وجود

... loading ...

وجود
ڈھونڈنے والا ستاروں کی گزرگاہوں کا وجود - جمعرات 26 مارچ 2020

کرونا وائرس ، ہائے کرونا وائرس!!! سوا ہزار برس ہوتے ہیں۔ اسی دنیا کو بائبل کی ایک پیش گوئی ستا رہی تھی۔ عیسائی رہنماؤں نے مقدس مگر محرّف کتاب کے مطالعے کے بعد یہ اعلان کردیاتھا کہ دنیا کا خاتمہ اٹل ہے۔ دنیا اس اندیشے سے دوچار ہوگئی کہ ٹھیک ایک ہزار عیسوی میں آسمانی طاقت دنیا کو تہ وبالا کردے گی۔ سواہزار برس ہوتے ہیں...

ڈھونڈنے والا ستاروں کی گزرگاہوں کا

صنفی مساوات کوئی مقدمہ ہی نہیں ! وجود - جمعرات 12 مارچ 2020

یہ لیجیے! مسئلہ صاف ہوا۔ دور کہیں سے ایک آواز اور سنائی دی ہے،عورت مارچ جمہوریت کی لڑائی ہے۔ بخدا یہی موقف اختیار کیا گیا تھا کہ عورت مارچ ، عورتوں کی تو لڑائی ہی نہیں۔ جمہوریت اگر کوئی مقدس شے ہے تو بھی عورت مارچ سے جو کچھ برآمد ہوتا ہے وہ بھاڑے کا منچ اور کرائے کا کردار ہے۔ م...

صنفی مساوات کوئی مقدمہ ہی نہیں !

اپنی حد میں آئیے ! وجود - بدھ 11 مارچ 2020

انسانی شعور کی معراج یہ ہے کہ وہ اپنی حد کو جان لے۔ خو دکو بے حد وبے حساب سمجھنا انسانی شعور کی سب سے بڑی توہین ہے۔ آزادی کا تصور اس فہم کو خارج کرنے کے بعد تشکیل پائے گا تو ہمیشہ ناقص رہے گا۔آزادی کا وہی تصور درحقیقت انسان کو حقیقی آزادی کی مسرت سے ہمکنار کرسکتا ہے جس میں اس ...

اپنی حد میں آئیے !

دلی ہوئی ہے ویراں! وجود - منگل 10 مارچ 2020

وہی کہہ سکتا تھا، بخدا وہی کہہ سکتا تھا جو شعر کو آنسو اور مصرعے کو خون کی بوندوں کی طرح برتتا۔ سوز میں ڈھلے اور گداز سے بھرے نغمے چھیڑنے والا درد وغم کا شاعر خدائے سخن میر تقی میر نے دلّی کو ’’اجڑا دیار‘‘ کہا تھا۔ دلّی ہائے دلّی!!! دلّی جو ایک شہر تھا عالم میں انتخاب ہم رہنے ...

دلی ہوئی ہے ویراں!

انسانی تاریخ کے بدترین حکمران وجود - پیر 02 مارچ 2020

ابھی ڈونلڈ ٹرمپ کے دورۂ بھارت کو جانے دیں، باضمیر دانشور نوم چومسکی کو یادکرتے ہیں، وہ لکھتا ہے: ’’انسانی تاریخ کے بدترین لوگ اس وقت دنیا پر حکومت کررہے ہیں‘‘۔ چومسکی نے اپنی کتاب ’’ Who Rules the World‘‘میں دنیا کی موجودہ سیاسی بناؤٹ میں ترقی اور انسانی تباہی کی عامیانہ مساو...

انسانی تاریخ کے بدترین حکمران

سید کام کرتا ہے!! وجود - جمعه 07 فروری 2020

پاکستان میں 5؍ فروری کو یومِ یکجہتی کشمیر منایا جارہا تھا، سامنے دہلی میں 8؍فروری کو ریاستی انتخابات ہونے ہیں!! بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے دنیا سے اپنے کان بند کرتے ہوئے ’’پانسہ ‘‘ پھینکا۔ مودی نے ’’لوک سبھا‘‘ (ایوان زیریں) سے خطاب کرتے ہوئے بابری مسجد کی جگہ رام مندر کی تعم...

سید کام کرتا ہے!!

وزیراعظم صاحب چورن ختم ہورہا ہے ! وجود - بدھ 05 فروری 2020

شبر زیدی بھی رخصت ہوئے! شاعر نے کہا تھا:جا اپنی حسرتوں پہ آنسو بہا کے سوجا !! موصوف اقوال تو حضرت علیؓ اور مالک بن اشترکے سنایا کرتے، مگر عمل ، عمل !! تاریخ کا وہ چمکتا فقرہ ادھورا چھوڑتے ہیں، جس میں کہا گیا تھا : دل علیؓ کے ساتھ مگر تلواریں ۔۔۔۔ شبر زیدی میں کیا خوبی تھی، باتیں...

وزیراعظم صاحب چورن ختم ہورہا ہے !

ق لیگ’’ میٹر‘‘ ہورہی ہے وجود - پیر 03 فروری 2020

لاہور کی گاتی گنگناتی شاہراؤں پرعوامی اُردو سننے والے جانتے ہیں کہ’’ میٹر ہونا ‘‘کیا ہوتاہے؟پھر بھی زیادہ بہتر تفہیم کے لیے ’’اصحاب ق‘‘ کو دیکھ لیں، آج کل وہ حکومت اور عمران خان پر میٹر ہوگئے ہیں۔ بدلتے موسموں میں بدکتے تیوروں سے حکومت کی نئی کہانی سناتے ہیں۔ نیا ساز اور نئے را...

ق لیگ’’ میٹر‘‘ ہورہی ہے

کمبل چرانے کا کھیل وجود - جمعرات 30 جنوری 2020

پاکستان کی سیاست ہمیشہ چوراہے پر پڑی رہتی ہے۔ اس میں کسبی کی حیا اور بے بسی کی وفا ہے۔اس منڈی کا مال منال جس کمتر اور کہتر سطح سے اُبھرتا ہے، اس کی ہر حیثیت کو مشکوک بنادیتا ہے۔چنانچہ سیاست دانوں کے ساتھ سب سے بڑا مسئلہ ساکھ کا رہتاہے۔ پاکستان میں اجتماعی سطح پر بندوبست کے لیے اُ...

کمبل چرانے کا کھیل

یوم جمہوریہ اور ہندو ذہنیت وجود - بدھ 29 جنوری 2020

بھارت انسانیت کے سینے میں خنجر کی طرح پیوست ہے۔ اس کی بہیمت ، شقاوت اور رکاکت کا اندازا لگانا بھی مشکل ہے۔دو روز قبل بھارت نے اپنا 71واں یوم جمہوریہ منایا۔ مگر اس دوران پورا ملک احتجاج کے نرغے میں رہا۔ بھارت کو ہمیشہ رنگارنگ اور تکثیریت کی حامل دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت باور کرای...

یوم جمہوریہ اور ہندو ذہنیت

شیرازہ بکھر رہا ہے ! وجود - هفته 25 جنوری 2020

دنیا بھر میں جمہوریت پر سوالات اُٹھ رہے ہیں، ایک نظام کے طور پر اسے ناکام تصور ثابت کرنے کے لیے نئی نئی کتابیں منظرعام پر آرہی ہیں۔ مگر پاکستان میں اس بدترین، رسواکن اور سوال زدہ جمہوریت کو بھی ہم ترس گئے ۔ گویا دنیا گزشتہ دو صدیوں سے جمہوریت کے تجربات کے ساتھ اپنے جس’’ بدترین‘‘...

شیرازہ بکھر رہا ہے !

وزیراعظم صاحب اب بس بھی کریں! وجود - بدھ 22 جنوری 2020

کوئی آدمی از خود اپنے بت کو تراش کر اس کی پوجا شروع کردے تو یہ عظمت کی نہیں، خودترحمی کی انتہا ہے۔ نرگسیت دراصل خود سے عشق کا دوسرا نام ہے۔ مگر یہ بات اتنی سادہ بھی نہیں۔ خود سے عشق دراصل ایک ایسی بیماری بھی ہو سکتی ہے جو نفرت کے زیریں طوفان کو متضاد طور پر اپنے عشق کی چادر دیتا...

وزیراعظم صاحب اب بس بھی کریں!

سیاست دان اور ڈائپر بدل لینے چاہئے! وجود - پیر 13 جنوری 2020

پاکستان میں سب کچھ بدلتا رہتا ہے، صرف سیاست دان نہیں۔امریکی مصنف اور مزاح نگار مارک ٹوئن کا ایک فقرہ ضرب المثل بن گیا ہے : “Politicians and diapers must be changed often, and for the same reason.” ’’سیاست دان اور ڈائپرز یکساں سبب سے اکثر بدلے جانے چاہئے‘‘۔ پارلیمنٹ میں آرمی ...

سیاست دان اور ڈائپر بدل لینے چاہئے!

عمل کے قلاش
( ماجرا۔۔ محمد طاہر)
وجود - بدھ 25 دسمبر 2019

یہ عہد الفاظ کے خراچوں اور عمل کے قلاشوں کا ہے۔عمران خان نے کوالالمپور کانفرنس کے حوالے سے جو فیصلے کیے، اس نے پاکستان کی جدید تاریخ کا سب سے شرمناک واقعہ تخلیق کیا۔طیب اردوان نے جب کہا کہ پاکستان سعودی عرب کی دھمکی کے باعث کوالالمپور کانفرنس سے دستبردار ہوا تو اس کے پیچھے تاریخی...

عمل کے قلاش<br> ( ماجرا۔۔ محمد طاہر)

نون لیگی سیاست کا فریب اور صحافت کا بھرم
( ماجرا۔۔محمد طاہر)
وجود - منگل 10 دسمبر 2019

اہلِ صحافت کے آزادیٔ اظہار اور تصورات کا بھرم دراصل سورج مکھی کا وہ پھول ہے جو شریف خاندان کی خواہشات و ضرریات کے سورج کے گرد گھومتا ہے۔ گزشتہ چار دہائیوں سے جاری فریب کا یہ کھیل اب دھیرے دھیرے ختم ہورہا ہے تو اہلِ صحافت اپنے کپڑے ڈھونڈتے پھر رہے ہیں۔ کوئی پوچھ رہا ہے کہ آخر شر...

نون لیگی سیاست کا فریب اور صحافت کا بھرم <br>( ماجرا۔۔محمد طاہر)

تری نگاہِ کرم کوبھی
منہ دکھانا تھا !
(ماجرا۔۔محمد طاہر)
وجود - منگل 15 اکتوبر 2019

<p style="text-align: right;">ایواینجلیکن عیسائی پادری کے طور پر معروف سوشلسٹ فریڈرک لیوس ڈونلڈسن نے مارچ 1925 کوایک خطاب میں سماج کے سات بڑے گناہوں کا ذکر کیا۔جن میں سے ایک ’’Politics without principle‘‘ ہے۔پاکستان میں اُصول کے بغیر سیاست کا گناہ عام ہے۔ بدترین تقسیم سے دو...

تری نگاہِ کرم کوبھی <br>منہ دکھانا تھا ! <br>(ماجرا۔۔محمد طاہر)

ہاتھ جب اس سے ملانا تو دبا بھی دینا
(ماجرا۔۔۔محمدطاہر)
وجود - پیر 14 اکتوبر 2019

تاریخ کے منچ پر مولانا ایک مختلف کردار کے ساتھ طلوع ہوئے ہیں۔ یہ کردار اُن کے لیے حیات بخش ثابت ہوگا یا عبرت افزا؟ابھی اس پر اندازے ہیں۔ مولانا فضل الرحمان سیاست دانوں کی فہرست میں صف اول کے رہنما ہیں۔ وہ اُن میں شامل نہیں جو سیاست دانوں میں ’’ مولانا‘‘ اور علمائے کرام میں سیاست ...

ہاتھ جب اس سے ملانا تو دبا بھی دینا<br> (ماجرا۔۔۔محمدطاہر)

خطابت روح کا آئینہ ہے !
(ماجرا۔۔۔محمد طاہر)
وجود - پیر 30 ستمبر 2019

کپتان حیرتوں کی حیرت ہے!!! وہ ایک بار پھر سرخروہوا۔ پاکستان کی تاریخ کا یہ ایک منفرد تجربہ ہے جب اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب میں کسی بھی سربراہ حکومت نے ایسا جاندار ، شاندار اور شاہکار خطاب کیا ہے۔ قبل ازمسیح کے پوبلیوس سائرس اچانک ذہن کے افق پر اُبھرتے ہیں، ایک آزاد شا...

خطابت روح کا آئینہ ہے ! <br>(ماجرا۔۔۔محمد طاہر)

پیش کر غافل، عمل کوئی اگر دفتر میں ہے
(ماجرا۔۔۔محمد طاہر)
وجود - بدھ 25 ستمبر 2019

وزیراعظم عمران خان امریکا میں ہیں۔ حیرت انگیز امر یہ ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے اپنی ساری توقعات امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے باندھ رکھی ہے۔ لیڈر شپ عمل کا موضوع ہے، گفتار کا نہیں۔ جسے موزوں طور پر ارادہ باندھنے والوں نے نبھایا، خواہش پالنے والوں نے نہیں۔ پہلی قسم کے لوگ فاعل ہوتے ...

پیش کر غافل، عمل کوئی اگر دفتر میں ہے<br>(ماجرا۔۔۔محمد طاہر)

دو قومی نظریہ وجود - جمعه 13 ستمبر 2019

مودی نے گنگا اُلٹی بہادی!!بھارت میں گنگا اُلٹی ہی بہنے کے لیے ہے!!! گجرات کے قصاب اور2500 مسلمانوں کے قاتل، بھارت کے دہشت گرد وزیراعظم نریندر مودی نے نفرت کی ہانڈی تاریخ کے چولہے پر چڑھادی۔ اُنہوں نے حد سے بڑھ کر کہا: دہشت گردی کی اصل وجہ ”نظریہ پاکستان“ ہے۔ نائن الیون کے اٹھارہ...

دو قومی نظریہ

بھارت میں تقسیم کی لکیریں وجود - جمعرات 12 ستمبر 2019

معروف امریکی جریدے”ٹائم“ نے 2014ء میں اُسے دنیا کی ایک سو موثر شخصیات کی فہرست میں شامل کیا اور اُسے ”بھارت کے ضمیر“ کا نام دیا۔ دو سال قبل اُس کا دوسرا ناول ”The Ministry of Utmost Happiness“(بے پناہ شادمانی کی مملکت) سامنے آیا۔بیس برس قبل اُس کا پہلا ناول ”The God of Small Thin...

بھارت میں تقسیم کی لکیریں

اثاثوں کو بوجھ بنانے کی لامحدود طاقت وجود - پیر 02 ستمبر 2019

وزیراعظم عمران خان کو اندازا ہونا چاہئے کہ وہی الفاظ آبرومند ہوتے ہیں جو عمل کی قوت رکھتے ہیں۔ شخصیات کے الفاظ، عمل پر اعتبار سے سرخرو ہوتے ہیں۔ قیادت کبھی بھی گفتگو میں غیر محتاط نہیں ہوسکتی۔ عمران خان مسئلہ کشمیر پر باربار، بتکرار اور بصد اِصرارایک ہی بات کہہ رہے ہیں کہ جنوبی ا...

اثاثوں کو بوجھ بنانے کی لامحدود طاقت

خواہش اور ارادے میں فرق وجود - جمعرات 29 اگست 2019

الفاظ کے خراچ عمل کے قلاش ہوتے ہیں۔ پاکستان میں حکمران اشرافیہ کا ہمیشہ سے یہ مسئلہ رہا ہے کہ باتیں زیادہ اور عمل کم کرتے ہیں۔ دشمن سب سے بڑا استاد بھی ہوتا ہے۔ بھارت کی وہمی داستانوں کے بعض حصے کافی سبق آموز بھی ہیں۔ ہندو عقیدے کے مطابق وشنو بھگوان کے ساتویں اوتار رام چندر ہیں، ...

خواہش اور ارادے میں فرق

خوش گمانیوں کی دلدل وجود - منگل 27 اگست 2019

وقت ایک بے رحم صراف ہے، وہ کھوٹے کو کھرے سے الگ کردیتا ہے۔الفاظ اور عمل کے فاصلے کو ناپ دیتا ہے۔ مردِ حریت نے آواز دی ہے!! اب کوئی چارہ باقی نہیں رہا۔ پاکستان کی حکمران اشرافیہ کے لیے فیصلے کی گھڑی آگئی۔سید علی گیلانی نے پاکستان سے مدد کی اپیل کردی۔ یہ ایک باریک لکیر کا خاتمہ ہے...

خوش گمانیوں کی دلدل

مضامین
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت وجود هفته 23 نومبر 2024
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت

بلوچستان میں جامع آپریشن کافیصلہ وجود هفته 23 نومبر 2024
بلوچستان میں جامع آپریشن کافیصلہ

روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن وجود جمعه 22 نومبر 2024
روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن

بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون وجود جمعه 22 نومبر 2024
بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون

ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟ وجود جمعه 22 نومبر 2024
ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر