وجود

... loading ...

وجود

انسانی ہمدردی کا عالمی دن۔تاریخ و حقائق

هفته 19 اگست 2023 انسانی ہمدردی کا عالمی دن۔تاریخ و حقائق

ڈاکٹر جمشید نظر

عراق کے شہر بغداد میں کینال ہوٹل میں اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے خصوصی نمائندے برائے عراق ”سرجیو ویرا ڈی میلو” اور انسانی امدادی کے کارکنان عراق میں امن مشن اور عراقی عوام کی مدد کے لئے ٹھہرے ہوئے تھے کہ ایک روز بارود سے بھراایک ٹرک ہوٹل سے ٹکرایااور زور دار دھماکوں کے بعدہوٹل تباہ ہوگیا جس کے نتیجہ میں22 انسانی امدادی کارکن ہلاک ہوگئے جن میں اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے خصوصی نمائندے برائے عراق بھی شامل تھے ۔یہ واقعہ 19اگست 2003 میں پیش آیا تھا جس کے پانچ سال بعد اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے ایک قرارداد منظور کی جس کے تحت ہر سال 19اگست کو دنیا بھر میں انسانی ہمدردی کا عالمی دن منایا جاتا ہے۔
اس عالمی دن کے موقع پر انسانوں کی مدد اوربھلائی کو فروغ دینے کے علاوہ ان افراد کوکو خراج تحسین بھی پیش کیا جاتا ہے جنھوں نے انسانی امداد کی خاطر اپنی جانیں گنوا دیں اس لئے یہ عالمی دن دکھی انسانیت کی خدمت کرنے والوں کے اس جذبہ کے نام پر وقف ہے جو بلا تفریق رنگ و نسل ہر ممکن طور پر دکھی اور ناچار انسانیت کی خدمت کر رہے ہیں۔ اقوام متحدہ اوراس کی شراکت دار تنظیموں کا مقصددنیا کے تقریبا 109 ملین لاچارا ور بے بس افراد کی ہر طرح سے مدد کرنا ہے اس مقصد کی تکمیل کے لئے تقریبا 28.8 بلین ڈالر فنڈز کی ضرورت ہوگی۔ایک اندازے کے مطابق جب تک موسمیاتی تبدیلی اورزمینی تنازعات کی اصل وجوہات کو بہتر طریقے سے حل نہ کیا جائے تب تک صورتحال بدستور خراب ہوتی رہے گی۔ادارہ عالمی انسانی ضروریات کی حالیہ جائزہ رپورٹ کے مطابق موجودہ سال کے دوران دنیا بھر میں تقریبا 362 ملین سے زائد افراد کوانسانی مدد کی ضرورت ہے ۔ایڈ ورکر سیکیورٹی ڈیٹا بیس کے جاری کردی اعدادوشمار کے مطابق اس سال اب تک113حملوں میں62انسانی کارکن ہلاک ہوچکے ہیں ،رپورٹ کے مطابق جنوبی سوڈان امدادی کارکنوں کے لئے سب سے زیادہ خطرناک ملک قرار دیا گیا ہے۔
دین اسلام میں ابتداء سے ہی انسانوں کی مدد اوربھلائی کی ترغیب دی گئی ہے۔مال ودولت کی فراوانی اور بے پناہ صلاحیتوں کے باوجودہر انسان کسی دوسرے انسان کا محتاج ہے اس لئے ایک دوسرے کی محتاجی کو دور کرنے کے لئے باہمی تعاون،ہمدردی،خیر خواہی اور محبت کے جذبہ کو فروغ دینے کی ضرورت ہے۔پاکستان میںخدمت خلق خدا کی اعلیٰ مثال عبدالستار ایدھی مرحوم ہیں جن کی انسانی بھلائی کے حوالے سے خدمات کا اعتراف پوری دنیاکرتی ہے۔ عبدالستار ایدھی مرحوم کو بچپن میں ا سکول جاتے وقت اپنی والدہ سے دو پیسے ملاکرتے تھے جن میں سے ایک پیسہ وہ کسی ضرورت مند کو دے دیا کرتے تھے جب جوانی میں قدم رکھا توآپ نے ایک چھوٹی سی دکان میں ڈسپنسری کھول کر لوگوں کومفت طبی امداد فراہم کرنا شروع کردی۔اکثرآپ ڈسپنسری کے باہرپڑے بینچ پر اس خیال سے سوجایا کرتے تھے کہ کوئی مریض آگیا تواس کی فوری مدد کرسکیں۔ان کے جذبہ انسانی کو دیکھ کر کسی نیک دل دوست نے مدد کی توآپ نے ایک چھوٹی سی پک اپ خرید کر مفت ایمبولینس سروس شروع کردی اور ڈرائیونگ سیکھ کرایمبولینس پرسارا دن شہر کا چکر لگاتے رہتے تاکہ کسی مریض یا زخمی کو ہسپتال پہنچا سکیں۔عبدالستار ایدھی مرحوم نے ایک مرتبہ بتایا کہ انھوں نے 48سال تک ایمبولینس کے علاوہ کوئی دوسری گاڑی نہیں چلائی ۔انسانی بھلائی کرتے کرتے ایک وقت ایسا آیا کہ ان کے ادارے کی ایمبولینس سروس دنیا کی سب سے بڑی ایمبولینس سروس بن گئی اور ان کے ادارے کا شمار جنوبی ایشیاء کے سب سے بڑے غیر ریاستی فلاحی اداروں میں ہونے لگ گیا۔آج معاشرے کے ہر فرد کو مہنگائی ، غربت،بے روزگاری،بیماریوں اور دیگر مسائل نے جس طرح جکڑ رکھا ہے ان سے نجات پانے کے لیے ضروری ہے کہ جہاں تک ممکن ہو سب ایک دوسرے کی مدد اور بھلائی کریں۔
٭٭٭


متعلقہ خبریں


مضامین
خود کو بدلیں! وجود جمعه 10 جنوری 2025
خود کو بدلیں!

امریکہ میں مقیم مسلمانوں میں بے چینی وجود جمعه 10 جنوری 2025
امریکہ میں مقیم مسلمانوں میں بے چینی

پروفیسر اسٹیوارٹ اور ہماری عدالتیں ہمارا مان وجود جمعه 10 جنوری 2025
پروفیسر اسٹیوارٹ اور ہماری عدالتیں ہمارا مان

فلسطینیوں کی نسل کشی وجود جمعرات 09 جنوری 2025
فلسطینیوں کی نسل کشی

وزیر اعظم کی اجمیری چادر:نیاز و ناز کا کتنا حسین منظر ہے وجود جمعرات 09 جنوری 2025
وزیر اعظم کی اجمیری چادر:نیاز و ناز کا کتنا حسین منظر ہے

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر