وجود

... loading ...

وجود

ہم حسینی نہیں،یزیدی ہیں

منگل 16 جولائی 2024 ہم حسینی نہیں،یزیدی ہیں

بے لگام / ستارچوہدری

واقعہ کربلا، دو راستے۔حق کا،باطل کا۔ سچائی کا،جھوٹ کا۔مظلومیت کا، بربریت کا۔ حسینیت کا،یزیدیت کا۔۔۔ محبت اورعشق قربانی کا نام ہے۔ حضرت ابراہیم علیہ السلام اور حضرت اسماعیل علیہ السلام کے درمیان جو مکالمہ ہوا،جو قربانی پیش کی گئی،وہ سب محبت اورعشق کی داستان ہے۔
سکھائے کس نے اسماعیل کو آداب فرزندی
جنگ بدرسے پہلے ہونے والے اجتماع میں قبیلہ خزرج کے سردار حضرت سعد بن عبادہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے حضور صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کا چہرہ انور دیکھ کرکیا کہا تھا، یا رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم،خدا کی قسم! ہم وہ جاں نثار ہیں اگر آپ کا حکم ہو تو ہم سمندر میں کود پڑیں، آگ میں کود جائیں۔ حضرت مقداد بن اسود رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے جوش میں آکر عرض کیا کہ یا رسول اللہ ! ہم لوگ آپ کے دائیں سے، بائیں سے، آگے سے، پیچھے سے لڑیں گے۔ یہ سب کیا تھا محبت اور عشق کی داستانیں۔
محبت کا تقاضا کیا ہے؟ جس کو آپ چاہتے ہیں،اس کا ہرحکم بجا لانا،قربان ہوجانا۔ آگے سے کوئی سوال نہ دلیل، بس سرتسلیم خم۔ یہاں تو لوگ مجازی عشق میں داستانیں رقم کرگئے،عشق حقیقی ہوتو۔۔۔ جسم کاٹ دیئے گئے،پھانسی پر لٹکا دیئے گئے،بچے ذبح کردیئے گئے، گھربدر کردیئے گئے۔۔۔ اُف تک نہ کی۔ یہی لوگ میرے رب کومعتبر ٹھہرے۔یہ وہی لوگ ہیں، جن کا سورة فاتحہ میں ذکر، اورہم نماز میں یہ دعا کرتے ہیں۔”اے میرے رب،ہمیں سیدھا راستہ دکھا،ان لوگوں کا راستہ جن پرتونے انعام فرمایا۔
ہم آسان راستوں کے مسافر،علی ہجویری کے مزار پر لنگر تقسیم کرتے ہیں،کھاتے بھی ہیں، حاضری بھی دیتے ہیں،فاتحہ بھی پڑھتے ہیں، لیکن ان کی تعلیمات پر کتنا عمل؟ شیخ عبدالقادرجیلانی کے نام پرباقاعدگی سے گیارہویں دیتے ہیں، لیکن انکی تعلیمات۔۔۔؟ ہر مسلمان کا نبی مہربان صلی اللہ علیہ وسلم سے عشق اور محبت کا دعویٰ لیکن تعلیمات پرعمل۔۔۔؟ قران مجید کو ہم سینے سے لگائے پھرتے،لیکن اللہ تعالیٰ کے احکامات پر کتنا عمل کررہے ہیں۔۔۔؟ سچائی یہی ہے ان سوالوں کے ہمارے پاس کوئی جواب نہیں ہیں لیکن منافقت یہ ہے ہمارے پاس ان سوالوں کی لاکھوں دلیلیں ہیں،لاکھوں جواز ہیں،لاکھوں کہانیاں ہیں،لاکھوں روایات ہیں۔۔۔ ہم قصے،کہانیاں سننے والے لوگ، روایات میں کھوچکے۔
عمل سے زندگی بنتی ہے،جنت بھی،جہنم بھی
محبت میں انسان محبوب کو مانتا ہے جبکہ عشق کے رموز ذرا مختلف ہوتے ہیں اس میں عاشق اپنی محبوب ہستی کی مانتا ہے۔ عشق اگر سمندر ہے تو محبت ایک دریا ہے جس کا پانی کئی مراحل طے کرکے گرتا آخر میں سمندر کے اندر ہی ہے۔ اپنے خالق کی خلق سے محبت درحقیقت عشق حقیقی کی پہلی سیڑھی ہوتی ہے۔
واقعہ کربلا، دو راستے،حق کا،باطل کا۔ سچائی کا،جھوٹ کا۔مظلومیت کا، بربریت کا۔ حسینیت کا،یزیدیت کا۔۔۔ کربلا کا سب سے اہم درس یہی تو ہے، ظلم کے خلاف آواز بلند کرنا اور حق و باطل میں فرق جاننا۔۔۔ خمینی کا قول!! کیا حضرت امام حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو ہمارے آنسوؤں کی ضرورت۔۔؟ انکے کردار کو اپنایا جائے۔
حضرت امام حسین فرماتے ہیں!!
جب تمہاری زندگی میں دو ایسے راستے آ جائیں کہ ظالم تمہیں گردن نہ اٹھانے دے اور دین تمہیں گردن نہ جھکانے دے تو تیسرا راستہ گردن کٹانے کا راستہ ہے۔
ایک اور مقام پر فرمایا!!
”ظلم کے خلاف جتنی دیر سے اٹھو گے اتنی ہی زیادہ قربانی دینا پڑے گی”۔
صرف انسان مرتے ہیں،کردار کب مرتے ہیں۔۔۔؟ کیا آج ”فرعون،نمرود،یزید” زندہ نہیں ہیں۔۔۔؟ زندہ ہیں،ہردور میں زندہ رہیں گے۔۔۔کیا آج ظلم وبربریت،ظلم وستم،جبر،نا انصافی کے بازار گرم نہیں۔۔۔؟ کیا فاشسٹ حکومتیں نہیں چل رہیں۔۔؟ دنیا کے نقشے پر ذرا نظر دوڑائیں۔پاکستان سمیت اسلامی ممالک کے ہی حالات دیکھ لیں۔
ہم لاکھ آنسو بہائیں،ماتم کریں،سبیلیں لگائیں،لنگر تقسیم کریں،محافلیں منعقد کریں،جلوس نکالیں،شاعری کریں،کتابیں لکھیں،اگر ہم ظلم کے خلاف آواز بلند نہیں کرتے،حق کے ساتھ کھڑے نہیں ہوتے،باطل کا راستہ نہیں روکتے،سچائی کا پرچارنہیں کرتے،جھوٹ سے نفرت نہیں کرتے، جابر حکمرانوں کے سامنے کلمہ حق نہیں کہتے،سچے لوگوں کا ساتھ نہیں دیتے،ظالموں کا ہاتھ نہیں روکتے،جابروں کے راستے بند نہیں کرتے،ناانصافی کے خلاف جدوجہد نہیں کرتے۔۔۔ تو پھر۔۔۔سچائی تویہی ہے۔۔۔کسی کو بھلا لگے یا برا۔۔۔ہم حسینی نہیں،یزیدی ہیں۔


متعلقہ خبریں


مضامین
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت وجود هفته 23 نومبر 2024
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت

بلوچستان میں جامع آپریشن کافیصلہ وجود هفته 23 نومبر 2024
بلوچستان میں جامع آپریشن کافیصلہ

روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن وجود جمعه 22 نومبر 2024
روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن

بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون وجود جمعه 22 نومبر 2024
بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون

ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟ وجود جمعه 22 نومبر 2024
ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر