... loading ...
سپریم کورٹ آف پاکستان نے مرحوم سابق صدر جنرل (ر)پرویز مشرف کی جانب سے غیر موجودگی میں غداری کیس میں خصوصی عدالت کی جانب سے سنائی جانے والے سزائے موت کے فیصلے کے خلاف دائر اپیل پراعتراضات ختم کرکے کھلی عدالت میں لگانے کا حکم دے دیا۔ جبکہ بینچ نے پاکستان بار کونسل ،سندھ ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن ،توفیق آصف ایڈووکیٹ اور عبدالرحمان انصاری ایڈووکیٹ کی جانب سے لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے خصوصی عدالت کے کالعدم قراردینے کے فیصلے کے خلاف دائر اپیلیں بھی بینچ کے سامنے لگانے کا حکم دے دی۔عدالت نے خصوصی عدالت کا قیام کالعدم قرار دینے کے خلاف اپیلوں پر پرویز مشرف کے اہلخانہ اور وفاقی حکومت کو نوٹس جاری کر دیئے جبکہ عدالت نے توفیق آصف ایڈووکیٹ کی جانب سے خصوصی عدالت کی جانب سے ٹرائل جاری رکھنے کے حوالے سے درخواست ٹرائل مکمل ہونے کی بنیاد پر نمٹا دی۔عدالت نے درخواستوں پر مزید سماعت 21نومبردم ساڑھے 11بجے تک ملتوی کردی۔ عدالت نے تمام درخواست گزاروں کے وکلاء کو آئندہ سماعت پر اسلام آباد آکر دلائل دینے کی ہدایت کی ہے۔ چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میںجسٹس سید منصور علی شاہ، جسٹس امین الدین خان اور جسٹس اطہر من اللہ پر مشتمل چار رکنی لارجر بینچ نے پرویز مشرف غداری کیس سننے والی خصوصی عدالت ختم کرنے کے فیصلے کے خلاف اپیل پر سماعت کی۔سابق صدر جنرل (ر)پرویز مشرف کی جانب سے بیرسٹر سلمان صفدر،توفیق آصف ایڈووکیٹ کی جانب سے سینئر وکیل حامد خان ایڈووکیٹ، پاکستان بار کونسل کی جانب سے وائس چیئرمین ہارون الرشید ایڈووکیٹ، سندھ ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کی جانب سے سینئروکیل رشید احمد رضوی جبکہ عبدالرحمان رحمان انصاری ایڈووکیٹ ذاتی حیثیت میں بطور درخواست گزار پیش ہوئے۔ سماعت کے آغاز پر چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ اچھا ہے تمام وکلا موجود ہیں، بینچ کے بارے میں چہ مگوئیاں ہورہی تھیں، وضاحت کرنا چاہتا ہوں، میں بینچزتبدیل کرنے کے حق میں نہیں اور نہ ہی خصوصی بینچز تشکیل دینے پر یقین رکھتا ہوں، جسٹس سید منصورعلی شاہ کوبینچ میں اس لئے شامل کیاکہ یہ ماضی میںسپریم کورٹ میں مقدمہ سن چکے ہیں اورتین ججز میں صرف یہی باقی ہیں اس لئے انہیں بینچ میں شامل کیا گیا، سمجھ نہیں آرہا کہ 2019 کے مقدمات آج تک مقررکیوں نہیں ہوئے، کیا کسی نے التواء مانگا تھا۔اس دوران پرویز مشرف کے وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ فوجداری قانون میں ترمیم کے بعد خصوصی عدالت کے فیصلے کیخلاف اپیل سپریم کورٹ میں دائرکی، خصوصی عدالت کا پرویزمشرف کے خلاف فیصلہ متفقہ نہیں تھا، پرویز مشرف کی عدم موجودگی میں سزا سنائی گئی۔سلمان صفدر کا کہنا تھا کہ انہوں نے خصوصی عدالت کافیصلہ چیلنج کیا کیونکہ یہ متفقہ نہیں تھا، غیر موجودگی میں پرویز مشرف کو پھانسی کی سزادی گئی۔چیف جسٹس نے پرویز مشرف کے وکیل سے سوال کیا کہ سپریم کورٹ میں آپ کی درخواست کو نمبرکیوں نہیں لگا؟ اس پر سلمان صفدر نے کہا کہ رجسٹرار آفس نے اعتراض عائد کیا کہ سزا یافتہ کے سرنڈر کئے بغیر اپیل دائر نہیں ہوسکتی، سپریم کورٹ کے جسٹس عمر عطابندیال نے ان چیمبر سماعت میں اپیل اعتراضات کے ساتھ کھلی عدالت میں مقررکرنے کا کہا۔چیف جسٹس نے سوال کیا کہ چیمبرسماعت کے بعد اپیل کب مقرر ہوئی تھی؟ سلمان صفدر نے بتایا کہ چیمبر سماعت کے بعد آج اپیل سماعت کیلئے مقرر ہوئی ہے، اپیلیں اتنی تاخیرسے کیوں مقرر ہوئیں اس حوالے سے کچھ نہیں کہہ سکتا۔چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ جب جج نے چیمبر میں اپیل سنی اورکھلی عدالت میں لگانے کا حکم دیا تو پھرکیوں اپیل سماعت کے لئے مقرر نہیں ہوئی۔ چیف جسٹس نے کہاکہ جبتک ہم اپنے آپ کو قابل احتساب نہیں بنائیں گے تو پھر کیسے دوسروں کا احتساب کرسکتے ہیں۔ کیوں اپیل سماعت کے لئے مقرر نہیں ہوئی۔ چیف جسٹس نے کہا کہ اگر عدالت کی غلطی ہے تو کہیں، آپ سینئر وکیل ہیں اس پر سلمان صفدر نے کہا کہ سزائے موت پر عملدرآمد سے پہلے اپیل کا سنا جانا بنیادی حق ہے، چیمبر میں بھی استدعا کی تھی کہ معاملہ عدالت میں مقررکیا جائے۔چیف جسٹس نے سوال کیا کہ پرویز مشرف کا کب انتقال ہوا۔اس پر سلمان صفدر نے بتایا کہ پرویز مشرف کا انتقال 5فروری 2023کو ہوا تھا،2020کے بعد میرا اپنے مئوکل سے رابطہ نہیں تھا۔72گھنٹے قبل میں نے پرویز مشرف کی اہلیہ ، بیٹے اوربیٹی سے رابطہ کیا۔چیف جسٹس نے کہا کہ ابھی ہم مین اپیل میں نہیں جارہے بلکہ متفرق درخواست سن رہے ہیں، پرویز مشرف کے لواحقین اپیل چلانا چاہتے ہیں کہ نہیں۔چیف جسٹس نے کہا کہ 2020میں دائر ہونے والی کریمنل متفرق درخواست کی منظوری دے سکتے کہ مین اپیل کو سماعت کے لئے مقرر کیا جائے، کیا حامد خان، رشید رضوی، حافظ عبدالرحمان انصاری اور ریاست پاکستان کو اس پر اعتراض ہے۔ اس پر تمام وکلاء اور ایڈیشنل اٹارنی جنرل چوہدری عامر رحمان نے کہا کہ انہیں کوئی اعتراض نہیں۔اس پر چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ نمبر لگ جائے گاانشاء اللہ جبکہ سلمان صفدر کا کہنا تھا کہ وہ لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کے حوالہ سے عدالت کی معاونت نہیں کرسکیں گے کیونکہ یہ کیس خواجہ طارق اے رحیم اور اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے لڑاتھا، میں ذاتی وجوہات کی بنیاد پر اس معاملہ پر معاونت نہیں کرسکتا۔دوران سماعت حامد خان نے بتایا کہ لاہور ہائی کورٹ کے حکم پر خصوصی عدالت کو ہی کالعدم قراردے دیا گیا تھا ، ہائی کورٹ کے پاس خصوصی عدالت کو کالعدم قراردینے کا کوئی اختیار نہیں تھا۔ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے سوال کیا کہ کیا سپریم کورٹ کا آرڈر فیلڈ میں تھا جب لاہور ہائی کورٹ نے خصوصی عدالت کو کالعدم قراردینے کے حوالہ سے فیصلہ دیا، لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے میں سپریم کورٹ کے حکم کا تذکرہ ہے کہ نہیں۔چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے یکم اپریل 2019کے تین رکنی بینچ کے فیصلے کے باوجود لاہور ہائی کورٹ نے کیس سنا اور 13جنوری 2020کو فیصلہ دیا۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ہوسکتا ہے کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ چونکہ یکم اپریل کا ہے اس لئے اس دن کی مناسبت سے لاہور ہائی کورٹ نے سپریم کورٹ کا حکم سنجیدگی سے نہیں لیا۔ حامد خان ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ لاہور ہائی کورٹ کا فیصلہ غیرآئینی، غیر قانونی اور اپنے اختیارات سے تجاوز ہے۔ لاہور ہائی کورٹ یہ کیس نہیں سن سکتی تھی اور سپریم کورٹ کااختیار استعمال کیا۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ لاہور ہائی کورٹ نے جو کچھ کیااس کی کوئی نظیر نہیں تھی۔ سپریم کورٹ نے خصوصی عدالت کا قیام کالعدم قرار دینے کے خلاف اپیلوں پر پرویز مشرف کے اہلخانہ اور وفاقی حکومت کو نوٹس جاری کر دیئے۔عدالت نے توفیق آصف، پاکستان بارکونسل، سندھ ہائی کورٹ بارایسوسی کی اپیلوں کو نمبر لگانے کی بھی ہدایت کی جبکہ حافظ عبدالرحمان انصاری کی اپیل پر بھی رجسٹرار آفس کو نمبر الاٹ کرکے مقرر کرنے کی ہدایت کر دی۔عدالتی حکمنامے میں کہا گیا کہ مشرف کے وکیل نے بتایا کہ اپیل پر رجسٹرار نے اعتراض لگایا تھا اور اعتراض کے خلاف اپیل جسٹس عمر عطا بندیال کے چیمبر میں مقرر ہوئی، وکیل نے بتایا کہ چیمبر سے جج نے کیس لارجر بینچ میں لگانے کا کہا لیکن اس کے بعد کیس مقرر نہیں ہوا اور مشرف کی وفات ہوگئی۔حکمنامے کے مطابق پرویز مشرف کے وکیل نے کہا کہ آئین پاکستان بھی اپیل کا حق دینے کی بات کرتا ہے، کیس میں تمام فریقین سے پوچھا گیا کہ پرویز مشرف کی اپیل کو مقرر کرنے پر کسی کو اعتراض تو نہیں جس پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل چوہدری عامر رحمان سمیت کسی فریق نے اعتراض نہیں اٹھایا۔سپریم کورٹ کے حکمنامے میں کہا گیا کہ افسوس ناک ہے کہ چیمبر میں جج کے حکم کے باوجود اپیل آج تک مقرر نہیں ہوئی، عدالتی رویے کے سبب کسی ملزم پر الزام نہیں لگایا جاسکتا، سزا یافتہ شخص کا اپیل دائر کرنا اسکا آئینی حق ہے۔عدالت نے حکم دیا کہ مشرف کے وکیل بیوہ، بیٹے اور بیٹی سے رابطہ کریں جبکہ سپریم کورٹ آفس مشرف اپیل پر نمبر لگائے، عدالتی بے عملی کا خمیازہ سزا یافتہ شخص کو نہیں بھگتنا چاہیے۔حکمنامے کے مطابق عدالت کو بتایا گیا لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ غیر قانونی اور اختیارات سے تجاوز ہے، وکلا نے کہا لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ غیر قانونی، غیر آئینی اور اختیارات سے تجاوز ہے، وکلا نے کہا کہ لاہور ہائی کورٹ نے وہ فیصلہ دیا جسکا اسے اختیار ہی نہیں تھا، لاہور ہائیکورٹ نے ایسا فیصلہ دیا جس کی پاکستان کی عدالتی تاریخ میں کوئی نظیر ہی نہیں ملتی، خصوصی عدالت اسلام آباد میں بنی اور اسلام آباد میں ہی فیصلہ سنایا اس لئے لاہور ہائی کورٹ کا دائرہ اختیار ہی نہیں بنتا تھا۔ وکلا ایسے غیر آئینی عمل بارے عدالت کی معاونت کریں، اگر مشرف کے ورثا چاہیں تو کیس میں فریق بن سکتے ہیں۔عدالت نے حکمنامے کے بعد کیس کی سماعت 21نومبردن ساڑھے 11بجے تک ملتوی کر دی۔چیف جسٹس نے وکلا سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد کا موسم بہت اچھا ہو گیا ہے جبکہ لاہور کا موسم آلودہ ہے اس لئے تمام درخواست گزاروں کے وکلاآئندہ سماعت پر اسلام آباد آئیں۔
رواں مالی سال کے دوران پاکستان کی سعودی عرب سے درآمدات میں کمی دیکھنے میں آئی اور پاکستان کا ایران سے درآمدات پر انحصار مزید بڑھ گیا ہے ۔ایک رپورٹ کے مطابق جولائی تا اکتوبر سعودی عرب سے سالانہ بنیاد پر درآمدات میں 10 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی جبکہ ایران سے درآمدات میں 30فیصد اضافہ ہ...
لاہور (بیورو رپورٹ)پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین کی اہلیہ اور سابق خاتون اول بشریٰ بی بی کے ویڈیو بیان پر ٹیلی گراف ایکٹ 1885 اور دیگر دفعات کے تحت7 مقدمات درج کرلیے گئے ہیں۔تفصیلات کے مطابق بشریٰ بی بی کے خلاف پنجاب کے علاقے ڈیرہ غازی خان کے تھانہ جمال خان میں غلام یاسین ن...
پی آئی اے نجکاری کیلئے حکومتی کوششیں جاری ہے ، گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ معاہدے کیلئے 30نومبر تک دوست ممالک سے رابطے رکھے جائیں گے ۔تفصیلات کے مطابق پی آئی اے کی نجکاری کیلئے دوست ملکوں سے رابطے کئے جارہے ہیں، گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ معاہدے کیلئے حکومتی کوششیں جاری ہے ۔ذرائع کے مطابق30نومبر ...
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ سندھ کے حصے کا ایک قطرہ پانی بھی کہیں جانے نہیں دیں گے ۔ سندھ میں پیپلز پارٹی کی دو تہائی اکثریت ہے ، مسلم لیگ ن کے ساتھ تحفظات بلاول بھٹو نے تفصیل سے بتائے ، ن لیگ کے ساتھ تحفظات بات چیت سے دور کرنا چاہتے ہیں۔ہفتہ کو کراچی میں میڈیا س...
سابق وزیراعظم اور بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ قوم اپنی توجہ 24 نومبر کے احتجاج پر رکھے۔سعودی عرب ہر مشکل مرحلے میں ہمارے ساتھ کھڑا رہا ہے۔ بشریٰ بی بی کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں۔عمران خان نے اڈیالہ جیل سے جاری اپنے ایک پیغام میں کہا کہ ملک میں قانون کی حکمرانی ، آئین ک...
آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے دہشت گردوں کے نیٹ ورک کو ختم کرنے اور قومی سلامتی کو نقصان پہنچانے والے عناصر کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ دیرپاامن واستحکام کے لئے فوج قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مل کر امن دشمنوں کا پیچھا کرے گی، پاک فوج ...
وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ سعودی عرب نے ہمیشہ بھائی بن کرمدد کی، سعودی عرب سے متعلق بشریٰ بی بی کا بیان پاکستان کے ساتھ دشمنی ہے ، سعودی عرب کے خلاف زہر اگلا جائے تو ہمارا بھائی کیا کہے گا؟، ان کو اندازہ نہیں اس بیان سے پاکستان کا خدانخوستہ کتنا نقصان ہوگا۔وزیراعظم نے تونس...
آئی سی سی چیمپئینز ٹرافی 2025 کے شیڈول کے اعلان میں مزید تاخیر کا امکان بڑھنے لگا۔میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا جارہا ہے کہ اگلے 24گھنٹے میں میگا ایونٹ کے شیڈول کا اعلان مشکل ہے تاہم اسٹیک ہولڈرز نے لچک دکھائی تو پھر 1، 2 روز میں شیڈول منظر عام پرآسکتا ہے ۔دورہ پاکستان سے بھارتی ا...
خیبر پختونخوا کے ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کرکے 3خواتین اور بچے سمیت 38 افراد کو قتل کردیا جب کہ حملے میں 29 زخمی ہوگئے ۔ ابتدائی طور پر بتایا گیا کہ نامعلوم مسلح افراد نے کرم کے علاقے لوئر کرم میں مسافر گاڑیوں کے قافلے پر اندھا دھند فائرنگ کی جس کے...
اسلام آباد ہائی کورٹ نے احتجاج کے تناظر میں بنے نئے قانون کی خلاف ورزی میں احتجاج، ریلی یا دھرنے کی اجازت نہ دینے کا حکم دے دیا، ہائی کورٹ نے وزیر داخلہ کو پی ٹی آئی کے ساتھ پُرامن اور آئین کے مطابق احتجاج کے لیے مذاکرات کی ہدایت کردی اور ہدایت دی کہ مذاکرات کامیاب نہ ہوں تو وزیر...
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد قیصر نے کہا ہے کہ علی امین گنڈاپور کے ساتھ مذاکرات کے لئے رابطہ ہوا ہے ، ہم سمجھتے ہیں ملک میں بالکل استحکام آنا چاہیے ، اس وقت لا اینڈ آرڈر کے چیلنجز کا سامنا ہے ۔صوابی میں میڈیا سے گفتگو کرتے انہوں نے کہا کہ 24 نومبر کے احتجاج کے لئے ہم نے حکمتِ...
وزیر اعظم کی ہدایت کے بعد فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر)نے غیر رجسٹرڈ امیر افراد بشمول نان فائلرز اور نیل فائلرز کے خلاف کارروائی کے لیے ایک انفورسمنٹ پلان کو حتمی شکل دے دی ہے ۔ رپورٹ کے مطابق ایف بی آر نے فیلڈ فارمیشن کی سطح پر انفورسمنٹ پلان پر عمل درآمد کے لیے اپنا ہوم ورک ...