وجود

... loading ...

وجود

پی ڈی ایم پارٹ ٹو حکومت بنانے کا فیصلہ

جمعه 09 فروری 2024 پی ڈی ایم پارٹ ٹو حکومت بنانے کا فیصلہ

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد محمد نواز شریف نے انتخابات میں تمام جیتنے والی جماعتوں کو مل کر حکومت بنانے کی دعو ت دیتے کہا ہے کہ انتخابات میں مسلم لیگ(ن) مرکز اور پنجاب میں سب سے بڑی جماعت بن کر ابھری ہے ،ہم سب جماعتوںاور فرد واحد کے مینڈیٹ کا بھی احترام کرتے ہوئے ملک کو مشکلات سے نکالنے کے لیے سب کو ساتھ بیٹھنے کی دعوت دیتے ہیں، بلا تاخیر پیشرفت کے لئے شہباز شریف کی قیادت میں پارٹی رہنمائوں کو ذمہ داری سونپ دی ہے جو آصف زرداری، مولانا فضل الرحمان ، خالد مقبول صدیقی اور دیگر سے ملاقاتیں کریںگے ،ہم بار بار انتخابات کرانے کے متحمل نہیں ہو سکتے ، یہ اکیلا مسلم لیگ (ن) کا نہیں سب کا پاکستان ہے ، سب کو رواداری کے ساتھ بیٹھ کر ملک کو مشکلات سے باہر نکالنا چاہیے ،سیاستدان ،پارلیمنٹ ،افواج پاکستان ،عدلیہ اورمیڈیا سب کو ملک کو بھنور سے نکالنے کے لئے مل کر اپنا مثبت کردار ادا کرنا چاہیے ،استحکام کے لئے کم از کم دس سال چاہئیں،جو لڑائی کے موڈ میںہیں ہم ان سے لڑنا نہیں چاہتے ،پاکستان اس طرح کی کسی لڑائی کا متحمل نہیں ہو سکتا ۔ان خیالات کا اظہارا نہوںنے پارٹی کے مرکزی سیکرٹریٹ ماڈل ٹائون میںجشن منانے کے لئے جمع ہونے والے پارٹی کارکنوںسے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر شہباز شریف،مریم نواز ، اسحاق ڈار، عطا اللہ تارڑ، مریم اورنگزیب سمیت دیگر رہنما بھی موجود تھے ۔ ماڈل ٹائون آمد پر نواز شریف اور مریم نواز کا پرتپاک استقبال کیاگیا اور ان کی گاڑی پر گل پاشی کی گئی ، اس موقع پر آتش بازی کا شاندار مظاہرہ بھی کیا گیا۔ نواز شریف نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ میں آپ کی آنکھوںمیںصاف صاف خوشی کی لہر دیکھ رہا ہوں،آپ کی آنکھوںمیںایک چمک دیکھ رہاہوں ، میں اس کو پہچان رہا ہوں ،آنکھوںمیں آنکھیں ڈال کر اس چمک کو بھی دیکھ رہا ہوںجو آپ کی آنکھوںمیںہے،یہ چمک کہہ رہی ہے میرے پاکستان کوسنوار دو، پاکستان زخمی ہے ، ہماری زندگیوںمیں روشن تبدیلی آنی چاہیے ، یہ چمک پاکستان کو ایک بہت خوبصورت ملک دیکھنا چاہتی ہے ۔ نواز شریف نے کہا کہ میں آپ کو اپنی طرف سے شہباز شریف کی طرف سے اور پارٹی کے تمام رہنمائوںکی طرف سے مبارکباد دیتا ہوں کہ اللہ کے فضل و کرم سے انتخابات میں پاکستان مسلم لیگ (ن) سب سے بڑی جماعت بن کر ابھری ہے ،مسلم لیگ (ن) سنگل لارجسٹ پارٹی ہے ،ہمارافرض ہے کہ اس ملک کو بھنور سے نکالا جائے ،ہمارا فرض بنتا ہے کہ اس ملک کو بھنور سے نکالنے کی تدبیر کریں ، ہم نے پہلے بھی ملک کومشکلات سے نکالا ہے ، آج بھی نکالنے کا اہتمام کر رہے ہیں،ہم سب جماعتوں کے مینڈیٹ کا دل کی اتھاہ گہرائیوںسے احترام کرتے ہیں ،جو فرد واحد جیتا ہے ، چاہے کوئی آزاد ہے ہم ان کا بھی احترام کرتے ہیں ، انکو بھی دعوت دیتے ہیں اس زخمی پاکستان کے لئے آئو ہمارے ساتھ بیٹھو ، ہمارا ایجنڈا صرف اور صرف ایک خوشحال پاکستان ہے جو ہم نے پہلے بھی کر کے دکھایا ہے ۔ آپ جانتے ہیں آپ کو معلوم ہے کس نے پاکستان کے لئے کام کیا ہے ، ہم نے کون کون سے منصوبے بنائے آپ کو معلوم ہے، کس طرح سے ملک کو مالی مشکلات سے نکالا کس طرح سے معیشت کو ٹھیک کیا آپ کو سب معلوم ہے ،پاکستان ایک وقت خوشحال ہوتا چلا جارہا تھا آپ کو یہ بھی معلوم ہے ۔ ملک کی دفاعی صلاحیت کے لئے ہم نے اپنا کردار ادا کیا ، چاہے معاشی ہو ،دفاعی ہو معاشرتی نظام ہو سب کی بہتری کے لئے کام کیا اوربھرپور خدمت کا ریکارڈ قائم کیا ،میں زبانی جمع خرچ نہیںکر رہا ہے میں ریکارڈ کے ساتھ بات کر رہا ہوں کہ ہمارا ایک ٹریک ریکارڈ ہے ۔ ہم اپنے سینے میں پاکستان کا درد رکھتے ہیں ،ہمیںجو مینڈیٹ ملاہے ضروری ہے دوسری جماعتیںبھی ساتھ بیٹھ کر حکومت قائم کریں اور پاکستان کو اس بھنور سے نکالیں ۔نواز شریف نے کہا کہ ہم بار بار ملک میں انتخابات کرانے کے متحمل نہیں ہو سکتے ، میں 8فروری کو بھی یہاں آیا تھا لیکن نتائج ابھی آرہے تھے مکمل نتائج نہیں آئے ورنہ کل ہی بات کرنے کا ارادہ تھا،اس لئے بات نہیں کی کیونکہ نتائج بہت کم آئے ہوئے تھے،دس فیصد بارہ فیصد نتائج آئے تھے اور لوگوںنے رائے قائم کرنا شروع کر دی ایسا نہیںہونا چاہیے ، اس ملک کے اندر سب ادارے ،سیاستدان ،پارلیمنٹ ،افواج پاکستان ،عدلیہ اورمیڈیا سب کو ملک کو بھنور سے نکالنے کے لئے مل کر اپنا مثبت کردار ادا کرنا چاہیے ۔یہ صرف شہباز شریف یا اسحاق ڈار کی ذمہ دار نہیں ، یہ سب کی ذمہ داری ہے یہ سب کا پاکستان ہے ،اکیلا مسلم لیگ (ن) کا پاکستان نہیں، سب کا پاکستان ہے ،سب کو رواداری کے ساتھ بیٹھ کر ملک کو مشکلات سے باہر نکالنا چاہیے ، تبھی پاکستان مشکلات سے باہر نکلے گا۔نواز شریف نے کہا کہ یہ آپ کی زندگیوںکا سوال ہے ،بچوںکے زندگیوں اور مستقبل کا سوال ہے ، یہ کوئی معمولی بات نہیںہے اسے سنجیدگی سے لینا چاہیے ، اس قوم کی امنگوں کے مطابق پورا اترنا چاہیے ،قوم کی توقعات پر پورا اترنا چاہیے تب ہم اس بھنور سے باہر نکلیںگے ، استحکام کے لئے کم از کم دس سال چاہئیں،جو لڑائی کے موڈ میںہیں ہم ان سے لڑنا نہیں چاہتے ،پاکستان اس طرح کی کسی لڑائی کا متحمل نہیں ہو سکتا ۔میں بار بار کہہ رہا ہوںسب کو مل جل کربیٹھنا ہوگا اور بیٹھ کر سارے معاملات کو طے کرنا ہوگا اور پاکستان کو اکیسویں صدی میں لے کرجانا ہوگا۔اگر ہم کوتاہیاں نہ کرتے تو شاید آج پاکستان منفرد مقام حاصل کر چکا ہوتا ، وہ مومینٹم جو ہم نے 1990میں بنایا تھا اگر وہ قائم رہتا تو آج پاکستان دنیا کی بہت بڑی طاقت ہوتا،ہم نیوکلیئر پاور بنے تو اس وقت پاکستان پر اللہ تعالیٰ کی خاص رحمت ہوئی تھی ،یہ کہا جارہا تھا کہ پاکستان اقتصادی طور پر مضبوط ہے اور دفاعی طو رپر بھی مضبوط ہے ، آج کوئی میلی آنکھ سے پاکستان کی طرف نہیں دیکھ سکتا کیونکہ نیوکلیئر پاور ہے ۔ نواز شریف نے کہا کہ 1990کا ریکارڈ منگوا لیں دیکھ لیں ہماری خدمات کیا ہیں،لیکن ہم دوسروں کے ساتھ موازنہ بھی نہیں کرنا چاہتے ، ہمارے اپنے منفرد ریکارڈ ہیںجو قوم جانتی ہے۔نواز شریف نے کہا کہ اگر انتخابات میں ہمیں پورا مینڈیٹ ملتا ہم اکثریتی پارٹی بنتے تو حکومت بناتے تو بہت خوشی کی بات ہوتی ،لیکن اس کے باوجود ہم باقی جماعتوں کو بھی دعوت دیتے ۔ اب باقی جماعتوںکو دعوت دیتے ہیں وہ ہمارے ساتھ شامل ہو جائیں ہمارے ساتھ چلیں کیونکہ ہمارے پاس اکثریت نہیںہے کہ حکومت بنا سکیں ۔ ہم اپنے اتحادیوں اور جو جماعتیں اس الیکشن میں کامیاب ہوئی ہیں ضرور ان کو دعوت دیں گے ہمارے ساتھ شراکت کریں ہمارے ساتھ آئیں ہم مل کر بنائیں اور پاکستان کومشکلات سے نکالیں۔نواز شریف نے مجمع سے پوچھا میں جو حل بتا رہا ہوں کیا آپ اس حل کو منظور کرتے ہیں۔انہوںنے بتایا کہ میںنے شہباز شریف کی قیادت میں پارٹی رہنمائوں کی ڈیوٹی لگائی ہے وہ اس پر پیشرفت کریں اور آج ہی آصف زرداری ،مولانا فضل الرحمن ، خالد مقبول صدیقی سے ملاقات کریں ،ایم کیو ایم کے ساتھ ملاقات کر کے اپنی سوچ سے آگاہ کریں کہ پاکستا ن کے حالات کیا تقاضہ کرتے ہیں ،ہم سب مل کر بھنور سے کشتی کو نکالیں ،شہباز شریف سے کہا ہے آج ہی پہلی ملاقات کریں گے۔ نواز شریف نے کہا کہ میںچاہتا ہوں ملک اتنا خوشحال ہو کہ عوامکو بجلی کا بل ادا کرتے ہوئے ،گیس کا بل ادا کرتے ہوئے ،گاڑی اورموٹر سائیکل میں پیٹرول ڈلواتے ہوئے بوجھ محسوس نہ ہو ،بچوں کی سکول کی فیس ادا کرتے ہوئے بوجھ محسوس نہیںہونا چاہیے ، پاکستان میں بہترین روزگار ہونا چاہیے ،خوشحالی ہو،ان شا اللہ روشنیاں پھر لوٹیں گی بد امنی ،بے روزگاری کا خاتمہ ہوگا ،غریب کا چولہا جلے گا ،قوم کی حالت بدلے گی ،ان شا اللہ قوم سکھ کا سانس لے سکے گی ۔ہم چاہتے ہیں ہمارے تعلقات دنیا کے ساتھ بہتر ہوں ،اپنے ہمسایوںکے ساتھ بہتر تعلقات ہوں،ہم تعلقات بہتر کریں گے اور تمام مسائل حل کریں گے ۔نواز شریف نے کہا کہ اپنی پارٹی کے کامیاب ہونے والے لوگوں کو مبارکباد دیتا ہوں اور تاکید کرتا ہوں آپ نے سیاست کو عبادت سمجھ کر کرنا ہے، حلقے کی عوام کی خدمت کرنی ہے ،عوام کے مسائل کو حل کرناہے، بیروزگاری کے خاتمے کے لئے حکومت کابھرپور ساتھ دینا ہے ۔نواز شریف نے کہا کہ ہمیںمرکز کے ساتھ پنجاب میںبھی اکثریت مل گئی ہے ، پنجاب میں بھی ہم سنگل لارجسٹ پارٹی ہیں،انشا اللہ مرکز میںخدمت کریںگے جو پورے ملک کی خدمت ہو گی ، پنجابمیںبھی عوام کی خدمت کریں گے ۔ نواز شریف نے کہاکہ یوتھ کے لئے شہباز شریف کی بڑی قابل قدر خدمات ہیں ، یہ یوتھ کے لئے لیپ ٹاپ خرید رہے ہیں ،آرڈر دے دیا ہے ، اچھے سکول بنائیں گے ، وظائف دیںگے ،ہسپتالوںمیںمفت ادویات دیںگے۔


متعلقہ خبریں


پاکستان کی سعودی عرب سے درآمدات میں کمی ،ایران پر انحصارمزید بڑھ گیا وجود - هفته 23 نومبر 2024

رواں مالی سال کے دوران پاکستان کی سعودی عرب سے درآمدات میں کمی دیکھنے میں آئی اور پاکستان کا ایران سے درآمدات پر انحصار مزید بڑھ گیا ہے ۔ایک رپورٹ کے مطابق جولائی تا اکتوبر سعودی عرب سے سالانہ بنیاد پر درآمدات میں 10 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی جبکہ ایران سے درآمدات میں 30فیصد اضافہ ہ...

پاکستان کی سعودی عرب سے درآمدات میں کمی ،ایران پر انحصارمزید بڑھ گیا

وڈیو بیان، بشریٰ بی بی پر ٹیلیگراف ایکٹ دیگر دفعات کے تحت 7 مقدمات وجود - هفته 23 نومبر 2024

لاہور (بیورو رپورٹ)پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین کی اہلیہ اور سابق خاتون اول بشریٰ بی بی کے ویڈیو بیان پر ٹیلی گراف ایکٹ 1885 اور دیگر دفعات کے تحت7 مقدمات درج کرلیے گئے ہیں۔تفصیلات کے مطابق بشریٰ بی بی کے خلاف پنجاب کے علاقے ڈیرہ غازی خان کے تھانہ جمال خان میں غلام یاسین ن...

وڈیو بیان، بشریٰ بی بی پر ٹیلیگراف ایکٹ دیگر دفعات کے تحت 7 مقدمات

پی آئی اے کی نجکاری ، حکومت کے دوست ملکوں سے رابطے وجود - هفته 23 نومبر 2024

پی آئی اے نجکاری کیلئے حکومتی کوششیں جاری ہے ، گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ معاہدے کیلئے 30نومبر تک دوست ممالک سے رابطے رکھے جائیں گے ۔تفصیلات کے مطابق پی آئی اے کی نجکاری کیلئے دوست ملکوں سے رابطے کئے جارہے ہیں، گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ معاہدے کیلئے حکومتی کوششیں جاری ہے ۔ذرائع کے مطابق30نومبر ...

پی آئی اے کی نجکاری ، حکومت کے دوست ملکوں سے رابطے

سندھ کا ایک قطرہ پانی بھی کہیں جانے نہیں دیں گے ،وزیراعلیٰ وجود - هفته 23 نومبر 2024

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ سندھ کے حصے کا ایک قطرہ پانی بھی کہیں جانے نہیں دیں گے ۔ سندھ میں پیپلز پارٹی کی دو تہائی اکثریت ہے ، مسلم لیگ ن کے ساتھ تحفظات بلاول بھٹو نے تفصیل سے بتائے ، ن لیگ کے ساتھ تحفظات بات چیت سے دور کرنا چاہتے ہیں۔ہفتہ کو کراچی میں میڈیا س...

سندھ کا ایک قطرہ پانی بھی کہیں جانے نہیں دیں گے ،وزیراعلیٰ

قوم اپنی توجہ 24نومبر کے احتجاج پر رکھیں،عمران خان کا اڈیالہ جیل سے پیغام وجود - جمعه 22 نومبر 2024

سابق وزیراعظم اور بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ قوم اپنی توجہ 24 نومبر کے احتجاج پر رکھے۔سعودی عرب ہر مشکل مرحلے میں ہمارے ساتھ کھڑا رہا ہے۔ بشریٰ بی بی کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں۔عمران خان نے اڈیالہ جیل سے جاری اپنے ایک پیغام میں کہا کہ ملک میں قانون کی حکمرانی ، آئین ک...

قوم اپنی توجہ 24نومبر کے احتجاج پر رکھیں،عمران خان کا اڈیالہ جیل سے پیغام

فوج اداروں کے ساتھ مل کر امن دشمنوں کا پیچھا کرے گی ،آرمی چیف وجود - جمعه 22 نومبر 2024

آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے دہشت گردوں کے نیٹ ورک کو ختم کرنے اور قومی سلامتی کو نقصان پہنچانے والے عناصر کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ دیرپاامن واستحکام کے لئے فوج قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مل کر امن دشمنوں کا پیچھا کرے گی، پاک فوج ...

فوج اداروں کے ساتھ مل کر امن دشمنوں کا پیچھا کرے گی ،آرمی چیف

سعودی عرب پر بشریٰ بی بی کا بیان پاکستان سے دشمنی ہے ،وزیر اعظم وجود - جمعه 22 نومبر 2024

وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ سعودی عرب نے ہمیشہ بھائی بن کرمدد کی، سعودی عرب سے متعلق بشریٰ بی بی کا بیان پاکستان کے ساتھ دشمنی ہے ، سعودی عرب کے خلاف زہر اگلا جائے تو ہمارا بھائی کیا کہے گا؟، ان کو اندازہ نہیں اس بیان سے پاکستان کا خدانخوستہ کتنا نقصان ہوگا۔وزیراعظم نے تونس...

سعودی عرب پر بشریٰ بی بی کا بیان پاکستان سے دشمنی ہے ،وزیر اعظم

چیمپئینز ٹرافی،بھارت کی ہائبرڈ ماڈل یا پھر میزبانی ہتھیا نے کی سازشیںتیز وجود - جمعه 22 نومبر 2024

آئی سی سی چیمپئینز ٹرافی 2025 کے شیڈول کے اعلان میں مزید تاخیر کا امکان بڑھنے لگا۔میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا جارہا ہے کہ اگلے 24گھنٹے میں میگا ایونٹ کے شیڈول کا اعلان مشکل ہے تاہم اسٹیک ہولڈرز نے لچک دکھائی تو پھر 1، 2 روز میں شیڈول منظر عام پرآسکتا ہے ۔دورہ پاکستان سے بھارتی ا...

چیمپئینز ٹرافی،بھارت کی ہائبرڈ ماڈل یا پھر میزبانی ہتھیا نے کی سازشیںتیز

ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر مسلح افراد کی فائرنگ 38افراد جاں بحق، 29زخمی وجود - جمعرات 21 نومبر 2024

خیبر پختونخوا کے ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کرکے 3خواتین اور بچے سمیت 38 افراد کو قتل کردیا جب کہ حملے میں 29 زخمی ہوگئے ۔ ابتدائی طور پر بتایا گیا کہ نامعلوم مسلح افراد نے کرم کے علاقے لوئر کرم میں مسافر گاڑیوں کے قافلے پر اندھا دھند فائرنگ کی جس کے...

ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر مسلح افراد کی فائرنگ 38افراد جاں بحق، 29زخمی

انتظامیہ قانون کے خلاف کسی کو احتجاج کی اجازت نہ دے، اسلام آباد ہائیکورٹ کاحکم وجود - جمعرات 21 نومبر 2024

اسلام آباد ہائی کورٹ نے احتجاج کے تناظر میں بنے نئے قانون کی خلاف ورزی میں احتجاج، ریلی یا دھرنے کی اجازت نہ دینے کا حکم دے دیا، ہائی کورٹ نے وزیر داخلہ کو پی ٹی آئی کے ساتھ پُرامن اور آئین کے مطابق احتجاج کے لیے مذاکرات کی ہدایت کردی اور ہدایت دی کہ مذاکرات کامیاب نہ ہوں تو وزیر...

انتظامیہ قانون کے خلاف کسی کو احتجاج کی اجازت نہ دے، اسلام آباد ہائیکورٹ کاحکم

علی امین گنڈاپور سے مذاکرات کے لئے رابطہ ہوا ہے ،اسد قیصر وجود - جمعرات 21 نومبر 2024

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد قیصر نے کہا ہے کہ علی امین گنڈاپور کے ساتھ مذاکرات کے لئے رابطہ ہوا ہے ، ہم سمجھتے ہیں ملک میں بالکل استحکام آنا چاہیے ، اس وقت لا اینڈ آرڈر کے چیلنجز کا سامنا ہے ۔صوابی میں میڈیا سے گفتگو کرتے انہوں نے کہا کہ 24 نومبر کے احتجاج کے لئے ہم نے حکمتِ...

علی امین گنڈاپور سے مذاکرات کے لئے رابطہ ہوا ہے ،اسد قیصر

غیر رجسٹرڈ امیر لوگوں کے خلاف ایف بی آر کا گھیرا تنگ وجود - جمعرات 21 نومبر 2024

وزیر اعظم کی ہدایت کے بعد فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر)نے غیر رجسٹرڈ امیر افراد بشمول نان فائلرز اور نیل فائلرز کے خلاف کارروائی کے لیے ایک انفورسمنٹ پلان کو حتمی شکل دے دی ہے ۔ رپورٹ کے مطابق ایف بی آر نے فیلڈ فارمیشن کی سطح پر انفورسمنٹ پلان پر عمل درآمد کے لیے اپنا ہوم ورک ...

غیر رجسٹرڈ امیر لوگوں کے خلاف ایف بی آر کا گھیرا تنگ

مضامین
کشمیری انصاف کے منتظر وجود اتوار 24 نومبر 2024
کشمیری انصاف کے منتظر

غموں کا پہاڑ وجود اتوار 24 نومبر 2024
غموں کا پہاڑ

منافقت کے پردے اور مصلحت کی دُکانیں وجود اتوار 24 نومبر 2024
منافقت کے پردے اور مصلحت کی دُکانیں

کیا امریکا کے دن گزر چکے ہیں؟ وجود اتوار 24 نومبر 2024
کیا امریکا کے دن گزر چکے ہیں؟

33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت وجود هفته 23 نومبر 2024
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر