وجود

... loading ...

وجود

الیکشن سے خوفزہ حکومت

جمعه 28 جولائی 2023 الیکشن سے خوفزہ حکومت

اخباری اطلاعات کے مطابق حکومت نے الیکشن ایکٹ کی شق میں ترمیم کے ذریعہ نگراں حکومت کو غیر معمولی اختیارات دینے پر اتحادیوں کو راضی کر لیا ہے،،مجوہ ترمیم کے تحت نگراں حکومت کے پاس جاری معاہدوں کے حوالے سے تمام اختیارات ہوں گے۔ نگراں حکومت بین الاقوامی معاہدے کر سکے گی اور مالیاتی اداروں سے بھی معاہدے کر سکے گی۔ نگراں حکومت کے پاس دو فریقی اور سہ فریقی معاہدوں کا اختیار بھی ہو گا۔تاہم اس کے پاس نئے معاہدے کرنے کا اختیار نہیں ہو گا۔اطلاعات کے مطابق اتحادیوں کو منانے کے بعد حکومت نے نگراں حکومت کے اختیارات سے متعلق شق 230 بل سے نہ نکا لنے کا فیصلہ کیا ہے۔دوسری جانب پلاننگ کمیشن کے ذرائع کا کہنا ہے کہ سندھ، بلوچستان اور خیبر پختون خواکے ایم این ایز کو ترقیاتی فنڈز کے تحت 9 ارب 23 کروڑ روپے جاری کر دیے گئے ہیں۔ ذرائع پلاننگ کمیشن کے مطابق بلوچستان کے ایم این ایز کو 2 ارب 58 کروڑ روپے، خیبر پختون خوا کے لیے 8 ارب 96 کروڑ روپے جاری ہوئے ہیں۔پلاننگ کمیشن کے ذرائع کا کہنا ہے کہ سندھ کو گزشتہ ماہ 15 ارب روپے سیلاب سے ریکوری و بحالی کے لیے جاری کیے گئے تھے۔ذرائع پلاننگ کمیشن نے مزید بتایا ہے کہ پنجاب اور سندھ کے ایم این ایز کے لیے ابھی مزید فنڈز کا اجرا کیا جائے گا۔پلاننگ کمیشن کے ذرائع نے یہ بھی بتایا ہے کہ 8 اگست سے پہلے ایم این ایز کو 61 ارب روپے سے زائد جاری کیے جائیں گے۔
الیکشن ایکٹ کی ترمیم کے تحت نگراں حکومت کو غیر معمولی اختیارات دینے پر اتحادی جماعتوں کو رضامند کرنے میں کامیابی یقینا موجودہ حکومت کی ایک بڑی کامیابی ہے کیونکہ اس طرح نگراں حکمرانوں کو آئین کے تحت مقررہ وقت سے زیادہ عرصے تک کام کرتے رہنے میں دشواری محسوس نہیں ہوگی،یہی وجہ ہے کہ عوام حلقے نگراں حکومت کو غیر معمولی اختیارات دینے کی مخالفت کررہے ہیں اور اسے جاتی ہوئی حکومت کی بدنیتی تصور کرتے ہیں جبکہ ایک ایسے موقع پر جبکہ موجودہ اسمبلیوں کی مدت صرف چند دن رہ گئی ہے ارکان قومی اسمبلی کیلئے کروڑوں روپنے فنڈز کے اجرا کو بھی انتخابات میں دھاندلی کے سو ا کچھ نہیں کہاجاسکتا کیونکہ اسمبلیاں تحلیل کئے جانے کو جو چند دن رہ گئے اس میں تو کسی منصوبے کیلئے ٹینڈر جاری کرنا بھی مشکل ہوگا نہ کہ ترقیاتی فنڈز کا استعمال،اس سے اس شک کو تقویت ملتی ہے کہ ایم این ایز کیلئے جاری کئے جانے والے فنڈز کا بڑا حصہ مبینہ طورپر ووٹوں کی خریدوفروخت اور مختلف علاقوں کے معصوم عوام کو ترقیاتی کاموں کے سبز باغ دکھانے پر ضائع کیا جائے گا،ایم این ایز کو ترقیاتی منصوبوں کیلئے اس مرحلے پر فنڈ کے اجرا سے بعض حلقوں کے ان دعووں کو تقویت ملتی ہے کہ عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد جیت کر اپوزیشن کی جماعتیں کامیابی کے جو شادیانے بجا رہی تھیں۔آج پورے 15 مہینے کے بعد وہی شادیانے اتحادی 13 جماعتوں خاص طورپر پاکستان مسلم لیگ ن کو تازیانے محسوس ہورہے ہیں اور حکمران جماعتوں کو اقتدار کا 18 ماہ قبل شروع کیاہواسہانا سفر کم اور بڑھتا ہوا چیلنج زیادہ محسوس ہو رہا ہے۔ اس وقت حالت یہ ہے کہ ہر طرف کشیدگی ہر سمت بڑھتی دکھائی دیتی ہے۔ عمران خان کی پارٹی سے ان کی کابینہ والوں نے اور بڑے بڑے ناموں نے چھلانگ تو ضرور لگائی ہے لیکن حقیقت یہ ہے کہ جن لوگوں کو چھلانگیں لگانے پر مجبور کیا گیا ان میں سے بیشتر نئی سیاسی جماعتوں میں شمولیت کے اعلانات کے باوجود اپنے حلقہ انتخاب میں جانے کی جرات نہیں رکھتے،جبکہ ان کی علیحدگی کے باوجود عوامی سطح پر عمران خان کو ابھی بھی پذیرائی حاصل ہے۔ اور یہی بات حکمرانوں کو پریشان کئے ہوئے ہے کہ سیاسی مخالفین کی جانب سے عمران خان کو برا بھلا کہنے کا کوئی موقع ضائع نہ کئے جانے اور ہر خرابی کا ذمہ دار عمران خان کو قرار دینے کی کوششوں کے باوجود عمران خان عوام میں بدستور مقبول ہے بلکہ حکمرانوں کے حالیہ اقدامات کی وجہ سے ان کی مقبولیت میں اضافہ ہواہے،حکمرانوں کا مقصد یہی ہے کہ عوامی نگاہوں میں ان کا امیج خراب سے خراب تر کیا جائے لیکن ان کایہ مقصد کسی طورپورا نہیں ہورہا ہے۔اس محاذ پر ناکامی کے بعد اب حکمراں انھیں قانونی شکنجے میں کس کر میدان سے باہر نکالنا چاہتی ہے تاکہ نواز شریف کو واپس لاکر خالی میدان ان کے سپرد کیاجاسکے،حکمراں مسلم لیگ ن کے رہنماؤں نے اپنی اس خواہش کو خفیہ نہیں رکھا ہے بلگہ مسلم لیگ ن کے بعض اہم رہنما جن میں مریم صفدر بھی شامل ہیں ایک سے زیادہ مرتبہ یہ کہہ چکے ہیں کہ نواز شریف اس وقت واپس آئیں گے جب عمران خان کو میدان سے باہر کیاجاچکاہو گا،عمران خان کو میدان سے باہر نکالنے کی اسی امید کے تحت قانونی جنگ بھرپور طریقے سے جاری ہے۔ حکومتی اتحاد کسی مقدمے میں حتمی الزام اور جیل کی سزا کی امید لییعدالتوں پر ٹکٹکی باندے دیکھ رہے ہیں عدالت کی جانب سے عمران خان کوپیشی کے ہر حکم پر ان کے چہرے کھل اٹھتے ہیں لیکن عدالت سے ریلیف ملتے ہی یہ سورج مکھی کی طرح اسی طرح کمھلا جاتے ہیں جس طرح سورج غروب ہونے پر سورج مکھی کا پھول شرم سے سر جھکادیتاہے۔ معاملات طول پکڑ رہے ہیں۔ کبھی جج حیران اور کبھی گواہ سست۔کچھ ہی روز پہلے توشہ خانہ کیس میں مبینہ طور پر کچھ ایسے فرمائشی گواہوں نے کسی قسم کی گواہی دینے سے انکار کیا جو عمران خان کے دور حکومت میں اہم عہدوں پر فائز تھے اور ان سے قریب بھی۔ بڑے اہتمام سے لائے ہوئے افراد نے بھی انکار کیا۔توشہ خانہ کیس میں عمران خان سے غلطیاں ضرور ہوئی ہیں لیکن سوال یہ ہے کہ کیا وہ اتنی سنگین ہیں کہ ان پر کریمنل کیس بنے جس کے بعد جیل کی سزا ہو اور نااہلی بھی ہو، یہ ابھی صاف دکھائی نہیں دے رہا۔عمران خان کے مقدمے میں حکمراں مسلم لیگ ن کی دلچسپی کا اندازہ گزشتہ روز وائر ل ہونے والی وزیرِ اعظم کے خصوصی مشیر عطا تارڑ کی گفتگو وائرل سے ہوتاہے جس میں وہ بڑی بے بسی سے اپنی پارٹی کے ارکان اور عہدیداروں سے یہ کہتے سنے جارہے ہیں، پارٹی کی بڑی سبکی ہوتی ہے،پی ٹی آئی والے دندناتے آتے ہیں اور ہماری طرف سے ایک دو لوگ ہوتے ہیں۔ کل وزیر اعظم ہاؤس میں جمع ہوں کر اکٹھے داخل ہوں گے، وہاں ا سپیس لیں گے، پاور شو ہو گا اور اسے ہم نے2-3 دن برقرار رکھنا ہے۔پھر عطا تاڑر نے یہی کیا اور عدالتی کمرے میں اودھم مچا۔ لیکن اس کے باوجود ہو سیاسی نمبر نہیں بناپائے۔ بلکہ تدبیریں کچھ الٹی ہی ثابت ہو گئیں۔ساتھ ہی ساتھ قانونی مسائل پراسیکیوشن کی طرف بڑھتے دکھائی دئے، جب الیکشن کمیشن کے وقاص ملک نے جرح کے دوران یہ واضح کیا کہ 60 صفحات کی شکایتی درخواست میں سے4 ہی ان کے لکھے ہوئے ہیں باقی میں جو کچھ ہے وہ اس سے واقف دکھائی نہیں دیے۔بات توشہ خانہ کیس پر نہیں رکی۔9 مئی کے درجنوں مقدمات میں سے ایک میں ایڈیشنل سیشن جج نے حکم میں صاف لکھا کہ 9مئی کے واقعات کا منصوبہ ساز عمران خان کو کہنا مضحکہ خیز ہے۔9مئی کے بہت سے مقدمات مختلف عدالتوں میں زیر سماعت ہیں، لیکن جج کے آرڈر کی اہمیت یہ ہے کہ پہلی مرتبہ ایک جج کی جانب سے بھرپور تنقید سامنے آئی جس سے پی ٹی آئی کے حامیوں کی کچھ حوصلہ افزائی ہوئی ہو گی۔


متعلقہ خبریں


امیر المومنین، خلیفہ ثانی، پیکر عدل و انصاف، مراد نبی حضرت سیدنا فاروق اعظم رضی اللہ عنہ… شخصیت و کردار کے آئینہ میں وجود - پیر 08 جولائی 2024

مولانا محمد سلمان عثمانی حضرت سیدناعمربن خطاب ؓاپنی بہادری، پر کشش شخصیت اوراعلیٰ اوصاف کی بناء پر اہل عرب میں ایک نمایاں کردار تھے، آپ ؓکی فطرت میں حیا ء کا بڑا عمل دخل تھا،آپ ؓ کی ذات مبارکہ کو یہ اعزاز بھی حاصل ہے کہ نبی مکرم ﷺ خوداللہ رب العزت کی بارگاہ میں دعا مانگی تھی ”...

امیر المومنین، خلیفہ ثانی، پیکر عدل و انصاف، مراد نبی حضرت سیدنا فاروق اعظم رضی اللہ عنہ… شخصیت و کردار کے آئینہ میں

نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود - بدھ 01 مئی 2024

بھارت میں عام انتخابات کا دوسرا مرحلہ بھی اختتام کے قریب ہے، لیکن مسلمانوں کے خلاف مودی کی ہرزہ سرائی میں کمی کے بجائے اضافہ ہوتا جارہاہے اورمودی کی جماعت کی مسلمانوں سے نفرت نمایاں ہو کر سامنے آرہی ہے۔ انتخابی جلسوں، ریلیوں اور دیگر اجتماعات میں مسلمانوں کیخلاف وزارت عظمی کے امی...

نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود - بدھ 13 مارچ 2024

مولانا زبیر احمد صدیقی رمضان المبارک کو سا ل بھر کے مہینوں میں وہی مقام حاصل ہے، جو مادی دنیا میں موسم بہار کو سال بھر کے ایام وشہور پر حاصل ہوتا ہے۔ موسم بہار میں ہلکی سی بارش یا پھو ار مردہ زمین کے احیاء، خشک لکڑیوں کی تازگی او رگرد وغبار اٹھانے والی بے آب وگیاہ سر زمین کو س...

رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود - منگل 27 فروری 2024

نگران وزیر توانائی محمد علی کی زیر صدارت کابینہ توانائی کمیٹی اجلاس میں ایران سے گیس درآمد کرنے کے لیے گوادر سے ایران کی سرحد تک 80 کلو میٹر پائپ لائن تعمیر کرنے کی منظوری دے دی گئی۔ اعلامیہ کے مطابق کابینہ کمیٹی برائے توانائی نے پاکستان کے اندر گیس پائپ لائن بچھانے کی منظوری دی،...

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود - هفته 24 فروری 2024

سندھ ہائیکورٹ کے حکم پر گزشتہ روز سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹوئٹر جسے اب ا یکس کا نام دیاگیاہے کی سروس بحال ہوگئی ہے جس سے اس پلیٹ فارم کو روٹی کمانے کیلئے استعمال کرنے والے ہزاروں افراد نے سکون کاسانس لیاہے، پاکستان میں ہفتہ، 17 فروری 2024 سے اس سروس کو ملک گیر پابندیوں کا سامنا تھا۔...

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے! وجود - جمعه 23 فروری 2024

ادارہ شماریات کی تازہ ترین رپورٹ کے مطابق جنوری میں مہنگائی میں 1.8فی صد اضافہ ہو گیا۔رپورٹ کے مطابق گزشتہ ماہ شہری علاقوں میں مہنگائی 30.2 فی صد دیہی علاقوں میں 25.7 فی صد ریکارڈ ہوئی۔ جولائی تا جنوری مہنگائی کی اوسط شرح 28.73 فی صد رہی۔ابھی مہنگائی میں اضافے کے حوالے سے ادارہ ش...

گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے!

پاکستان کی خراب سیاسی و معاشی صورت حال اور آئی ایم ایف وجود - پیر 19 فروری 2024

عالمی جریدے بلوم برگ نے گزشتہ روز ملک کے عام انتخابات کے حوالے سے کہا ہے کہ الیکشن کے نتائج جوبھی ہوں پاکستان کیلئے آئی ایم ایف سے گفتگو اہم ہے۔ بلوم برگ نے پاکستان میں عام انتخابات پر ایشیاء فرنٹیئر کیپیٹل کے فنڈز منیجر روچرڈ یسائی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے بیرونی قرض...

پاکستان کی خراب سیاسی و معاشی صورت حال اور آئی ایم ایف

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود - جمعرات 08 فروری 2024

علامہ سید سلیمان ندویؒآں حضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی بعثت تعلیم او رتزکیہ کے لیے ہوئی، یعنی لوگوں کو سکھانا اور بتانا اور نہ صرف سکھانا او ربتانا، بلکہ عملاً بھی ان کو اچھی باتوں کا پابند اور بُری باتوں سے روک کے آراستہ وپیراستہ بنانا، اسی لیے آپ کی خصوصیت یہ بتائی گئی کہ (یُعَلِّ...

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب

بلوچستان: پشین اور قلعہ سیف اللہ میں انتخابی دفاتر کے باہر دھماکے، 26 افراد جاں بحق وجود - بدھ 07 فروری 2024

بلوچستان کے اضلاع پشین اور قلعہ سیف اللہ میں انتخابی امیدواروں کے دفاتر کے باہر دھماکے ہوئے ہیں جن کے سبب 26 افراد جاں بحق اور 45 افراد زخمی ہو گئے۔ تفصیلات کے مطابق بلوچستان اور خیبر پختون خوا دہشت گردوں کے حملوں کی زد میں ہیں، آج بلوچستان کے اضلاع پشین میں آزاد امیدوار ا...

بلوچستان: پشین اور قلعہ سیف اللہ میں انتخابی دفاتر  کے باہر دھماکے، 26 افراد جاں بحق

حقوقِ انسان …… قرآن وحدیث کی روشنی میں وجود - منگل 06 فروری 2024

مولانا محمد نجیب قاسمیشریعت اسلامیہ نے ہر شخص کو مکلف بنایا ہے کہ وہ حقوق اللہ کے ساتھ حقوق العباد یعنی بندوں کے حقوق کی مکمل طور پر ادائیگی کرے۔ دوسروں کے حقوق کی ادائیگی کے لیے قرآن وحدیث میں بہت زیادہ اہمیت، تاکید اور خاص تعلیمات وارد ہوئی ہیں۔ نیز نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم،...

حقوقِ انسان …… قرآن وحدیث کی روشنی میں

گیس کی لوڈ شیڈنگ میں بھاری بلوں کا ستم وجود - جمعرات 11 جنوری 2024

پاکستان میں صارفین کے حقوق کی حفاظت کا کوئی نظام کسی بھی سطح پر کام نہیں کررہا۔ گیس، بجلی، موبائل فون کمپنیاں، انٹرنیٹ کی فراہمی کے ادارے قیمتوں کا تعین کیسے کرتے ہیں اس کے لیے وضع کیے گئے فارمولوں کو پڑتال کرنے والے کیا عوامل پیش نظر رکھتے ہیں اور سرکاری معاملات کا بوجھ صارفین پ...

گیس کی لوڈ شیڈنگ میں بھاری بلوں کا ستم

سپریم کورٹ کے لیے سینیٹ قرارداد اور انتخابات پر اپنا ہی فیصلہ چیلنج بن گیا وجود - جمعرات 11 جنوری 2024

خبر ہے کہ سینیٹ میں عام انتخابات ملتوی کرانے کی قرارداد پر توہین عدالت کی کارروائی کے لیے دائر درخواست پر سماعت رواں ہفتے کیے جانے کا امکان ہے۔ اس درخواست کا مستقبل ابھی سے واضح ہے۔ ممکنہ طور پر درخواست پر اعتراض بھی لگایاجاسکتاہے اور اس کوبینچ میں مقرر کر کے باقاعدہ سماعت کے بعد...

سپریم کورٹ کے لیے سینیٹ قرارداد اور انتخابات پر اپنا ہی فیصلہ چیلنج بن گیا

مضامین
خرم پرویز کی حراست کے تین سال وجود منگل 26 نومبر 2024
خرم پرویز کی حراست کے تین سال

نامعلوم چور وجود منگل 26 نومبر 2024
نامعلوم چور

احتجاج اور مذاکرات کا نتیجہ وجود پیر 25 نومبر 2024
احتجاج اور مذاکرات کا نتیجہ

اسلحہ کی نمائش کتنی کامیاب رہی؟ وجود پیر 25 نومبر 2024
اسلحہ کی نمائش کتنی کامیاب رہی؟

کشمیری غربت کا شکار وجود پیر 25 نومبر 2024
کشمیری غربت کا شکار

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر