وجود

... loading ...

وجود

دوران حراست کشمیری رہنماؤں کی اموات پر تشویش

پیر 12 اگست 2024 دوران حراست کشمیری رہنماؤں کی اموات پر تشویش

ریاض احمدچودھری

بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموںوکشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے جیلوں اور تھانوں میں حراستی اموات کے بڑھتے ہوئے واقعات کے پیش نظر بند حریت رہنماؤں، کارکنوں اور نوجوانوں کی سلامتی کے حوالے سے گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈووکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہاکہ حریت رہنمائوں اور کارکنوں کی غیر قانونی نظر بندی کو اوچھے ہتھکنڈوں کے ذریعے طول دیا جا رہا ہے،نظر بندوں کو طبی سمیت دیگر بنیادی سہولیات سے محروم رکھا گیا ہے۔انہوں نے کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین مسرت عالم بٹ ، شبیر احمد شاہ ، یاسین ملک ، آسیہ اندرابی اور دیگر نظر بندوں کے عزم وہمت کو سلام پیش کرتے ہوئے کہا کہ نظربندوں اور شہداء کی عظیم قربانیاں ہرگز رائیگاں نہیں جائیں گی۔کل جماعتی حریت کانفرنس نے اقوام متحدہ اور عالمی عدالت انصاف سے مطالبہ کیا کہ وہ زیر حراست حریت رہنماؤں، کارکنوں اور نوجوانوں کی حالت زار کا جائزہ لینے کیلئے اپنی ٹیمیں مقبوضہ علاقے میں بھیجیں۔
کشمیری اور بھارتی سیاسی رہنماؤں نے بنگلہ دیش کے بحران اوربھارت کی صورتحال کا موازنہ کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ بنگلہ دیش کی صورتحال نئی دہلی کے لیے ایک سبق ہے کہ آمریت زیادہ دیر نہیں چلتی اور نوجوانوں کو دیوار سے لگانے کے سنگین نتائج نکلتے ہیں۔پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی سربراہ محبوبہ مفتی نے کہا کہ بھارت کو بنگلہ دیش کی صورتحال سے سبق سیکھنے کی ضرورت ہے۔ عمر عبداللہ نے کہا کہ بنگلہ دیش میں احتجاج نوجوانوں کے مسائل کو حل کرنے میں حکومت کی ناکامی کا نتیجہ تھا۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر بی جے پی نوجوانوں کے خدشات کو مسلسل نظر انداز کرتی رہی تو بھارت میں بھی بنگلہ دیش جیس صورتحال پیدا ہوسکتی ہے۔کانگریس کے رہنما سلمان خورشید نے خبردار کیا کہ اگر مودی حکومت نے اپنا رویہ نہ بدلا تو بھارت میں بنگلہ دیش جیسا بحران پیدا ہو جائے گا۔کانگریس کے ایک اور رہنماسجن ورما نے بھی ایک تقریر کے دوران کہاہے کہ شیخ حسینہ کے ساتھ جو ہوا وہ ایک دن وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ بھی ہو سکتا ہے۔
اقوام متحدہ نے جموں و کشمیر تنازعہ پر اپنے دیرینہ موقف کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ عالمی ادارے کے موقف میں اس حوالے سے کوئی تبدیلی نہیںآئی ہے۔سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیرس کے نائب ترجمان فرحان عزیز حق نے اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹر میں بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر کے تنازعے کا حتمی حل اقوام متحدہ کے چارٹر اور سلامتی کونسل کی متلقہ قراردادوں کے مطابق ہونا چاہئے۔کل جماعتی حریت کانفرنس نے بھارتی جیلوں میں قید کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین مسرت عالم بٹ، شبیر احمد شاہ، محمد یاسین ملک، آسیہ اندرابی، غلام احمد ، نعیم احمد خان، پیر سیف اللہ، راجہ معراج الدین کلوال، ایاز محمد اکبر، فاروق احمد ڈار اور شاہد الاسلام کی مسلسل قید پر تشویش کا اظہارکرتے ہوئے ان رہنماؤں کی بلاتاخیر رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔حریت رہنماؤںنے مختلف جیلوں میں قید کشمیری رہنماوں اور کارکنوں کی بگڑتی ہوئی صحت پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ صورتحال کا جائزہ لینے کے لئے اپنی ٹیمیں مقبوضہ کشمیر اور بھارتی جیلوں کے دورے پر روانہ کریں تاکہ وہ خود صورتحال کا جائزہ لے کر بھارت پر دباؤ ڈال کر کشمیری قیدیوں کی زندگیاں بچانے کے لئے فوری اقدامات اٹھا سکیں۔
بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں کشمیریوں کی نسل کشی ، غیر قانونی گرفتاریوں، خواتین کی بے حرمتی اور گھروں اور دیگر املاک کی توڑ پھوڑ کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ کشمیری عوام اپنے پیدائشی حق ،حق خود ارادیت کیلئے بیش بہا قربانیاں دے رہے ہیں اور وہ مقصد کے حصول تک اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس آزادی پسند کشمیری عوام کی نمائندگی کرتی ہے اور وہ بھارتی جبرو استبداد کے باوجود تحریک آزادی کشمیر کو اس کے منطقی انجام تک پہنچانے کے لیے پرعزم ہے۔ بھارت ایک طرف کشمیری نوجوانوں کو قتل ،گرفتار اور لاپتہ کر رہا ہے اوردوسری طرف مزاحمتی رہنمائوں اور کارکنوں کے گھروں کو ضبط کر کے انکے حوصلے پست کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے مسلم اکثریتی خطے جموں و کشمیرمیں جاری شہریوں کی زمین سے جبری بے دخلی اورتعمیرات کی مسماری مہم کو انسانی حقوق کی ظالمانہ خلاف ورزیوں میں ایک اوراضافہ قرار دیتے ہوئے اس مہم کو فوری روکنے اورمتاثرہ افراد کو معاوضہ د ینے کا مطالبہ کیا ہے۔جبکہ پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی سربراہ محبوبہ مفتی نے کہا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی نے غریب کشمیریوں کے گھروں کو مسمار کرنے کے لیے بلڈوزر استعمال کرکے کشمیر کو افغانستان میں تبدیل کردیا ہے۔بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنمائوں خواجہ فردوس اور سید بشیر اندرابی نے بھارتی ایجنسیوں کی طرف سے حریت رہنمائوں اور کارکنوں کی جائیدادیں ضبط کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کشمیریوں کوتحریک آزادی سے دستبردار کرانے کیلئے نت نئے ہتھکنڈے استعمال کررہاہے۔ ایک طرف قابض بھارتی فوج مقبوضہ علاقے میں کشمیری نوجوانوں کو گرفتار اور شہید کرنے کیلئے چھاپہ مار کارروائیوں کررہی ہے اور دوسری طرف قابض انتظامیہ بھارتی ایجنسیوں کے ذریعے کشمیری رہنمائوں اورکارکنوں کی جائیدادیں ضبط کررہی ہے تاکہ کشمیری عوام تحریک آزادی سے دستبردار ہوجائیں۔ کشمیری عوا م بھارت سے اپنے پیدائشی حق، حق خود ارادیت کامطالبہ کررہے ہیں جس کا وعدہ بھارتی رہنمائوں نے اقوا م متحدہ میں اقوام عالم کے سامنے کررکھا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔


متعلقہ خبریں


مضامین
27 اکتوبر1947، بھارت کا کشمیر پر غاصبانہ قبضہ وجود اتوار 27 اکتوبر 2024
27 اکتوبر1947، بھارت کا کشمیر پر غاصبانہ قبضہ

آئین اور ورلڈ بینک وجود اتوار 27 اکتوبر 2024
آئین اور ورلڈ بینک

شریف خاندان کا بلٹ پروف وضو اور جاوید چوہدری کی کالم نگاری وجود اتوار 27 اکتوبر 2024
شریف خاندان کا بلٹ پروف وضو اور جاوید چوہدری کی کالم نگاری

یحییٰ سنوار ایک تحریک کا نام تھا! وجود هفته 26 اکتوبر 2024
یحییٰ سنوار ایک تحریک کا نام تھا!

بھارتی جوہری ہتھیاروں کا تحفظ انتہائی ناقص وجود هفته 26 اکتوبر 2024
بھارتی جوہری ہتھیاروں کا تحفظ انتہائی ناقص

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق

امیر المومنین، خلیفہ ثانی، پیکر عدل و انصاف، مراد نبی حضرت سیدنا فاروق اعظم رضی اللہ عنہ… شخصیت و کردار کے آئینہ میں وجود پیر 08 جولائی 2024
امیر المومنین، خلیفہ ثانی، پیکر عدل و انصاف، مراد نبی حضرت سیدنا فاروق اعظم رضی اللہ عنہ… شخصیت و کردار کے آئینہ میں

رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر