... loading ...
خبر ہے کہ سینیٹ میں عام انتخابات ملتوی کرانے کی قرارداد پر توہین عدالت کی کارروائی کے لیے دائر درخواست پر سماعت رواں ہفتے کیے جانے کا امکان ہے۔ اس درخواست کا مستقبل ابھی سے واضح ہے۔ ممکنہ طور پر درخواست پر اعتراض بھی لگایاجاسکتاہے اور اس کوبینچ میں مقرر کر کے باقاعدہ سماعت کے بعدخارج بھی کیا جا سکتا ہے۔ کیونکہ سپریم کورٹ سمیت کسی بھی عدالت کو سینیٹ کی اندرونی کارروائی کے خلا ف کوئی حکم جاری کرنے کااختیار نہیں ہے اس ساری کارروائی کوآئینی وقانونی طوررپرتحفظ حاصل ہے۔ مگر پھر بھی ایک بات نہایت اہم ہو گی کہ اس درخواست کا اخراج کرتے ہوئے عدالت کیا رویہ اختیار کرتی ہے؟ سپریم کورٹ نے ریٹرننگ افسران کی تعیناتی روکنے کے لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کو روکتے ہوئے انتہائی سخت ریمارکس دیے تھے۔ چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے وقت پر انتخابات
کرانے کا حکم دیتے ہوئے کہا تھا کہ ”کسی کو بھی جمہوریت ڈی ریل کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی“۔ چیف جسٹس نے لاہور ہائی کورٹ میں پٹیشن دائر کرنے والے ایڈووکیٹ عمیر نیازی کو توہین ِعدالت کا نوٹس بھی جاری کر دیاتھا۔ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے یہ کیس نمٹاتے ہوئے حکم دیا تھا کہ اب عام انتخابات کے حوالے سے کوئی ابہام پیدا نہیں کیا جائے، الیکشن ہر صورت آٹھ فروری کو ہوں گے۔دوسری طرف سپریم کورٹ کے محترم چیف جسٹس ان دنوں مختلف عدالتی فیصلوں میں پارلیمنٹ کی رائے کو”سپریم“قرار دیتے ہوئے
محترم ججز کی رائے کو اس سے بالا نہ قرار دینے کے ریمارکس دیتے رہے ہیں۔کچھ ماہرین قانون نے سپریم کورٹ کے پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کے حوالے سے فیصلے کو خود اپنی زندگی سے دستبردار ہونے کا حامل قرار دیا ہے۔اس پورے عمل نے آئین کے بنیادی ڈھانچے کے اُس اہم ترین تصور کو بھی قدرے مجروح کردیا ہے، جو پاکستان اور بھارت کی عدالتوں میں مختلف عدالتی فیصلوں، نظیروں سے راسخ ہو چکا تھا۔ جس میں آئین کے بنیادی ڈھانچے کے خلاف کسی بھی عمومی پارلیمان کی محض قانون سازی کو کبھی بھی تسلیم نہ کیے جانے کی روح شامل ہے۔ اس بڑے تناظر کے برخلاف عدالتوں میں جاری حالیہ مشق سے اُبھرنے والے اس پُر تضاد سوال سے کیسے نمٹے گی اور اب سپریم کورٹ سینیٹ کے بالادست ادارے کی اس کارروائی کو اور اپنے فیصلوں کے درمیان کیسے مطابقت کو پیدا کرے گی؟
پاکستان میں پارلیمانی ادارے کبھی بھی خود مختار حیثیت کے حامل نہیں رہے۔ پارلیمان کا وقار حالیہ مہینوں میں جس طرح زمیں بوس ہوا ہے اور ارکانِ پارلیمنٹ نے جس طرح منڈی کے مزاج سے حکومتوں کے اتار چڑھاؤ میں بولیوں کے عمل دخل کے ساتھ مداخلتوں پر ڈھیڑ ہونے کی روش اپنائی ہے، اس سے ایک بات تو واضح ہے کہ پارلیمان کا اجتماعی شعور ”آزادانہ“ نہیں۔ یہاں منڈی کے چال چلن کی طرح لالچ اور دباؤ دونوں ہی کام کرتے ہیں۔ ایسی صورت میں آئین کی روح کو پامال کردینے والے اور پاکستان کے سیاسی و سماجی ڈھانچے کو اُلٹ پلٹ کر دینے والی قانون سازی میں نہ تو ارادہئ عامہ کا کوئی عمل دخل دکھائی دیتا ہے، نہ اجتماعی فلاح کے کسی عموی مقصد کی کوئی جھلک دکھائی دیتی ہے اور نہ ہی اس میں مفاد عامہ کا کوئی پہلو پیش نظر ہوتا ہے۔ یہ قانون سازی مخصوص قسم کی پسندیدہ اشرافیہ کی”بھلائی“ میں ہوتی ہے جو اکثر اوقات میں عوامی بھلائی سے ٹکرا رہی ہوتی ہے۔ اس عمومی پسِ منظر میں عدالت عظمیٰ کی جانب سے جب مخصوص فیصلوں اور چنیدہ اقدامات کے تحفظ کے لیے پارلیمنٹ کی بالادستی کا اظہار کیا جاتا ہے تو یہ مسئلے کے حل کے بجائے مسئلے کے ایک حصے کے طورپر دیکھا جاتا ہے۔ سپریم کورٹ حالیہ دنوں میں اسی مسئلے سے دوچار ہے۔ اُسے ایک طرف انتخابات کے انعقاد پر اپنے ہی فیصلے کی عزت کا مسئلہ درپیش ہے تو دوسری طرف پارلیمنٹ کی بلاامتیاز بالادستی کے اپنے ہی اظہاریے کا سامنا بھی کرنا ہے۔
سینیٹ میں پیش کی گئی قرارداد کے حوالے سے اب یہ راز عیاں ہو چکا ہے کہ یہ ایک سازشی ماحول میں پیش کی گئی ہے جس سے بظاہر تمام سیاسی جماعتیں خود کو دور کر رہی ہیں۔ بدقسمتی سے سینیٹ میں ایک مخصوص لابی ہر قسم کے جمہوریت کش اقدامات کا حصہ بن کر مخصوص قوتوں کی سازشوں میں شریک دکھائی دیتی ہے جس میں ایک گھناؤ نا کردار چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کا ہے۔ انتخابات کے خلاف ماحول بنانے میں سینیٹ کو منتخب ہی اس لیے کیا گیا کیونکہ سپریم کورٹ سمیت کسی بھی عدالت کو سینیٹ کی اندرونی کارروائی کے خلاف کوئی حکم جاری کرنے کااختیار نہیں ہے۔ اس صورت میں سینیٹ کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی درخواست پر موجودہ سپریم
کورٹ سے کسی ”اجتہادی فیصلے“ کی کوئی توقع تو نہیں کی جا سکتی۔ تاہم اگر یہ معاملہ عزت ماب ججز کے اندر مستقبل کے خطرات کا کچھ احساس بھی پیدا کر دے تو یہ کافی سے زیادہ ہوگا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مولانا محمد سلمان عثمانی حضرت سیدناعمربن خطاب ؓاپنی بہادری، پر کشش شخصیت اوراعلیٰ اوصاف کی بناء پر اہل عرب میں ایک نمایاں کردار تھے، آپ ؓکی فطرت میں حیا ء کا بڑا عمل دخل تھا،آپ ؓ کی ذات مبارکہ کو یہ اعزاز بھی حاصل ہے کہ نبی مکرم ﷺ خوداللہ رب العزت کی بارگاہ میں دعا مانگی تھی ”...
بھارت میں عام انتخابات کا دوسرا مرحلہ بھی اختتام کے قریب ہے، لیکن مسلمانوں کے خلاف مودی کی ہرزہ سرائی میں کمی کے بجائے اضافہ ہوتا جارہاہے اورمودی کی جماعت کی مسلمانوں سے نفرت نمایاں ہو کر سامنے آرہی ہے۔ انتخابی جلسوں، ریلیوں اور دیگر اجتماعات میں مسلمانوں کیخلاف وزارت عظمی کے امی...
مولانا زبیر احمد صدیقی رمضان المبارک کو سا ل بھر کے مہینوں میں وہی مقام حاصل ہے، جو مادی دنیا میں موسم بہار کو سال بھر کے ایام وشہور پر حاصل ہوتا ہے۔ موسم بہار میں ہلکی سی بارش یا پھو ار مردہ زمین کے احیاء، خشک لکڑیوں کی تازگی او رگرد وغبار اٹھانے والی بے آب وگیاہ سر زمین کو س...
نگران وزیر توانائی محمد علی کی زیر صدارت کابینہ توانائی کمیٹی اجلاس میں ایران سے گیس درآمد کرنے کے لیے گوادر سے ایران کی سرحد تک 80 کلو میٹر پائپ لائن تعمیر کرنے کی منظوری دے دی گئی۔ اعلامیہ کے مطابق کابینہ کمیٹی برائے توانائی نے پاکستان کے اندر گیس پائپ لائن بچھانے کی منظوری دی،...
سندھ ہائیکورٹ کے حکم پر گزشتہ روز سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹوئٹر جسے اب ا یکس کا نام دیاگیاہے کی سروس بحال ہوگئی ہے جس سے اس پلیٹ فارم کو روٹی کمانے کیلئے استعمال کرنے والے ہزاروں افراد نے سکون کاسانس لیاہے، پاکستان میں ہفتہ، 17 فروری 2024 سے اس سروس کو ملک گیر پابندیوں کا سامنا تھا۔...
ادارہ شماریات کی تازہ ترین رپورٹ کے مطابق جنوری میں مہنگائی میں 1.8فی صد اضافہ ہو گیا۔رپورٹ کے مطابق گزشتہ ماہ شہری علاقوں میں مہنگائی 30.2 فی صد دیہی علاقوں میں 25.7 فی صد ریکارڈ ہوئی۔ جولائی تا جنوری مہنگائی کی اوسط شرح 28.73 فی صد رہی۔ابھی مہنگائی میں اضافے کے حوالے سے ادارہ ش...
عالمی جریدے بلوم برگ نے گزشتہ روز ملک کے عام انتخابات کے حوالے سے کہا ہے کہ الیکشن کے نتائج جوبھی ہوں پاکستان کیلئے آئی ایم ایف سے گفتگو اہم ہے۔ بلوم برگ نے پاکستان میں عام انتخابات پر ایشیاء فرنٹیئر کیپیٹل کے فنڈز منیجر روچرڈ یسائی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے بیرونی قرض...
علامہ سید سلیمان ندویؒآں حضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی بعثت تعلیم او رتزکیہ کے لیے ہوئی، یعنی لوگوں کو سکھانا اور بتانا اور نہ صرف سکھانا او ربتانا، بلکہ عملاً بھی ان کو اچھی باتوں کا پابند اور بُری باتوں سے روک کے آراستہ وپیراستہ بنانا، اسی لیے آپ کی خصوصیت یہ بتائی گئی کہ (یُعَلِّ...
بلوچستان کے اضلاع پشین اور قلعہ سیف اللہ میں انتخابی امیدواروں کے دفاتر کے باہر دھماکے ہوئے ہیں جن کے سبب 26 افراد جاں بحق اور 45 افراد زخمی ہو گئے۔ تفصیلات کے مطابق بلوچستان اور خیبر پختون خوا دہشت گردوں کے حملوں کی زد میں ہیں، آج بلوچستان کے اضلاع پشین میں آزاد امیدوار ا...
مولانا محمد نجیب قاسمیشریعت اسلامیہ نے ہر شخص کو مکلف بنایا ہے کہ وہ حقوق اللہ کے ساتھ حقوق العباد یعنی بندوں کے حقوق کی مکمل طور پر ادائیگی کرے۔ دوسروں کے حقوق کی ادائیگی کے لیے قرآن وحدیث میں بہت زیادہ اہمیت، تاکید اور خاص تعلیمات وارد ہوئی ہیں۔ نیز نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم،...
پاکستان میں صارفین کے حقوق کی حفاظت کا کوئی نظام کسی بھی سطح پر کام نہیں کررہا۔ گیس، بجلی، موبائل فون کمپنیاں، انٹرنیٹ کی فراہمی کے ادارے قیمتوں کا تعین کیسے کرتے ہیں اس کے لیے وضع کیے گئے فارمولوں کو پڑتال کرنے والے کیا عوامل پیش نظر رکھتے ہیں اور سرکاری معاملات کا بوجھ صارفین پ...
انسدادِ منشیات کے ادارے اینٹی نارکوٹکس فورس کی جانب سے ملک اور بالخصوص پشاور اور پختونخوا کے دیگر شہروں میں منشیات کے خلاف آپریشن کے دوران 2 درجن سے زیادہ منشیات کے عادی افراد کو منشیات کی لت سے نجات دلاکر انھیں کارآمد شہری بنانے کیلئے قائم کئے بحالی مراکز پر منتقل کئے جانے کی اط...