وجود

... loading ...

وجود

بسمہ سولنگی،ایور گرین!

اتوار 23 جولائی 2023 بسمہ سولنگی،ایور گرین!

محمد خورشید اختر

پاکستان میں بچے، بچیاں بے پناہ صلاحیتوں کے مالک ہیں، مناسب رہنمائی اور راستہ نہ ملنے کی وجہ سے ان کی صلاحتیں ضائع یا منفی سرگرمیوں کی طرف نکل جاتی ہیں، ایک اندازے کے مطابق اس وقت چونسٹھ فیصد سے زیادہ نوجوان ہیں، جو ملک کو بنا سکتے ہیں اور اگر انہیں مناسب رہنمائی نہ ملی تو خدا نخواستہ نقصان دہ ہو گا، یہ اس وقت ترقی کا ایک بڑا ذریعہ اور راز بھی ھے، جس حکومت یا قیادت نے ان کو سمجھا وہ مستقبل کا معمار ہوگا۔
ان ہی نوجوانوں بلکہ بڑھتے بچوں میں کراچی میں پڑھنے والی تیرہ سالہ بسمہ سولنگی بھی ہے، جس کا تعلق سندھ کے دور افتادہ علاقے سانگھڑ کے گاؤں سے ہے، بسمہ سولنگی نے اپنی ٹیم سے مل ایک چشمہ تیار کیا جو گاڑی چلاتے ڈرائیور کو اونگھنے پر بیدار کر دیتا ہے۔ بسمہ کی اس ایجاد پر دنیا حیران ہوئی۔ ناسا خلائی تحقیق کا سب سے بڑا ادارہ ہے ، اس کے سائنسدان بھی حیران ہوئے، مشرق وسطی اور ناسا کی طرف سے بسمہ سولنگی کو دعوت ملی کہ وہ ناسا آئے۔ بسمہ خصوصی دعوت پر امریکا روانہ ہوئی اور ناسا کے مرکز کا تفصیلی وزٹ کیا، دنیا بھر نے پاکستان کی بیٹی کو سلام پیش کیا، بسمہ کے لیے اس کے والدین کے لیے اور پاکستان کے لیے یہ ایک بڑی خبر ہے۔ اس خبر سے امید جنم لیتی ہے اور اس وقت پاکستان کو سب سے زیادہ جس چیز کی ضرورت ہے وہ نوجوان نسل کی امید ہے۔
مجھے یاد ہے کہ نائن الیون کے بعد امریکی یونیورسٹی نے امن کے موضوع پر مضمون نویسی کا عالمی مقابلہ کروایا تھا۔ میرے ماموں جو انگریزی زبان سمیت بیشتر علوم میں مہارت رکھتے تھے، انہوں نے ”امن” کے موضوع پر صرف دو صفحات کا مضمون لکھا، جس کو دنیا بھر میں دوسری پوزیشن ملی، یونیورسٹی نے انہیں اپنے ہاں بلانے اور تحقیق میں حصے لینے کی آفر کی۔ مگر بوجوہ وہ سعودیہ نہیں چھوڑ سکے، کچھ مزاج ایسا تھا، کچھ صحت اور ملازمت کے معاملات، یہ بات اس لیے تذکرے میں آئی کہ بین الاقوامی ادارے ہر علم، ہر تحقیق اور ہر منظر پر نظر رکھتے ہیں۔ وہ میرٹ کی بنیاد پر ہر شخص کو سہولت دیتے اور قدر دانی کرتے ہیں۔ہم ہمیشہ ہر چیز کو سازشی تھیوری کی نذر کر دیتے ہیں۔ آپ علم، تحقیق اور تخلیقی صلاحیتوں کے مالک لوگوں کی قدر نہیں کریں گے تو معاشرہ بانجھ ہو جائے گا۔ قدر دانی سب سے بڑی یہ ہے کہ میرٹ اور صلاحیت کو ہر جگہ ترجیح دی جائے۔ بسمہ سولنگی سندھ کی بیٹی ہے مگر اسی سندھ میں محترمہ بینظیر بھٹو شہید میڈیکل یونیورسٹی کی طالبات آج کل ہراسمنٹ کی وجہ سے انتہائی پریشان ہیں ۔ کئی خود کشی کے واقعات ہو چکے ہیں۔ افسوس ناک امر یہ ہے کہ اساتذہ اس میں شامل ہیں، یہ اتنی دکھ دینے والی بات ہے کہ دل مر جاتا ہے، ایک بچی فریاد کر رہی تھی کہ ہم حکومت سے اپیل کرتے ہیں کہ ہمیں اس مشکل سے نکالا جائے، ورنہ خود کشیاں ہوتی رہیں گی، بچی نے بتایا کہ نمبروں کے لیے، پاس کرنے اور داخلی امتحانات کے لیے ہراساں کیا جاتا ہے، کیسے استاد، کیسے مسیحا اور کس پتھر کے زمانے کا نظام ہے۔
یہ دو تصویریں ہیں ایک بسمہ سولنگی کی کمال کامیابی کی اور دوسرا المیہ یونیورسٹی کا، بسمہ وہ تیرہ سالہ طالبہ ہے جس نے ایک نسل کو امید،ایک ملک کو عزت اور والدین کا سر فخر سے بلند کر دیا ہے، ہم اس کے والدین اور اسکول کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں، ایسے کئی بچے، نوجوان کہیں گم ہیں جو ملک و قوم کے لیے نام پیدا کر سکتے ہیں۔ اس سلسلے میں حکومت کاوش کرے تو پاکستان کا مستقبل بدل سکتا ہے۔ چاروں صوبوں کے چند اساتذہ اور ماہرین پر مشتمل ٹیلنٹ ہنٹ ٹیم بنائی جائے جو تمام اسکولوں اور کالجوں کا دورہ کرے، جو کم از کم صلاحیتوں کا جائزہ لے کر ایسے طلباء کو ایک تحقیقی اور تخلیقی ماحول دے ۔چاہے یہ کام وفاق کرے یا صوبے انجام دیں، مگر ٹیم کا انتخاب بھی شفاف طریقے سے کیا جائے، جس بچے یا نوجوان میں صلاحیت دیکھیں ،اس کے لیے والدین اور حکومت مل کر سائنسی تحقیق کا ادارہ تشکیل دیں جہاں بچوں کو ہر طرح کی سہولت دی جائے، اس کام کو انٹرنیشنل اداروں کے ساتھ بھی منسلک کیا جا سکتا ہے، آج بھارت کو دیکھیں نوے کی دہائی میں جو لوگ باہر پڑھنے بھیجے گئے تھے، آج وہ بھارت کی ترقی اور جدید ٹیکنالوجی کا اہم جزو ہیں، ہم نے کورونا وائرس کی شدت کے دوران کچھ سیکھا تھا وہ بھی بھول گئے۔ بسمہ سولنگی جیسے ہیرے بلوچستان کے پہاڑوں، خیبرپختونخوا اور شمالی علاقوں کی ہریالی، کشمیر کے بلند و بالا درختوں کے سائے میں، پنجاب اور سندھ کے شہر و دیہات میں چھپے ہیں ۔انہیں تلاش کرنا اور تراشنا حکومت اور سماج کا کام ہے، بسمہ سولنگی کے کام اور نام کو ہی دیکھ کر کام شروع کر دیں، سیاست اور پیسہ ادھر ہی رہ جائے گی، جو چیز کام آئے گی وہ تعلیم و تحقیق ہے،بسمہ کا کارنامہ ایور گرین ہے جس کی ہریالی چار سو پھیلے گی۔
٭٭٭


متعلقہ خبریں


مضامین
کشمیری انصاف کے منتظر وجود اتوار 24 نومبر 2024
کشمیری انصاف کے منتظر

غموں کا پہاڑ وجود اتوار 24 نومبر 2024
غموں کا پہاڑ

منافقت کے پردے اور مصلحت کی دُکانیں وجود اتوار 24 نومبر 2024
منافقت کے پردے اور مصلحت کی دُکانیں

کیا امریکا کے دن گزر چکے ہیں؟ وجود اتوار 24 نومبر 2024
کیا امریکا کے دن گزر چکے ہیں؟

33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت وجود هفته 23 نومبر 2024
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر