وجود

... loading ...

وجود

بلوچستان میں حالات بے قابو، 14جوان شہید،21 دہشت گرد ہلاک

پیر 26 اگست 2024 بلوچستان میں حالات بے قابو، 14جوان شہید،21 دہشت گرد ہلاک

بلوچستان میں عسکریت پسند گروپ بلوچ لبریشن آرمی(بی ایل اے) نے ایک ہی دن میں موسی خیل، مستونگ، بولان اور قلات میں مختلف واقعات میں 40 افراد کو قتل کردیا جب کہ سیکیورٹی فورسز کی جوابی کارروائی میں 21 دہشت گرد ہلاک ہوگئے۔ ہفتے اور اتوار کی درمیانی رات میں نامعلوم مسلح افراد نے مستونگ، قلات، پسنی اور سنتسر میں لیویز اور پولیس تھانوں پر حملے کیے، جس کے نتیجے میں متعدد اموات ہوئیں۔سبی، پنجگور، مستونگ، تربت، بیلہ اور کوئٹہ میں دھماکوں اور دستی بم حملوں کی بھی اطلاعات موصول ہوئیں، حکام نے تصدیق کی ہے کہ حملہ آوروں نے مستونگ کے بائی پاس علاقے کے قریب پاکستان اور ایران کو ملانے والے ریلوے ٹریک کو دھماکے سے اڑا دیا۔قلات کے سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس پی) دوستین دشتی کے مطابق ضلع قلات میں رات بھر ہونے والے واقعات میں سیکیورٹی اہلکاروں سمیت 11 افراد جاں بحق اور 6 زخمی ہوئے۔رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ مسلح افراد نے پسنی تھانے پر حملہ کیا اور اہلکاروں کو زدوکوب کرنے کے بعد وہاں کھڑی تین گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کو جلا دیا۔حملہ آور گوادر کے ساحلی قصبے سنتسر میں ایک اور تھانے میں توڑ پھوڑ کرنے کے بعد سرکاری اسلحہ بھی ساتھ لے گئے۔حکام کے مطابق مسلح افراد نے لیویز تھانہ کھڈکوچہ پر حملہ کیا اور وہاں موجود اہلکاروں کو یرغمال بنایا جب کہ قلات میں مسلح افراد کا قانون نافذ کرنے والے اداروں سے فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔ایس پی دشتی کا کہنا تھا کہ جھڑپوں میں شہید ہونے والوں میں لیویز کے 4 سپاہی احسن اللہ، علی اکبر، رحمت اللہ اور نصیب اللہ شامل ہیں جب کہ پولیس سب انسپکٹر حضور بخش، ایک قبائلی رہنما اور دو شہری بھی ان حملوں میں جاں بحق ہوئے۔ڈسٹرکٹ کمشنر نعیم بازئی نے ایک نجی ٹی وی کو بتایا کہ قلات کے اسسٹنٹ کمشنر آفتاب لاسی فائرنگ کے تبادلے میں زخمی ہوگئے۔ایس پی دشتی نے بتایا کہ قلات کے علاقے مہلبی میں مسلح افراد نے قبائلی شخص کے ہوٹل اور گھر پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں ملک زبیر محمد حسنی جاں بحق ہوگئے۔ایس پی نے مزید کہا کہ یہ جھڑپیں کوئٹہ کراچی ہائی وے کے مختلف مقامات پر ہوئیں، راستے کو ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا ہے اور ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔دریں اثنا، کچھی کے سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) دوست محمد بگٹی نے کہا کہ ضلع بولان سے 6 افراد کی لاشیں ملی ہیں، جنہیں گولیاں مارکر قتل کیا گیا ہے۔اسٹیشن ہاوس افسر(ایس ایچ او) ڈھاڈر پیر بخش بگٹی نے بتایا کہ 2 لاشیں تباہ شدہ پل کے نیچے دبی ہوئی تھیں اور 4 لاشیں قومی شاہراہ میں کولپور کیمقام پر ملی ہیں، اندازہ ہے مقتولین کو شناختی کارڈ چیک کرکے قتل کیا گیا ہے جب کہ ان کی شناخت کا عمل ابھی مکمل نہیں ہوا ہے۔بلوچستان کے ضلع موسی خیل کے علاقے راڑہ شم کے مقام پر ٹرکوں اور مسافر بسوں سے اتارکر شناخت کے بعد 23 افراد کو فائرنگ کرکے قتل کر دیا گیا۔اسسٹنٹ کمشنر نجیب کاکڑ نے بتایا کہ مسلح افراد نے بین الصوبائی شاہراہ پر ناکہ لگاکر مسافروں کو بسوں سے اتارا اور شناخت کے بعد 23 افراد کو فائرنگ کرکے قتل کردیا۔اسسٹنٹ کمشنر نجیب کاکڑ نے میڈیا کو بتایا کہ جاں بحق ہونے والوں کا تعلق پنجاب سے تھا، مسلح افراد نے 23 گاڑیوں کو بھی آگ لگا دی جن میں 17 ٹرک، 2 مسافر وین اور 4 پک اپ گاڑیاں شامل تھیں۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق عسکریت پسند گروپ بلوچ لبریشن آرمی(بی ایل اے) نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے اور اسے حالیہ برسوں میں خطے میں ہونے والی فائرنگ کے بدترین واقعات میں سے ایک قرار دیا ہے۔بلوچستان کی صوبائی حکومت کے ترجمان شاہد رند نے فرانسیسی خبر رساں ادارے کو بتایا ہم نے بی ایل اے کے دہشت گردوں کی جانب سے کیے گئے متعدد حملوں میں کم از کم 39 افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کی ہے۔صدر مملکت آصف علی زرداری، وزیراعظم شہباز شریف اور وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے دہشت گردی کے بدترین واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔صدر مملکت آصف علی زرداری نے دہشت گردوں کے حملے میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پراظہار افسوس کرتے ہوئے کہا ہے کہ بیگناہ انسانیت کا ظالمانہ قتل پوری انسانیت کا قتل ہے، دہشت گرد ملک و قوم انسانیت کے دشمن ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ ملک میں کسی بھی قسم کی دہشت گردی قابل قبول نہیں، ملک سے دہشت گردی کے مکمل خاتمے تک ہماری جنگ جاری رہیگی۔ انہوں نے مقامی انتظامیہ کو ہدایت دی کہ زخمیوں کو فوری طبی امداد فراہم کی جائے۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق گزشتہ رات بلوچستان کے مختلف علاقوں میں دہشتگردوں کی جانب سے بزدلانہ حملے کیے گئے، حملوں کا مقصد بلوچستان میں امن و امان کی صورتحال خراب کرنا تھا۔ترجمان پاک فوج نے بتایا کہ سیکیورٹی فورسز کی موثر اور بروقت کارروائی میں 21 دہشتگرد ہلاک ہوئے، آپریشن کے دوران پاک فوج کے 10 جوان اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے 4 اہلکار بھی شہید ہوئے۔


متعلقہ خبریں


آئی ایم ایف کا معیشت میں حکومتی مداخلت کم کرنے پر زور وجود - اتوار 17 نومبر 2024

آئی ایم ایف مشن کے دورہ پاکستان کا اعلامیہ جاری کردیا گیا جس میں پاکستانی حکام کے ساتھ معاشی امور پر بات چیت کو مثبت قرار دیا گیا۔آئی ایم ایف نے کہا کہ پاکستان کو موجودہ قرض پروگرام کے اہداف پر سختی سے عمل درآمد کی ضرورت ہے ۔ مشن چیف نیتھن پورٹر نے کہا ہے کہ قرض پروگرام کے اہد...

آئی ایم ایف کا معیشت میں حکومتی مداخلت کم کرنے پر زور

میرا سیاست میں آنے کا کوئی ارادہ نہیں،بشریٰ بی بی وجود - هفته 16 نومبر 2024

بانی پاکستان تحریک انصاف عمران خان کی اہلیہ بشری بی بی نے کہا ہے کہ میرا سیاست میں آنے کا کوئی ارادہ نہیں، عمران خان کا پیغام ہے کہ 24نومبر کو پوری تیاری کے ساتھ نکلنا ہے ۔ پشاورمیں پاکستان تحریک انصاف کے اجلاس میں پہلی بار بشریٰ بی بی نے خطاب کیا۔ اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ م...

میرا سیاست میں آنے کا کوئی ارادہ نہیں،بشریٰ بی بی

امریکی ارکان کانگریس کاعمران خان کی رہائی کا مطالبہ، صدر جوبائیڈن کوایک اور خط لکھ دیا وجود - هفته 16 نومبر 2024

امریکی کانگریس کے ارکان نے صدر بائیڈن کو ایک اور خط لکھ کر بانی پاکستان تحریک انصاف سمیت دیگر رہنماؤں کی رہائی کا مطالبہ کردیا۔میڈیا رپورٹ کے مطابق امریکی کانگریس کے 46ارکان کانگریس کی جانب سے لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ مقبول رہنما کو مسلسل پابند سلاسل رکھا گیا ہے ، تحریک انصا...

امریکی ارکان کانگریس کاعمران خان کی رہائی کا مطالبہ، صدر جوبائیڈن کوایک اور خط لکھ دیا

عمران خان کے خلاف فوجی عدالت میں مقدمہ چلانے کے اشارے نہیں ملے ،برطانوی سیکریٹری خارجہ وجود - هفته 16 نومبر 2024

برطانوی سیکریٹری خارجہ ڈیوڈ لیمی نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کے خلاف فوجی عدالت میں مقدمہ چلانے کے اشارے نہیں ملے ۔ بانی پی ٹی آئی کے خلاف ممکنہ طور پر فوجی عدالت میں مقدمہ چلانے سے متعلق برطانوی سیکریٹری خارجہ کا ردعمل سامنے آگیا۔فارن سیکریٹری ڈیوڈ لیمی نے کم جانسن ا...

عمران خان کے خلاف فوجی عدالت میں مقدمہ چلانے کے اشارے نہیں ملے ،برطانوی سیکریٹری خارجہ

سابق صوبائی مشیر اسماعیل ڈاہری کی ایک اور مقدمے میں ضمانت وجود - هفته 16 نومبر 2024

سابق صوبائی مشیر اسماعیل ڈاہری کے دوسرے مقدمے میں بھی ضمانت منظور ہو گئی، نوابشاہ کی فرسٹ ایڈیشنل عدالت میں سابق صوبائی مشیر اسماعیل ڈاہری اور ان کے بھائی علی رضا ڈاہری کی درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی، اسماعیل ڈاہری اور علی رضا ڈاہری کے وکیل سچل مجیب ماچھی اور مختیار رند پیش ہوئے ...

سابق صوبائی مشیر اسماعیل ڈاہری کی ایک اور مقدمے میں ضمانت

9 مئی کے 4 مقدمات،عمران خان کی ضمانتیں منظورکرنے کا تحریری فیصلہ جاری وجود - هفته 16 نومبر 2024

لاہور کی انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نے بانء پی ٹی آئی کی 9 مئی کے 4 مقدمات میں ضمانتیں منظور کرنے کا تحریری فیصلہ جاری کر دیا۔ اے ٹی سی کے جج ارشد جاوید نے 5صفحات پر مشتمل فیصلہ جاری کیا۔تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ریکارڈ کے مطابق بانی پی ٹی آئی ان مقدمات میں نامزد نہیں تھے ، ...

9 مئی کے 4 مقدمات،عمران خان کی ضمانتیں منظورکرنے کا تحریری فیصلہ جاری

قلات میں چیک پوسٹ پر دہشت گردوں کا حملہ، 7اہلکار شہید وجود - هفته 16 نومبر 2024

قلات میں دہشت گردوں کے حملے میں سکیورٹی فورسز کے 7 اہل کار شہید ہو گئے ۔سکیورٹی ذرائع کے مطابق بلوچستان کے علاقے قلات میں سکیورٹی فورسز کے کیمپ پر دہشت گردوں نے حملہ کردیا، جس کے فوری بعد فورسز کی بھاری نفری جائے وقوع پر پہنچی اور علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔میڈیا ذرائع کے مطابق ضل...

قلات میں چیک پوسٹ پر دہشت گردوں کا حملہ، 7اہلکار شہید

ہم کسی عالمی تنازع کا حصہ نہیں بنیں گے ، آرمی چیف وجود - جمعه 15 نومبر 2024

آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے کہا ہے کہ ہم کسی عالمی تنازع کا حصہ نہیں بنیں گے اور دُنیا میں امن و استحکام کے لیے اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے ۔آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے اسلام آباد میں مارگلہ ڈائیلاگ 2024ء کی خصوصی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حالیہ برسوں میں دُنیا کو کئ...

ہم کسی عالمی تنازع کا حصہ نہیں بنیں گے ، آرمی چیف

پی ٹی آئی کی احتجاجی حکمت عملی تیار، ارکان پارلیمان کو خصوصی ہدف وجود - جمعه 15 نومبر 2024

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے وزیراعلیٰ ہاؤس پشاور میں منعقدہ اجلاس میں 24نومبر کے احتجاج کے لیے حکمت عملی مرتب کرلی۔پشاور میں پی ٹی آئی کے اجلاس میں پنجاب اسمبلی کے ارکان اور پارٹی عہدیداروں نے بھی شرکت کی اور اجلاس میں 24نومبر احتجاج کے لیے حکمت عملی طے کرلی گئی۔وزیراعلیٰ ...

پی ٹی آئی کی احتجاجی حکمت عملی تیار، ارکان پارلیمان کو خصوصی ہدف

آرمی چیف کی مدتِ ملازمت میں توسیع کے خلاف درخواست، سماعت کے لیے مقرر وجود - جمعه 15 نومبر 2024

آرمی چیف کی مدتِ ملازمت میں توسیع کے خلاف درخواست آئینی بینچ میں سماعت کے لیے مقرر کرلی گئی۔ تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے آرمی چیف کی مدتِ ملازمت میں توسیع کے خلاف درخواست سماعت کے لیے مقرر کرلی، جس پر جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7 رکنی آئینی بینچ 20 نومبر ...

آرمی چیف کی مدتِ ملازمت میں توسیع کے خلاف درخواست، سماعت کے لیے مقرر

ذہن نشین کر لیں آئینی بینچ ازخود نوٹس لے سکتا ہے ، جسٹس محمد علی مظہر وجود - جمعه 15 نومبر 2024

ٓانسداد دہشت گردی کے ایک کیس کی سماعت کے دوران آئینی بینچ میں شامل جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ یہ بات ذہن نشین کر لیں آئینی بینچ ازخود نوٹس لے سکتا ہے ۔آئینی بینچ کے سامنے انسداد دہشت گردی کے ایک کیس پر ازخود نوٹس کیس کی سماعت ہوئی۔وکیل درخواست گزار منیر پراچہ...

ذہن نشین کر لیں آئینی بینچ ازخود نوٹس لے سکتا ہے ، جسٹس محمد علی مظہر

نون لیگ معاہدے پر عمل نہیں کر رہی، بلاول بھٹو وجود - جمعرات 14 نومبر 2024

پاکستان پیپلز پارٹی(پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ حکومت کے ساتھ ناراضی کا سوال ہی نہیں ہے ، ناراض ہونے پر سیاست نہیں کی جاتی، سیاست تو عزت کے لیے کی جاتی ہے ، معذرت کے ساتھ اس وقت وفاق میں نہ عزت کی جاتی ہے ، نہ سیاست کی جا رہی ہے ۔بلاول ہاؤس میڈیا سیل کراچی میں صح...

نون لیگ معاہدے پر عمل نہیں کر رہی، بلاول بھٹو

مضامین
''کیوں لکھوں''؟ وجود اتوار 17 نومبر 2024
''کیوں لکھوں''؟

بھارت میں سوشل میڈیا پرفوج کا کنٹرول وجود اتوار 17 نومبر 2024
بھارت میں سوشل میڈیا پرفوج کا کنٹرول

خوشحالی یا تباہی وجود اتوار 17 نومبر 2024
خوشحالی یا تباہی

ایٹمی پاکستان:امریکی اوراسرائیلی مفادات کا اصل چیلنج وجود اتوار 17 نومبر 2024
ایٹمی پاکستان:امریکی اوراسرائیلی مفادات کا اصل چیلنج

اللہ خیر کرے! وجود هفته 16 نومبر 2024
اللہ خیر کرے!

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق

امیر المومنین، خلیفہ ثانی، پیکر عدل و انصاف، مراد نبی حضرت سیدنا فاروق اعظم رضی اللہ عنہ… شخصیت و کردار کے آئینہ میں وجود پیر 08 جولائی 2024
امیر المومنین، خلیفہ ثانی، پیکر عدل و انصاف، مراد نبی حضرت سیدنا فاروق اعظم رضی اللہ عنہ… شخصیت و کردار کے آئینہ میں
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر