وجود

... loading ...

وجود

قرآن مجید میں تمام مسائل کا حل موجود ہے

بدھ 04 اکتوبر 2023 قرآن مجید میں تمام مسائل کا حل موجود ہے

ریاض احمدچودھری

عالمی مجلس بیداری فکر اقبال کی ادبی نشست میں “وہ زمانے میں معززتھے مسلماں ہوکر” کے عنوان پر محمدکاشف نور نے اپنے خطاب میں کہاکہ جس طرح افواج اپنی پیش قدمی کے دوران کل متاع حیوةبطور زادراہ کے ساتھ رکھتی ہیں اسی طرح قرآن مجیدمیں کل انسانیت کے لیے برائے عرصہ حیات مکمل سامان ہدایت موجودہے جواس عظیم کتاب کے ساتھ اپنی نسبت جوڑ لیتاہے وہ بھی عظیم ہوجاتاہے۔ یہ کتاب اندھیروں سے نکال کرروشنیوں میں لاتی ہے اور منزل تک چھوڑ کر دم لیتی ہے۔جو غلام بن کے اللہ تعالی کے سامنے پیش ہوتے ہیں وہ آقابناکر دنیامیں بھیج دیے جاتے ہیں کیونکہ یہ زندگی بخش کتاب ہے۔ قرآن مجیدہمیں شریعت و طریقت اور معرفت کے راستے حقیقت تک رسائی دیتاہے۔ مسلمانوں کے عروج کی ایک وجہ یہ بھی تھی کہ لکھی گئی کتابوں میں ابواب و فصول کے عنوانات قرآنی آیات سے رکھے جاتے تھے۔ قرآن مجید ہرزمانے کے مسائل کا بہترین حل پیش کرتاہے ۔ آج ہم جس طرح کے حالات سے گزررہے ہیں ہمیں من حیث القوم اس کتاب قرآن مجیدسے جڑنے کی اشدضرورت ہے۔ اسلام اورعزت لازم و ملزوم ہیں،اگرآج کے مسلمان کی عزت نہیں ہے تواس لیے کہ وہ اسلام سے دور ہوگیاہے۔ مسلمان ہوناگویا تحرک کاایک نام ہے کیونکہ اس دین میں جمودکی کوئی گنجائش نہیں ہے۔
ڈاکٹر علامہ اقبال، خودی کو ”واحد حقیقت” قرار دیتے ہیں۔ تصور خودی ایک مسلمان کو مومن بناتا ہے۔جس کی اذان سے شبستان وجود لرز اٹھتا ہے اور پھر یہ تصور خودی ان کے مرد مومن کے جگر میں وہ آگ پھونک دیتا ہے کہ لذت پرواز اسے احساس تفاخر عطا کرتی ہے۔حق شناس بناتی ہے اور وہ معرکہ حق و باطل کے لیے ہر دم صف آرا نظر آتا ہے۔ پھر یہی مرد مومن عشق کی بلندیوں کو چھوتا ہے اور علم کے سمندر میں ڈوب کر علم کا سورج بن کر ابھرتا ہے۔اقبال کے کلام میں مرد مومن کی صفات اور خصوصیات کو کافی تفصیل سے پیش کیا گیا ہے اور ان صفات کا بار بار تذکر ہ اس صورت سے کیا گیا ہے۔ کہ اس کی شخصیت اور کردار کے تمام پہلو پوری وضاحت سے سامنے آجاتے ہیں۔ یہ مرد مومن وہی ہے جس نے اپنی خودی کی پوری طرح تربیت و تشکیل کی ہے اور تربیت اور استحکامِ خودی کے تینوں مراحل ضبط نفس، اطاعت الہٰی،اور نیابت الہٰی طے کرنے کے بعد اشرف المخلوقات اور خلیفتہ اللہ فی الارض ہونے کا مرتبہ حاصل کر لیا ہے۔
مرد مومن کی یہ امتیازی شان ہے کہ وہ اس دنیا میں رہتے ہوئے ان دنیاوی آلائشوں سے خود کو دور رکھتا ہے اگر آج کے انسان کو ”مرد کامل” کے مرتبے پر فائز ہونا ہے اور اس کھوئے ہوئے مقام و مرتبے کو پھر سے پانا ہے تو خود میں فولاد کی سختی اور کردار کی مستی پیدا کرنی ہو گی، اپنے زور بازو پر بھروسہ کرتے ہوئے ایام کا مرکب نہیں راکب بننا ہوگا۔ ریشم کی نرمی اور شبنم کی ٹھنڈک کو مزاج کاحصہ بنانا ہو گا اور فقر و استغناء کا دامن تھام کر آگے بڑھنا ہو گا کیونکہ مومن کبھی کسی کے سامنے ہاتھ نہیں پھیلاتا، ان تمام اجزاء کو مٹی میں گوندھنے کے بعد اس مٹی سے جو تخلیق ابھرے گی اسے صحیح معنوں میں ”مرد کامل” کے لقب سے ملقب کیا جائے گا جس کی ضرورت موجودہ حالات میں بہت زیادہ ہے۔
آج کے انسان میں عمل کا فقدان ہے اور اسی بے عملی کی وجہ سے ماضی کا انسان جو اعلیٰ و ارفع مقام تک پہنچ چکا تھا اور جس میں ستاروں پر کمندیں ڈالنے کی صلاحیت تھی۔ آج حال میں بے یارومددگار اور عقلی لحاظ سے نحیف و نزار ہو چکا ہے کیونکہ اس کے فکرونظر اور سوچ کے تمام پیمانے ٹوٹ چکے ہیں آج کے انسان نے خود کو اپنے مقام سے خود ہی نیچے گرا لیا ہے۔ آج کا انسان مادیت کے جال میں پھنس چکا ہے اس کی سوچ اور عمل حرص و طمع سے لتھڑے ہوئے ہیں جبکہ اقبال جس مرد کامل کے بانی ہیں وہ ان تمام مکروہات سے مبرا ہے اس کے لیے مال و زر بے معنی ہیں بلکہ اس کا اصل مقصود صرف اور صرف شہادت ہے۔
شہادت ہے مطلوب و مقصود مومن
نہ مال غنیمت نہ کشور کشائی
علامہ اقبال نے جس زمانے میں آنکھ کھولی اس وقت مشرق و مغرب میں زندگی کے مختلف شعبوں میں عجیب و غریب انقلاب ظہور پذیرہو رہا تھا۔ مشرق کی جہانگیری و جہانبانی ختم ہو چکی تھی اور ہر سمت زوال اور پستی کا دور دورہ تھا۔ ہندوستان کی فضا سوراج کے نغموں سے معمور تھی۔ ان حالات میں اقبال نے وطنیت کے جذبے کو اْجاگر کرنے کیلئے خوبصورت نظمیں لکھیں جن میں اہلِ مشرق کومغرب کی تقلید سے بازرکھنے اور ان میں وطن اور قوم سے محبت کا جذبہ پیدا کرنے کی بات کی گئی۔ مزید برآں اقبال نے مرد مومن کا آفاقی تصوّر پیش کیا۔اقبال کے کلام میں مرد مومن کی صفات اور خصوصیات کو کافی تفصیل سے پیش کیا گیا ہے اور ان صفات کا بار بار تذکر ہ اس صورت سے کیا گیا ہے۔ کہ اسکی شخصیت اور کردار کے تمام پہلو پوری وضاحت سے سامنے آجاتے ہیں۔ یہ مرد مومن وہی ہے جس نے اپنی خودی کی پوری طرح تربیت و تشکیل کی ہے اور تربیت اور استحکامِ خودی کے تینوں مراحل ضبط نفس، اطاعت الہٰی،اور نیابت الہٰی طے کرنے کے بعد اشرف المخلوقات اور خلیفتہ اللہ فی الارض ہونے کا مرتبہ حاصل کر لیا ہے۔ اسکے کردار اور شخصیت کی اہم خصوصیات کلام اقبال کی روشنی میں مندرجہ ذیل ہیں۔
اقبال کا مرد مومن حیات و کائنات کے قوانین کا اسیر نہیں بلکہ حیات و کائنات کو اسیر کرنے والا ہے۔ قرآن مجید نے انسانوں کو تسخیر کائنات کی تعلیم دی ہے اور مرد مومن عناصر فطرت کو قبضے میں لے کر انکی باگ اپنی مرضی کے مطابق موڑتاہے۔ وہ وقت کا شکار نہیں بلکہ وقت اس کے قبضہ میں ہوتا ہے۔


متعلقہ خبریں


مضامین
کشمیری انصاف کے منتظر وجود اتوار 24 نومبر 2024
کشمیری انصاف کے منتظر

غموں کا پہاڑ وجود اتوار 24 نومبر 2024
غموں کا پہاڑ

منافقت کے پردے اور مصلحت کی دُکانیں وجود اتوار 24 نومبر 2024
منافقت کے پردے اور مصلحت کی دُکانیں

کیا امریکا کے دن گزر چکے ہیں؟ وجود اتوار 24 نومبر 2024
کیا امریکا کے دن گزر چکے ہیں؟

33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت وجود هفته 23 نومبر 2024
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر