ہمارے بارے میں
وجود ڈاٹ کام کا پیشرو ہفت روزہ جریدہ “وجود” ہے جو جنرل مشرف کے دور میں بندش کاشکا رہوا اوراُس کے مدیر محمد طاہر کو تقریباً دوماہ کے لئے حوالۂ زنداں کردیا گیا۔ یہ دراصل وجود کی آزاد پالیسی کے خلاف آمریت کا ردِعمل تھا۔ وجود میں چھپنے والے اداریئے، تجزیئے اور انکشافات پر مبنی رودادیں اور سرکاری اداروں کے مختلف بھد نامے (اسکینڈلز) اُس دور میں برداشت نہ کئے جاسکے۔ اب نئے دور میں نئے عزم کے ساتھ ایک نئے عہد کا آغاز وجود ڈاٹ کام کے ذریعے کیا گیا ہے۔
وجود ڈاٹ کام نے بھی خبروں ، تبصروں ، تجزیوں اور انکشافات پر مبنی رودادوں کی اپنی تاریخ کو برقرار رکھا ہے اور بہت جلد اپنے قارئین میں پزیرائی حاصل کرلی ہے۔قارئین یہاں وہ سلسلے ملاحظہ کر سکتے ہیں جو اس سے قبل کسی ویب سائٹ پر اُنہیں میسر نہیں آسکے۔ یہ علمی اور تحقیقی مضامین کا ایک گلدستہ ہے جسے اہلِ علم کی کاوشوں سے آراستہ کیا گیا ہے۔یہاں قومی، سیاسی،معاشی، تفریحی اور جمالیاتی سرگرمیوں کو نمایاں کیا جاتا ہے۔ مگر اس سے بڑھ کر یہاں تاریخی مباحث کی نظری جہتوں کو مدِنظر رکھا جاتاہے۔ اصلاحِ زبان وبیان کے علاوہ یہ اردو زبان کاایک مورچہ ہے۔ پھر کتابوں کی ایک منفرد دنیا بھی اس میں سجائی جارہی ہے۔ خبروں کی اس اجتماع گاہ کو ادبی ذوق کے قارئین کے لئے بھی سنوارا گیا ہے۔وجود ڈاٹ کام عالمی تنازعات کے حوالے سے ایک متبادل نقطۂ نظر پیش کرنے کی کاوش ہے جسے مرکزی ذرائع ابلاغ کے دھارے میں جگہ نہیں دی جاتی۔