وجود

... loading ...

وجود

اسمبلی ارکان پھٹ پڑے ،اسپیکر قومی اسمبلی ڈکٹیٹرقرار

جمعرات 11 جولائی 2024 اسمبلی ارکان پھٹ پڑے ،اسپیکر قومی اسمبلی ڈکٹیٹرقرار

قومی اسمبلی میں بات کرنے کا موقع نہ ملنے پر اپوزیشن اسپیکر پر پھٹ پڑی، پی ٹی آئی رہنماؤں نے کہا ہے کہ جب ہمارا اسپیکر تھا تو شہباز شریف کو گھنٹوں بولنے کا موقع دیتے تھے اور اب اسپیکر ہمیں بات نہیں کرنے دے رہے ۔انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن ایک سکے کے دو رُخ ہیں، اسد قیصر بطور اسپیکر ہماری حکومت میں شہباز شریف کو گھنٹوں خطاب کرنے دیتے تھے اسد قیصر بڑھ چڑھ کر اپوزیشن کا ساتھ دیتے تھے لیکن اب ایاز صادق اب اپوزیشن رہنماؤں کو بولنے نہیں دیتے ، ایاز صادق کے اس رویے کی ہم مذمت کرتے ہیں۔پارلیمنٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما عمر ایوب نے کہا کہ کل کُرم ایجنسی میں دہشت گردی کا واقعہ ہوا جس کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں، جنوبی وزیرستان میں آج پھر سیکیورٹی فورسز پر حملہ ہوا ہے ، اسٹیک اور انٹرپرائزر کا آج قانون پاس ہوا ہے ، ترامیم پر ترامیم کی جارہی ہے اور ممبران کو اسی وقت مسودہ دیا جاتا ہے ، ہمیں اس کی طریقہ کار کا کوئی علم نہیں، کوئی طریقہ کار طے نہیں ہوا۔انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن ایک سکے کے دو رُخ ہیں، اسد قیصر بطور اسپیکر ہماری حکومت میں شہباز شریف کو گھنٹوں خطاب کرنے دیتے تھے اسد قیصر بڑھ چڑھ کر اپوزیشن کا ساتھ دیتے تھے لیکن اب ایاز صادق اب اپوزیشن رہنماؤں کو بولنے نہیں دیتے ، ایاز صادق کے اس رویے کی ہم مذمت کرتے ہیں۔انہوں ںے مزید کہا کہ یہاں ہم ڈیبیٹ کرنے نہیں آتے مسائل پر بات کرنے آتے ہیں، یہ بل آنا نہیں چاہیے تھا، حکومت کے کالے کرتوت کو چھپانے کیلئے یہ بل لایا گیا۔بیرسٹر گوہر نے کہا کہ موجودہ حکومت قانون سازی کو بلڈوز کررہی ہے ، ون گو میں قوانین پاس کیے جارہے ہیں، جب اپوزیشن پوائنٹ آف آرڈر لاتی ہے تو بات نہیں کرنے دیا جاتا، کل اجلاس ہوا تو ایجنڈا ادھورا رہا، قوم کے ساڑھے 6 کروڑ روپے کا نقصان ہوا۔بیرسٹر گوہر نے کہا کہ میں پوائنٹ آف آرڈر آپ کے سامنے رکھتا ہوں، اس ملک میں کتنے لوگ ہیں جن کو اٹھایا گیا ہے ، ہم نے اسپیکر کے رویے کے خلاف کئی بار احتجاج کیا ہے ، پوائنٹ آف آرڈر پر بولنا ہر ایم این اے کا حق ہے م اگر اسپیکر کا رویہ یہی رہا تو ہمیں آخری حد تک جانے پر مجبور ہوجائیں گے ۔اسد قیصر نے کہا کہ ججز کے خلاف کمپین کی مزاحمت کریں گے ، ہماری جدوجہد کسی دباؤ کے نتیجے میں ختم نہیں ہوگی، ہم قانون اور آئین کے مطابق جنگ لڑیں گے ، اسلام آباد کے بہادر ججز ہمارے مقدمے لڑ رہے ہیں، آئین معطل ہے آئین ایک کتاب ہے جس پر کوئی عمل درآمد نہیں ہورہا، ہم اپنے ججز کے ساتھ کھڑے ہیں، وہ جیت گئے ہیں۔


متعلقہ خبریں


آئی ایم ایف مشن آئندہ ہفتے آئیگا، پاکستان پر منی بجٹ لانے کیلئے دباؤ بڑھ گیا وجود - جمعرات 07 نومبر 2024

پاکستان کی جانب سے اہداف کے حصول میں ناکامی کے بعد منی بجٹ لانے کیلئے دباؤ بڑھ گیا، اہداف کے حصول میں ناکامی، منی بجٹ لانے پر آئی ایم ایف کا مددگار مشن حکومت سے مذاکرات کرنے کیلئے آئندہ ہفتے پاکستان کا دورہ کرے گا۔نجی ٹی وی کے مطابق مالی سال کے پہلے 6ماہ(جولائی تا دسمبر)میں 321ار...

آئی ایم ایف مشن آئندہ ہفتے آئیگا، پاکستان پر منی بجٹ لانے کیلئے دباؤ بڑھ گیا

اندرونی معاملات میں مداخلت کی قیاس آرائیاں غلط ہیں،دفترخارجہ وجود - جمعرات 07 نومبر 2024

ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے کہاہے کہ پاکستان کے امریکا کیساتھ دیرینہ تعلقات ہیں،پاکستان دوسرے ممالک کی سیاست و اندورنی معاملات میں مداخلت نہیں کرتا،ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کی قیاس آرائیاں غلط ہیں، کوپ کانفرنس میں وزیراعظم اور نریندرمودی کی ملاقات کا کوئی امکان ...

اندرونی معاملات میں مداخلت کی قیاس آرائیاں غلط ہیں،دفترخارجہ

ڈونلڈ ٹرمپ نے معرکہ سر کر لیا، دوسری بار امریکا کے صدر منتخب وجود - بدھ 06 نومبر 2024

ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکا کے صدارتی انتخابات میں میدان مار لیا، ری پبلکن امیدوار مطلوبہ 270 الیکٹورل ووٹ حاصل کرکے دوسری بار صدر منتخب ہو گئے ہیں۔ امریکی نشریاتی ادارے ’فاکس نیوز ٗ  کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے 277 الیکٹورل ووٹ حاصل کیے جب کہ کاملا ہیرس اب تک 266 الیکٹورل ووٹ حاصل کرنے...

ڈونلڈ ٹرمپ نے معرکہ سر کر لیا، دوسری بار امریکا کے صدر منتخب

جنگ شروع نہیں ختم کروں گا،نومنتخب امریکی صدرٹرمپ وجود - بدھ 06 نومبر 2024

واشنگٹن (مانیٹرنگ ڈیسک) دوسری بار امریکی صدر منتخب ہونے والے ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے فاتحانہ خطاب میں کہا کہ میں کوئی جنگ شروع نہیں کروں گا بلکہ جنگ کو روکوں گا، چیلنجز سے نمٹنے کیلئے اقدامات کریں گے ، ہم چاہتے ہیں کہ لوگ قانونی طریقے سے امریکا آئیںاس کیلئے سرحدوں کو سیل کرنا پڑے گا،...

جنگ شروع نہیں ختم کروں گا،نومنتخب امریکی صدرٹرمپ

صوابی جلسہ، آزادی کے بغیر اب واپس نہیں لوٹیں گے ، وزیراعلیٰ کے پی وجود - بدھ 06 نومبر 2024

خیبرپختونخوا (کے پی) کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ صوابی جلسے میں بانی تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کی رہائی کے لیے قرارداد منظور ی کے بعد آخری احتجاج کریں گے اور آزادی کے بغیر واپس نہیں لوٹیں گے ۔پشاور میں میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے وزیراعلیٰ خیبرپختونخ...

صوابی جلسہ، آزادی کے بغیر اب واپس نہیں لوٹیں گے ، وزیراعلیٰ کے پی

وزیراعظم کی چینی سفارت خانے آمد، کراچی واقعے کے ملزم کو گرفتار و سزا کی یقین دہانی وجود - بدھ 06 نومبر 2024

وزیرِاعظم شہباز شریف کی اسلام آباد میں چینی سفارت خانے میں آمد ہوئی جہاں انہوں نے چین کے پاکستان میں سفیر جیانگ زائیڈونگ سے ملاقات کی اور گزشتہ روز کراچی میں چینی شہریوں پر فائرنگ کے واقعے کی مذمت کی۔تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کی چینی سفارت خانے آمد پر نائب وزیرِ اعظم اور وزیرِ ...

وزیراعظم کی چینی سفارت خانے آمد، کراچی واقعے کے ملزم کو گرفتار و سزا کی یقین دہانی

جسٹس امین الدین کی سربراہی میں 7رکنی آئینی بینچ قائم وجود - منگل 05 نومبر 2024

چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی کی زیر صدارت جوڈیشل کمیشن آف پاکستان (جے سی پی) کے اجلاس میں جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7 رکنی آئینی بینچ قائم کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔تفصیلات کے مطابق جوڈیشل کمیشن آف پاکستان کا اجلاس ہوا جس میں 26ویں ترمیم کی روشنی میں آئینی بینچز م...

جسٹس امین الدین کی سربراہی میں 7رکنی آئینی بینچ قائم

حکومت کی وعدہ خلافی، بلاول ناراض، احتجاجاً جوڈیشل کمیشن سے اپنا نام واپس لیا وجود - منگل 05 نومبر 2024

پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے حکومت کی جانب سے جوڈیشل کمیٹی میں مساوی نمائندگی کے وعدے کو پورا نہ کرنے پر احتجاجاً گزشتہ ہفتے جوڈیشل کمیشن سے اپنا نام واپس لے لیا۔تفصیلات کے مطابق حکومت کی اہم اتحادی جماعت پیپلزپارٹی کے چیئرمین نے مسلم لیگ (ن) پر اہم معاملات ...

حکومت کی وعدہ خلافی، بلاول ناراض، احتجاجاً جوڈیشل کمیشن سے اپنا نام واپس لیا

جسٹس منصور اور منیب کا فل کورٹ بلانے کا مطالبہ وجود - منگل 05 نومبر 2024

26 ویں آئینی ترمیم پر فل کورٹ بینچ کے لیے سپریم کورٹ کے 2 سینئر ججز نے چیف جسٹس کو خط لکھ دیا۔ سپریم کورٹ کے جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس منیب اختر نے خط لکھا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ 31اکتوبر کی کمیٹی میٹنگ میں 26 ویں ترمیم کا کیس فل کورٹ میں لگانے کا فیصلہ کیا گیا۔خط کے مطابق فی...

جسٹس منصور اور منیب کا فل کورٹ بلانے کا مطالبہ

بجلی کی خرید و فروخت، 1075 ارب سے زائد کے شارٹ فال کا انکشاف وجود - منگل 05 نومبر 2024

ملک میں بجلی کی خرید و فروخت میں 1075 ارب روپے سے زائد کے شارٹ فال کا انکشاف ہوا ہے ۔ دستاویز کے مطابق رواں مالی سال بجلی صارفین سے ریبیسنگ سے 275 ارب روپے وصول کیے جائیں گے ، گردشی قرض میں کمی کیلئے 228 ارب روپے کی ایڈیشنل سبسڈی فراہم کی جائے گی۔بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کے نقصا...

بجلی کی خرید و فروخت، 1075 ارب سے زائد کے شارٹ فال کا انکشاف

ڈنڈے کے زور پر قانون سازی کی گئی، عمرایوب وجود - منگل 05 نومبر 2024

قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب خان نے کہا ہے کہ ڈنڈے کے زور پر قانون سازی کی گئی اور اپوزیشن کو بولنے نہیں دیا گیا، ان بلز کو قائمہ کمیٹی میں زیر بحث لایا جانا چاہیے تھا۔ڈپٹی ا سپیکر سید میر غلام مصطفی شاہ کی زیر صدارت قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے پی ٹی آئ...

ڈنڈے کے زور پر قانون سازی کی گئی، عمرایوب

سینیٹ نے قومی اسمبلی سے منظور کردہ 6بلز 16منٹ میں منظور کرلیے وجود - پیر 04 نومبر 2024

اسلام آباد(بیورو رپورٹ)سینیٹ نے قومی اسمبلی سے منظور کردہ 6بلز 16منٹ میں منظور کرلیے ۔سینیٹ نے آرمی، نیول اور ائیر چیف کی مدت ملازمت بڑھا کر پانچ سال کرنے کے آرمی ایکٹ، نیوی ایکٹ اور ائیر فورس ایکٹ میں ترمیم کے بلز منظور کیے ۔سینیٹ نے سپریم کورٹ کے ججز کی تعداد 34کرنے اور اسلام آ...

سینیٹ نے قومی اسمبلی سے منظور کردہ 6بلز 16منٹ میں منظور کرلیے

مضامین
علامہ اقبال اور شعور وبیداری کا پیغام وجود هفته 09 نومبر 2024
علامہ اقبال اور شعور وبیداری کا پیغام

ٹرمپ کی جیت وجود هفته 09 نومبر 2024
ٹرمپ کی جیت

ٹرمپ کی جیت سے عا لمی تبد یلیاں وجود هفته 09 نومبر 2024
ٹرمپ کی جیت سے عا لمی تبد یلیاں

امریکی اقداراورٹرمپ وجود جمعه 08 نومبر 2024
امریکی اقداراورٹرمپ

کشمیری دس لاکھ بندوقوں کے سایہ میں وجود جمعه 08 نومبر 2024
کشمیری دس لاکھ بندوقوں کے سایہ میں

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق

امیر المومنین، خلیفہ ثانی، پیکر عدل و انصاف، مراد نبی حضرت سیدنا فاروق اعظم رضی اللہ عنہ… شخصیت و کردار کے آئینہ میں وجود پیر 08 جولائی 2024
امیر المومنین، خلیفہ ثانی، پیکر عدل و انصاف، مراد نبی حضرت سیدنا فاروق اعظم رضی اللہ عنہ… شخصیت و کردار کے آئینہ میں
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر