... loading ...
ریاض احمدچودھری
الخدمت فاونڈیشن وطن عزیز کی سب سے بڑی غیر حکومتی فلاحی تنظیم ہے۔ یوں تو الخدمت فاونڈیشن نے قیام پاکستان کے وقت امداد مہاجرین کے کٹھن کام سے اپنے کار خیر کا آغاز کر دیا تھا مگر غیر حکومتی فلاحی تنظیم کے طور پر اسے سن نوے میں رجسٹر کیا گیا۔ اس تنظیم کے پیش نظر کار ہائے خیر میں سب سے نمایاں وقت آفات میں رضاکارانہ سرگرمیاں ہیں۔ الخدمت فاونڈیشن اس وقت پاکستان کے 150اضلاع میں اپنی خدمات سر انجام دے رہا ہے۔اگلے روز راقم الحروف نے محترم ڈاکٹر امان اللہ ڈین لاء فیکلٹی، پنجاب یونیورسٹی کے ہمراہ الخدمت فاؤنڈیشن رائیونڈ روڈ لاہور کا دورہ کیا۔الخدمت لاہور کے سرپرست اعلیٰ میاں ذکر اللہ مجاہد نے فاؤنڈیشن کی کارکردگی تفصیل سے بتاتے ہوئے کہا کہ الخدمت فاونڈیشن پاکستان اس وقت سات شعبہ جات میں کام کر رہی ہے۔ ان شعبہ جات میں تعلیم، صحت، کفالت یتامٰی، صاف پانی، مواخات، سماجی خدمات اور آفات سے بچاؤ کے شعبہ جات شامل ہیں۔ طلبا و طالبات کو فنی تعلیم اور پیرا میڈیکل سٹاف کو تربیت بھی دی جا رہی ہے۔میڈیا اور پرنٹ میڈیا کا شعبہ بھی قائم کیا گیا ہے۔ میں نے ان سے کہا تھا کہ ایک میڈیکل کالج کھولیں کیونکہ سرکاری میڈیکل کالجوں کی فیسیں و دیگر اخراجات تو بہت زیادہ ہیں اور نرسنگ کا کالج کھولیں کیونکہ پرائیویٹ ادارے بھی بہت پیسے بٹورتے ہیں اور تعلیم کا ستیاناس کرتے ہیں تو انہوںنے بتایا کہ پشاور میں میڈیکل کالج میڈیکل کالج قائم کیا جس میں سے اب تک چار ، پانچ بیج پاس ہو چکے ہیں۔
یہاں یہ بات بھی قابل فخر ہے کہ فاؤنڈیشن کے ملنے والے ایک ایک پیسے کا حساب رکھا جاتا ہے۔ ہر ڈونیشن کی رسید کاٹی جاتی ہے ۔ اپنا الگ سے فنانس کا شعبہ ہے جس کا حکومت یا کوئی بھی ادارہ آڈٹ کر سکتا ہے۔ خود فاؤنڈیشن بھی اپنا آڈٹ کرتی ہے۔ بائیس اصحاب اس ادارے کی نگرانی کر تے ہیں۔ یہ ادارے سے کوئی تنخواہ نہیں لیتے بلکہ پارٹ ٹائم اپنی خدمات انجام دیتے ہیں۔ اس کے علاوہ دیگر شعبوں میں سٹاف تنخواہ دار ہے۔میاں ذکراللہ مجاہد بھی ان بائیس اصحاب میں شامل ہیں جو ادارے کی بلا معاوضہ نگرانی کا فریضہ انجام دیتے ہیں۔محترم ذکراللہ مجاہد نے بتایا کہ امسال الخدمت کے زیر اہتمام اسی کروڑ روپے کے جانور وں کی قربانی ہوئی جن کا گوشت خاص طور پر سیلاب متاثرہ علاقوں میں اپنے بہن بھائیوں میں تقسیم کیا گیا۔ پاکستان کے ساتھ ساتھ الخدمت فاؤنڈیشن بیرون ممالک میں مصیبت زدہ بہن بھائیوں کے لیے فلسطین، شام، روہنگیا، افغانستان اور کشمیری مہاجرین تک قربانی فی سبیل اللہ کا اہتمام کرتی ہے۔ ملک میں بہت بڑی تعداد ایسے افراد کی ہے جنہیں سال میں صرف عید الاضحیٰ کے مو قع پر ہی گوشت کھانا نصیب ہوتا ہے۔ پاکستان سے مخیر حضرات کے ساتھ ساتھ الخدمت کو ملنے والی قربانیوں کا ایک بڑا حصہ بیرونِ ممالک مقیم پاکستانیوں اوربرادر تنظیموں کی بھیجی گئی قربانیوں پر مشتمل ہوتا ہے۔بہترین کارکردگی پر نہ صرف اندرون ملک بلکہ بیرون ملک بھی الخدمت کی خدمات کو سراہا گیا اور اعزازات سے نوازا گیا۔ ترکیہ کے زلزلے کے دوران الخدمت فاؤنڈیشن پاکستان کی گراں قدر خدمات کو مد نظر رکھتے ہوئے ایوان صدر ترکیہ(انقرہ) میں منعقدہ تقریب میں صدر جمہوریہ ترکیہ رجب طیب اردوان اور ترک عوام کی جانب سے الخدمت فاونڈیشن کو ترکی کا سب بڑا سماجی ایوارڈ “تمغہ حسن کارکردگی” سے نوازا گیا۔یہ اعزاز ، حالیہ ترک زلزلوں میں الخدمت فاؤنڈیشن کی ٹیم کی جانب سے ترکیہ میں ادا کی گئی گراں قدر خدمات اور غیر معمولی امدادی کاوشوں کے اعتراف میں پیش کیا گیا۔اس سلسلے میں ترکیہ کے دارالحکومت انقرہ میں خصوصی تقریب کا اہتمام کیا گیا جس میں خود ترک صدر رجب طیب ایردوان بھی موجود تھے۔الخدمت فاؤنڈیشن کی جانب سے یہ اعزاز اکرام الحق سبحانی نے وصول کیا ، جنہوں نے الخدمت فاؤنڈیشن کی اس امدادی ٹیم کی قیادت کی تھی جو 6 فروری کے زلزلوں کے فوراً بعد ترکیہ اور شام میں ریسکیو کے سلسلے میں بھیجی گئی تھی۔
الخدمت کی جانب سے لوگوں کو بلا سود قرض بھی دیا جاتا ہے۔ اب تک ہزاروں لوگ اس فاونڈیشن سے قرضہ لے کر اپنی ضروریات کو پورا کر چکے ہیں 159ملین یعنی 15کروڑ 9 لاکھ روپے اب تک لوگوں کو دئے گے ہیں تمام لوگ قرضہ لینے کے بعد ٹائم پرواپس کرتے ہیں ان ریکوری ریٹ 94 فیصد ہے۔ اس فاونڈیشن سے 20 ہزار سے 50 ہزار تک کا قرضہ مل سکتا ہے پورے پاکستان سے تمام مرد خواتین قرضے کے لئے درخواست دے سکتے ہیں اس قرضے سے آپ اپنا چھوٹا کاروبار شروع کر سکتے ہیں یا اپنا گھر بنا سکتے ہیں یا کوئی بھی اپنی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے آپ ان پیسوں کو استعمال کر سکتے ہیں۔گزشتہ سال آئے سیلاب کے باعث ملک کے چاروں صوبوں میں پونے 4 کروڑ لوگ متاثر ہوئے، اِن میں سے اکثر ابھی بھی عارضی کیمپوں میں زندگی بسر کرنے پر مجبور ہیں۔الخدمت فاؤنڈیشن ملک بھر کے بارش وسیلاب متاثرین کی امداد وبحالی کے لئے کروڑوں روپے خرچ کر چکی ہے۔ کے پی کے، پنجاب اور حیدرآباد، سانگھڑ، لاڑکانہ، ٹھٹہ، سکھر، نواب شاہ اور دادو سمیت سندھ بھر کے بارش و سیلاب سے متاثرہ 27 اضلاع میں الخدمت کے رضاکار متاثرین کی امداد و بحالی کے کاموں میں دن رات کوشاں ہیں۔
وطن عزیز پاکستان میں 42 لاکھ سے زائد بچے باپ کے سایے سے محروم ہیں اور کم و بیش اتنی ہی تعداد ایسے بچوں کی بھی ہے جنہیں ماں کی آغوش میسر نہیں۔ یہ بچے احساس محرومی میں مبتلا زمانے کی بے رحم ٹھوکروں پرزخم کھاتے آگے بڑھتے ہیںایسے ہی ہزاروں بچوں کو زندگی کا چین، زمانے سے مقابلہ کرنے کا ہنر سکھانے، آگے بڑھنے کی لگن پروان چڑھانے کیلئے اسی معاشرے کچھ مخیر حضرات کوشاں ہیں۔ان باہمت بچوں کو کندن بنانے کابیڑا الخدمت فاؤنڈیشن پاکستان نے اٹھا رکھا ہے۔ الخدمت فاؤنڈیشن حضرت موسیٰ وخضر کی روایات کی امین ہے، جو معاشرے کے باہمت بچوں کے مقدر کی گری ہوئی دیوار کو تعمیر کرکے ان کی امیدوں، خوابوں کو آغوش کے قلعے میں محفوظ بناتے ہیں۔ الخدمت فاؤنڈیشن کفالت یتامیٰ پرو گرام میں جہاں17,867ہزاریتیم بچوں کی کفالت ان کے گھروں پر کر رہی ہے وہیں اس وقت ملک بھر میں قائم 18آغوش سینٹرز میں 1ہزار414باہمت بچوں کی پرورش کی جارہی ہے۔
جماعت اسلامی اور الخدمت فاؤنڈیشن نے سیلاب متاثرین کی امدادی سرگرمیوں کے ذریعے نوجوانوں میں نیا قومی جذبہ پیدا کیا اور محنت، تہذیب اور دکھ درد کے احساس کا کلچر دیا ہے۔ نوجوان ہی پاکستان کا مستقبل اور اصل سرمایہ ہیں۔ نوجوان قومی قیادت کی غلطیوں میں غرق ہونے کی بجائے اپنا مقام اور اپنا مستقبل خود محفوظ کریں۔الخدمت فاؤنڈیشن ملک میں یتیموں کی کفالت سے لے کر مسکینوں کو کھانا کھلانے تک،تعلیمی اخراجات سے لے کر صحت کے معاملات تک اور پھر زلزلہ زدگان سے لے کرسیلاب زدگان تک ہر جگہ وطن عزیز کی الخدمت دن رات مصروف عمل دکھائی دیتی ہے۔
٭٭٭