... loading ...
ریاض احمدچودھری
بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموںوکشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے جیلوں اور تھانوں میں حراستی اموات کے بڑھتے ہوئے واقعات کے پیش نظر بند حریت رہنماؤں، کارکنوں اور نوجوانوں کی سلامتی کے حوالے سے گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈووکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہاکہ حریت رہنمائوں اور کارکنوں کی غیر قانونی نظر بندی کو اوچھے ہتھکنڈوں کے ذریعے طول دیا جا رہا ہے،نظر بندوں کو طبی سمیت دیگر بنیادی سہولیات سے محروم رکھا گیا ہے۔انہوں نے کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین مسرت عالم بٹ ، شبیر احمد شاہ ، یاسین ملک ، آسیہ اندرابی اور دیگر نظر بندوں کے عزم وہمت کو سلام پیش کرتے ہوئے کہا کہ نظربندوں اور شہداء کی عظیم قربانیاں ہرگز رائیگاں نہیں جائیں گی۔کل جماعتی حریت کانفرنس نے اقوام متحدہ اور عالمی عدالت انصاف سے مطالبہ کیا کہ وہ زیر حراست حریت رہنماؤں، کارکنوں اور نوجوانوں کی حالت زار کا جائزہ لینے کیلئے اپنی ٹیمیں مقبوضہ علاقے میں بھیجیں۔
کشمیری اور بھارتی سیاسی رہنماؤں نے بنگلہ دیش کے بحران اوربھارت کی صورتحال کا موازنہ کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ بنگلہ دیش کی صورتحال نئی دہلی کے لیے ایک سبق ہے کہ آمریت زیادہ دیر نہیں چلتی اور نوجوانوں کو دیوار سے لگانے کے سنگین نتائج نکلتے ہیں۔پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی سربراہ محبوبہ مفتی نے کہا کہ بھارت کو بنگلہ دیش کی صورتحال سے سبق سیکھنے کی ضرورت ہے۔ عمر عبداللہ نے کہا کہ بنگلہ دیش میں احتجاج نوجوانوں کے مسائل کو حل کرنے میں حکومت کی ناکامی کا نتیجہ تھا۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر بی جے پی نوجوانوں کے خدشات کو مسلسل نظر انداز کرتی رہی تو بھارت میں بھی بنگلہ دیش جیس صورتحال پیدا ہوسکتی ہے۔کانگریس کے رہنما سلمان خورشید نے خبردار کیا کہ اگر مودی حکومت نے اپنا رویہ نہ بدلا تو بھارت میں بنگلہ دیش جیسا بحران پیدا ہو جائے گا۔کانگریس کے ایک اور رہنماسجن ورما نے بھی ایک تقریر کے دوران کہاہے کہ شیخ حسینہ کے ساتھ جو ہوا وہ ایک دن وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ بھی ہو سکتا ہے۔
اقوام متحدہ نے جموں و کشمیر تنازعہ پر اپنے دیرینہ موقف کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ عالمی ادارے کے موقف میں اس حوالے سے کوئی تبدیلی نہیںآئی ہے۔سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیرس کے نائب ترجمان فرحان عزیز حق نے اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹر میں بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر کے تنازعے کا حتمی حل اقوام متحدہ کے چارٹر اور سلامتی کونسل کی متلقہ قراردادوں کے مطابق ہونا چاہئے۔کل جماعتی حریت کانفرنس نے بھارتی جیلوں میں قید کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین مسرت عالم بٹ، شبیر احمد شاہ، محمد یاسین ملک، آسیہ اندرابی، غلام احمد ، نعیم احمد خان، پیر سیف اللہ، راجہ معراج الدین کلوال، ایاز محمد اکبر، فاروق احمد ڈار اور شاہد الاسلام کی مسلسل قید پر تشویش کا اظہارکرتے ہوئے ان رہنماؤں کی بلاتاخیر رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔حریت رہنماؤںنے مختلف جیلوں میں قید کشمیری رہنماوں اور کارکنوں کی بگڑتی ہوئی صحت پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ صورتحال کا جائزہ لینے کے لئے اپنی ٹیمیں مقبوضہ کشمیر اور بھارتی جیلوں کے دورے پر روانہ کریں تاکہ وہ خود صورتحال کا جائزہ لے کر بھارت پر دباؤ ڈال کر کشمیری قیدیوں کی زندگیاں بچانے کے لئے فوری اقدامات اٹھا سکیں۔
بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں کشمیریوں کی نسل کشی ، غیر قانونی گرفتاریوں، خواتین کی بے حرمتی اور گھروں اور دیگر املاک کی توڑ پھوڑ کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ کشمیری عوام اپنے پیدائشی حق ،حق خود ارادیت کیلئے بیش بہا قربانیاں دے رہے ہیں اور وہ مقصد کے حصول تک اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس آزادی پسند کشمیری عوام کی نمائندگی کرتی ہے اور وہ بھارتی جبرو استبداد کے باوجود تحریک آزادی کشمیر کو اس کے منطقی انجام تک پہنچانے کے لیے پرعزم ہے۔ بھارت ایک طرف کشمیری نوجوانوں کو قتل ،گرفتار اور لاپتہ کر رہا ہے اوردوسری طرف مزاحمتی رہنمائوں اور کارکنوں کے گھروں کو ضبط کر کے انکے حوصلے پست کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے مسلم اکثریتی خطے جموں و کشمیرمیں جاری شہریوں کی زمین سے جبری بے دخلی اورتعمیرات کی مسماری مہم کو انسانی حقوق کی ظالمانہ خلاف ورزیوں میں ایک اوراضافہ قرار دیتے ہوئے اس مہم کو فوری روکنے اورمتاثرہ افراد کو معاوضہ د ینے کا مطالبہ کیا ہے۔جبکہ پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی سربراہ محبوبہ مفتی نے کہا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی نے غریب کشمیریوں کے گھروں کو مسمار کرنے کے لیے بلڈوزر استعمال کرکے کشمیر کو افغانستان میں تبدیل کردیا ہے۔بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنمائوں خواجہ فردوس اور سید بشیر اندرابی نے بھارتی ایجنسیوں کی طرف سے حریت رہنمائوں اور کارکنوں کی جائیدادیں ضبط کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کشمیریوں کوتحریک آزادی سے دستبردار کرانے کیلئے نت نئے ہتھکنڈے استعمال کررہاہے۔ ایک طرف قابض بھارتی فوج مقبوضہ علاقے میں کشمیری نوجوانوں کو گرفتار اور شہید کرنے کیلئے چھاپہ مار کارروائیوں کررہی ہے اور دوسری طرف قابض انتظامیہ بھارتی ایجنسیوں کے ذریعے کشمیری رہنمائوں اورکارکنوں کی جائیدادیں ضبط کررہی ہے تاکہ کشمیری عوام تحریک آزادی سے دستبردار ہوجائیں۔ کشمیری عوا م بھارت سے اپنے پیدائشی حق، حق خود ارادیت کامطالبہ کررہے ہیں جس کا وعدہ بھارتی رہنمائوں نے اقوا م متحدہ میں اقوام عالم کے سامنے کررکھا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔