... loading ...
مولانا روم ؒ کی حکایتوں میں چھ نابیناؤں کا ایک قصہ بھی ملتا ہے۔ ایک بار اُنہیں پتہ چلتا ہے کہ اُن کے علاقے میں ایک ہاتھی آیا ہے۔ اُنہیں ہاتھی کے بارے میں کچھ پتہ نہیں تھا۔ اُنہیں تجسّس ہوا کہ وہ جانیں کہ آخر یہ کیسا ہوتا ہے؟چنانچہ وہ ہاتھی کے بارے میں جاننے کے لئے اُس کے پاس پہنچے۔ نابینا افراد چونکہ دیکھ نہیں سکتے ...
کیا یہ قلبِ ایشیا (ہارٹ آف ایشیا) کانفرنس تھی یا پاک بھارت تعلقات کا منڈوا؟ آدمی حیران ہو جاتا ہے جب وہ ان حیا باختہ لوگوں کی قومی کردار پر دست درازی دیکھتے ہیں۔ ہمیں تب اُبکائی آتی ہے جب یہ جانتے ہیں کہ گزشتہ برس یہی کانفرنس ترکی میں منعقد ہوئی تو ہم ترکی سے اس پر احتجاج کر ر...
وہی روز کی توُ توُ میں میں، اور غوروفکر کا لگا بندھا اَمرِت دھارا!کاش ہمیں کچھ غوروفکر کرنے والے لوگ میسر ہوتے، جو ہمارے معمولات اور قیمتی اوقات پر بے وقعت تصرّف نہ کرپاتے۔ شاہ زیب خانزادہ نے سینیٹر سعید غنی سے ایک عجیب سوال پوچھا: ’’اگر رینجرز کے اختیارات سے تجاوز کا مسئ...
کراچی کے انتخابی نتائج پر لوگ حیران ہیں! حالانکہ اس میں کوئی چیز بھی غیر منطقی نہیں۔ ملک بھر میں بلدیاتی انتخابات کے جو نتائج آئے ہیں، وہ دنیا میں رائج اس مخصوص نوعیت کی انتخابی جمہوریت میں ایسے ہی آسکتے ہیں۔ یہ مسئلہ حالات یا سیاسی جماعتوں کا نہیں بلکہ دراصل اس جمہوری نظام سے جڑ...
ایپکس کمیٹی کا اجلاس ہوا! مگر پرنالہ وہیں کا وہیں گرتا ہے۔ مکرر عرض ہے کہ وہی ڈھاک کے تین پات! خرابی کہاں ہے؟ طاقت ور اداروں کے ذہنوں میں کیا منصوبے ہیں؟ اُن کے کاغذوں پر موجود اعداد وشمار کو ایک طرف رکھیے۔ اور سیاست دانوں کے سینوں میں کون سی آگ دہکتی ہے؟ اُن کے بیانات کو ایک...
اگرچہ تاریخ لمحات میں بدل جاتی ہے، ثانیے حالات کو بدل کر انقلاب آشنا کردیتے ہیں۔ اور لمحات صدیوں کو اپنی گرفت میں لے لیتے ہیں ، مگر پھر بھی صرف ۱۶۰سیکنڈ میں ایسا کیا ہو سکتا ہے جو پاکستان اور بھارت کے درمیان ۶۸ برسوں کے ۸۱۹ مہینوں اور چوبیس ہزار ۵۷۰ دنوں میں نہیں ہو سکا۔پاک بھارت...
کوئی مرگلہ کی پہاڑیوں سے چیخ کر اُنہیں بتائے کہ خاموشی میں کتنی فضیلتیں بولتی ہیں۔ افسوس! صدرِمملکت پھر بولے!یہ ضروری نہیں کہ آدمی بڑے منصب پر فائز ہو تو وہ بات بھی بڑی کرنے پر قادر ہو جائے۔ اتنا ہی نہیں آدمی کی قامت کا اندازہ اُس کے منصب سے نہیں ہوتا۔ اب دیکھئے تو سہی ! صدرِ ممل...
عاصمہ جہانگیر، اُف خدایا ! یہ کون خاتون ہیں؟ کیا ہم اسے پوری طرح جانتے ہیں؟ دانشور نے جب یہ کہا تھا ، تو اُس کے ذہن میں کیا رہا ہوگا! ــ’’عورت اوج کو بھی عروج دے دیتی ہے مگر اُسی وقت زوال کو بھی پاتال میں لے جاتی ہے۔ ‘‘ نٹشے کا تجربہ بھی کیارہا ہوگا جو اُس نے کہا کہ ’’میٹھی...
جنرل راحیل شریف کا دورۂ امریکا ایک ایسے موقع پر ہوا ہے جب پاکستان کے اندر اور باہر خاص نوعیت کے رجحانات تشکیل پارہے تھے۔ ایک نئے مشرقِ وسطیٰ کی تشکیل کا مغربی قوتوں کا منصوبہ روس اور چین بھانپ چکے ہیں۔ اور خود مشرقِ وسطیٰ کی پرُانی طاقتیں اس کی مزاحمت کے لئے خود کو تیار کر رہی ہ...
مسلم دنیا اپنے حکمرانوں کی طرح پسپائی کی ذہنی حالت سے نکلنے کو تیار نہیں۔ مسلم دنیا کے حکمران تو مغرب کے اُگلے ہوئے نوالے چباتے رہتے ہیں۔ مغرب اپنے حقائق کا ایک عارضی ماحول بناتا ہے، مسلم حکمران جس کے شکار رہتے ہیں۔ مگر رفتہ رفتہ خود مسلم دنیا کے عام لوگ بھی اِسی فریب خوردہ ماحول...
دہشت گرد ، دراصل سفاک اور بدمعاش ریاستوں کی بن بیاہی داشتائیں ہیں۔ اُن کے درمیان ایک نامیاتی رشتہ ہے۔ یہ ایک دوسرے کے خلاف ، مگر شعوری طور پر ایک دوسرے کے ضامن ہیں ۔ کیونکہ یہ اپنے وجود کے لئے خود اپنے حریف سے ضمانت اور جوازِ حیات پاتے ہیں۔ مسئلہ دہشت گردوں کا نہیں، جو بظاہر اپنے...
علامہ اقبال جنہیں مردِ کامل کہتے ہیں، وہ اُن میں سے ایک تھا ۔ شاید وہی ایک!اقبال ؒ سال ۱۹۲۹ء میں ایک روز شہید کی قبر پر حاضر ہوئے اور تین گھنٹے وہی رہے، جب باہر آئے تو شدتِ جذبات سے اُن کی آنکھیں سرخ تھیں۔ فرمایا: ’’ٹیپو کی عظمت کو تاریخ کبھی فراموش نہ کرسکے گی۔‘‘ تاریخ میں...
زوال اور پست فکری کی سب سے برُی علامت یہ ہے کہ انسان اپنے حال کے بجائے ماضی کو بدلنے کی کوشش کرتا ہے۔ میاں نوازشریف اُن میں سے ایک ثابت ہوئے۔ نوازشریف کا فکری (؟) رتھ شاید تاریخ سے زیادہ تیز چلتا ہو۔شاید ان کی نفرت میں محبت سے زیادہ طاقت ہو۔ ہوسکتا ہے کہ دولت سے تیار کیا گیا ان ک...
[caption id="attachment_32032" align="aligncenter" width="419"] اوباما اہل خانہ کے ساتھ[/caption] انگریزی کہاوت ہے کہ "fools rush in where angels fear to tread" (بے وقوف لوگ وہاں جا گھستے ہیں، جہاں فرشتے بھی قدم رکھنے سے گھبراتے ہیں) مگریہ پھر بھی بے وقوف لوگ نہیں ۔ ہم پر ا...
کیا یہی ہمارا مقدر تھا؟ میاں نواز شریف اور اُن کا خاندان؟ اب اُن کے خیالات بھی اس ملک پر حملہ آور ہیں۔یہ اُن کی حکومت بھگتنے سے زیادہ مشکل کام ہے۔ ہر طرف بکھرے ہوئے موضوعات میں یہ خواہش کبھی نہ تھی کہ میاں نواشریف کو ایک موضوع کے طور پر کبھی ترجیحاً اختیار کرنا پڑے، اُن کے دستر ...
وہ نظام کبھی فلاح انسانیت کا مکمل ضامن نہیں ہو سکتا جو مختلف علاقوں میں جا کر اپنا بھیس بدل لیتا ہو، اپنے اطلاقی احکامات میں تبدیل ہو جاتا ہو، اور اپنے نتائج میں بالکل مختلف بن جاتا ہو۔ جمہوریت ایک ایسی ہی طرزِ حکومت ہے جو پہلی دوسری اور تیسری دنیا میں اپنے الگ الگ چہرے اور مختلف...
کیا عمران خان خود پسندی کے شکار ہیں، نرگسیت سے دوچار؟ عمران خان اور ریحام کی طلاق کے محرکات پر غور کرنے سے زیادہ بڑا مسئلہ یہ ہے۔ اُصولی طور پر یہ بات درست ہے کہ شادی اورطلاق کے فیصلے ذاتی نوعیت کے ہوتے ہیں اور انہیں سرعام موضوعِ بحث نہیں بنانا چاہیے۔ مگر زندگی کے اجتماعی شع...
اگر برطانیا پُرشکوہ تہذیب و اقدار کے وارث کے طور پرآج بھی ایک عظیم ملک ہے تو دس برس تک اُس کے وزیراعظم رہنے والے ٹونی بلیئر کون ہیں؟ کیا عظیم تہذیبیں اپنی زندگی اور عظیم اقدار اپنی فعالیت کے اوج وعروج پر ایسے لوگ پید اکرتے ہیں؟ برطانوی وزیراعظم نے سی این این کے نمائندے فرید زکریا...
وقت کی جادو نگری کو اپنے اِذن سے تھامے رکھنے والا رب انسانوں کوجھنجوڑتا ہے، مگر بے خبر انسان خبردار نہیں ہوتے ۔ کیا دنیا کے کارخانے دائم غفلت کی کَل سے چلتے چلے آئے ہیں؟ ۸؍اکتو بر ۲۰۰۵ء کو اب دس برس اوپر اٹھار ہ دن بیتے ہیں۔ یہی ماہ تھا، کائنات کے رب نے اپنی ایک نشانی پوری کی ...
ابھی ذرا انتظار کرنا ہوگا جب امریکا میں کوئی کتاب منظرعام پر آئے۔ وہ بتائے گی کہ پاکستانی وزیراعظم میاں نوازشریف سے بات چیت سے قبل اوباما کو پاکستان کے بارے میں کیا آگاہی دی گئی تھی؟ آخری تجزیئے میں یہ بات بالکل واضح ہے کہ پاک امریکا تعلقات میں کوئی چیز بھی شفاف نہیں۔ اور اس میں ...
مسلمان سالِ نو میں داخل ہوتے ہیں ۔ برنارڈ لیوس جانتا ہے مگر مسلمان نہیں۔ افسوس بالکل بھی نہیں۔ مغرب کا سب سے بڑا زندہ فلسفی، مورخ اور مستشرق برنارڈ لیوس اسلام کے خلاف بروئے کار آیا اور مسلم تہذیب کی باریکیوں کا اداراک کیا ۔ انسانی عقل کو دنگ کردینے والے نکات نکالے اور بتایا کہ مس...
آخر کیوں خورشید قصوری نے یہ ضروری سمجھا کہ وہ بھارت جاکر اپنی کتاب کی تقریب رونمائی فرمائیں؟ایک سیاہ رنگ کا پینٹ اُن کی تقریب کے منتظم کے چہرے پر پوٹ دیا گیا۔ اگر خورشید قصوری ہندوؤں کو نہیں جانتے اور اُن کے مذہبی مزاج ِ علم وعمل سے آگاہ نہیں تو اُنہوں نے کتاب میں کیا لکھا ہوگا؟ ...
عادتیں کبھی نہیں مرتیں۔ انسان کی سب سے خطرناک اسیری، عادتوں کی اسیری ہے۔ کوئی بھی شخص کسی بھی بیرونی اثر سے زیادہ اپنی ہی عادتوں کا اثر قبول کرتا ہے۔ ناول نگار گلبرٹ پارکر (Gilbert Parker)کبھی سیاست دان بھی رہا ۔ اُس کا ایک فقرہ اب ذہن میں گونجتا ہے: There is no influence like t...
میرے لیے یہ ایک عجیب وغریب احساس کا دن ہے۔ کیا واقعی یہ نون اور جنون کا مقابلہ ہے؟ ابھی ابھی 11بج کر 53 منٹ پر میں نے ایک فون کال وصول کی ہے جس میں مجھے تحریک انصاف کی طرف سے ایک کال آئی ۔ ایک نوجوان نے جوش وخروش اور کھنکتے لہجے میں کہا کہ "کیا آپ محمد طاہر ہیں؟" "جی بول رہ...