وجود

... loading ...

وجود

نظر بند کشمیری رہنما بنیادی سہولتوں سے محروم

منگل 30 جولائی 2024 نظر بند کشمیری رہنما بنیادی سہولتوں سے محروم

ریاض احمدچودھری

کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر سے ایک بیان میں عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ مقبوضہ جموں وکشمیرکی ابتر صورتحال کا نوٹس لے اور نہتے کشمیریوں کے خلاف وحشیانہ مظالم پر بھارت کا محاسبہ کرے۔ مقبوضہ جموں وکشمیر کی روز بہ روز بگڑتی ہوئی صورتحال اس بات کی متقاضی ہے کہ عالمی برادری مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے بھارت پر دباؤ ڈالے۔ جو کوئی بھارتی جبر کیخلاف آواز آٹھانے کی کوشش کر تا ہے اسے کالے قوانین کے تحت گرفتار کر لیا جاتا ہے۔نئی دہلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل انتظامیہ نے غیر قانونی طور پر نظر بند کشمیریوں پر مزید پابندیاں عائد کر دی ہیں۔نظر بند افراد کو اہلخانہ سے فون پر بات کرنے کی اجازت نہیں دی جا رہی۔نظر بندوں کو تمام بنیادی سہولتوں سے محروم رکھا گیا ہے جس کی وجہ سے بہت سے نظر بندعلیل ہو چکے ہیں۔انہیں شدید گرمی میں پنکھوں کی سہولت بھی میسر نہیں ہے۔حریت چیئرمین مسرت عالم بٹ، شبیر احمد شاہ، محمد یاسین ملک اور آسیہ اندرابی سمیت متعدی کشمیری کئی سالوں سے تہاڑ جیل میں بند ہیں۔نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے بی جے پی حکومت کے بجٹ پر کڑی تنقید کرتے ہوئے اسے ”اتحادی بچاؤ بجٹ ”قرار دیا ہے۔ بجٹ میں مقبوضہ جموں وکشمیر کی تمام اہم ضروریات کو نظر انداز کیا گیا۔
مرکزی وزیر داخلہ نے ان میڈیا رپورٹوں کے بعد کہ تہاڑ جیل میں کشمیری قیدیوں پر تشدد ہوا ہے اور کئی قیدی زخمی ہو گئے ہیں، جیل کے ڈائریکٹر جنرل سے رپورٹ طلب کی ہے۔ وزارت داخلہ نے انہیں ہدایت دی کہ وہ جتنی جلد ممکن ہو رپورٹ دیں اور مذکورہ واقعہ اور اس کے بعد کی گئی کارروائیوں کی تفصیلات پیش کریں۔ زخمیوں میں شبیر احمد شاہ، پیر سیف اللہ، الطاف احمد شاہ، راجہ معراج الدین، نعیم احمد خاں اور فاروق احمد ڈار شامل ہیں۔جیل میں قید کشمیریوں پر حملوں کا یہ کوئی پہلا واقعہ نہیں ہے۔ اس سے قبل احمد آباد کی سابرمتی اور ممبئی کی آرتھر روڈ جیل میں اس سے بڑے حملے ہو چکے ہیں۔ ان کے بقول پولیس اور ایجنسیاں اس معاملے میں ملی ہوتی ہیں اور کسی کو سبق سکھانا ہوتا ہے تو اس کے ساتھ ایسا سلوک کیا جاتا ہے۔اس معاملے میں کوئی ایکشن اس لیے نہیں لیا کہ یہ معاملہ عدالت میں ہے۔ سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کی باقاعدہ ہدایت ہے کہ ان قیدیوں کے ساتھ بہتر سلوک کیا جائے اور ان پر تشدد نہ کیا جائے۔ اس کے باوجود اس قسم کے واقعات ہوتے ہیں۔
حریت پسند کشمیری راہنماؤں نے قیدیوں کی مبینہ حالت زار پر اظہار تشویش کیا اور الزام عائد کیا کہ کشمیری قیدیوں کے ساتھ تہاڑ اور دوسری جیلوں میں جو ناروا سلوک کیا جا رہا ہے وہ جیل قوانین کی مکمل خلاف ورزی ہے۔بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں کشمیریوں کی نسل کشی ، غیر قانونی گرفتاریوں، خواتین کی بے حرمتی اور گھروں اور دیگر املاک کی توڑ پھوڑ کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ کشمیری عوام اپنے پیدائشی حق ،حق خود ارادیت کیلئے بیش بہا قربانیاں دے رہے ہیں اور وہ مقصد کے حصول تک اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس آزادی پسند کشمیری عوام کی نمائندگی کرتی ہے اور وہ بھارتی جبرو استبداد کے باوجود تحریک آزادی کشمیر کو اس کے منطقی انجام تک پہنچانے کے لیے پرعزم ہے۔ بھارت ایک طرف کشمیری نوجوانوں کو قتل ،گرفتار اور لاپتہ کر رہا ہے اوردوسری طرف مزاحمتی رہنمائوں اور کارکنوں کے گھروں کو ضبط کر کے انکے حوصلے پست کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
مقبوضہ کشمیر میں بھارتی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر توجہ کی ضرورت ہے۔ بھارتی حکومت نے مقبوضہ کشمیر میں مظالم کا اپنا ہی ریکارڈ توڑ دیا ہے۔ بھارتی قابض فوج نے بچوں سمیت سینکڑوں کشمیریوں کو بینائی سے محروم کیا ہے۔ بھارتی قابض فوج کی مقبوضہ کشمیر میں کارروائیاں انسانیت کے خلاف ہیں۔ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں سوشل’ الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا پر پابندی لگا رکھی ہے۔ بھارت کشمیریوں کی تحریک آزادی کو دہشت گردی کا رنگ دینے کی کوشش کررہا ہے۔ عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میںخونریزی روکنے کے لئے بھارت پر دبائو ڈالے۔مقبوضہ کشمیر میں بھارتی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر توجہ کی ضرورت ہے۔ بھارتی حکومت نے مقبوضہ کشمیر میں مظالم کا اپنا ہی ریکارڈ توڑ دیا ہے۔ بھارتی قابض فوج نے بچوں سمیت سینکڑوں کشمیریوں کو بینائی سے محروم کیا ہے۔ بھارتی قابض فوج کی مقبوضہ کشمیر میں کارروائیاں انسانیت کے خلاف ہیں۔ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں سوشل’ الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا پر پابندی لگا رکھی ہے۔ بھارت کشمیریوں کی تحریک آزادی کو دہشت گردی کا رنگ دینے کی کوشش کررہا ہے۔ عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میںخونریزی روکنے کے لئے بھارت پر دبائو ڈالے۔
عالمی برادری اور انسانی حقوق کے ادارے بھارت کی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا نوٹس لے۔قابض فوج کشمیر میں اپنی جنگ ہار چکی ہے ۔ بھارتی فوجی اپنی شکست کا بدلہ لینے کے لیے مظلوم کشمیریوں کو تختہ مشق بنا رہے ہیں ۔ یہ حقیقت ہے کہ ہندوستان کو جلد یا بدیر کشمیریوں کو حق خود ارادیت دینا پڑے گا بھارتی فوجی کشمیریوں کا قتل عام کر سکتی ہے لیکن ان کو آزادی کے راستے سے روک نہیں سکتی کشمیرکی آزادی نوشتہ دیوار ہے بھارت اس کو پڑھ لے۔


متعلقہ خبریں


مضامین
کشمیری انصاف کے منتظر وجود اتوار 24 نومبر 2024
کشمیری انصاف کے منتظر

غموں کا پہاڑ وجود اتوار 24 نومبر 2024
غموں کا پہاڑ

منافقت کے پردے اور مصلحت کی دُکانیں وجود اتوار 24 نومبر 2024
منافقت کے پردے اور مصلحت کی دُکانیں

کیا امریکا کے دن گزر چکے ہیں؟ وجود اتوار 24 نومبر 2024
کیا امریکا کے دن گزر چکے ہیں؟

33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت وجود هفته 23 نومبر 2024
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر