمرانوں کے خلاف حتمی کال دے دی ہے، اس کال کیلئے عمران خان نے ایک ایسی کمیٹی کو مذاکرات ،دھرنا دینے ،دھرنا ختم کرنے کا مینڈیٹ دیا ہے جس کے نام ظاہر نہیں کئے گئے ،تاہم اس تحریک کی کامی...

24نومبر ،تحریک انصاف کی کال

پھر نہ کہنا کہ خبر نہ ہوئی وجود - جمعه 15 نومبر 2024

میری بات/روہیل اکبر جوں جوں دن گزر رہے ہیں، ملک کے حالات بھی خراب ہوتے جارہے ہیں اور عوام میں بے چینی بھی بڑھتی جارہی ہے اور اوپر سے فضائی آلودگی ہے جوحکومت کے کنٹرول میں نہیں آرہی اور دوسری وہ بدتمیزی ہے جو کسی کے بھی بس میں نہیں رہی اوراسی بدتمیزی کا ذکر گزشتہ روز سابق وزیر اع...

پھر نہ کہنا کہ خبر نہ ہوئی

یہ ڈائنا مائیٹ اب پھٹنے کو ہے ! وجود - جمعه 15 نومبر 2024

بے نقاب /ایم آر ملک کیا ایک زرداری بھٹو بن کر پیپلز پارٹی کی لاش کو آکسیجن فراہم کر سکے گا ؟ جاگیردارانہ اور لمپن قیادت کی سوچ کا تسلط شاید اب قوم کے شانوں پر اپنا وجود بر قرار نہ رکھ سکے ۔کیا اسے ایک ذلت اور شر مساری سے تعبیر نہیں کیا جاسکتا کہ عرصہ پہلے رائے ونڈ کے مکینوں ک...

یہ ڈائنا مائیٹ اب پھٹنے کو ہے !

عمران خان کی رہائی اور جیت دیوار پر لکھی ہے! وجود - جمعه 15 نومبر 2024

جاوید محمود سابق امریکی سفارت کار زلمے خلیل زاد امریکی سیاست سے تعلق رکھنے والی واحد شخصیت نہیں ہیں جنہوں نے حالیہ دنوں میں پاکستان کے سیاسی بحران پر اپنی رائے کا اظہار کیا ہو، امریکی کانگریس کے رکن بریڈ مین اور سینیٹر جیکی زون بھی پاکستان کے سیاسی اتار چڑھاؤ پر حال ہی میں اپن...

عمران خان کی رہائی اور جیت دیوار پر لکھی ہے!

اُف! یہ" "235گھس پیٹھیے وجود - جمعه 15 نومبر 2024

زریں اختر ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ شاعر سے دست بدستہ معذرت کے ساتھ کہ : وہ بات( 235گھس پیٹھیے )کالم میں جس کا ذکر تھا وہ بات بہت ناگوار( گزری )ہے اس بات کی ناگواری بڑھ گئی جب ہم نے سنت ِ یوسفی پر عمل کرتے ہوئے 'گھس پیٹھیے ' کے معنی آن لائن لغت ریختہ اور فرہنگِ آصفیہ میں پڑھے،املا بھی...

اُف! یہ

بی ایل اے اور 'را' کا گٹھ جوڑ وجود - جمعه 15 نومبر 2024

ریاض احمدچودھری اب یہ ثابت ہو چکا ہے کہ بی ایل اے خطرناک ہتھیار افغانستان سے ہندوستانی خفیہ ایجنسی را کی طرف سے تنظیم کو فراہم کردہ ڈالروں میں ادا کر کے خریدتی ہے۔کوئٹہ ریلوے اسٹیشن پر ہفتہ کی صبح بی ایل اے سے تعلق رکھنے والے ایک خودکش بمبار نے ٹرین میں سوار ہونے کے لیے تیار ہ...

بی ایل اے اور 'را' کا گٹھ جوڑ

235 سیاسی گھس بیٹھیوں میں سے ایک گھس بیٹھیا وجود - جمعرات 14 نومبر 2024

ایاز احمد لغاری 28 دسمبر 2022کو دوپہر 11بجے میں حیدرآباد کے پی آئی ڈی (پریس انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ) دفتر میں دفتری امور اپنے منصبی لحاظ سے نمٹا رہا تھا کہ اچانک فون پر چمک پھیل جاتی ہے ، کوئی انجان نمبر نمودار ہوتا ہے ۔ فائلوں کا پلندہ میز پر پسار کر کال موصول کی جاتی ہے تو پتا چ...

235 سیاسی گھس بیٹھیوں میں سے ایک گھس بیٹھیا

مرض بڑھتا گیا جوں جوں دوا کی! وجود - جمعرات 14 نومبر 2024

میری بات/روہیل اکبر مرض بڑھتا گیا جوں جوں دوا کی،کا مصرعہ مجھے حکومتی پالیسوں کے بعد یاد آیا کیونکہ پنجاب میں ا سموگ سے بچائو کے لیے ا سکول بند ، کالج بند ،پارکس بند ،دفاتر آدھے بند اور لوگوں کے گلے بھی بند ہونا شروع ہوگئے ہیں۔پاکستان میں اسموگ اتنی زیادہ ہو گئی ہے کہ خلا سے ب...

مرض بڑھتا گیا جوں جوں دوا کی!

مسئلہ کشمیر کفر و اسلام کی جنگ ! وجود - جمعرات 14 نومبر 2024

ریاض احمدچودھری مسئلہ کشمیر کوئی علاقائی یاجغرافیائی یا سرحدی تنازعہ نہیں ہے بلکہ یہ کفرواسلام کی جنگ ہے جس میں مسلمانوں سے اپنے خون سے شجرتوحیدکی آبیاری کی ہے۔کشمیرکی آزادی اقوام متحدہ یا انسانی حقوق کے ذریعے بالکل بھی ممکن نہیں بلکہ صرف جہاد کاراستہ ہی آزادی کشمیرکاواحدراستہ...

مسئلہ کشمیر کفر و اسلام کی جنگ !

ایک سیکریٹری اور پوری اسمبلی وجود - بدھ 13 نومبر 2024

میری بات/روہیل اکبر جب الیکشن آتے ہیں تو ہمارے تقریبا ہر سیاستدان کے پوسٹر ،اسٹکر اور بینر پر ایک لفظ لازمی لکھا ہوا تا ہے ،بے داغ ماضی، روشن مستقبل اور واقعی ہمارے سیاستدانوں نے ابھی تک تو مل جل کر اپنے ماضی کو بے داغ اور مستقبل روشن ہی رکھا ہوا ہے۔ حالانکہ ان میں سے اکثر پر کر...

ایک سیکریٹری اور پوری اسمبلی

دہشت گردی کا کوئی جوازنہیں ! وجود - بدھ 13 نومبر 2024

حمیداللہ بھٹی دہشت گردی پرقابوپانے کے لیے کسی نرمی کی نہیں بلکہ تمام وسائل بروئے کارلانے کی ضرورت ہے۔ بدقسمتی تو یہ ہے کہ وطن عزیز میں ایسے لوگ بھی موجود ہیں جو دہشت گردوں کی مذمت کرنے کی بجائے جواز پیش کرتے ہوئے اپنے ہی اِداروں کو ہدفِ تنقید بناتے ہیں۔ ایسے لوگ دہشت گردانہ کا...

دہشت گردی کا کوئی جوازنہیں !

لاکھوں کشمیریوں کی شہادت وجود - بدھ 13 نومبر 2024

ریاض احمدچودھری غیر قانونی طور پربھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیرمیں بھارتی فوجیوں کی طرف سے قتل و غارت کا سلسلہ جاری ہے۔ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارتی فوجیوں نے شمالی کشمیر کے علاقے سوپور میں گزشتہ دو دنوں میں تین نوجوانوں کو شہید کیا۔ جنوری 1989سے اب تک مقبوضہ علاقے میں سف...

لاکھوں کشمیریوں کی شہادت

قومی خزانے پر عدالتی مراعات کا بوجھ: حقائق اور سوالات وجود - منگل 12 نومبر 2024

سمیع اللہ ملک پاکستان کی وفاقی وزارت قانون وانصاف کی جانب سے جاری نوٹی فیکشن میں اعلان کیاگیاکہ سپریم کورٹ کے ججوں کو ملنے والے ہاؤس رینٹ(گھروں کا کرایہ)ساڑھے تین لاکھ روپے جبکہ جوڈیشل الاؤنس دس لاکھ روپے سے زیادہ اضافہ کردیاگیاہے لیکن انصاف مہیاکرنے والے کسی ایک جج نے بھی پاک...

قومی خزانے پر عدالتی مراعات کا بوجھ: حقائق اور سوالات

کھیل ختم ،بھاگو ! وجود - منگل 12 نومبر 2024

رفیق پٹیل آثار بتارہے ہیں کہ عمران خان کی رہائی قریب ہے ۔شاید حکمراں جماعت کے چند اہم افراد کو اس کی اطلاع مل گئی ہے یاپہنچادی گئی ہے ، اس لیے کبھی وہ کہتے ہیں بانی پی ٹی آئی نے ڈیل کرلی ہے ۔جب انہیں اندازہ ہوتا ہے کہ اس طرح کی گفتگو سے مسلم لیگ ن کے بہت سارے رہنما چھوڑ کر چلے...

کھیل ختم ،بھاگو !

بھارت کا سپر پاور بننے کا خواب پورا نہیں ہوگا! وجود - منگل 12 نومبر 2024

جاوید محمود اقوام متحدہ کے مطابق حال ہی میں انڈیا چین کو پیچھے چھوڑتے ہوئے دنیا میں سب سے زیادہ آبادی والا ملک بن گیا ہے لیکن کیا انڈیا چین کی برابری کر سکتا ہے یا اپنے اس عالمی سپر پاور پڑوسی کو پیچھے چھوڑ سکتا ہے۔ اقتصادی جیو پولیٹیکل اور فوجی طاقت کے لحاظ سے چین کو انڈیا پر...

بھارت کا سپر پاور بننے کا خواب پورا نہیں ہوگا!

آر ایس ایس ، آئین پر حملہ آور وجود - پیر 11 نومبر 2024

ریاض احمدچودھری بھارتی پارلیمنٹ کے ایوان زیرین لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف راہول گاندھی نے کہا ہے کہ راشٹریہ سوائم سیوک سنگھ (آر ایس ایس)آئین پر خفیہ طریقے سے حملہ آور ہے۔ آر ایس ایس میں آئین پر براہ راست حملہ کرنے کی ہمت نہیں ہے لہٰذا وہ اس پر خفیہ حملے کرتی ہے۔آئین میں تمام...

آر ایس ایس ، آئین پر حملہ آور

منظوراں مائی ، مدر آف ۔۔۔۔؟ وجود - پیر 11 نومبر 2024

زریں اختر خبری یو ٹیوب چینل جنہیں ذمہ داری کا احساس ہے ، جو اپنی ساکھ بنانا اور پھر اسے برقرار رکھنا چاہتے ہیں ، متبادل ذریعہ ابلاغ ثابت ہورہے ہیں۔وہ واقعات جنہیں ابلاغ عامہ کے مرکزی ذرائع (مین اسٹریم میڈیا) پر جگہ نہیں ملتی، انہیں نہ صرف یو ٹیوبر سامنے لا رہے ہیں بلکہ اس کا ف...

منظوراں مائی ، مدر آف ۔۔۔۔؟

سازش اور مزاحمت کا معرکہ وجود - اتوار 10 نومبر 2024

عماد یہ کہانی ہے اُس زمانے کی جب سات سمندر پار دیارِ اعظم نامی طاقتور سلطنت کا دبدبہ تمام دنیا پر قائم تھا۔ دیارِ اعظم کا مقصد نہ صرف اپنے ملک میں بلکہ دیگر سلطنتوں میںبھی اپنا اثر و رسوخ بڑھانا تھا، جہاں کہیں اپنے مفادات کو خطرے میں دیکھتا، وہاں خفیہ سازشوں کے ذریعے حالات کا ...

سازش اور مزاحمت کا معرکہ

آزادی ٔ اظہاراورحدودکاتوازن وجود - اتوار 10 نومبر 2024

سمیع اللہ ملک اظہارِرائے کی آزادی کامفہوم اورتعریف تویہ ہے کہ کسی کوبھی کھل کراپنانکتہ نظربیان کرنے،سوال اٹھانے،اختلاف اورتنقیدکرنے کی اجازت ہے،لیکن کسی دوسرے کی تذلیل اور کردارکشی کرنے اوردوسروں پرتہمتیں لگاکراس کونقصان پہنچانے کی کسی کواجازت نہیں ہے۔ اظہاررائے کی آزادی میں تنق...

آزادی ٔ اظہاراورحدودکاتوازن

مضامین
مودی کے ساتھی اڈانی پر فراڈ کا الزام وجود جمعرات 05 دسمبر 2024
مودی کے ساتھی اڈانی پر فراڈ کا الزام

مندروں کے نیچے بدھ عبادت گاہوں کے آثار وجود جمعرات 05 دسمبر 2024
مندروں کے نیچے بدھ عبادت گاہوں کے آثار

سانحہ ڈی چوک ،اب کیا ہوگا؟ وجود بدھ 04 دسمبر 2024
سانحہ ڈی چوک ،اب کیا ہوگا؟

یورپ میں چین کی بڑھتی موجودگی وجود بدھ 04 دسمبر 2024
یورپ میں چین کی بڑھتی موجودگی

درگاہ اجمیر شریف کو مندر بنانے کی سازش وجود بدھ 04 دسمبر 2024
درگاہ اجمیر شریف کو مندر بنانے کی سازش

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر