وجود

... loading ...

وجود

مودی حکومت اور مقبوضہ کشمیر پر قبضہ

پیر 14 اکتوبر 2024 مودی حکومت اور مقبوضہ کشمیر پر قبضہ

ریاض احمدچودھری

مقبوضہ کشمیر میں پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے نیشنل کانفرنس کو کشمیر اسمبلی کے انتخابات میں کامیابی پر مبارکبادیتے ہوئے مودی حکومت پر زور دیا کہ وہ نیشنل کانفرنس اور کانگریس کے اتحاد کے معاملات میں دخل اندازی سے باز رہے۔بھارتی حکومت کو کشمیر یوں کی طرف سے بی جے پی کو مسترد کئے جانے کے فیصلے سے سبق حاصل کرنا چاہئے۔ وہ جموں و کشمیر کے عوام کو ایک مستحکم حکومت کو ووٹ دینے پر مبارکباد دیتی ہیں، ایک مضبوط اور مستحکم حکومت ہی ان مسائل کو حل کر سکتی ہے۔
مقبوضہ کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس اور دیگر حریت رہنمائوں اور تنظیموں نے ہندو پجاری یتی نرسنگھا نند کی طرف سے نبی کریم حضرت محمدۖ کی شان اقدس میں گستاخانہ بیانات کی شدیدمذمت کی ہے۔ شان اقدس میں گستاخانہ بیانات پر گزشتہ روز مقبوضہ کشمیر میں احتجاج کیا گیا۔ حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈووکیٹ عبدالرشید منہاس، حریت رہنمائوں فریدہ بہن جی، زمرودہ حبیب، فیاض حسین جعفری، سید سبط شبیر قمی، غلام نبی وار، ایڈووکیٹ دیویندر سنگھ بہل ، محمدحسیب وانی اوردیگر نے اپنے بیانات میں ہندو پجاری کے اشتعال انگیز بیان کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس سے نہ صرف بھارت بلکہ مقبوضہ کشمیر اوردنیا بھر کے مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوئے ہیں۔ بی جے پی کی سرپرستی میں ہندو انتہا پسندوں کی کارروائیوں کی وجہ سے بھارت میں کوئی بھی اقلیتی برادری خصوصاً مسلمان محفوظ نہیں ہیں۔ ہندوتوالیڈراور کارکن مسلسل مسلمانوں، سکھوں اور عیسائیوں کے عقائد پر حملہ کرتے ہیں۔ غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیرمیں آل پارٹیز یونائیٹڈ مورچہ نے جموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت اوریاستی درجے کی بحالی تک جدوجہد جاری رکھنے کا عزم ظاہرکیاہے۔ مقبوضہ جموں و کشمیر کے شہریوںنے پرامن ووٹنگ کے ذریعے فرقہ پرست طاقتوں کو شکست دی۔اجلاس میں طے پایا کہ آل پارٹیز یونائیٹڈ مورچہ اپنے منشور میں کئے گئے وعدوں کو پورا کرے گا جس میں جموں وکشمیر کا وقار اور خصوصی حیثیت اورریاستی درجہ کی بحالی سرفہرست ہیں۔ آل پارٹیز یونائیٹڈ مورچہ نے جموں و کشمیر کی مزید تقسیم کے نظریہ کو مسترد کر دیا جس کے لیے کچھ فرقہ پرست طاقتوں کی طرف سے پروپیگنڈا شروع کیا گیا ہے تاکہ جموں و کشمیر کی مختلف مذاہب کے درمیان دراڑ پیدا کی جائے۔
بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے غیر قانونی طور پر نظر بند مسرت عالم بٹ نے نئی دلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل سے اپنے پیغام میں کہا کہ کشمیریوں کا بنیادی مطالبہ غیر قانونی بھارتی قبضے سے آزادی اور اقوام متحدہ کی پاس کردہ قراردادوں کے مطابق حق خود ارادیت کی فراہمی ہے اور وہ اپنے اس مطالبے سے کسی قیمت پر دستبردار نہیں ہونگے۔ بھارت نے محض فوجی طاقت کے بل پر جموں وکشمیر پر قبضہ جما رکھا ہے اور کشمیری اس ناجائز بھاتی قبضے کے خلاف گزشتہ 77برس سے برسر جدوجہد ہیں۔ بھارتی حکمران اپنے جابرانہ ہتھکنڈوں کے ذریعے کشمیریوں کی آواز دبانا چاہتے ہیں لیکن وہ اپنے مذموم منصوبوں میں کبھی کامیاب نہیں ہونگے۔کشمیری عوام نے حالیہ اسمبلی انتخابات کے ذریعے مودی حکومت کی کشمیردشمن پالیسوں کے خلاف اپنے غم و غصے کا بھر پور اظہار کیااور واضح کر دیا کہ مقبوضہ علاقے میں بی جے پی کیلئے کوئی جگہ نہیں ہے۔ ریاستی درجہ اور دفعہ 370کی بحالی جیسے معاملات کشمیریوں کے نزدیک ثانوی حیثیت رکھتے ہیں جبکہ انہوں نے لاکھوں جانوں کی قربانی صرف اور صرف غیر قانونی بھارتی تسلط سے آزادی کیلئے دی ہے۔کل جماعتی حریت کانفرنس کے نظر بند چیئرمین نے کہا کہ بھارت کشمیر پر اپنے جھوٹے بیانیے کے ذریعے عالمی برادری کو ہرگز بیوقوف نہیں بنا سکتا۔ عالمی برادری جموں وکشمیر کو ایک متنازعہ خطہ مانتی ہے جسکے سیاسی مستقبل کا فیصلہ ہونا ابھی باقی ہے۔ کشمیری اقوام متحدہ کی قراردادو ں کے مطابق حق خود ارادیت ملنے تک اپنی جدوجہد ہرقیمت پر جاری رکھیں گے۔پوری دنیا میں کشمیریوں کی ٹارگٹ کلنگ کی جا رہی ہے۔ بھارت کہتا ہے اب آزاد کشمیر پر حملہ کرنا ہے۔ بھارت نے مقبوضہ کشمیر کو تو قبرستان بنا دیا اب آزاد کشمیر کی طرف دیکھ رہا ہے۔ ہمیں یکجا ہو کر آواز اٹھانی ہے کہ بھارت اپنے منصوبوں سے باز آئے ۔ ہمیں ایک اور جناح چاہئے جو کشمیریوں کے حق کی آواز بن کر سامنے آئے۔ ہمیں بین الاقوامی قوانین کے ایکسپرٹ چاہئیں۔ غزہ اور فلسطین میں جو ہو رہا ہے اس کے لئے بھی ہمیں آواز اٹھانی ہے۔ لبنان میں بھی حملے شروع ہو چکے ہیں۔ اس تمام صورتحال پر اقوام متحدہ بھی خاموش ہے۔
یہ حقیقت ہے کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر کو قبرستان بنا دیا اب آزاد کشمیر کی طرف دیکھ رہا ہے۔ 15 اگست 2019 کو بھارت نے کوئی زمینی حملہ نہیں کیا بلکہ صدارتی آرڈر پاس کیا۔ ایک فیصلے سے 370 کے آرٹیکل کو ختم کر دیا۔ اپنی ہی زمین پر کشمیریوں کو پناہ گزین بنا دیا گیا۔ 50 لاکھ بھارتیوں کو ڈومیسائل دئیے گئے۔ اس الیکشن کے اندر بھارت دنیا کو دکھا رہا ہے کہ بہت بڑا ووٹر ٹرن آوٹ ہے۔ یہ تمام گھوسٹ ووٹر ہیں۔ کشمیری زمین کو بھارتی زمین کا حصہ بنایا گیا۔کشمیر میں ہندوں کو زمین دی گئی۔ ہندوستان کی فوج عرصے دراز سے کشمیر میں دہشت گردی کر رہی ہے۔


متعلقہ خبریں


مضامین
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت وجود هفته 23 نومبر 2024
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت

بلوچستان میں جامع آپریشن کافیصلہ وجود هفته 23 نومبر 2024
بلوچستان میں جامع آپریشن کافیصلہ

روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن وجود جمعه 22 نومبر 2024
روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن

بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون وجود جمعه 22 نومبر 2024
بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون

ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟ وجود جمعه 22 نومبر 2024
ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر