... loading ...
کرونا وائرس ، ہائے کرونا وائرس!!! سوا ہزار برس ہوتے ہیں۔ اسی دنیا کو بائبل کی ایک پیش گوئی ستا رہی تھی۔ عیسائی رہنماؤں نے مقدس مگر محرّف کتاب کے مطالعے کے بعد یہ اعلان کردیاتھا کہ دنیا کا خاتمہ اٹل ہے۔ دنیا اس اندیشے سے دوچار ہوگئی کہ ٹھیک ایک ہزار عیسوی میں آسمانی طاقت دنیا کو تہ وبالا کردے گی۔ سواہزار برس ہوتے ہیں...
یہ لیجیے! مسئلہ صاف ہوا۔ دور کہیں سے ایک آواز اور سنائی دی ہے،عورت مارچ جمہوریت کی لڑائی ہے۔ بخدا یہی موقف اختیار کیا گیا تھا کہ عورت مارچ ، عورتوں کی تو لڑائی ہی نہیں۔ جمہوریت اگر کوئی مقدس شے ہے تو بھی عورت مارچ سے جو کچھ برآمد ہوتا ہے وہ بھاڑے کا منچ اور کرائے کا کردار ہے۔ م...
انسانی شعور کی معراج یہ ہے کہ وہ اپنی حد کو جان لے۔ خو دکو بے حد وبے حساب سمجھنا انسانی شعور کی سب سے بڑی توہین ہے۔ آزادی کا تصور اس فہم کو خارج کرنے کے بعد تشکیل پائے گا تو ہمیشہ ناقص رہے گا۔آزادی کا وہی تصور درحقیقت انسان کو حقیقی آزادی کی مسرت سے ہمکنار کرسکتا ہے جس میں اس ...
وہی کہہ سکتا تھا، بخدا وہی کہہ سکتا تھا جو شعر کو آنسو اور مصرعے کو خون کی بوندوں کی طرح برتتا۔ سوز میں ڈھلے اور گداز سے بھرے نغمے چھیڑنے والا درد وغم کا شاعر خدائے سخن میر تقی میر نے دلّی کو ’’اجڑا دیار‘‘ کہا تھا۔ دلّی ہائے دلّی!!! دلّی جو ایک شہر تھا عالم میں انتخاب ہم رہنے ...
ابھی ڈونلڈ ٹرمپ کے دورۂ بھارت کو جانے دیں، باضمیر دانشور نوم چومسکی کو یادکرتے ہیں، وہ لکھتا ہے: ’’انسانی تاریخ کے بدترین لوگ اس وقت دنیا پر حکومت کررہے ہیں‘‘۔ چومسکی نے اپنی کتاب ’’ Who Rules the World‘‘میں دنیا کی موجودہ سیاسی بناؤٹ میں ترقی اور انسانی تباہی کی عامیانہ مساو...
پاکستان میں 5؍ فروری کو یومِ یکجہتی کشمیر منایا جارہا تھا، سامنے دہلی میں 8؍فروری کو ریاستی انتخابات ہونے ہیں!! بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے دنیا سے اپنے کان بند کرتے ہوئے ’’پانسہ ‘‘ پھینکا۔ مودی نے ’’لوک سبھا‘‘ (ایوان زیریں) سے خطاب کرتے ہوئے بابری مسجد کی جگہ رام مندر کی تعم...
شبر زیدی بھی رخصت ہوئے! شاعر نے کہا تھا:جا اپنی حسرتوں پہ آنسو بہا کے سوجا !! موصوف اقوال تو حضرت علیؓ اور مالک بن اشترکے سنایا کرتے، مگر عمل ، عمل !! تاریخ کا وہ چمکتا فقرہ ادھورا چھوڑتے ہیں، جس میں کہا گیا تھا : دل علیؓ کے ساتھ مگر تلواریں ۔۔۔۔ شبر زیدی میں کیا خوبی تھی، باتیں...
لاہور کی گاتی گنگناتی شاہراؤں پرعوامی اُردو سننے والے جانتے ہیں کہ’’ میٹر ہونا ‘‘کیا ہوتاہے؟پھر بھی زیادہ بہتر تفہیم کے لیے ’’اصحاب ق‘‘ کو دیکھ لیں، آج کل وہ حکومت اور عمران خان پر میٹر ہوگئے ہیں۔ بدلتے موسموں میں بدکتے تیوروں سے حکومت کی نئی کہانی سناتے ہیں۔ نیا ساز اور نئے را...
پاکستان کی سیاست ہمیشہ چوراہے پر پڑی رہتی ہے۔ اس میں کسبی کی حیا اور بے بسی کی وفا ہے۔اس منڈی کا مال منال جس کمتر اور کہتر سطح سے اُبھرتا ہے، اس کی ہر حیثیت کو مشکوک بنادیتا ہے۔چنانچہ سیاست دانوں کے ساتھ سب سے بڑا مسئلہ ساکھ کا رہتاہے۔ پاکستان میں اجتماعی سطح پر بندوبست کے لیے اُ...
بھارت انسانیت کے سینے میں خنجر کی طرح پیوست ہے۔ اس کی بہیمت ، شقاوت اور رکاکت کا اندازا لگانا بھی مشکل ہے۔دو روز قبل بھارت نے اپنا 71واں یوم جمہوریہ منایا۔ مگر اس دوران پورا ملک احتجاج کے نرغے میں رہا۔ بھارت کو ہمیشہ رنگارنگ اور تکثیریت کی حامل دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت باور کرای...
دنیا بھر میں جمہوریت پر سوالات اُٹھ رہے ہیں، ایک نظام کے طور پر اسے ناکام تصور ثابت کرنے کے لیے نئی نئی کتابیں منظرعام پر آرہی ہیں۔ مگر پاکستان میں اس بدترین، رسواکن اور سوال زدہ جمہوریت کو بھی ہم ترس گئے ۔ گویا دنیا گزشتہ دو صدیوں سے جمہوریت کے تجربات کے ساتھ اپنے جس’’ بدترین‘‘...
کوئی آدمی از خود اپنے بت کو تراش کر اس کی پوجا شروع کردے تو یہ عظمت کی نہیں، خودترحمی کی انتہا ہے۔ نرگسیت دراصل خود سے عشق کا دوسرا نام ہے۔ مگر یہ بات اتنی سادہ بھی نہیں۔ خود سے عشق دراصل ایک ایسی بیماری بھی ہو سکتی ہے جو نفرت کے زیریں طوفان کو متضاد طور پر اپنے عشق کی چادر دیتا...
پاکستان میں سب کچھ بدلتا رہتا ہے، صرف سیاست دان نہیں۔امریکی مصنف اور مزاح نگار مارک ٹوئن کا ایک فقرہ ضرب المثل بن گیا ہے : “Politicians and diapers must be changed often, and for the same reason.” ’’سیاست دان اور ڈائپرز یکساں سبب سے اکثر بدلے جانے چاہئے‘‘۔ پارلیمنٹ میں آرمی ...
یہ عہد الفاظ کے خراچوں اور عمل کے قلاشوں کا ہے۔عمران خان نے کوالالمپور کانفرنس کے حوالے سے جو فیصلے کیے، اس نے پاکستان کی جدید تاریخ کا سب سے شرمناک واقعہ تخلیق کیا۔طیب اردوان نے جب کہا کہ پاکستان سعودی عرب کی دھمکی کے باعث کوالالمپور کانفرنس سے دستبردار ہوا تو اس کے پیچھے تاریخی...
اہلِ صحافت کے آزادیٔ اظہار اور تصورات کا بھرم دراصل سورج مکھی کا وہ پھول ہے جو شریف خاندان کی خواہشات و ضرریات کے سورج کے گرد گھومتا ہے۔ گزشتہ چار دہائیوں سے جاری فریب کا یہ کھیل اب دھیرے دھیرے ختم ہورہا ہے تو اہلِ صحافت اپنے کپڑے ڈھونڈتے پھر رہے ہیں۔ کوئی پوچھ رہا ہے کہ آخر شر...
<p style="text-align: right;">ایواینجلیکن عیسائی پادری کے طور پر معروف سوشلسٹ فریڈرک لیوس ڈونلڈسن نے مارچ 1925 کوایک خطاب میں سماج کے سات بڑے گناہوں کا ذکر کیا۔جن میں سے ایک ’’Politics without principle‘‘ ہے۔پاکستان میں اُصول کے بغیر سیاست کا گناہ عام ہے۔ بدترین تقسیم سے دو...
تاریخ کے منچ پر مولانا ایک مختلف کردار کے ساتھ طلوع ہوئے ہیں۔ یہ کردار اُن کے لیے حیات بخش ثابت ہوگا یا عبرت افزا؟ابھی اس پر اندازے ہیں۔ مولانا فضل الرحمان سیاست دانوں کی فہرست میں صف اول کے رہنما ہیں۔ وہ اُن میں شامل نہیں جو سیاست دانوں میں ’’ مولانا‘‘ اور علمائے کرام میں سیاست ...
کپتان حیرتوں کی حیرت ہے!!! وہ ایک بار پھر سرخروہوا۔ پاکستان کی تاریخ کا یہ ایک منفرد تجربہ ہے جب اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب میں کسی بھی سربراہ حکومت نے ایسا جاندار ، شاندار اور شاہکار خطاب کیا ہے۔ قبل ازمسیح کے پوبلیوس سائرس اچانک ذہن کے افق پر اُبھرتے ہیں، ایک آزاد شا...
وزیراعظم عمران خان امریکا میں ہیں۔ حیرت انگیز امر یہ ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے اپنی ساری توقعات امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے باندھ رکھی ہے۔ لیڈر شپ عمل کا موضوع ہے، گفتار کا نہیں۔ جسے موزوں طور پر ارادہ باندھنے والوں نے نبھایا، خواہش پالنے والوں نے نہیں۔ پہلی قسم کے لوگ فاعل ہوتے ...
مودی نے گنگا اُلٹی بہادی!!بھارت میں گنگا اُلٹی ہی بہنے کے لیے ہے!!! گجرات کے قصاب اور2500 مسلمانوں کے قاتل، بھارت کے دہشت گرد وزیراعظم نریندر مودی نے نفرت کی ہانڈی تاریخ کے چولہے پر چڑھادی۔ اُنہوں نے حد سے بڑھ کر کہا: دہشت گردی کی اصل وجہ ”نظریہ پاکستان“ ہے۔ نائن الیون کے اٹھارہ...
معروف امریکی جریدے”ٹائم“ نے 2014ء میں اُسے دنیا کی ایک سو موثر شخصیات کی فہرست میں شامل کیا اور اُسے ”بھارت کے ضمیر“ کا نام دیا۔ دو سال قبل اُس کا دوسرا ناول ”The Ministry of Utmost Happiness“(بے پناہ شادمانی کی مملکت) سامنے آیا۔بیس برس قبل اُس کا پہلا ناول ”The God of Small Thin...
وزیراعظم عمران خان کو اندازا ہونا چاہئے کہ وہی الفاظ آبرومند ہوتے ہیں جو عمل کی قوت رکھتے ہیں۔ شخصیات کے الفاظ، عمل پر اعتبار سے سرخرو ہوتے ہیں۔ قیادت کبھی بھی گفتگو میں غیر محتاط نہیں ہوسکتی۔ عمران خان مسئلہ کشمیر پر باربار، بتکرار اور بصد اِصرارایک ہی بات کہہ رہے ہیں کہ جنوبی ا...
الفاظ کے خراچ عمل کے قلاش ہوتے ہیں۔ پاکستان میں حکمران اشرافیہ کا ہمیشہ سے یہ مسئلہ رہا ہے کہ باتیں زیادہ اور عمل کم کرتے ہیں۔ دشمن سب سے بڑا استاد بھی ہوتا ہے۔ بھارت کی وہمی داستانوں کے بعض حصے کافی سبق آموز بھی ہیں۔ ہندو عقیدے کے مطابق وشنو بھگوان کے ساتویں اوتار رام چندر ہیں، ...
وقت ایک بے رحم صراف ہے، وہ کھوٹے کو کھرے سے الگ کردیتا ہے۔الفاظ اور عمل کے فاصلے کو ناپ دیتا ہے۔ مردِ حریت نے آواز دی ہے!! اب کوئی چارہ باقی نہیں رہا۔ پاکستان کی حکمران اشرافیہ کے لیے فیصلے کی گھڑی آگئی۔سید علی گیلانی نے پاکستان سے مدد کی اپیل کردی۔ یہ ایک باریک لکیر کا خاتمہ ہے...