وجود

... loading ...

وجود

آفیشل سیکریٹ ایکٹ ترمیمی بل: انٹیلی جنس ایجنسیوں کی وارنٹ کے بغیر گرفتاری کی شق واپس

اتوار 06 اگست 2023 آفیشل سیکریٹ ایکٹ ترمیمی بل: انٹیلی جنس ایجنسیوں کی وارنٹ کے بغیر گرفتاری کی شق واپس

آفیشل سیکریٹ ایکٹ ترمیمی بل 2023 میں سے حکومت نے انٹیلی جنس ایجنسیوں کی وارنٹ کے بغیر گرفتاری کی شق واپس لے لی جبکہ تحریک انصاف نے عمران خان کی گرفتاری پر کالی پٹیاں باندھ کر احتجاج کرتے ہوئے سینیٹ میں عمران خان زندہ آباد کے نعرے لگائے، اراکین نے ایوان کا واک آؤٹ کیا ۔سینیٹ اجلاس کے دوران وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے وزیر داخلہ کی جانب سے پیش کئے گئے بل کے حوالے سے بتایا کہ اعتراض 2 باتوں پر تھا کہ گرفتاری کا اختیار بغیر وارنٹ کے ایجنسیوں کو دیا گیا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ اب یہ اعتراض ختم کر دیا گیا ہے، بغیر وارنٹ کے گرفتاری والی شق واپس لے لی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بل میں کچھ الفاظ پر اعتراضات سامنے آئے تھے، اْن کو بھی تبدیل کر دیا گیا ہے۔ اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ ہم نے جو قانون بھی رکھا ہے اس کا مکمل جائزہ لیا گیا ہے، اندھا دھند والے الزام سے بری کیا جائے، دنیا جہاں میں یہ اختیار ایجنسیوں کے پاس ہے لیکن ہم نے اس کو کاٹ دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم کئی برسوں سے دہشت گردی کا شکار ہیں، جو جوان شہادتیں دے رہے ہیں ہمیں ان کی طرف بھی دیکھنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ پہلے سیکیورٹی ایجنسیوں کے لوگوں کی تصاویر لگا کر کہا جاتا تھا یہ لوگ جہاں نظر آئیں انہیں مار دیں، اس کے بعد اب یہ تجویز آئی کہ کم سے کم کوئی تو قانون ہو جو ایسے لوگوں کے خلاف کارروائی ہو۔ اجلاس کے دوران سینیٹر طاہر بزنجو نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ آفیشل سیکریٹ ایکٹ کی اس لیے مخالفت کی تھی کیونکہ بل آئین کی بنیادی حقوق کے خلاف تھا۔ انہوں نے کہا کہ اس بل میں سے بغیر وارنٹ گرفتاری کا اعتراض ختم کردیا گیا ہے، اب ہمیں اس بل پر اعتراض نہیں ہے۔ سینیٹر کامران مرتضیٰ نے سینیٹ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ اس حکومت نے جاتے جاتے ایک اور بم بلوچستان پر گرا دیا اور صوبے کی آبادی 64 لاکھ کم کردی۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کا بہت شکریہ جس سے ہماری 7، 8 سیٹیں بڑھنا برداشت نہ ہوا، یہ معاملہ بہت تکلیف دہ ہے، اس سے بلوچستان میں کوئی اچھا پیغام نہیں گیا، وہاں پہلے ہی بہت مسائل ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم وہاں کے لوگوں کو پارلیمنٹ کی طرف لانا چاہتے ہیں تاہم ہمیں یہ 16 سیٹوں کی جمہوریت منظور نہیں، 64 لاکھ آبادی کم کرکے سیٹیں کم کردی ہیں، دریں اثنا سینیٹر کامران مرتضی نے ایوان سے ٹوکن واک آؤٹ کردیا۔اس پر وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ اس حوالے سے ہونے والے اجلاس میں مولانا اسعد محمود موجود تھے، مردم شماری والی ٹیم نے 2 گھنٹے بریفنگ دی تھی جس کے بعد متفقہ طور پر یہ فیصلہ کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ آبادی میں اضافے کی سب سے زیادہ شرح بلوچستان میں ہی ریکارڈ کی گئی ہے جو کہ 3.20 فیصد ہے، بلوچستان کی آبادی بڑھی اور باضابطہ نتائج کے مطابق صوبے کی ا?بادی ڈیڑھ کروڑ تک پہنچ چکی ہے۔وزیر خزانہ اسحق ڈار نے ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس میں بلوچستان کے وزیراعلیٰ اور جے یو آئی (ف) کے مولانا اسعد محمود بھی موجود تھے۔انہوں نے کہا کہ مردم شماری کی تمام تفصیلات صوبوں کو بھجوا دی گئی ہیں، پورا ریکارڈ دیکھ کر مردم شماری ہوئی ہے، ڈیجیٹل مردم شماری کا فیصلہ گزشتہ حکومت کرکے گئی ہے، یہ پہلی ڈیجیٹل مردم شماری کی گئی جس پر قوم کا 34 ارب روپے خرچ ہوا ہے۔سینیٹر رضا ربانی نے سینیٹ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ سی سی آئی کے فیصلے کے بعد انتخابات 4، 5 ماہ آگے چلے جائیں گے، انتخابات آگے گئے تو یہ آئین کی خلاف ورزی ہوگی۔انہوںنے کہاکہ سی سی آئی کا اجلاس کیسے ہوا میں اس میں نہیں جانا چاہتا تاہم انتخابات 60 یا 90 روز میں ہونے تھے وہ اب شاید ملتوی ہوجائیں۔انہوں نے کہا کہ یہ عمل آئین کی خلاف ورزی ہوگی، الیکشن کمیشن کو فوری طور پر سامنے آکر واضح کرنا چاہیے کہ حلقہ بندیوں میں کتنا وقت لگے گا۔اعظم نذیر تارڑ نے اس پر بات کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے حلقہ بندیوں کا فیصلہ الیکشن کمیشن پر چھوڑا ہے، مردم شماری کی منظوری کی 2 وجوہات تھیں، 2017 کی مردم شماری پر اکثر جماعتوں کو تحفظات تھے اور ایک معاہدہ ہوا تھا کہ آئندہ مردم شماری ڈیجیٹل ہوگی۔انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کو باضابطہ طور پر ایک بیان دینا چاہیے کہ وہ کس طرح یہ اقدامات اٹھائیں گے، حکومت میں شامل تمام جماعتوں کا اس بات پر اتفاق ہے کہ انتخابات آئین کے مطابق جلد از جلد ہونے چاہئیں۔عمران خان کی گرفتاری کے حوالے سے بات کرتے ہوئے اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو بڑے سادے سے کیس میں سزا ہوئی ہے، عمران خان نے توشہ خانہ کے تحائف الیکشن کمیشن سے چھپائے ہوئے تھے اور جھوٹا حلف نامہ جمع کروایا کہ یہ تفصیلات درست ہیں۔انہوں نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی 37 مرتبہ غیرحاضر رہے، اْن کے پاس ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ میں اپیل کا حق ہے، یوسف رضا گیلانی اور نواز شریف کو تو عدالت عظمیٰ نے گھر بھیجا تھا، ان کے پاس تو اپیل کا حق بھی نہیں تھا۔سینیٹر مشتاق نے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ہم جس تیزی سے اندھا دھند قانون سازی کر رہے ہیں اس میں بل کمیٹیوں تک جانے کی نوبت ہی نہیں آتی اور نہ ہی ہمیں غور یا ترامیم کا موقع ملتا ہے۔سینیٹ اجلاس کے دوران تحریک انصاف نے عمران خان کی گرفتاری پر کالی پٹیاں باندھ کر احتجاج کیا، سینیٹر سیف اللہ ابڑو نے حکومت پر سخت تنقید کی، اس دوران سینیٹ میں ‘عمران خان زندہ آباد’ کے نعرے بھی لگائے گئے۔سینیٹر سیف اللہ ابڑو نے کہا کہ اس وقت جو کچھ ہو رہا ہے اس پر اس ایوان کو خاموش نہیں بیٹھنا چاہیے، کل کے فیصلے کی مذمت کرتے ہیں، بعد ازاں عمران خان کی گرفتاری کے خلاف تحریک انصاف کے اراکین نے ایوان سے واک آئوٹ کر دیا۔یاد رہے کہ رواں ماہ یکم اگست کو قومی اسمبلی سے آفیشل سیکریٹ ایکٹ ترمیمی بل 2023 منظور کیا گیا تھاجس کے تحت سیکیورٹی اداروں اور خفیہ ایجنسیوں کو بغیر وارنٹ کے چھاپہ مارنے اور دستاویزات قبضے میں لینے کا اختیار دیا گیا تھا۔قومی اسمبلی سے منظور ہونے والے آفیشل سیکریٹ ایکٹ 1923 بل میں کہا گیا تھا کہ ذیلی شق 2 اے کے تحت خفیہ ایجنسیوں کو بغیر وارنٹ چھاپہ مارنے اور دستاویزات قبضے میں لینے کا اختیار ہو گا اور ملک دشمن سرگرمی میں ملوث کسی شخص سے متعلق معلومات رکھنے پر بھی سیکریٹ ایکٹ کے تحت کارروائی ہو گی۔بل کے سیکشن 6 اے میں تجویز دی گئی کہ پاکستان کے مفاد، یا دفاع، امن عامہ یا کسی خفیہ عہدیدار اور کسی بھی خفیہ ایجنسی کے رکن، خبر دینے والے یا ذرائع کی شناخت افشا کرنا قابل تعزیر جرم ہوگا۔قومی اسمبلی سے منظور ترمیمی بل میں کہا گیا کہ ترمیمی بل کے ذریعے خفیہ دستاویزات، اسلحہ، خفیہ ایجنسی کی تعریف بھی بدل دی گئی ہے۔بل میں کہا گیا کہ مسلح افواج کی جانب سے جنگی مشقیں، تربیت، ریسرچ یا ترقی، فوجیوں کی نقل و حرکت کیلئے زیر قبضہ جگہ میں مداخلت ممنوع ہوگی، اسی طرح کوئی جگہ، زمین، عمارت یا جائیداد جو پاکستان میں یا دنیا میں کہیں بھی موجود ہو، یا محفوظ معلومات تک رسائی اور اس کے استعمال کی قانونی طور پر ممانعت ہوگی۔آفیشل سیکریٹ ایکٹ ترمیمی بل کے تحت مسلح افواج کی تنصیبات، مشقوں کی جگہ، تحقیقی مراکز پر حملہ بھی قابل تعزیر جرم تصور ہوگا اور آفیشل سیکریٹ ایکٹ کی شقوں کی خلاف ورزی پر سزائیں اور جرمانے بھی بڑھا دئیے گئے۔ترمیمی بل میں کہا گیا کہ دستاویز میں ڈیجیٹل آلات، فائلز، کمپیوٹرز، پلانز، نقشے، ڈرائننگ کی رازداری افشا کرنا بھی جرم ہوگا، عسکری نوعیت کی خرید و فروخت سے متعلق معاہدوں کی تفصیلات افشا کرنا بھی قابل تعزیر جرم ہوگا۔بل میں کہا گیا کہ براہ راست، ارادتاً یا غیراداری طور پر پاکستان یا ملک سے باہر غیر ملکی طاقت، ایجنٹ یا غیرریاستی گروہ کے لیے کام کرنا، ملک یا بیرون ملک غیر ملکی ایجنٹ سے ملنا، گھر جانا یا بات کرنا بھی جرم ہوگا۔ترمیمی بل کے مطابق اس ایکٹ کے تحت مقدمات خصوصی عدالتوں میں سننے کی منظوری ہوگی اور مقدمات کی تحقیقات کے لیے مشترکہ تحققیاتی ٹیم (جے آئی ٹی) تشکیل دی جائے گی، جو 30 روز میں اپنی تحقیقات مکمل کرے گی۔بل میں کہا گیا کہ سیکشن 12 بی کے تحت تفتیش کے دوران جمع کیا گیا مواد بشمول الیکٹرونک ڈیوائسز، ڈیٹا، انفارمیشن، ڈاکیومنٹس یا اسی طرح کا دیگر مواد جو جے آئی ٹی کو اس سیکشن کے تحت تفتیش میں سہولت فراہم کر رہا ہو۔قومی سمبلی سے منظور ترمیمی بل میں کہا گیا کہ غیر ملکی ایجنٹ سے تعلق کی بنیاد پر 3 سال قید یا 10 لاکھ روپے جرمانہ ہو گا۔اجلاس میں راز ہائے سرکاری (ترمیمی) بل 2023 پر کمیٹی کی رپورٹ پیش کردی گئی۔ اجلاس میں چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے سیکرٹریٹ سینیٹر رانا مقبول احمد نے رپورٹ پیش کی۔اجلاس میں ہائر ایجوکیشن کمیشن (ترمیمی) بل 2023 پر کمیٹی کی رپورٹ پیش کی اجلاس میں چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے وفاقی تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت سینیٹر عرفان الحق صدیقی نے یہ رپورٹ ایوان میں پیش کی۔ رپورٹ پر اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سینیٹر رضا ربانی نے قائمہ کمیٹی میں چار مرکزی ترامیم سمیت 16 ترامیم پیش کیں ان میں سے زیادہ تر کو اس رپورٹ میں پیش کیا گیا ہے۔ کمیٹی نے ایچ ای سی کے معاملے پر دو بار تفصیلی غور کیا۔ چیئرمین ایچ ای سی کی مدت ملازمت چار سال کر دی گئی ہے، اس میں چاروں صوبوں کی نمائندگی شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ کمیٹی کے اجلاس میں رضا ربانی نے 18ویں ترمیم کے حوالے سے ہمیں تفصیلی طور پر آگاہ کیا،ایک بھی شق صوبائی خودمختاری کے خلاف نہیں ہے، اگر پرانا ایکٹ بحال ہو جاتا ہے تو اس سے صوبائی خودمختاری کو نقصان ہو گا اور اصلاحات بھی نہیں ہوں گی۔ وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی سینیٹر شیری رحمان نے کہا کہ صوبائی خودمختاری بڑا حساس معاملہ ہے ۔ سینیٹ میں قائد ایوان اور وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا کہ رضا ربانی کی چاروں ترامیم کمیٹی نے رپورٹ میں شامل کی ہیں۔ سینیٹ میں چیف وہپ نے کہا کہ ہائر ایجوکیشن کمیشن کے بورڈ میں اراکین کی تعداد بڑھا کر 17 تک کر دی گئی ہے۔ پیپلز پارٹی کے سینیٹر رضا ربانی نے ایچ ای سی ترمیمی بل 2023 اپنی ترامیم کے حوالے سے ایوان سے واک آئوٹ کیا۔اجلاس کے دور ان ہائر ایجوکیشن کمیشن (ترمیمی)بل 2023 کی منظوری دے دی گئی اس ضمن میں وفاقی وزیر برائے قانون وانصاف سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے تحریک پیش کی کہ ہائر ایجوکیشن کمیشن ترمیمی بل 2023 قائمہ کمیٹی کی رپورٹ کردہ صورت میں زیر غور لایا جائے۔ تحریک کی منظوری کے بعد انہوں نے یہ بل ایوان میں پیش کیا،چیئرمین سینیٹ نے بل پر ایوان میں رائے شماری کرائی ، بل میں وفاقی وزیر قانون وانصاف سینیٹر اعظم نذیر تارڑ اور سینیٹر مانڈوی والا نے بل میں ترامیم پیش کیں جن کی ایوان نے منظوری دے دی۔ بل کے حق میں 23 اور مخالفت میں 16 ووٹ پڑے۔اجلاس کے دور ان سینٹ میں تبدیلی پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن کارپوریشن (ترمیمی) بل 2023 پر کمیٹی کی رپورٹ پیش کردی گئی،چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے ہوا بازی سینیٹر ہدایت اللہ نے یہ رپورٹ ایوان میں پیش کی۔اجلاس میں زکو و عشر (ترمیمی) بل 2023 پر کمیٹی کی رپورٹ پیش کردی گئی،چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے تخفیف غربت و سماجی تحفظ سینیٹر نصیب اللہ بازئی نے یہ رپورٹ ایوان میں پیش کی۔چیئرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی نے فیڈرل پبلک سروس کمیشن ترمیمی بل 2023 متعلقہ قائمہ کمیٹی کو بھجوا دیا اس ضمن میں وفاقی وزیر برائے قانون وانصاف اعظم نذیر تارڑ نے ایوان میں بل پیش کیا۔ اجلاس میں سینٹ نے راز ہائے سرکاری (ترمیمی) بل 2023 کی منظوری دیدی۔ وفاقی وزیر برائے قانون وانصاف سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے یہ تحریک پیش کی کہ راز ہائے سرکاری (ترمیمی)بل 2023 قائمہ کمیٹی کی رپورٹ کردہ صورت میں زیر غور لایا جائے۔ تحریک کی منظوری کے بعد انہوں نے یہ بل ایوان میں پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس بل کو عصر حاضر کے جدید تقاضوں کے تناظر میں وضع کیا گیا ہے، اس میں ایف آئی اے کو مزید اختیارات دیئے گئے ہیں، اب ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم تشکیل دے سکتا ہے۔ کمیٹی اور ایوان میں تفصیلی بحث کے بعدقانون سازی کی جا رہی ہے، بغیر ورانٹ گرفتاری کی ترمیم واپس لے رہے ہیں۔ اس موقع پر انہوں نے بل میں ترامیم پیش کیں جن کی ایوان نے منظوری دیدی۔ بعد ازاں چیئرمین سینیٹ نے یہ بل شق واری منظوری کیلئے ایوان میں پیش کیا۔ جس کی ایوان نے منظوری دے دی۔اجلاس کے دوران تبدیلی پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن کارپوریشن (ترمیمی) بل 2023 منظور کرلیا اس ضمن میں وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے یہ تحریک پیش کی کہ تبدیلی پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن کارپوریشن (ترمیمی)بل 2023کو قائمہ کمیٹی کی رپورٹ کردہ صورت میں زیر غور لایا جائے۔ تحریک کی منظوری کے بعد انہوں نے یہ بل ایوان میں پیش کیا۔ چیئرمین سینیٹ نے بل پر ایوان میں رائے شماری کرائی جس کی ایوان نے منظوری دے دی۔اجلاس میں زکو و عشر (ترمیمی) بل 2023 منظور کرلیاوزیر مملکت برائے قانون وانصاف سینیٹر شہادت اعوان نے یہ تحریک پیش کی کہ زکو و عشر (ترمیمی) بل 2023 کو قائمہ کمیٹی کی رپورٹ کردہ صورت میں زیر غور لایا جائے۔ تحریک کی منظوری کے بعد انہوں نے یہ بل ایوان میں پیش کیا۔ چیئرمین سینیٹ نے بل پر ایوان میں رائے شماری کرائی جس کی ایوان نے منظوری دے دی۔اجلاس میں اسلامی نظریاتی کونسل کی دو سال کی سالانہ رپورٹس پیش کردی گئیںوفاقی وزیر قانون وانصاف سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے اسلامی نظریاتی کونسل کی سال 2018،2019 اور 2019-20 کی سالانہ رپورٹیں ایوان میں پیش کیں۔اجلا س میں پائلٹوں کے لائسنسوں کے متعلق مسائل کے حل کا جائزہ لینے کی سفارشات سے متعلق قائمہ کمیٹی کی رپورٹ منظور کر لی گئی اس ضمن میں چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے ہوا بازی سینیٹر ہدایت اللہ نے یہ رپورٹ منظوری کیلئے ایوان میں پیش کی جس کی ایوان نے منظوری دیدی۔اجلاس میں پرتشدد انتہا پسندی روک تھام بل 2023 واپس لے لیا گیا،وفاقی وزیر برائے قانون وانصاف سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے یہ بل واپس لینے کی تحریک پیش کی جس کی ایوان نے منظوری دے دی۔ وفاقی وزیر قانون نے کہا کہ یہ دو سال پرانا بل ہے جو سابق حکومت نے تیار کرایا تھا اور اس بل کی 13 جولائی کو ایوان نے منظوری دی تھی۔ موجودہ حکومت نے یہ بل تیار نہیں کیا اور نہ ہی موجودہ وفاقی کابینہ نے اس کی منظوری دی۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف کی خصوصی ہدایت اور وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کی مشاورت سے یہ بل واپس لے رہے ہیں۔ چیئرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی نے اس پر ایوان سے رائے لی ، ایوان نے بل واپس لینے کی منظوری دے دی۔بعد ازاں سینٹ کا اجلاس (آج) پیر کی سہ پہر تین بجے تک ملتوی کردیا گیا ۔


متعلقہ خبریں


پاکستان کی سعودی عرب سے درآمدات میں کمی ،ایران پر انحصارمزید بڑھ گیا وجود - هفته 23 نومبر 2024

رواں مالی سال کے دوران پاکستان کی سعودی عرب سے درآمدات میں کمی دیکھنے میں آئی اور پاکستان کا ایران سے درآمدات پر انحصار مزید بڑھ گیا ہے ۔ایک رپورٹ کے مطابق جولائی تا اکتوبر سعودی عرب سے سالانہ بنیاد پر درآمدات میں 10 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی جبکہ ایران سے درآمدات میں 30فیصد اضافہ ہ...

پاکستان کی سعودی عرب سے درآمدات میں کمی ،ایران پر انحصارمزید بڑھ گیا

وڈیو بیان، بشریٰ بی بی پر ٹیلیگراف ایکٹ دیگر دفعات کے تحت 7 مقدمات وجود - هفته 23 نومبر 2024

لاہور (بیورو رپورٹ)پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین کی اہلیہ اور سابق خاتون اول بشریٰ بی بی کے ویڈیو بیان پر ٹیلی گراف ایکٹ 1885 اور دیگر دفعات کے تحت7 مقدمات درج کرلیے گئے ہیں۔تفصیلات کے مطابق بشریٰ بی بی کے خلاف پنجاب کے علاقے ڈیرہ غازی خان کے تھانہ جمال خان میں غلام یاسین ن...

وڈیو بیان، بشریٰ بی بی پر ٹیلیگراف ایکٹ دیگر دفعات کے تحت 7 مقدمات

پی آئی اے کی نجکاری ، حکومت کے دوست ملکوں سے رابطے وجود - هفته 23 نومبر 2024

پی آئی اے نجکاری کیلئے حکومتی کوششیں جاری ہے ، گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ معاہدے کیلئے 30نومبر تک دوست ممالک سے رابطے رکھے جائیں گے ۔تفصیلات کے مطابق پی آئی اے کی نجکاری کیلئے دوست ملکوں سے رابطے کئے جارہے ہیں، گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ معاہدے کیلئے حکومتی کوششیں جاری ہے ۔ذرائع کے مطابق30نومبر ...

پی آئی اے کی نجکاری ، حکومت کے دوست ملکوں سے رابطے

سندھ کا ایک قطرہ پانی بھی کہیں جانے نہیں دیں گے ،وزیراعلیٰ وجود - هفته 23 نومبر 2024

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ سندھ کے حصے کا ایک قطرہ پانی بھی کہیں جانے نہیں دیں گے ۔ سندھ میں پیپلز پارٹی کی دو تہائی اکثریت ہے ، مسلم لیگ ن کے ساتھ تحفظات بلاول بھٹو نے تفصیل سے بتائے ، ن لیگ کے ساتھ تحفظات بات چیت سے دور کرنا چاہتے ہیں۔ہفتہ کو کراچی میں میڈیا س...

سندھ کا ایک قطرہ پانی بھی کہیں جانے نہیں دیں گے ،وزیراعلیٰ

قوم اپنی توجہ 24نومبر کے احتجاج پر رکھیں،عمران خان کا اڈیالہ جیل سے پیغام وجود - جمعه 22 نومبر 2024

سابق وزیراعظم اور بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ قوم اپنی توجہ 24 نومبر کے احتجاج پر رکھے۔سعودی عرب ہر مشکل مرحلے میں ہمارے ساتھ کھڑا رہا ہے۔ بشریٰ بی بی کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں۔عمران خان نے اڈیالہ جیل سے جاری اپنے ایک پیغام میں کہا کہ ملک میں قانون کی حکمرانی ، آئین ک...

قوم اپنی توجہ 24نومبر کے احتجاج پر رکھیں،عمران خان کا اڈیالہ جیل سے پیغام

فوج اداروں کے ساتھ مل کر امن دشمنوں کا پیچھا کرے گی ،آرمی چیف وجود - جمعه 22 نومبر 2024

آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے دہشت گردوں کے نیٹ ورک کو ختم کرنے اور قومی سلامتی کو نقصان پہنچانے والے عناصر کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ دیرپاامن واستحکام کے لئے فوج قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مل کر امن دشمنوں کا پیچھا کرے گی، پاک فوج ...

فوج اداروں کے ساتھ مل کر امن دشمنوں کا پیچھا کرے گی ،آرمی چیف

سعودی عرب پر بشریٰ بی بی کا بیان پاکستان سے دشمنی ہے ،وزیر اعظم وجود - جمعه 22 نومبر 2024

وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ سعودی عرب نے ہمیشہ بھائی بن کرمدد کی، سعودی عرب سے متعلق بشریٰ بی بی کا بیان پاکستان کے ساتھ دشمنی ہے ، سعودی عرب کے خلاف زہر اگلا جائے تو ہمارا بھائی کیا کہے گا؟، ان کو اندازہ نہیں اس بیان سے پاکستان کا خدانخوستہ کتنا نقصان ہوگا۔وزیراعظم نے تونس...

سعودی عرب پر بشریٰ بی بی کا بیان پاکستان سے دشمنی ہے ،وزیر اعظم

چیمپئینز ٹرافی،بھارت کی ہائبرڈ ماڈل یا پھر میزبانی ہتھیا نے کی سازشیںتیز وجود - جمعه 22 نومبر 2024

آئی سی سی چیمپئینز ٹرافی 2025 کے شیڈول کے اعلان میں مزید تاخیر کا امکان بڑھنے لگا۔میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا جارہا ہے کہ اگلے 24گھنٹے میں میگا ایونٹ کے شیڈول کا اعلان مشکل ہے تاہم اسٹیک ہولڈرز نے لچک دکھائی تو پھر 1، 2 روز میں شیڈول منظر عام پرآسکتا ہے ۔دورہ پاکستان سے بھارتی ا...

چیمپئینز ٹرافی،بھارت کی ہائبرڈ ماڈل یا پھر میزبانی ہتھیا نے کی سازشیںتیز

ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر مسلح افراد کی فائرنگ 38افراد جاں بحق، 29زخمی وجود - جمعرات 21 نومبر 2024

خیبر پختونخوا کے ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کرکے 3خواتین اور بچے سمیت 38 افراد کو قتل کردیا جب کہ حملے میں 29 زخمی ہوگئے ۔ ابتدائی طور پر بتایا گیا کہ نامعلوم مسلح افراد نے کرم کے علاقے لوئر کرم میں مسافر گاڑیوں کے قافلے پر اندھا دھند فائرنگ کی جس کے...

ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر مسلح افراد کی فائرنگ 38افراد جاں بحق، 29زخمی

انتظامیہ قانون کے خلاف کسی کو احتجاج کی اجازت نہ دے، اسلام آباد ہائیکورٹ کاحکم وجود - جمعرات 21 نومبر 2024

اسلام آباد ہائی کورٹ نے احتجاج کے تناظر میں بنے نئے قانون کی خلاف ورزی میں احتجاج، ریلی یا دھرنے کی اجازت نہ دینے کا حکم دے دیا، ہائی کورٹ نے وزیر داخلہ کو پی ٹی آئی کے ساتھ پُرامن اور آئین کے مطابق احتجاج کے لیے مذاکرات کی ہدایت کردی اور ہدایت دی کہ مذاکرات کامیاب نہ ہوں تو وزیر...

انتظامیہ قانون کے خلاف کسی کو احتجاج کی اجازت نہ دے، اسلام آباد ہائیکورٹ کاحکم

علی امین گنڈاپور سے مذاکرات کے لئے رابطہ ہوا ہے ،اسد قیصر وجود - جمعرات 21 نومبر 2024

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد قیصر نے کہا ہے کہ علی امین گنڈاپور کے ساتھ مذاکرات کے لئے رابطہ ہوا ہے ، ہم سمجھتے ہیں ملک میں بالکل استحکام آنا چاہیے ، اس وقت لا اینڈ آرڈر کے چیلنجز کا سامنا ہے ۔صوابی میں میڈیا سے گفتگو کرتے انہوں نے کہا کہ 24 نومبر کے احتجاج کے لئے ہم نے حکمتِ...

علی امین گنڈاپور سے مذاکرات کے لئے رابطہ ہوا ہے ،اسد قیصر

غیر رجسٹرڈ امیر لوگوں کے خلاف ایف بی آر کا گھیرا تنگ وجود - جمعرات 21 نومبر 2024

وزیر اعظم کی ہدایت کے بعد فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر)نے غیر رجسٹرڈ امیر افراد بشمول نان فائلرز اور نیل فائلرز کے خلاف کارروائی کے لیے ایک انفورسمنٹ پلان کو حتمی شکل دے دی ہے ۔ رپورٹ کے مطابق ایف بی آر نے فیلڈ فارمیشن کی سطح پر انفورسمنٹ پلان پر عمل درآمد کے لیے اپنا ہوم ورک ...

غیر رجسٹرڈ امیر لوگوں کے خلاف ایف بی آر کا گھیرا تنگ

مضامین
کشمیری انصاف کے منتظر وجود اتوار 24 نومبر 2024
کشمیری انصاف کے منتظر

غموں کا پہاڑ وجود اتوار 24 نومبر 2024
غموں کا پہاڑ

منافقت کے پردے اور مصلحت کی دُکانیں وجود اتوار 24 نومبر 2024
منافقت کے پردے اور مصلحت کی دُکانیں

کیا امریکا کے دن گزر چکے ہیں؟ وجود اتوار 24 نومبر 2024
کیا امریکا کے دن گزر چکے ہیں؟

33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت وجود هفته 23 نومبر 2024
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر