وجود

... loading ...

وجود

ترمیم کے جرم کا حصہ نہیں بنیں گے، بیرسٹر ظفر

اتوار 20 اکتوبر 2024 ترمیم کے جرم کا حصہ نہیں بنیں گے، بیرسٹر ظفر

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیٹر علی ظفر نے 26ویں آئینی ترمیم کا حصہ نہ بننے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ جس طرح یہ ترمیم ہو رہی ہے وہ میرے خیال میں جرم ہے ۔سینیٹ میں پی ٹی ٹی آئی کے پارلیمانی لیڈر علی ظفر نے ایوان میں تقریر کرتے ہوئے کہا کہ آئین لوگوں کو اکٹھا کرتا ہے جدا نہیں کرتا، آئین پر اتفاق رائے نہیں ہوتا ہے تو پھر وہ آئین مر جاتا ہے ، 1956 کے آئین میں قوم کا اتفاق نہیں تھا، 1962 کے آئین میں بھی قوم کا اتفاق رائے نہیں تھا جو اپنی موت آپ مر گیا۔انہوں نے کہا کہ دو حکومتیں آئین کے آرٹیکل 58 کا شکار ہوئی ہیں، ہمارے ساتھی گرفتاری کے خوف کی وجہ سے نہیں آئے ، آئینی ترمیم کے لیے لوگوں کو زدو کوب کرکے ووٹ دینے کا عمل ہے لوگوں کی رضا مندی شامل نہیں، یہ عمل آئین اور جمہوریت کے خلاف ورزی ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ آئین سوشل کنٹریکٹ ہے جو لوگوں کو جوڑ کر رکھتا ہے ، آئین لوگوں کی رضامندی اور اتفاق رائے سے بنتا ہے ، رضامندی نہ ہو تو آئین مرجائے گا، 1956میں ہم نے آئین بنایا اس پر قوم کا اتفاق نہیں تھا اور وہ مرگیا اور اس کے بعد مارشل لا لگ گیا، اسی طرح 62 کا آئین بھی مسلط کیا گیا اور پھر مارشل لا لگ گیا۔علی ظفر نے کہا کہ آئین میں ترمیم پر بھی اتفاق رائے ہونا چاہیے ، آرٹیکل 58/2 بی کی وجہ سے مسلم لیگ (ن) اور پیپلزپارٹی کی حکومتیں گئیں، ایک آمرانہ ترمیم کی وجہ سے نقصان ہوا اور مارشل لا آیا، میرے ساتھی اس لئے نہیں آئے کہ انہیں اغوا کرکے ووٹ نہ لے لیا جائے ، کچھ ساتھی ابھی آئیں گے جن سے شاید ووٹ لیا جائے ۔انہوں نے کہا کہ زبردستی اٹھا کر لوگوں کی بیوی، بچوں کو اغوا کرکے ووٹ لینے کے عمل میں اتفاق رائے نہیں، اس طرح جو ترمیم ہو رہی ہے وہ میرے خیال میں جرم ہے ، آج ہو سکتا ہے یہ بل منظور بھی کروالیں، مگر بعد میں یہ واپس لینا پڑے گا۔میں نے اپنے سینیٹرز سے ایک تحریر پر دستخط لیے ہیں، اس میں فیصلہ کیا گیا تھا کہ ہم اس ترمیم میں ووٹ نہیں دیں گے ۔ان کا کہنا تھا کہ اگر آج ان میں سے کوئی سینیٹر آئے تو اس کا ووٹ شمار نہ کیا جائے ، ہم نے کوئی ایک بھی تجویز نہیں دی اس میں ہم اس عمل کا حصہ نہیں تھے ، آئینی مسودے سے آرٹیکل 63اے ڈراپ کر دیا گیا اور حکومت نے آرٹیکل 63اے کی ترمیم واپس لے لی ہے ۔پی ٹی آئی کے پارلیمانی لیڈر نے کہا کہ شروع میں مسودہ دیا گیا تھا اس میں 80 سے زائد ترمیم تھیں، ان ترامیم کا مقصد بہانا بنا کر بنیادی انسانی حقوق کو ختم کرنا تھا، اس میں شق تھی کہ اگر کسی کو اٹھالیا جائے تو وہ کسی عدالت میں نہیں جاسکتا۔ سینیٹر علی ظفر نے کہا کہ پرسوں ہمیں مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کا موقع ملا، بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات بند کرا دی گئی، ہمیں 35 منٹ کے لیے ملنے دیا گیا، ملاقات میں پتا چلا 15 دنوں سے بانی پی ٹی آئی کو کسی سے ملنے نہیں دیا گیا، بانی پی ٹی آئی کو پتا نہیں تھا باہر کیا ہو رہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہم نے بتایا بڑا خطرناک بل لایا جا رہا ہے ، بانی پی ٹی آئی نے کہا ایسا نہیں ہوسکتا کہ میں یہاں اکیلا بیٹھ کر اس پر بات کرلوں، بانی پی ٹی آئی نے پوچھا 25 کو کیا ہے ، یہ سارا کچھ 25 سے پہلے ہے ، بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ میں نے کسی پریشر میں نہیں آنا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمیں اپنے بانی چیئرمین سے مشاورت کا موقع بھی نہیں ملا، مجھے لگتا ہے یہ جو مسودہ آیا ہے اس ایوان میں بہت سارے لوگوں نے اسے پڑھا بھی نہیں ہے ، 99 فیصد لوگ شاید نہ بتاسکیں آئینی ترامیم میں کیا ہے ، مجھے سمجھ آگئی ہے یہ بل پاس ہوجانا ہے ، اس ترمیم میں سنجیدہ غلطیاں ہیں جن سے مستقبل میں نقصان ہوگا۔انہوں نے کہا کہ آئینی عدالت کو بنانے کا طریقہ کار سارا حکومت کے حق میں ہے ، اس سے حکومت سارے اپنے جج عدالتوں میں بٹھا سکتی ہے ، ججوں کی تقرری کے لیے اس قانون میں کرائٹیریا نہیں دیا گیا، پریزائیڈنگ جج کے کیا اختیارات ہیں وہ بھی نہیں بتایا گیا اس لیے ہم اس میں ووٹ نہیں کریں گے ۔سینیٹر ظفرعلی کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان کے شکرگزار ہیں حکومت جو خطرناک بل لارہی تھی مولانا نے اس سے ہمیں بچایا ہے ۔


متعلقہ خبریں


الزامات اوردباؤ کا پراسرار ماحول، سینیٹ میں 26 ویں آئینی ترمیم دوتہائی اکثریت سے منظور وجود - اتوار 20 اکتوبر 2024

اپوزیشن کے مختلف الزامات ، ارکان کے غائب ہونے اور دباؤ کے پراسرار ماحول میں سینیٹ میں 26 ویں آئینی ترمیم دوتہائی اکثریت سے منظوری کرلی گئی اور ترمیم میں شامل تمام 22 شقوں کی الگ الگ منظوری دے دی گئی۔وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے 26 ویں آئینی ترمیم ایوان بالا میں پیش کیا اور...

الزامات اوردباؤ کا پراسرار ماحول، سینیٹ میں 26 ویں آئینی ترمیم دوتہائی اکثریت سے منظور

کالے سانپ کے دانت توڑ کر زہر نکال دیا ہے ،فضل الرحمان وجود - اتوار 20 اکتوبر 2024

اپوزیشن پارٹی جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی۔ ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ ہم نے کالے سانپ کے دانت توڑ کر زہر نکال دیا ہے ۔پی ٹی آئی چیئرمین بیرسٹر گوہر کے ہمراہ پریس کانفرنس میں مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہم نے 26ویں آئینی ترمیم کے عمل میں کالے سانپ کے دانت تو...

کالے سانپ کے دانت توڑ کر زہر نکال دیا ہے ،فضل الرحمان

آئینی ترمیم کی منظوری، پی ٹی آئی کا 12ممبران کے غائب ہونے کا دعویٰ وجود - اتوار 20 اکتوبر 2024

26 ویں آئینی ترمیم کی منظوری سے قبل پاکستان تحریک انصاف کے کیمپ میں ہلچل مچ گئی ہے ، پی ٹی آئی کی جانب سے 12 ممبران کے غائب ہونے کا دعویٰ کیا جا رہا ہے ۔تحریک انصاف کے 12 ارکان کا پارٹی سے رابطہ منقطع ہو گیا، جن ارکان سے رابطہ نہیں ہو رہا ان میں 2 سینیٹرز اور 10 ایم این ایز شام...

آئینی ترمیم کی منظوری، پی ٹی آئی کا 12ممبران کے غائب ہونے کا دعویٰ

پی ٹی آئی ساتھ ہو یا نہ ہو،ہر حال میں کام پورا ہوگا،بلاول بھٹو وجود - اتوار 20 اکتوبر 2024

پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی ساتھ ہو یا نہ ہو لیکن ہماری کوشش ہے کہ آج ہر حال میں یہ کام پورا کیا جائے ۔پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے گزشتہ روز کہا کہ میری اور مولانا کی پریس کانفرنس کے بعد جو پی ٹی آئی کا ردعمل آیا و...

پی ٹی آئی ساتھ ہو یا نہ ہو،ہر حال میں کام پورا ہوگا،بلاول بھٹو

حکومتی دعوے غلط ، آئینی ترمیم منظور کروانے کا منصوبہ پھر ناکام وجود - هفته 19 اکتوبر 2024

  26 ویں آئینی ترمیم منظور کروانے کا پلان آج بھی ناکام ہو گیا۔ تفصیلات کے مطابق حکمران اتحاد سربراہ جے یو آئی ف کو 26 آئینی ترمیم آج ہی پیش کرنے کیلئے راضی کرنے میں ناکام ہو گئی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق حکومتی رہنماوں نے مولانا فضل الرحمان کو 26 ویں آئینی ترمیم کا حتم...

حکومتی دعوے غلط ، آئینی ترمیم منظور کروانے کا منصوبہ پھر ناکام

احتجاج کیوں جاری نہیں رکھا؟،عمران خان نے پارٹی رہنماؤں کو کھری کھری سنادی وجود - هفته 19 اکتوبر 2024

  پاکستان تحریک انصاف کے بانی نے پارٹی رہنماؤں کی سرزش کرتے ہوئے انہیں خوب جھاڑ پلائی ہے۔اڈیالہ جیل کے ذرائع کے مطابق بانی چیئرمین پی ٹی آئی نے ملاقات کے لئے آئے تحریک انصاف کے رہنمائوں کی سرزنش کی، پی ٹی آئی کا وفد بیرسٹر گوہر کی قیادت میں آئینی ترامیم پر بانی چیئرم...

احتجاج کیوں جاری نہیں رکھا؟،عمران خان نے پارٹی رہنماؤں کو کھری کھری سنادی

ژوب میں کامیاب آپریشن ، 2دہشت گرد مارے گئے وجود - هفته 19 اکتوبر 2024

بلوچستان کے ضلع ژوب میں سیکورٹی فورسز کے کامیاب آپریشن میں 2 خوارج مارے گئے۔آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان کے مطابق 17 اکتوبر کو بلوچستان کے ضلع ژوب میں سیکیورٹی فورسز اور خوارج کے درمیان فائرنگ کے تبادلے میں 2 خوارج مارے گئے۔ علاقے میں کلیرنس اپریشن کے دوران بڑی تعداد میں...

ژوب میں کامیاب آپریشن ، 2دہشت گرد مارے گئے

اسرائیل کا غزہ میں پناہ گزین کیمپ پر حملہ،33فلسطینی شہید وجود - هفته 19 اکتوبر 2024

  اسرائیل کے شمالی غزہ میں پناہ گزین کیمپ پر حملے میں 33 فلسطینی شہید ہوگئے۔عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی جنگی طیاروں نے شمالی غزہ میں جبالیہ پناہ گزین کیمپ پر اندھا دھند بمباری کی۔ اسرائیلی حملے میں خواتین اور بچوں سمیت 33 افراد شہید ہوگئے۔مقامی اسپتال کی انتظامیہ کا کہنا ...

اسرائیل کا غزہ میں پناہ گزین کیمپ پر حملہ،33فلسطینی شہید

حزب اللہ کااسرائیلی وزیر اعظم کے گھر پر ڈرون حملہ وجود - هفته 19 اکتوبر 2024

  اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کی رہائشگاہ پر ڈرون حملے کی اطلاعات سامنے آئی ہیں۔برطانوی خبررساں ادارے کے مطابق ایک ڈرون اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے شمال اسرائیلی ٹائون سی زریامیں واقع گھر کی طرف مارا گیا ہے۔سوشل میڈیا پر کی گئی پوسٹ پر بھی بتایا گیا ہے کہ حزب ...

حزب اللہ کااسرائیلی وزیر اعظم کے گھر پر ڈرون حملہ

نون لیگ،پیپلزپارٹی آئینی عدالتوں کے قیام سے دستبردار،ترمیمی بل کی حمایت میں مطلوبہ ارکان کی تعداد کا مسئلہ برقرار وجود - جمعه 18 اکتوبر 2024

آئینی ترامیم کے حوالے سے اہم پیش رفت ہوگئی جس میں مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی آئینی عدالتوں کے قیام سے پیچھے ہٹ گئیں۔چیئرمین کمیٹی خورشید شاہ کی زیر صدارت خصوصی پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں 26 ویں آئینی ترمیم کے مسودے پر بات چیت کی گئی۔ذرائع کے مطابق حکومتی اتحادی جماعتو...

نون لیگ،پیپلزپارٹی آئینی عدالتوں کے قیام سے دستبردار،ترمیمی بل کی حمایت میں مطلوبہ ارکان کی تعداد کا مسئلہ برقرار

اسرئیلی فوج کا دعویٰ،حماس کے نئے سربراہ یحییٰ سنوار بھی شہید،حماس نے تاحال تصدیق نہیں کی وجود - جمعه 18 اکتوبر 2024

اسرائیلی فوج کے سینیئر اہلکار نے کہا ہے کہ غزہ میں حالیہ بمباری میں حماس کے سربراہ یحییٰ السنوار کی ہلاکت کا قوی امکان ہے جس کی تحقیقات کررہے ہیں۔اسرائیل کے آرمی ریڈیو کی جانب سے کہا گیا کہ اسرائیلی فوج نے جنوبی غزہ کے علاقے رفح میں ٹارگٹڈ آپریشن کیا جس میں تین افراد کو ہلاک کی...

اسرئیلی فوج کا دعویٰ،حماس کے نئے سربراہ یحییٰ سنوار بھی شہید،حماس نے تاحال تصدیق نہیں کی

اسرائیل کا لبنان کی سرکاری عمارت پر حملہ، میئر سمیت 27 افرادشہید وجود - جمعه 18 اکتوبر 2024

لبنان میں 24گھنٹوں میں اسرائیلی حملوں میں نباطیہ کے میئر سمیت 27 افرادشہید 185زخمی ہو گئے۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی فوج نے پہلی بار لبنان کی کسی سرکاری عمارت کو نشانہ بنایا۔ جاں بحق ہونے والوں میں میئر سمیت اکثریت سرکاری افسران شامل ہیں، اْس وقت حملہ کیا جب وہاں شہری...

اسرائیل کا لبنان کی سرکاری عمارت پر حملہ، میئر سمیت 27 افرادشہید

مضامین
بھارت کا جنگی جنون،عالمی امن کے لیے خطرہ وجود پیر 21 اکتوبر 2024
بھارت کا جنگی جنون،عالمی امن کے لیے خطرہ

بنام صدرِ مملکت بہ حیثیت چانسلر وفاقی جامعہ اُردو وجود پیر 21 اکتوبر 2024
بنام صدرِ مملکت بہ حیثیت چانسلر وفاقی جامعہ اُردو

آئی پی پیز کا گھنائوناکاروبار وجود پیر 21 اکتوبر 2024
آئی پی پیز کا گھنائوناکاروبار

غیر جانبداری کا پردہ:سہیل وڑائچ کے کالموں کا دُہرا معیار وجود اتوار 20 اکتوبر 2024
غیر جانبداری کا پردہ:سہیل وڑائچ کے کالموں کا دُہرا معیار

ایران کے جوہری اہداف پر اسرائیلی حملے کے ممکنہ نتائج وجود اتوار 20 اکتوبر 2024
ایران کے جوہری اہداف پر اسرائیلی حملے کے ممکنہ نتائج

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق

امیر المومنین، خلیفہ ثانی، پیکر عدل و انصاف، مراد نبی حضرت سیدنا فاروق اعظم رضی اللہ عنہ… شخصیت و کردار کے آئینہ میں وجود پیر 08 جولائی 2024
امیر المومنین، خلیفہ ثانی، پیکر عدل و انصاف، مراد نبی حضرت سیدنا فاروق اعظم رضی اللہ عنہ… شخصیت و کردار کے آئینہ میں

رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر