وجود

... loading ...

وجود

غزہ میں انسانی حقوق کی بدترین پامالی کا ذمہ دار اسرائیل

بدھ 18 اکتوبر 2023 غزہ میں انسانی حقوق کی بدترین پامالی کا ذمہ دار اسرائیل

ریاض احمدچودھری

معصوم نہتے فلسطینی شہریوں کے خلاف اسرائیلی صیہونی ظلم اور قتل و غارت گری ناقابل برداشت ہے۔ اسرائیل جنگی جرائم کا مرتکب ہے۔ بے گناہ شہریوں، خواتین، معصوم بچوں کو ٹارگٹ کرنا انسانی حقوق اور انسانیت کی بدترین پامالی ہے۔ پوری دنیا میں مسلمانوں سمیت ظلم و ناانصافی کی مخالف اقوام نے اسرائیل کی مذمت اور فلسطینیوں سے یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔ غزہ سے انخلاء کا اسرائیلی مطالبہ بین الاقوامی طور پر غیر قانونی اور کسی صورت قابل قبول نہیں۔ اس ناجائز مطالبہ پر عمل ایک نئے انسانی المیہ کو جنم دے گا۔ عالمِ اسلام کے پاس عزت و وقار اور ایمان کی حفاظت کے ساتھ جینے کے لیے اتحاد کے سوا کوئی راستہ نہیں ہے۔ ملت اسلامیہ نے بروقت اقدامات نہ کیے تو بیت المقدس کے بعد مدینہ منورہ، مکہ مکرمہ کے لیے بھی خطرات بڑھ جائیں گے۔ امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے 17 اکتوبر کو اسلام آباد میں قومی فلسطین کانفرنس کی میزبانی کا اعلان کرتے ہوئے تمام دینی، سیاسی قائدین، سابق سفارت کاروں، سینئر صحافیوں، دانشوروں اور سول سوسائٹی کے نمایندہ قائدین کو دعوت دی ہے۔ فلسطینی ہمیشہ پاکستان کے عوام سے خیر اور پشت بانی کی توقع رکھتے ہیں۔ قومی فلسطین کانفرنس متفقہ لائحہ عمل دے گی۔
پاکستانی عوام اپنے مظلوم فلسطینی عوام کے ساتھ ہیں۔ اسرائیل کو تسلیم کرنا بھارت کے کشمیر پر تسلط کو تسلیم کرنا ہے۔ مسئلہ فلسطین کے حل کیلئے عرب ممالک کا کردار مجرمانہ ہے۔ اسرائیل کو تسلیم کرنے والے عرب ممالک نے امت مسلمہ سے غداری کی۔ مغربی حکومتیں اور ان کے ایجنٹ اسلام کے خلاف سازشوں میں مصروف عمل ہیں اور وہ اسلام کو دوسرے مذاہب کا دشمن بنا کر پیش کرنا چاہتے ہیں جبکہ اسلام امن و سلامتی کا مذہب ہے اور فلسطین کے مسئلہ پر اسلامی تعلیمات کے مطابق ہم یہودیوں کے دشمن نہیں بلکہ سیاسی فیصلہ کے خلاف ہیں جو برطانوی و امریکی استعمار نے فلسطین کے خلاف کیا اور فلسطینی زمین پر اسرائیل کے وجود کو جنم دیا ہے۔لہذا اسرائیل ایک غاصب اور ناجائز ریاست ہے۔
دنیا کے سامنے ایک پر امن اور منصفانہ حل موجود ہے کہ فلسطینی عوام کو فلسطین واپس لایا جائے اور فلسطین کے باشندے جن میں یہودی، عیسائی اور مسلمان سب شامل ہیں ایک ریفرنڈم کے ذریعہ فلسطین کی قسمت اور بعد میں آنے والے باشندوں کی قسمت کا فیصلہ کریں۔ عالمی برداری اگر مسئلہ فلسطین کا منصفانہ حل کرنے میں سنجیدہ ہے تو اس سے زیادہ پر امن اور منصفانہ حل نہیں ہو سکتا۔
فلسطین و کشمیر کے عوام پر ہونے والے ظلم و ستم پر عالمی قوتیں خاموش ہیں۔ سیاسی مفادات سے بالاتر ہوکر فلسطین و کشمیر کے مسئلے پر آواز بلند کرنا ہوگی۔ عالمی برادری کو فلسطینی عوام کا حق تسلیم کرنا ہوگا ورنہ خطے سمیت دنیا میں امن کا قیام نا ممکن ہے۔ اقوام متحدہ اپنا اعتماد کھو چکی ہے۔ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم تمام اقوام کو فلسطین کے منصفانہ حل کے لئے متحد کریں اور ایک مشترکہ پلیٹ فارم پر جمع کریں۔ انہوں نے قائد اعظم، علامہ اقبال، علامہ مودودی او ر شہید ذوالفقار علی بھٹو کے فلسطین حمایت کردار کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں آج فلسطینی کاز کیلئے حکومتی سطح پر اسی موقف کی ضرورت ہے جو بانیان پاکستان نے اپنایا تھا۔
فلسطین میں اسرائیلی مظالم انسانیت سوز ہیں۔ آج مسئلہ فلسطین عالمی اہمیت حاصل کر چکا ہے۔ مسئلہ فلسطین ایک مرکزی حیثیت رکھتا ہے۔ انڈونیشیا فلسطین کی آزاد اور جمہوری ریاست کے قیام کی مکمل حمایت کرتا ہے۔ فلسطینی مزاحمت عنقریب کامیاب ہو گی اور فلسطین کی آزادی یقینی ہے۔ عالمی فلسطین کانفرنس یقینا مسئلہ فلسطین کے حل کے لئے اہم سنگ میل ثابت ہو گی۔ مسئلہ فلسطین کے حل کے لئے ہم سب کو یکجا ہونا پڑے گا اور ہمیں بھرپور قوت کے ساتھ مقابلہ کرنا ہو گا اور اس کام کے لئے تمام ستاون اسلامی ممالک کو ایک مضبوط اور طاقتور موثر پلیٹ فارم تشکیل دینا ہو گا۔ اتحاد وقت کی اہم ترین ضرورت ہے اور اس اتحاد کو پارہ پارہ کرنے کے لئے اربوں ڈالر خرچ کئے جا رہے ہیں۔ امریکہ کا افغانستان اور عراق میں آنے کا مقصد یہی تھا کہ خطے کو کنٹرول کیا جائے اور ایران پر بھی نظر رکھی جائے۔ یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ کچھ عرب ریاستوں کے حکمران اسرائیل کے ساتھ تعلقات قائم کر رہے ہیں۔ اگر او آئی سی مشترکہ کوششیں کرے تو ہم فلسطین اور کشمیر کے مسائل کو حل کر سکتے ہیں۔ مظلوم فلسطینی عوام پر اسرائیلی جارحیت کے خلاف امت مسلمہ یکجا ہیں، گریٹر اسرائیل کا خواب چکنا چور ہوچکا ہے۔ اسرائیل تنہائی کا شکار یے اور اپنے گرد دیواریں کھڑی کر چکا ہے۔


متعلقہ خبریں


مضامین
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت وجود هفته 23 نومبر 2024
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت

بلوچستان میں جامع آپریشن کافیصلہ وجود هفته 23 نومبر 2024
بلوچستان میں جامع آپریشن کافیصلہ

روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن وجود جمعه 22 نومبر 2024
روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن

بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون وجود جمعه 22 نومبر 2024
بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون

ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟ وجود جمعه 22 نومبر 2024
ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر