وجود

... loading ...

وجود

مسجد اقصیٰ کی فضیلت

جمعه 20 اکتوبر 2023 مسجد اقصیٰ کی فضیلت

مولانا قاری محمد سلمان عثمانی


مسجد اقصیٰ مسلمانوں کا قبلہ اول ہے اور یہ مسجد حرام، مسجد نبوی کے بعد مسلمانوں کیلئے تیسرا سب سے مقدس ترین مقام ہے، یہ مسجد فلسطین کے شہر یروشلم کی سب سے بڑی مسجد ہے جس میں کثیر تعداد میں نمازیوں کی گنجائش ہے اور مسجد کے خارجی صحن میں بھی ہزاروں فرزندان توحید نماز ادا کر سکتے ہیں، مسجد اقصیٰ کو باقی مساجد پر فوقیت بھی حاصل ہے اور تاریخی اہمیت بھی حاصل ہے، لہٰذا مساجد میں سب سے افضل مسجد حرام پھر مسجد نبوی اور تیسرا مقام مسجد اقصیٰ کا ہے۔ اسلام کا قبلہ اول ہونے سے لے کر اس منزل تک جہاں نبی اکرم صلی اللہ
علیہ وسلم نے رات کے سفر (معراج) کے دوران تمام انبیاء کی نماز باجماعت پڑھائی، مسجد اقصیٰ اسلام کی سب سے خاص تاریخی یادگاروں
میں سے ایک ہے۔ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے صحابہؓ کو اپنی زندگی میں تین اہم مساجد کی زیارت کرنے کا حکم دیا، مکہ مکرمہ میں
مسجد الحرام،مدینہ منورہ میں مسجد نبوی، اور مسجد اقصیٰ یروشلم میں۔ اس لیے کہ ان تینوں مساجد میں سے کسی ایک میں بھی نماز پڑھنے کا ثواب کسی اور جگہ کی نماز سے پانچ سو گنا زیادہ ہے۔ قرآن حکیم میں اللہ رب العزت کا ارشاد ہے،وہ ذات پاک ہے جو لے گئی ایک رات اپنے بندے کو مسجد الحرام (یعنی خانہ کعبہ) سے مسجد اقصیٰ (یعنی بیت المقدس) تک جس کے گردا گرد ہم نے برکتیں رکھی ہیں، تاکہ ہم اسے اپنی (قدرت کی) نشانیاں دکھائیں، بیشک وہ سننے والا (اور) دیکھنے والا ہے۔ (سورہئ بنی اسرائیل)حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ہم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ 16 یا 17 مہینے تک القدس کی طرف منہ کر کے نماز پڑھی۔ پھر اللہ تعالیٰ نے اسے حکم دیا کہ دیکھو اپنا منہ کعبہ کی طرف پھیر لو (مکہ میں) (بخاری)۔احادیث نبوی میں بھی مسجد اقصیٰ کا ذکر اور فضیلت تواتر سے ملتی ہے۔ ام المومنین حضرت امّ سلمہ رضی اللہ عنہاسے روایت ہے کہ انہوں نے رسول اللہﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے جس نے حج یا عمرہ کی نیت سے مسجد اقصیٰ سے مسجد حرام تک کا احرام باندھا تو اس کے اگلے اور پچھلے گناہ معاف کر دیے جائیں گے یا آپ ﷺ نے یہ فرمایا کہ اس کے لیے جنت واجب ہوگئی۔(سنن ابوداؤد:جلد اول:حدیث نمبر 1737)ہارون بن سعید، ابن وہب، عبدالحمید بن جعفر، عمران بن ابی انس، سلیمان، حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا کہ سفر کیا جائے تین مسجدوں کی طرف کعبہ کی مسجد اور میری مسجد، مسجد نبوی اورمسجد اقصیٰ(صحیح مسلم:جلد دوم:حدیث نمبر 893)۔
حضرت ابوذر ؓ سے روایت ہے کہ میں نے عرض کیا کہ یا رسول اللہﷺ! دنیا میں سب سے پہلے کون سی مسجد بنائی گئی؟ آپ ﷺ نے فرمایا (مکہ کی) مسجد حرام،میں نے عرض کیا،پھر کون سی؟ آپ ﷺنے فرمایا (بیت المقدس کی) مسجداقصیٰ (صحیح بخاری:جلد دوم:حدیث نمبر 601)حضرت سیدنا ابوذررضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ہم نے رسول اللہ ﷺ کے ساتھ ایک ہی مجلس میں آپس میں اس بات پر گفتگو کی کہ بیت المقدس کی مسجد(اقصیٰ) زیادہ افضل ہے یارسول اللہ ﷺ کی مسجد(نبوی)؟تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: میر ی اس مسجد(نبوی) میں ایک نماز (اجروثواب کے اعتبار سے)اس (بیت المقدس،مسجداقصیٰ) میں چار نمازوں سے زیادہ افضل ہے اور وہ(مسجداقصیٰ) نماز پڑھنے کی بہترین جگہ ہے،عنقریب ایسا وقت بھی آنیوالا ہے کہ ایک آدمی کے پاس گھوڑے کی رسی کے بقدرزمین کاایک ٹکڑا ہو جہاں سے وہ بیت المقدس کی زیارت کرسکے (اس کے لئے بیت المقدس کو ایک نظر دیکھ لینا)پوری دنیا یا فرمایا دنیاومافیھا سے زیادہ افضل ہوگا(مستدرک حاکم:8553،طبرانی اوسط:6983،8930،شعب الایمان:3849،صحیح الترغیب:1179)نیز مسجد نبوی میں ایک نماز کاثواب ایک ہزار نمازوں کے برابرہے۔(بخاری:1190،مسلم:1394)یاد رہے کہ مسجد الحرام میں ایک نماز ایک لاکھ نمازوں کے برابر ہے۔(ابن ماجہ:1406)مستدرک حاکم کی حدیث سے بھی یہ معلوم ہوا کہ مسلمانوں کے دلوں میں مسجد اقصیٰ کی محبت بھری ہوئی ہے، اسے کوئی نہیں نکال سکتا، لیکن اس کی زیارت کے سلسلے میں مزیدمصائب وآلام کا شکار ہونا ممکن ہے،حضرت سیدناعبداللہ بن عمروؓبیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺجب سلیمان بن داؤدبیت المقدس کی تعمیر سے فارغ ہوئے تو انہوں نے اللہ تعالیٰ سے تین دعائیں کیں (۱)یا اللہ! میرے فیصلے تیرے فیصلے کے مطابق (درست)ہوں (۲)یا اللہ!مجھے ایسی حکومت عطا فرما کہ میرے بعد کسی کو ایسی حکومت نہ ملے(۳)یااللہ! جو آدمی اس مسجد (بیت المقدس)میں صرف نماز پڑھنے کے ارادے سے آئے وہ گناہوں سے اس طرح پاک ہوجائے جیسے وہ اس دن گناہوں سے پاک تھا جب اس کی ماں نے اسے جناتھا۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا اللہ تعالیٰ نے سلیمانؑ کی پہلی دودعائیں تو قبول فرمالی ہیں (کہ ان کا ذکر توقرآن مجید میں موجود ہے)مجھے امید ہے کہ ان کی تیسری دعا بھی قبول کرلی گئی ہوگی(سنن ابن ماجہ:1408،سنن نسائی:693)۔
آج اگر دیکھا جائے یہود و ہنود مسلمانوں کو گاجر مولی کی طرح کاٹ رہے ہیں،مصائب،مظالم کے پہاڑ ڈھا رہے ہیں،مظلوم
مسلمانوں کی پکار سننے والا کوئی نہیں،قبلہ اول بیت المقدس کی بے توقیری اور بے حرمتی کی جا رہی ہے،نہتے فلسطینیوں کو ہر سہولت سے محروم
کر کے ان کی زندگی اجیرن بنائی جا رہی ہے،آج اسرائیلی بربریت جاری ہے اور امریکہ اس بربریت میں اسرائیل کا ناصرف حمایتی ہے
بلکہ وہ مسلمانوں کی اس نسل کشی کا سب سے بڑا مجرم بھی ہے۔ ان دنوں بھی فلسطین میں جو ہو رہا ہے امریکہ کی سرپرستی میں ہی ہو رہا ہے۔
امریکہ ناصرف اسرائیل کی حمایت کر رہا ہے بلکہ ہر طرح سے مدد بھی کر رہا ہے،اسلحہ و دیگر سازو سامان اسرائیل بھیجا جا رہا ہے جو کسی المیہ
سے کم نہیں،ادھر مسلم ممالک کے حکمران صرف اور صرف بیانات کی حد تک محدود ہیں،عملی طور پر فلسطینیوں کی حمایت یا ان کی مدد کیلئے کچھ نہیں کیا جا رہا اور وقت کا فرعون اسرائیل فلسطینی شہر غزہ کو کھنڈر بنا چکا ہے، انسانی حقوق کے علمبردار ہو نے کا دعویٰ کر نے والا نام نہاد یہ وہی امریکہ ہے جسے نہ تو مظلوم فلسطینیوں کا دہائیوں سے بہتا خون نظر آتا ہے نہ اسے کشمیر میں دہائیوں سے بہتا ہوا خون نظر آتا ہے۔ نہ تو کبھی امریکہ کو خیال آیا کہ فلسطین و کشمیر میں بھی انسانوں کا خون بہایا جا رہا ہے۔ ایک عالمی طاقت کے نشے میں دھت امریکہ نے انصاف کا ساتھ دینے کے بجائے مسلمانوں کو نشانہ بنانے والی قوتوں اسرائیل اور بھارت کی پشت پناہی کی ہے، امریکہ کی یہ پالیسیاں ثابت کرتی ہیں کہ وہ اس معاملے میں انسانوں کو دیکھ کر نہیں بلکہ ان کے مذاہب کو دیکھ کر فیصلہ کرتا ہے، فلسطین کی موجودہ صورتحال بھی دنیا کے تمام اہم ممالک اور عالمی اداروں پر سوالیہ نشان ہے۔ ایک تو اسرائیل فلسطینیوں پر ظلم ڈھا رہا ہے تو دوسری طرف امریکہ اسرائیل کو جنگی سامان اور افرادی قوت بھی فراہم کر رہا ہے۔ یعنی امریکہ دنیا میں ظلم کی حمایت کر رہا ہے۔ اس جنگ میں جہاں امریکہ اسرائیل کی مدد کر رہا ہے غزہ میں تقریباً ڈیڑھ لاکھ سے زائد لوگ گھروں کو نقصانات پہنچنے اور خوف کی وجہ سے بے گھر ہوچکے ہیں اور اس وقت تک کی آمدہ اطلاعات اور خبر رساں ایجنسیوں کے مطابق ہزار سے زائد معصوم بچے اور چار ہزار سے زائد مرد و خواتین شہید ہو چکے ہیں،اقوام متحدہ کی طرف سے یہ تصدیق ہوئی ہے کہ غزہ میں تقریباً تہتر ہزار سے زائد افراد نے مختلف اسکولوں میں پناہ لی ہوئی ہے، ان اسکولوں کو بھی نشانہ بنایا جا رہا ہے، غزہ پر اسرائیلی حملے سے قبل یہاں دو سے تین لاکھ کے قریب افراد رہائش پزیر تھے، اسرائیلی وزیر دفاع نے غزہ میں کھانے پینے کی اشیاء اور ایندھن کی سپلائی رو ک رکھی ہے بلکہ ان کو وہ تمام ضروری سہولیات جو میسر ہو تی ہیں وہ منقطع کر دی گئی ہیں،پانی، خوراک، ایندھن، انٹرنیٹ، بجلی کی سہولت سے فلسطینی عوام کو محروم کر دیا گیا ہے،امن کے نام نہاد علمبرداروں کا یہ وہ چہرہ ہے جسے دنیا متعدد بار دیکھ تو چکی ہے لیکن بوجوہ اس پر کوئی بات نہیں کرنا چاہتا۔ اگر کوئی بولتا ہے تو موت کے سوداگر اکٹھے ہو کر اس کے خلاف ہو جاتے ہیں،تب بھی ان مجاہدین جوان، مرد،خواتین اور بچوں کے حوصلے پست نہیں ہوئے بلکہ ان کے عزائم و حوصلے مزید بلند ہیں،میں بطور مسلمان اپنے فلسطینی بھائیوں، ماؤں، بہنوں کی جرأت کو سلام پیش کرتا ہوں،اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ مولائے کریم فلسطینی مظلوم مسلمانوں کی مدد فرمائے اور قبلہ اول مسجد اقصیٰ کو آزادی نصیب فرمائے۔آمین


متعلقہ خبریں


امیر المومنین، خلیفہ ثانی، پیکر عدل و انصاف، مراد نبی حضرت سیدنا فاروق اعظم رضی اللہ عنہ… شخصیت و کردار کے آئینہ میں وجود - پیر 08 جولائی 2024

مولانا محمد سلمان عثمانی حضرت سیدناعمربن خطاب ؓاپنی بہادری، پر کشش شخصیت اوراعلیٰ اوصاف کی بناء پر اہل عرب میں ایک نمایاں کردار تھے، آپ ؓکی فطرت میں حیا ء کا بڑا عمل دخل تھا،آپ ؓ کی ذات مبارکہ کو یہ اعزاز بھی حاصل ہے کہ نبی مکرم ﷺ خوداللہ رب العزت کی بارگاہ میں دعا مانگی تھی ”...

امیر المومنین، خلیفہ ثانی، پیکر عدل و انصاف، مراد نبی حضرت سیدنا فاروق اعظم رضی اللہ عنہ… شخصیت و کردار کے آئینہ میں

نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود - بدھ 01 مئی 2024

بھارت میں عام انتخابات کا دوسرا مرحلہ بھی اختتام کے قریب ہے، لیکن مسلمانوں کے خلاف مودی کی ہرزہ سرائی میں کمی کے بجائے اضافہ ہوتا جارہاہے اورمودی کی جماعت کی مسلمانوں سے نفرت نمایاں ہو کر سامنے آرہی ہے۔ انتخابی جلسوں، ریلیوں اور دیگر اجتماعات میں مسلمانوں کیخلاف وزارت عظمی کے امی...

نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود - بدھ 13 مارچ 2024

مولانا زبیر احمد صدیقی رمضان المبارک کو سا ل بھر کے مہینوں میں وہی مقام حاصل ہے، جو مادی دنیا میں موسم بہار کو سال بھر کے ایام وشہور پر حاصل ہوتا ہے۔ موسم بہار میں ہلکی سی بارش یا پھو ار مردہ زمین کے احیاء، خشک لکڑیوں کی تازگی او رگرد وغبار اٹھانے والی بے آب وگیاہ سر زمین کو س...

رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود - منگل 27 فروری 2024

نگران وزیر توانائی محمد علی کی زیر صدارت کابینہ توانائی کمیٹی اجلاس میں ایران سے گیس درآمد کرنے کے لیے گوادر سے ایران کی سرحد تک 80 کلو میٹر پائپ لائن تعمیر کرنے کی منظوری دے دی گئی۔ اعلامیہ کے مطابق کابینہ کمیٹی برائے توانائی نے پاکستان کے اندر گیس پائپ لائن بچھانے کی منظوری دی،...

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود - هفته 24 فروری 2024

سندھ ہائیکورٹ کے حکم پر گزشتہ روز سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹوئٹر جسے اب ا یکس کا نام دیاگیاہے کی سروس بحال ہوگئی ہے جس سے اس پلیٹ فارم کو روٹی کمانے کیلئے استعمال کرنے والے ہزاروں افراد نے سکون کاسانس لیاہے، پاکستان میں ہفتہ، 17 فروری 2024 سے اس سروس کو ملک گیر پابندیوں کا سامنا تھا۔...

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے! وجود - جمعه 23 فروری 2024

ادارہ شماریات کی تازہ ترین رپورٹ کے مطابق جنوری میں مہنگائی میں 1.8فی صد اضافہ ہو گیا۔رپورٹ کے مطابق گزشتہ ماہ شہری علاقوں میں مہنگائی 30.2 فی صد دیہی علاقوں میں 25.7 فی صد ریکارڈ ہوئی۔ جولائی تا جنوری مہنگائی کی اوسط شرح 28.73 فی صد رہی۔ابھی مہنگائی میں اضافے کے حوالے سے ادارہ ش...

گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے!

پاکستان کی خراب سیاسی و معاشی صورت حال اور آئی ایم ایف وجود - پیر 19 فروری 2024

عالمی جریدے بلوم برگ نے گزشتہ روز ملک کے عام انتخابات کے حوالے سے کہا ہے کہ الیکشن کے نتائج جوبھی ہوں پاکستان کیلئے آئی ایم ایف سے گفتگو اہم ہے۔ بلوم برگ نے پاکستان میں عام انتخابات پر ایشیاء فرنٹیئر کیپیٹل کے فنڈز منیجر روچرڈ یسائی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے بیرونی قرض...

پاکستان کی خراب سیاسی و معاشی صورت حال اور آئی ایم ایف

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود - جمعرات 08 فروری 2024

علامہ سید سلیمان ندویؒآں حضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی بعثت تعلیم او رتزکیہ کے لیے ہوئی، یعنی لوگوں کو سکھانا اور بتانا اور نہ صرف سکھانا او ربتانا، بلکہ عملاً بھی ان کو اچھی باتوں کا پابند اور بُری باتوں سے روک کے آراستہ وپیراستہ بنانا، اسی لیے آپ کی خصوصیت یہ بتائی گئی کہ (یُعَلِّ...

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب

بلوچستان: پشین اور قلعہ سیف اللہ میں انتخابی دفاتر کے باہر دھماکے، 26 افراد جاں بحق وجود - بدھ 07 فروری 2024

بلوچستان کے اضلاع پشین اور قلعہ سیف اللہ میں انتخابی امیدواروں کے دفاتر کے باہر دھماکے ہوئے ہیں جن کے سبب 26 افراد جاں بحق اور 45 افراد زخمی ہو گئے۔ تفصیلات کے مطابق بلوچستان اور خیبر پختون خوا دہشت گردوں کے حملوں کی زد میں ہیں، آج بلوچستان کے اضلاع پشین میں آزاد امیدوار ا...

بلوچستان: پشین اور قلعہ سیف اللہ میں انتخابی دفاتر  کے باہر دھماکے، 26 افراد جاں بحق

حقوقِ انسان …… قرآن وحدیث کی روشنی میں وجود - منگل 06 فروری 2024

مولانا محمد نجیب قاسمیشریعت اسلامیہ نے ہر شخص کو مکلف بنایا ہے کہ وہ حقوق اللہ کے ساتھ حقوق العباد یعنی بندوں کے حقوق کی مکمل طور پر ادائیگی کرے۔ دوسروں کے حقوق کی ادائیگی کے لیے قرآن وحدیث میں بہت زیادہ اہمیت، تاکید اور خاص تعلیمات وارد ہوئی ہیں۔ نیز نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم،...

حقوقِ انسان …… قرآن وحدیث کی روشنی میں

گیس کی لوڈ شیڈنگ میں بھاری بلوں کا ستم وجود - جمعرات 11 جنوری 2024

پاکستان میں صارفین کے حقوق کی حفاظت کا کوئی نظام کسی بھی سطح پر کام نہیں کررہا۔ گیس، بجلی، موبائل فون کمپنیاں، انٹرنیٹ کی فراہمی کے ادارے قیمتوں کا تعین کیسے کرتے ہیں اس کے لیے وضع کیے گئے فارمولوں کو پڑتال کرنے والے کیا عوامل پیش نظر رکھتے ہیں اور سرکاری معاملات کا بوجھ صارفین پ...

گیس کی لوڈ شیڈنگ میں بھاری بلوں کا ستم

سپریم کورٹ کے لیے سینیٹ قرارداد اور انتخابات پر اپنا ہی فیصلہ چیلنج بن گیا وجود - جمعرات 11 جنوری 2024

خبر ہے کہ سینیٹ میں عام انتخابات ملتوی کرانے کی قرارداد پر توہین عدالت کی کارروائی کے لیے دائر درخواست پر سماعت رواں ہفتے کیے جانے کا امکان ہے۔ اس درخواست کا مستقبل ابھی سے واضح ہے۔ ممکنہ طور پر درخواست پر اعتراض بھی لگایاجاسکتاہے اور اس کوبینچ میں مقرر کر کے باقاعدہ سماعت کے بعد...

سپریم کورٹ کے لیے سینیٹ قرارداد اور انتخابات پر اپنا ہی فیصلہ چیلنج بن گیا

مضامین
روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن وجود جمعه 22 نومبر 2024
روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن

بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون وجود جمعه 22 نومبر 2024
بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون

ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟ وجود جمعه 22 نومبر 2024
ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟

پی ٹی آئی کے کارکنوں کو چیلنج وجود جمعرات 21 نومبر 2024
پی ٹی آئی کے کارکنوں کو چیلنج

آسٹریلیا کا سکھوں کو نشانہ بنانے پر اظہار تشویش وجود جمعرات 21 نومبر 2024
آسٹریلیا کا سکھوں کو نشانہ بنانے پر اظہار تشویش

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر