... loading ...
عطااللہ ذکی ابڑو
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
7 اکتوبر اور 8 اکتوبر کی صبح ابابیلوں کی طرح ہوا میں اڑتے حماس کے چھاتہ بردار اسرائیلی پر ٹوٹ پڑے یہ پیراگلائڈرز تل ابیب اور یروشلم تک پہنچ گئے ،حماس کے حملہ آوروں نے سمندر، زمین اور فضا سے جنوبی اسرائیل میں داخل ہونا شروع کردیااورٹرکوں اورٹینکوں پرسواراسرائیلی فوجیوں کو یرغمال بناکر غزہ لے آئے آٹھ روز سے جاری ان جنگی حملوں میں ہلاک اسرائیلیوں کی تعداد 1800 سے تجاوز کرچکی ہے۔ ان میں 583 فلسطینی بچے بھی شامل ہیں، تل ابیب کے ائیرپورٹ سمیت اسرائیل کا شہر اسقلان فلسطینیوں کے نشانے پر ہے۔ القاسم برگیڈ کے جنگو پچیس مقامات سے اسرائلیوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ غزہ کی پٹی پر بیس لاکھ آبادی میں سے 8 لاکھ صرف بچے ہیں جو اسرائیلی بربریت کا شکارہورہے ہیں۔سوشل میڈیاپر آنے والی ویڈیوز اتنی ہولناک ہیں کہ کلیجہ منہ کو آتا ہے، جب سے جنگ چھڑی ہے مزاحمت میں قطر،لبنان اورایران کھل کرمیدان عمل میں سامنے آچکے ہیں، اسرائیلی فوجی خنزیر کی چربی میں گولیاں ڈال کر مسلمانوں پر برسا رہی ہے۔ وجہ یہودیوں کی وہ نفرت ہے جو صہیونی کے دلوں میںآج بھی پل رہی ہے؟اسرائیلی فوجی ترجمان نے اعتراف کیا ہے کہ حالات کنٹرول کرنے میں توقع سے زیادہ وقت لگ رہا ہے، حماس کا حملہ اسرائیل کے لیے نائن الیون قراردیا جارہا ہے،نیتن یاہو نے شاید یہ سوچ رکھا ہے کہ انہیں کچھ بھی کرنے کی اجازت ہے اور وہ اس کی کوئی بھی قیمت ادا نہیں کریں گے۔ آج انہیں اپنے اس قیمت پر اپنے سپہ سالاروں کے سر دینا پڑ رہے ہیں ان کی خواتین کی بازیابی کیلئے حماس سے بھیک مانگنے پر مجبورہیں، سترسال قبل تل ابیب کی ساحلی پٹی پر آباد دس سے بارہ یہودیوں پر مشتمل پڑاوڈالنے والے اسرائیل کی فوج نے آج غزہ پر قابض ہوکرپمفلٹس پھینکے ہیں جن پرتحریر ہے کہ اپنے گھرفوری چھوڑ دو اور غزہ کے جنوب میں چلے جاؤ۔ اس پر حماس نے غزہ نہ چھوڑنے کا اعلان کیا ہے،ترجمان خالد قدومی کہتے ہیں غزہ کے فلسطینی 1948 کی طرح دوبارہ مہاجرین نہیں بنیں گے،اسرائیل اتنا خودسر ہوچکا ہے کہ پناہ گزین کیمپس، ایمبولینس اور امدادی کارکن بھی حملوں کی زد پر ہیں، غزہ کی ناکہ بندی کرکے پانی بجلی، خوراک اور ایندھن کی فراہمی مکمل بند کردی گئی ہے جس کے باعث غزہ کے رہائشیوں کی مشکلات دن بدن بڑھتی جارہی ہیں۔ اسرائیلی گھربارچھوڑ کرجانے والوں کو بھی نشانہ بنارہا ہے۔ امریکی وزیردفاع لائیڈ آسٹن اسرائیل کے ساتھ مل کر علی الاعلان فلسطینیوں کو صفحہ ہستی سے مٹانے کے پلان بناتے ہوئے نہتے فلسطینیوں پر بمباری میں نیتن یاہو کا ساتھ دے رہا ہے اورہمارے مسلم حکمران وارننگ سے آگے نہیں بڑھ رہے؟ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان بھی ایران سے ٹیلیفونک رابطہ کرکے 45 منٹ گفتگو میں مسلمانوں کے اتحاد پر بات تک ہی محدود رہے؟ سعودیہ کا یہ فیصلہ بھی لگتا ہے کہ وہ امریکہ کی پٹاری نکل کر چائنا،روس اورایران کے ساتھ کھڑا ہونا چاہتا ہے؟ قطر جس کے پاس گیس کا سب سے بڑا ذخیرہ موجود ہے جو دنیا کے بڑے حصے کو گیس فراہم کرتا ہے دوقدم آگے بڑھ کر اس نے دھمکی دی کہ بے گناہ فلسطینیوں پر بمباری بند نہ کی گئی تو پوری دنیا کو گیس کی فراہمی بند کردیں گے۔ قطر کے اس اقدام سے ان ممالک کا صنعتی پہیہ جام ہوجائیگا، معیشت جس کی مضبوط ہے وہ زیادہ مضبوط ہے ایک خبر گرم ہے کہ حماس اور حزب اللہ نے اسرائیل کے نیوکلیئر اثاثے رکھنے والے شہر ڈمونا پر قبضہ کرلیا ہے۔
حماس نے جہاں اپنی فوجی کارروائیوں سے دنیا کو حیران کردیا ہے وہیں انہوں نے ابلاغ کے میدان میں بھی اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایالیا ہے،فلسطین جنگی میدان کے ساتھ سوشل میڈیا کے محاذ پر اسرائیلی کو نیست نابود کرنے کا ارادہ کیے میدان عمل میں کھڑے ہیں، حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز نے ‘طوفان الاقصٰی’ کے نام سے اسرائیل کے خلاف کیے گئے آپریشن کی ویڈیو رپورٹ جاری کی ہے،ساڑھے تین منٹ کی اس ویڈیو میں مارٹر گنوں کی فائرنگ اورراکٹوں کی بارش کرکے اسرائیل پر حملے، اسرائیلی باڑ کو بموں سے اڑاتے، زمینی اور فضائی راستوں سے اسرائیل میں داخل ہوتے ہوئے دکھایا گیا ہے، حملے کے دوران فتح و نصرت کی دعائیں بھی مانگی جارہی ہیں،القسام بریگیڈز کے کمانڈوز کے ہیلمٹس اور گنوں پر کیمرے لگا کر حملوں کی فلم بندی ڈرون کیمروں سے کر رہے ہیں، بم گرانے والے ڈرون پر بھی کیمرے لگے تھے،فضائی حملوں کے بعد حماس کے ڈرون بحفاظت اپنے مرکز تک کامیابی سے پہنچ رہے ہیں اور چھپن اسلامی ممالک میں سے صرف تین اسلامی ریاستیں لبنان،ایران لب کشائی کررہی ہیں۔ میں انتظارمیں ہوں کہ مسلم ممالک کے دفاع کے لیے بننے والا فوجی اتحاد جس کا سالارراحیل شریف کو بنایا گیا تھا آج کہاں ہے؟ کیا فلسطینیوں پرغاصب اسرائیل کے حملے کا جواب دے سکتے ہیں؟ غزوہ ہند کا راگ الاپنے والے آج غزوہ اقصٰی کے موقع پر کون سے بلوں میں جاگھسے ہیں؟یہ بیت القدس کی آزادی کے لیے کب کھڑے ہوں گے قبل اول اورمسجد اقصٰی کی توہین اور بے حرمتی پر گونگے،بہرے اور اندھے کیوں بنے ہوئے ہیں دنیا کی سپرطاقت کا اسرائیل کے ساتھ مل کر غزہ کو فتح کرنے کا خواب اپنی جگہ مگر ہمارا یقین اورکامل ایمان ہے ایک دن جیت غزہ کے مسلمانوں کی ہی ہوگی
یہ مصرع لکھ دیا کس شوخ نے محراب مسجد پر
یہ ناداں گرگئے سجدوں میں جب وقت قیام آیا