وجود

... loading ...

وجود

مودی کے ساتھی اڈانی پر فراڈ کا الزام

جمعرات 05 دسمبر 2024 مودی کے ساتھی اڈانی پر فراڈ کا الزام

ریاض احمدچودھری

کچھ عرصہ قبل بھارتی بینکوں میں بڑی کمپنیوں، سرمایہ کاروں اور معروف شخصیات کے واجب الادا قرضوں کی معافی کے انکشافات پر مبنی رپورٹ منظرعام پر آئی۔ بھارتی بینکوں نے مارچ 2023 میں پچھلے سال کے 25.50 بلین ڈالر کے گردشی قرضوں کو معاف کر دیا۔ پچھلے 5 سالوں میں بینکنگ سیکٹر کی جانب سے 129 بلین ڈالر کے قرضوں کی چھوٹ دی گئی۔بھارتی بینکوں سے ان قرضوں کی وصولی میں برسوں لگ سکتے ہیں ، جان بوجھ کر معاف کئے گئے قرضے زیادہ تر ڈیفالٹرز اور پروموٹرز سے وابستہ ہیں۔بین الاقوامی ذرائع کے مطابق بڑے قرضوں کی غیر وصولی ملک میں بڑا بحران پیدا کر کے رسک منیجمنٹ سسٹم کو تباہ کر سکتا ہے، بینکوں میں کرپشن اور قرضوں کی غیر وصولی ملک میں منی لانڈرنگ کے بڑھتے واقعات کی اہم وجہ ہے۔
اکنامک ٹائمز آف انڈیا نے ٹیکس نادہندگان کی بڑھتی شرح مودی کی ملی بھگت اور لاپرواہی کا نتیجہ قرار دیدیا۔ بھارت کے کرپٹ بینک محض 40 ہزار کا قرضہ نہ دینے پر کسانوں کو خود کشی پر مجبور کرتے ہیں۔ معروف بھارتی تجزیہ کار رویش کمار کاکہنا ہے کہ بھارتی بینک ملک کی کالی بھیڑوں کو کئی ملین کے قرضے معاف کر دیتے ہیں۔بھارتی وزیر اعظم مودی کے قریبی ساتھی گوتم اڈانی پر امریکہ میں ایک بڑے فراڈ اسکیم کے تحت کروڑوں ڈالر رشوت دینے کا الزام عائد کیا گیا،اڈانی نے بھارتی حکام کو 250 ملین ڈالر کی رشوت دے کر اربوں ڈالر کے ٹھیکے حاصل کیے۔عدالتی ریکارڈ کے مطابق امریکہ میں جج نے گوتم اڈانی اور ساگر اڈانی کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے ہیں۔اڈانی گروپ نے فوری طور پراس فرد جرم پر تبصرہ کی درخواست کا جواب نہیں دیا ہے۔امریکی اٹارنی بریون پیس کیمطابق منافع بخش شمسی توانائی کے معاہدوں کو حاصل کرنے کے عوض بھارتی حکام کو تقریباً 250 ملین ڈالر کی رشوت دینے پر رضامندی ظاہر کی،اڈانی گروپ کی کمپنی اڈانی گرین انرجی لمیٹڈ کو بھارت میں ٹھیکے کے لیے خطیر رقم کی ضرورت تھیرقم جمع کرنے کے لیے امریکی، غیر ملکی سرمایہ کاروں اور بینکوں سے جھوٹ بولا گیا،2020 اور 2024 کے درمیان، اڈانی اور دیگر ملزمان نے حکومت ہند سے شمسی توانائی کے ٹھیکے حاصل کرنے کے لیے ملاقتیں کی۔
اڈانی گروپ کو اس گرین اینرجی پروجیکٹ سے 20 برسوں میں دو بلین ڈالر سے زیادہ کے منافع کی امید تھی۔اڈانی نے بھارت کے دفاعی شعبوں سے لیکر میڈیا کے کاروبار میں بڑی سطح پر سرمایہ کاری کر رکھی ہے۔گزشتہ سال 2023 میں بھی ہنڈنبرگ ریسرچ رپورٹ نے اڈانی پر اسٹاک میں ہیرا پھیری اور دھوکہ دہی کا الزام عائد کیا تھا۔مودی سرکاراپنی انتخابی مہم کا خرچ اٹھانے والے اڈانی کی اس کرپشن پرخاموش ہیں۔اڈانی کی کرپشن پرمودی سرکار کی خاموشی انکے کرپٹ گٹھ جوڑ کو عیاں کرتی ہے۔مودی کی خاموشی نے ثابت کیا کہ وہ کرپشن کے خلاف نہیں، بلکہ کرپشن کے حامی ہیں۔بھارت کے اڈانی گروپ کے سربراہ گوتم اڈانی پر امریکہ میں ایک مبینہ اسکیم کے تحت 250 ملین ڈالر سے زیادہ کی رشوت دینے اور اسکیم کو امریکی سرمایہ کاروں سے چھپانے پر فرد جرم عائد کی گئی ہے۔گوتم اڈانی ارب پتی ہیں اور ان کا شمار دنیا کے بیس امیر ترین افراد میں ہوتا ہے۔ اڈانی گروپ کے صدر نشین اور بانی ہیں۔ یہ ایک احمد آباد گجرات میں قائم مختلف النوع کاروباروں کی کمپنی ہے جو جدید طور پر بندر گاہوں اور طیران گاہوں کے حصول اور ان کے انتظامات کے لیے جانی جاتی ہے۔ اڈا نی اپنے ہی نام سے قائم اڈانی فاؤنڈیشن کے صدر بھی ہیں، جس کی قیادت زیادہ تر ان کی بیوی پریتی اڈانی کرتی ہے۔
2014 میں مودی نے بدعنوانی سے پاک حکومت کا وعدہ کیا تھا۔ مودی کا بدعنوانی سے پاک حکومت کا وعدہ انتہائی اہم تھا کیونکہ کئی لوگوں نے انہیں اقتدار میں لانے کے لئے ووٹ کیا تھا۔ عوام کو سمجھ میںآ گیا ہے کہ ان لوگوں نے ایسے وعدے دے کر ان سے جھوٹ بولا ہے جنہیں پورا کرنے کی ان کی منشا ہی نہیں تھی ۔منوج جھا نے بھارتی سپریم کورٹ کی ویب سائٹ پر دستیاب اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ بی جے پی کے قوم پرستی کے دعوئوں کی نفی کرتے ہیں اور سیاسی فائدے کے لیے مرکزی تفتیشی ایجنسیوں کے غلط استعمال کو ظاہر کرتے ہیں۔ اعداد و شمار بی جے پی کے قوم پرستی کے دعوئوں کی نفی کرتے ہیں۔منوج جھا نے بی جے پی اور کارپوریٹ مفادات کے درمیان مذموم رابطوں کی نشاندہی کرتے ہوئے کہاکہ جن پرائیویٹ کمپنیوں پر انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے چھاپے مارے انہیں کمپنیوں نے بعد میں انتخابی بانڈز خریدے۔میڈیکل کالج میں داخلہ پیپر لیک کر کے لاکھوں نوجوانوں کا مستقبل داؤ پر لگانے والی بلیک لسٹ فرم مودی کی قیادت والی کونسل آف سائنٹیفک اینڈ انڈسٹریل ریسرچ میں بھرتی امتحان کے دوسرے مرحلے کا انعقاد کر رہی ہے۔گجرات میں واقع ایڈوٹیسٹ سالیوشنز پرائیویٹ لمیٹڈ کو پیپر لیک معاملے میں بلیک لسٹ کیا۔ مودی حکومت نے سی ایس آئی آر کو سیکشن آفیسر اور اسسٹنٹ سیکشن آفیسر کی نئی بھرتیوں کے لیے ممنوعہ شدہ فرم میں امتحان انعقاد کرنے کا حکم دیا۔ایڈوٹیسٹ کے بانی سریش چندر آریہ ہندو تنظیم کے صدر ہیں اور مودی کو ان کے منعقد کردہ پروگراموں میں شرکت کرتے دیکھا گیا ہے ، کمپنی کے منیجنگ ڈائریکٹر ونیت آریہ کو گرفتار کیا گیا لیکن کمپنی کو ابھی بھی بی جے پی سے امتحانی ٹھیکے مل رہے ہیں۔سی ایس آئی آر کی جانب سے امتحان کے دوسرے مرحلے کا سرکاری نوٹیفکیشن جاری کیا لیکن امتحان تنازعات کا شکار ہے۔
کمپنی کے منیجنگ ڈائریکٹر ونیت آریہ یوپی پولیس کی گرفتاری سے بچنے کے لیے بیرون ملک فرار ہو گئے ہیں۔ حیرت کی بات ہے کہ امتحان کے پہلے مرحلے میں دھوکہ دہی کے الزام میں امیدوار جیل میں ہیں لیکن ان کے نام کامیاب امیدواروں کی فہرست میں ڈال دیے گئے ہیں، دھوکے اور کرپشن کے الزامات کے باوجود مودی کی سربراہی میں کمپنی امتحان منعقد کرے گی۔مودی کے انتہاپسند اور کرپٹ ایجنڈے کے باعث بھارت کا تعلیمی نظام بربادی کی جانب گامزن ہے۔مودی کی کرپٹ پالیسیوں نے دو کڑور نوجوانوں کے مستقبل کو اندھیرے میں دھکیل دیا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔


متعلقہ خبریں


مضامین
پاکستان کے خلاف امریکی اسلحہ کا استعمال وجود پیر 21 اپریل 2025
پاکستان کے خلاف امریکی اسلحہ کا استعمال

ہندوتوانوازوں پر برسا سپریم جوتا! وجود پیر 21 اپریل 2025
ہندوتوانوازوں پر برسا سپریم جوتا!

ایران کو بھاری قیمت ادا کرنی پڑ رہی ہے! وجود اتوار 20 اپریل 2025
ایران کو بھاری قیمت ادا کرنی پڑ رہی ہے!

یکجہتی فلسطین کے لیے ملک گیر ہڑتال وجود اتوار 20 اپریل 2025
یکجہتی فلسطین کے لیے ملک گیر ہڑتال

تارکین وطن کااجتماع اور امکانات وجود اتوار 20 اپریل 2025
تارکین وطن کااجتماع اور امکانات

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر