وجود

... loading ...

وجود

محمد بن موسیٰ خوارزمی مسلم سائنسدان

هفته 23 دسمبر 2023 محمد بن موسیٰ خوارزمی مسلم سائنسدان

مشرقی افق
میر افسر امان

محمد بن موسیٰ خوارزمی 780ء میں ازبکستان کے علاقہ خواررزم( موجودہ نام خیوا) میں پیدا ہوئے۔ محمد بن موسیٰ خوارزمی دنیا کا بڑا ریاضی دان،الجبرا کا بانی اور موجد مانا جاتا ہے۔ یہ عباسی خلیفہ مامون الرشید کا دور حکومت تھا۔ وہ علم و حکمت کے دلدادہ تھے۔اُنہوںنے بغداد میں ”بیت الحکمت” علم سائنس کی ترقی کے لیے درسگاہ قائم کی۔ خلیفہ نے یونانی کتب ذخیرہ کرنے اور اُن کے تراجم کروانے کی ذمہ داری خوارزمی کے سپرد کی تھی۔صفر (0)کا موجد خوارزمی ہے۔اُس نے سب سے پہلے ہندسوں میں صفرکا استعمال کیا۔ جس سے عملی حساب کی ابتداء ہوئی۔ خوارزمی نے علم ریاضی پر ”علم ِالحساب” کی کتاب جو دنیا کی اوّلیں کتاب ہے تصنیف کی۔خوارزمی نے علم ریاضی اور الجبرا پر کتب تحریر کیں۔ ان کی دوسری کتاب جو علمِ حساب میں بنیادی کردار کی حامل ہے، اُس کا نام”الجبرا و القابلہ” ہے۔اس کتاب پر تبصرہ کرتے ہوئے مغربی سائنسدان فلپ کے ہٹی لکھتا ہے۔” کریمونا کے جیراڈر نے بارویں صدی میں خوارزمی کی اسِ کتاب کا ترجمہ کیا۔اس کتاب کو سولہویں صدی تک یورپین یونیورسٹی کے ریاضی کے نصاب میں اہم مقام حاصل رہا۔ یہی وہ کتاب ہے جس نے یورپ کو الجبرا کے علم سے متعارف کرایا۔خوارزمی کی تصانیف نے ہی مغرب کو اعشاریہ سے روشناس کرایا جو اُس کے نام(algorism) سے موسوم ہوا۔ ریاضی کی تصانیف نے عمرخیام، پیکا، لیوانارڈ،فیوباناکی اور فلورنس کے ماسٹر جیکب جیسے مشہور ماہرینِ ریاضی کو متاثر کیا۔جارج سارٹن نے اسے اپنی قوم کا ایک عظیم سائنسدان اور اپنے عہد کا عظیم ترین سائنسدان دان کہہ کر خراج تحسین پیش کیا۔ یونانی اور رومیوں کے دور سے اہلِ یورپ اعداد کو رومن میں لکھتے تھے۔ جو اعداد کی نسبت انتہائی مشکل اور پیچیدہ طریقہ تھا۔ جمع ،تفریق، تقسیم اور ضرب کے معاملات عوام الناس کے بس کی بات نہ تھے۔ ان تمام مسائل کو مدِ نظر رکھتے ہوئے خوارزمی نے عربی زبان” کتاب الجمح و تفریق” لکھی۔ جو حوادث زمانہ کی نظر ہو گئی۔ اس کا ترجمہ” ٹرٹیائی ڈی اور تھمیٹکا”(trattai de arithmetico)کے نام سے ” گمپگنی” نے1157 ء میں لاطینی زبان میںکیا۔اِسی کتاب کا ترجمہ ایڈیلاروڈ(adelard) نے بارہویں صدی عیسوی ڈی نیمر وانڈیکو(de numerd indico)کے نام سے کیا۔ اگر یہ تراجم نہ ہوتے تو علمِ ریاضی ترقی کی طرف گامزن نہ ہو پاتی۔ رومن اور عربی عدد کی سادہ مثال دیکھیں۔رومن طرز میں ایک سو اسی ہندسے کو اس طرح لکھا جاتا تھا۔clxxx۔ جبکہ عربی طرز میں ایک سو اسی ہندسے کو اسطرح١٨٠ لکھاجاتا ہے۔ رومن طرز میں ستائیس ہندسے کو اس طرح لکھتے تھے۔xxv11۔جبکہ عربی میں ستائیس ہندسے کو اس طرح لکھا جاتا ہے۔ ٢٧۔
ایک دلچسپ بات ہے کہ یورپ ایک طویل عرصے تک گنتی کے عربی طریقے کو عربک نبیریل کہتے رہے۔مگر جب صلیبی جنگوں کے دوران جب ان کو اسلام سے نفرت ہوئی تو انہوں نے کوشش کہ ریاضی میں عربوں کے اس احسان سے، جس میں صدیوں سے ان کی گردنیں دبی ہوئیں تھیں، چھٹکارا حاصل کرلیں۔اس مقصد کے لیے انہوں نے یہ فرضی نظریہ وضع کیا کہ گنتی کا یہ مروجہ طریقہ اگرچہ عرب سے یورپ میں آیا، مگر یہ عربوں کا اپنا طریقہ نہیں، بلکہ عربوں نے اہل ہند سے سیکھا تھا۔ اس لیے گنتی کے اس طریقے کے اصل موجد اہل ہند ہیں۔یہ نظریہ صرف اس وجہ سے مشہور ہوا کہ یورپ سے آیا۔ آج کل اسلامی ملکوں میں بھی پھیل گیا ہے۔ لیکن اگر گہری نگاہ سے دیکھا جائے تو خود یہ طریقہ ہی زبان حال سے کہہ رہا ہے کہ اس کی اصل عربی ہے۔ ہندی نہیں ہو سکتی۔ دیکھیں کہ ہندی یعنی دیونا گری اور یورپی یعنی رومن طرز تحریر میں ہر لفظ کے حرف بائیں سے دائیں طرف لکھے جاتے ہیں۔ لیکن عربی طرز میں ہر لفظ کے حروف دائیں سے بائیں طرف کو ملا کر رقم کیے جاتے ہیں ۔ یہی صورت حرفی حساب میں بھی برقرار رکھی جاتی ہے۔اس سے ثابت ہوا کہ یورپ نے عربوں سے ہی صحیح ہندسے لکھنا سیکھے۔ نہ کہ ہندی سنکرت یا روم ہندسوں سے۔
حساب اور الجبرا کے علاوہ خوارزمی نے کئی رسالے لکھے جن میں ایک رسالہ”اصطرلاب” پر ہے جس میں اس مشہور آلے کی ساخت اور طریقہ استعمال کی تفصیلات درج ہے۔ ایک اور رسالہ ”دھوپ گھڑی ”پر ہے جس میں اِس گھڑی کو قائم کرنے کی ترکیب کی تشریح کی گئی ہے ۔ ایک اور رسالہ میں زاویوں کےsines اورجیوپ(tangent) کے نقشے دیے گئے ہیں، جو ٹرگنو میڑی میں اِس کی مہارت کا ثبوت ہیں۔ ایک مکمل کتاب جغرافیہ پر بھی ہے۔ لیکن ” الجبراو المقابلہ” اپنے موضوع پر دنیا کی پہلی تصنیف ہے۔


متعلقہ خبریں


مضامین
کشمیری انصاف کے منتظر وجود اتوار 24 نومبر 2024
کشمیری انصاف کے منتظر

غموں کا پہاڑ وجود اتوار 24 نومبر 2024
غموں کا پہاڑ

منافقت کے پردے اور مصلحت کی دُکانیں وجود اتوار 24 نومبر 2024
منافقت کے پردے اور مصلحت کی دُکانیں

کیا امریکا کے دن گزر چکے ہیں؟ وجود اتوار 24 نومبر 2024
کیا امریکا کے دن گزر چکے ہیں؟

33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت وجود هفته 23 نومبر 2024
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر