وجود

... loading ...

وجود

ایف بی آر نے کراچی میں فیس لیس کسٹمز اسسمنٹ (ایف سی اے) سسٹم کا آغاز کردیا

هفته 14 دسمبر 2024 ایف بی آر نے کراچی میں فیس لیس کسٹمز اسسمنٹ (ایف سی اے) سسٹم کا آغاز کردیا

کراچی :ایف بی آر نے کراچی میں فیس لیس کسٹمز اسسمنٹ (ایف سی اے) سسٹم کا آغاز کردیاہے۔

فیڈرل بورڈ آف ریونیو کا یہ نظام وزیراعظم پاکستان کی منظوری سے نافذ کیے جانے والے ایف بی آر کے تبدیلی منصوبے کا ایک اہم حصہ ہے، جس کے تحت کراچی کے اپریزل کلیکٹریٹس میں 15 دسمبر کی رات 12 بجے کے بعد سے دائر کی جانے والی تمام درآمدی اشیا کی ڈیکلیئریشنز کو مرکزی اپریزل یونٹ (سی اے یو) میں بھیج دیا جائے گا۔

یہ یونٹ سائوتھ ایشیا پاکستان ٹرمینل، کراچی میں ایف بی آر کے سی جی او نمبر 6 آف 2024 کے تحت قائم کیا گیا ہے۔

ایف بی آر کے مطابق فیس لیس کسٹمز اسسمنٹ نظام کے نفاذ سے نہ صرف محکمہ کسٹمز کی مجموعی کارکردگی اور کلچر میں مثبت تبدیلی متوقع ہے بلکہ یہ تجارتی برادری کے لیے بھی انتہائی سودمند ہوگا۔ اس نظام کے ذریعے کلیئرنس کا وقت کم ہوگا اور شفافیت کے ساتھ کارکردگی میں بھی اضافہ ہوگا۔

ابتدائی مرحلے کی کامیاب تکمیل کے بعد، اس سسٹم کو اندرونِ ملک کے پورٹس اور سرحدی اسٹیشنز پر بھی نافذ کیا جائے گا اور کسٹمز کے اپریزل افعال کو کلیکٹریٹس سے باہر منتقل کیے جانے کا امکان ہے۔

مرکزی اپریزل یونٹ کے لیے تمام انتظامات مکمل کر لیے گئے ہیں اور 55 افسران کو وہاں تعینات کیا جا چکا ہے۔ اس کے علاوہ اپریزل افسران کی کارکردگی بڑھانے اور ان کی جوابدہی یقینی بنانے کے لیے ایک مراعاتی کارکردگی نظام بھی متعارف کروایا گیا ہے۔ یہ نظام ایماندار اور محنتی افسران کو ان کی بہترین خدمات پر انعام دے گا۔


متعلقہ خبریں


مضامین
عشق حقیقی وجود بدھ 15 جنوری 2025
عشق حقیقی

جیل کی موت یا کٹھ پتلی وزیر اعظم وجود بدھ 15 جنوری 2025
جیل کی موت یا کٹھ پتلی وزیر اعظم

لب ڈوبا ہوا ساغر میں ہے وجود منگل 14 جنوری 2025
لب ڈوبا ہوا ساغر میں ہے

دائرے میں سفر وجود منگل 14 جنوری 2025
دائرے میں سفر

ملک کی بقا اور سلامتی کا راستہ وجود منگل 14 جنوری 2025
ملک کی بقا اور سلامتی کا راستہ

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر