وجود

... loading ...

وجود
آہنگ بگڑ رہا ہے! وجود - اتوار 21 فروری 2016

خلیفہ چہارم حضرت علی ؓ نے ارشاد فرمایا کہ ’’ جس کی حکمت نہیں چلتی، اُس کی حکومت بھی نہیں چلتی۔‘‘میاں نواز شریف کی حکومت ، حکمت سے خالی اور اخلاقیات سے عاری ایک خوف ناک انجام کا چہرہ دیکھنے کے قریب پہنچ گئی ہے۔ وہ اپنی طاقت کے تمام ذرائع سے ایک ایک کرکے دور ہوچکی ہے یا کردی گئی ہے۔ پاکستان کے ریاستی اقتدار کا مخمصہ عجیب...

آہنگ بگڑ رہا ہے!

ذمہ داری وجود - جمعرات 18 فروری 2016

ایک دانشور نے کہا تھا کہ’’ میں انصاف کو مانتا تو ہوں مگر اس کے دفاع سے زیادہ مجھے میرے عزیزوں کا دفاع عزیز ہے۔‘‘وزیراعظم میاں نوازشریف نے چیئرمین نیب کو ڈانٹا ہے تو بآنداز دگر یہی کہا ہے۔ قومی مقدر پر چھائے تاریک سائے محیط سے محیط تر ہو رہے ہیں۔ اور رہنماوؤں کو اپنی اپنی اور...

ذمہ داری

مسلسل دھوکا! وجود - جمعرات 11 فروری 2016

عقل کے اندھوں نے ہر چیز کو اُلٹا دیکھنے کی عادت پیدا کردی ہے۔ پاکستان میں مسئلہ اداروں کے خسارے میں جانے کا نہیں بلکہ حکومتوں کی طرف سے بدعنوانی شعار کرنے کا ہے۔ اداروں کے خسارے کا سبب بھی خراب طرزِ حکمرانی ہے ۔ مگر اس کی ذمہ داری اُٹھانے کے بجائے حکومتیں اداروں کے مالیاتی خسارے ...

مسلسل دھوکا!

جادو وجود - منگل 09 فروری 2016

نجکاری سرمایہ داری نظام کا وہ منحوس گرداب ہے جس میں وہ پوری ریاست کو اپنا لقمۂ تر بناتی ہے۔ اس کے لئے عجیب عجیب بیانیے تخلیق کئے گئے ہیں۔ حکومتوں کا کام تجارت کرنا نہیں ہوتا۔ اس سے بڑا فریب خوردہ فقرہ نجکاری کے جواز میں کہا ہی نہیں جاسکتا۔ مگر یہ عامیانہ طرز فکر وہی لوگ اختیار ک...

جادو

نجکاری ؟ وجود - جمعه 05 فروری 2016

اچھے بُرے کا بظاہر تاثر کی سطح پر ہونا اُس کی اصل حقیقت کا اعلان نہیں کرتا۔ایک زیادہ گہرے تجزیئے میں اچھی نظر آنے والی بعض بظاہر چیزیں زیادہ بُری بھی ثابت ہوتی ہیں ۔ نجکاری کا معاملہ اپنے بعض پہلووؤں میں کچھ اسی حقیقت کا عکاس ہے۔ نجکاری کے موقف کی حمایت بہت وسیع ہے۔ مگر اس م...

نجکاری ؟

سمت وجود - بدھ 03 فروری 2016

ایک اچھی زندگی موجود نہیں ہوتی، یہ مرحلہ وار ہوتی ہے۔ اسی لئے اچھی زندگی کو سمت میں ڈھونڈا جاتا ہے منزل میں نہیں۔ کاش زندگی کا یہ فلسفہ اجتماعی زندگی میں یاد رہتا۔ جمہوریت پسند ہی نہیں لوہے کی حکمرانی کے خواہاں بھی ایک طرح کے مغالطوں سے دوچار ہیں۔ منزل شاید دونوں ٹھیک دکھاتے ہیں ...

سمت

پھر ٹھیک ہے! وجود - پیر 01 فروری 2016

کیا ہم اپنی زندگی سے دستبردار ہونا چاہتے ہیں، ہمارا سچ افراد پر کیوں انحصار کرتا ہے؟ یہ تو زوال کی کہانی اور موت کی نشانی ہے۔ کوئی بھی نظام اگر افراد پر انحصار کرتا ہے، اپنے اُصولوں پر نہیں تو یہ اسباب مرگ میں سے سب سے بڑا سبب ہوگا۔افراد پر منحصر اس پورے نظام کے لئے عزیر بلوچ ...

پھر ٹھیک ہے!

ردِعمل وجود - جمعرات 28 جنوری 2016

جنرل راحیل شریف کی توسیع کے معاملے کو دراصل سیاسی حکومت نے اپنے توسیع پسندانہ عزائم کاایک گورکھ دھندہ بنایا۔ یہ طاقت سے نہیں ایک طاقت ور کردار سے چھیڑ چھاڑ تھی۔ کیا وزیر اعظم نے کہیں میکاؤلی کو بھی سن رکھا ہے جو کہتا ہے: ’’Politics have no relation to morals.‘‘ (سیاست کا اخلاقی...

ردِعمل

حملہ وجود - پیر 25 جنوری 2016

عسکریت پسند ہم پر ہی نہیں ہمارے تصورات پر بھی حملہ آور ہیں اور اس میں کامیاب بھی!! پاکستان میں اصل مسئلہ کیا ہے؟ کیا دہشت گردی، تصور ِ حکمرانی، خاندانی سیاست، سیاسی و عسکری قیادتوں کے فاصلے؟ ہم ایک نہیں، مسائل کے انبار تلے دفن ہیں۔ مگر مسئلوں کاایک مسئلہ یہ ہے کہ ہم مسئلے کو...

حملہ

اور اب باچاخان یونیورسٹی وجود - جمعرات 21 جنوری 2016

؍ دسمبر کے بعد اب 20؍ جنوری! یہ صرف تاریخ کا فرق ہے! اور کچھ نہیں۔ ایام کے اُلٹ پھیر میں ہم جہاں تھے وہیں پڑے ہیں۔ آرمی پبلک اسکول سے چارسدہ میں باچا خان یونیورسٹی تک ایک ہی کہانی ہے جو مسلسل چلی آتی ہے۔ کوئی غورو فکر نہیں۔ یکطرفہ بیانئے اور وہی پامال فقرے۔ بندوق زندگی کا سب...

اور اب باچاخان یونیورسٹی

حقیقت وجود - منگل 19 جنوری 2016

رومانوی تحریک کے سرکردہ رہنما اور انگریز شاعر لارڈ بائرن نے شاید پہلی مرتبہ اس ضرب المثل کا استعمال کیا کہ ’’truth is stranger than fiction‘‘ ( حقیقت ناول سے زیادہ حیران کن ہوتی ہے) خلیل جبران کے ہاں کوئی ابہام نہیں تھا، حقیقت کا تجزیہ کرتے ہوئے اُنہوں نے یہی بات ایک اور اُسلو...

حقیقت

فیصلہ وجود - هفته 16 جنوری 2016

جنگ میں پہلا حملہ سچ پر ہوتا ہے۔ پاکستان میں زمانہ امن کا بھی ماجرا یہی ہے۔ ایک مغربی دانشور نے جھوٹ کے بارے میں ایک سچی بات کہہ رکھی ہے کہ ’’جھوٹ دراصل ایک چھوٹے کمبل کی مانند ہے،اس سے سرچھپاؤ تو پیر ننگے ہو جائیں گے۔‘‘ مگر پروپیگنڈا یہ ہوتا ہے کہ وہ کمبل کو پورا اور ننگے کو ستر...

فیصلہ

بنام وطن وجود - بدھ 13 جنوری 2016

حب الوطنی کوئی جبلی شے نہیں ، اسے ماں کی گود میں پلتے بچے کی طرح پرورش دی جاتی ہے۔ اِسے قومی وقار اور افتخار کی علامت بنا کر دکھایا جاتا ہے۔ قومی سرگرمیوں کے محور کے طور پر اِسے رومان پرور ماحول میں رکھا جاتا ہے۔ مگر پاکستان کے اداروں اور سیاست دانوں نے اِسے اپنے اختیارات کی جنگ ...

بنام وطن

حب الوطنی وجود - پیر 11 جنوری 2016

سیموئل جانسن نے 7؍ اپریل 1775ء کی ایک شام کو وہ فقرہ کہا تھا جسے دنیا کی قومی ریاستوں کی کشاکشِ تاریخ میں ایک دوام ملنا تھا کہ "Patriotism is the last refuge of a scoundrel." ( حُب الوطنی ایک بدمعاش کی آخری جائے پناہ ہے۔) تاریخ میں واضح نہیں کہ انگریز ادیب سیموئل جانسن نے جب ی...

حب الوطنی

کھٹی قے وجود - جمعه 08 جنوری 2016

زرتشت 660 برس قبل مسیح میں افغانستان کے ایک مقام گنج میں پیدا ہوئے۔اُ ن کے مذہب کو کوروش اعظم اور دارااعظم نے ایران میں حکماً نافذ کیا تھا۔ اب یہ مذہب بھارت، پاکستان ، افریقا اور یورپ کے بعض حصوں میں اپنے پیروکار رکھتا ہے۔جنہیں پارسی کہا جاتا ہے۔ تب سیاست کے خدوخال ایسے اور اتنے ...

کھٹی قے

بے شرم صحافت وجود - بدھ 06 جنوری 2016

صحافت کہاں مرگئی! ذرائع ابلاغ پھل پھول رہے ہیں۔ مگر خبریں تو گویا مفقود الخبر ہوگئیں۔ ’’اُنہوں نے کہا ‘‘ کی صحافت میں ہر طرف ہاہاکار مچی ہے مگر کوئی بھی شخص خبر کے لئے جوکھم اُٹھانے کو تیار نہیں۔ خبرو ں کا پورا کاروبار، بدترین لوٹ مار کا ایک مکروہ میلہ بن چکا ہے۔ نیوز ایڈیٹر، ٹیل...

بے شرم صحافت

ساکھ؟ وجود - پیر 04 جنوری 2016

نواز شریف اور نریندر مودی کی ملاقات پر سوالات ہیں اور بہت سوالات ہیں؟ پہلا مسئلہ ساکھ سے جڑا ہے اور پھر اُسی سے جڑا دوسرا مسئلہ مذاکرات پر اعتماد کا ہے۔ نوازشریف کسی اور کونہیں اپنے فارغ بیٹھے صدر کوہی یقین دلائے۔ جو قوم کے قیمتی وسائل پر دانشوروں کواپنے قیمتی خیالات سے نوازتے رہ...

ساکھ؟

روحِ عصر وجود - جمعه 01 جنوری 2016

حافظ طاہر اشرفی اور مولانا خان شیرانی!اُف خدایا ہمیں کون کون سے نام لینے پڑتے ہیں؟ ہائے یہ صحافت ہمیں کیسے موضوعات سے خود کو آلودہ کرنا پڑتا ہے؟ زیادہ علم نہیں، بس تھوڑی سی تفہیم! ابوالحسن فرقانی کا واسطہ کن لوگوں سے آن پڑا تھا کہ آپ نے فرمایا: ’’تھوڑی سی تفہیم، بہت سے علم ...

روحِ عصر

مثالیں وجود - بدھ 30 دسمبر 2015

معاشرے میں مثالیں قائم کی جاتی ہیں۔ یہ مثالیں ہی معاشروں کے لئے زندگی کا کام کرتی ہیں۔ تحریک پیدا کرتی ہیں۔ بسمہ کا معاملہ ایسی کوئی مثال قائم نہیں کر سکا۔ پیپلز پارٹی سے بڑھ کر ایسی کوئی جماعت نہیں جسے لاشوں سے کھیلنا اور لاشوں سے کھلواڑ کرنا آتا ہو۔ چند روز قبل وزیراعلیٰ کے قات...

مثالیں

وجود - جمعرات 24 دسمبر 2015

درونِ دل میں ایک گدگداہٹ ہے، ایک مضطرب تمنا بھی!پھر ایک سوال بھی! اب صدیاں بیتتی ہیں، ستاروں کواپنی گزرگاہ بنا دینے والا ’’انسان‘‘ الم چشیدہ ، ستم رسیدہ اپنی عمرِ رائیگاں کا نوحہ لکھنے لگا ہے!جلووں کی بہتات میں وہ نظروں کی محدودیت کا ماتم کرنے لگاہے۔ اب اُسے سیاہ سفید ایک لگن...

ﷺ

لٹیرے بیچارے! وجود - بدھ 23 دسمبر 2015

طاقت کی نفسیات سے امورِ ریاست طے کرنے والے یہ فراموش کر جاتے ہیں کہ اس کا ہر ردِ عمل ریاست کے خلاف اُبھرتا ہے، حکومت کے خلاف نہیں۔ نوازشریف اور آصف علی زرداری کے خلاف پیدا ہونے والی نفرت ملک کے خلاف نفرت میں نہیں ڈھلتی۔ مگر جب ریاست کے محافظ کسی غلطی سے دوچار ہو جائیں تو اس کا س...

لٹیرے بیچارے!

طاقت کی کمزوری ! وجود - پیر 21 دسمبر 2015

طاقت کی سب سے بڑی کمزوری اس کے اظہار سے ہوتی ہے۔ اس کا استعمال اُس سے وابستہ خوف کو دھیرے دھیرے ختم کر دیتا ہے۔ اور طاقت کی طاقت خوف کے اندر ہوتی ہے، اُس سے باہر نہیں۔ دنیا بھر میں فوج کا روایتی طاقت کا تصور شہ مات کے مرحلے میں ہے۔ دنیا بھر میں جنگوں کا فروغ اور غیر روایتی اور غی...

طاقت کی کمزوری !

اے میرے بچو! ہم شرمندہ ہیں! وجود - بدھ 16 دسمبر 2015

کہنہ صدیوں کی زبوں و آزردہ اور افسوں و افسردہ خموشیوں سے ہم بولتے ہیں، ہم شرمندہ ہیں! ہم شرمندہ ہیں! اپنی ہی نقدِ عمر سے تم نے زندگی اُدھار مانگی تھی، مگر روحِ فرعونیت کے فرزندوں نے تمہیں وہ بھی دان نہیں کی۔تمہارے اختیار کے دیئے سے حیاتِ اضطرارکی لَو وہ بجھا گئے، تو کیا ہوا؟ موت ...

اے میرے بچو! ہم شرمندہ ہیں!

پھر میں پاکستانی کیوں ہوں؟ وجود - بدھ 16 دسمبر 2015

یوں ہی بس یک بیک خیال آتا ہے! پھر میں پاکستانی کیوں ہوں؟ عمران خان واپس بھارت سے پلٹ آئے ہیں ،مگر ایک سوال ساتھ لائے ہیں۔ اُن میں اور میاں نوازشریف میں آخر بنیادی فرق کیا ہے؟ جب بھی یہ دونوں بھارت کے بارے میں بات کرتے ہیں تو ان کی روح ایک دوسرے میں حُلول کیوں کر جاتی ہے؟ ...

پھر میں پاکستانی کیوں ہوں؟

مضامین
کشمیری انصاف کے منتظر وجود اتوار 24 نومبر 2024
کشمیری انصاف کے منتظر

غموں کا پہاڑ وجود اتوار 24 نومبر 2024
غموں کا پہاڑ

منافقت کے پردے اور مصلحت کی دُکانیں وجود اتوار 24 نومبر 2024
منافقت کے پردے اور مصلحت کی دُکانیں

کیا امریکا کے دن گزر چکے ہیں؟ وجود اتوار 24 نومبر 2024
کیا امریکا کے دن گزر چکے ہیں؟

33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت وجود هفته 23 نومبر 2024
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر