... loading ...
گزشتہ کچھ دنوں کے دوران ملک میں خواتین کو ہراساں کرنے اور ان کے ساتھ جنسی زیادتی کے واقعات تواتر کے ساتھ سامنے آئے ہیں جس سے عام طورپراس تاثر کو تقویت ملتی ہے کہ ہمارے بڑے شہر بھی جہاں قانون کی عملداری نسبتاً زیادہ ہوتی ہے، خواتین کے لیے غیر محفوظ ہوچکے ہیں۔ حال ہی میں کراچی اور اسلام آباد میں 2 واقعات منظرِ عام پر آئے ان واقعات سے پتہ چلتا ہے کہ مرد خواتین کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کیلئے سرعام فحش حرکتیں کرتے ہیں۔ اتفاقیہ طور پر یہ عمل کیمرے میں قید ہو گیا جس کے نتیجے میں عوام میں غم و غصہ جنم لے چکا ہے، جس نے حکام کو معاملے کی تحقیقات کرنے پر مجبور کیا۔دراصل خواتین کو نہ صرف گھر بلکہ عوامی سطح پر بھی مردوں کے سخت اور تسلط پسند رویوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ہر روز بس کی سواری کیلئے سڑکوں پر چلنا خواتین کیلئے کسی آزمائش سے کم نہیں ہوتا۔ عوامی مقامات پر قدم رکھنے والی ہر خاتون نے یا تومردوں کے ہاتھوں ہراسگی کا نشانہ بننے والی خواتین کو دیکھا ہوتا ہے یا پھر خود اس بد ترین فعل کا نشانہ بن چکی ہوتی ہے۔ اگر ان واقعات کی اطلاع گھر والوں یا رشتہ داروں کو دی جاتی ہے تو خواتین کو چپ رہنے کا کہا جاتا ہے یا پھر ہراسگی کا الزام الٹا خود ان پر ہی لگا دیا جاتا ہے۔ہراسگی کے ان واقعات کی صورتحال اس قدر تشویشناک ہوچکی ہے کہ خواتین کو کسی بھی تکلیف دہ تجربے سے بچنے کے لیے مرد محافظ کے بغیر عوامی مقامات پر تنہا سفر کرنے میں دشواری محسوس ہونے لگی ہے۔ جنسی حملوں اور صنفی بنیاد پر تشدد کا شکار ہونے والی ان تمام خواتین کا تعلق نچلے اور متوسط طبقے سے ہی نہیں بلکہ ان میں سے بعض کاتعلق معاشرے کے دولت مند گھرانوں سے بھی ثابت ہوا ہے،ان واقعات میں اضافے کا ایک سبب یہ ہے کہ اگر کوئی ایسا واقعہ اخبارات یا چینل کے ذریعے سامنے لے آیا جاتا ہے تو وقتی طورپر انتظامیہ حرکت میں آجاتی ہے اور ملزمان گرفتار بھی کرلیے جاتے ہیں لیکن اس کے بعد دیکھنے میں یہ آیاہے کہ بیشتر واقعات میں قانون کے رکھوالے اورمجرموں کو گرفتار کرنے والے ہی متاثرہ فیملیز کو صلح کرکے معاملے کا دبادینے کیلئے اپنا اثر ورسوخ استعمال کرتے ہیں اور بعض اوقات مقدمے کا رخ تبدیل کرکے خود متاثرہ فریق ہی کو ذمہ دار قرار دے کر مجرموں کو کلین چٹ دلوانے کی دھمکیاں بھی دیتے ہیں۔ اس طرح ان واقعات کے زیادہ تر ذمہ دار اپنے اثر ورسوخ اور دولت کی بنیاد پر قانون سے بچ نکلنے میں کامیاب ہوجاتے ہیں،اس صورت حال کا تقاضا ہے کہ حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے سربراہ اس طرح کے معاملات میں ذاتی دلچسپی لیں اور رشوت یا اثر ورسوخ کی بنیاد پر کسی مجرم کو سہولت فراہم کرنے سے ایک لمحہ کیلئے یہ سوچنے کی زحمت کریں کہ کل کلاں ان کے گھر کی خواتین بھی اسی طرح کے کسی مجرم کا نشانہ بن سکتی ہیں۔خواتین کو ہراساں کرنے اور ان کے ساتھ جنسی زیادتی کے واقعات کا سدباب کرنے کیلئے ضروری ہے کہ نظامِ انصاف ہراسگی کی شکار خواتین کی امداد کیلئے سامنے آئے اور خواتین پولیس افسران یا خواتین کی شکایات سے ہمدردی رکھنے والے افراد کو پولیس افسران تعینات کیا جائے۔ ہر خاندان اور خاص طورپر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے سرکردہ افراد کو یہ سمجھنا ہوگا کہ ہراسگی اور تشدد ناقابلِ قبول چیزیں ہیں اور اس کی روک تھام کو یقینی بنانے کیلئے سخت اقدامات اٹھانے ہوں گے تا کہ ہماری خواتین، بچیاں اور لڑکیاں اپنے گھروں اور عوامی مقامات پر ہر لحاظ سے محفوظ ہوں اور کوئی انہیں ہراساں نہ کرسکے۔
مولانا محمد سلمان عثمانی حضرت سیدناعمربن خطاب ؓاپنی بہادری، پر کشش شخصیت اوراعلیٰ اوصاف کی بناء پر اہل عرب میں ایک نمایاں کردار تھے، آپ ؓکی فطرت میں حیا ء کا بڑا عمل دخل تھا،آپ ؓ کی ذات مبارکہ کو یہ اعزاز بھی حاصل ہے کہ نبی مکرم ﷺ خوداللہ رب العزت کی بارگاہ میں دعا مانگی تھی ”...
بھارت میں عام انتخابات کا دوسرا مرحلہ بھی اختتام کے قریب ہے، لیکن مسلمانوں کے خلاف مودی کی ہرزہ سرائی میں کمی کے بجائے اضافہ ہوتا جارہاہے اورمودی کی جماعت کی مسلمانوں سے نفرت نمایاں ہو کر سامنے آرہی ہے۔ انتخابی جلسوں، ریلیوں اور دیگر اجتماعات میں مسلمانوں کیخلاف وزارت عظمی کے امی...
مولانا زبیر احمد صدیقی رمضان المبارک کو سا ل بھر کے مہینوں میں وہی مقام حاصل ہے، جو مادی دنیا میں موسم بہار کو سال بھر کے ایام وشہور پر حاصل ہوتا ہے۔ موسم بہار میں ہلکی سی بارش یا پھو ار مردہ زمین کے احیاء، خشک لکڑیوں کی تازگی او رگرد وغبار اٹھانے والی بے آب وگیاہ سر زمین کو س...
نگران وزیر توانائی محمد علی کی زیر صدارت کابینہ توانائی کمیٹی اجلاس میں ایران سے گیس درآمد کرنے کے لیے گوادر سے ایران کی سرحد تک 80 کلو میٹر پائپ لائن تعمیر کرنے کی منظوری دے دی گئی۔ اعلامیہ کے مطابق کابینہ کمیٹی برائے توانائی نے پاکستان کے اندر گیس پائپ لائن بچھانے کی منظوری دی،...
سندھ ہائیکورٹ کے حکم پر گزشتہ روز سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹوئٹر جسے اب ا یکس کا نام دیاگیاہے کی سروس بحال ہوگئی ہے جس سے اس پلیٹ فارم کو روٹی کمانے کیلئے استعمال کرنے والے ہزاروں افراد نے سکون کاسانس لیاہے، پاکستان میں ہفتہ، 17 فروری 2024 سے اس سروس کو ملک گیر پابندیوں کا سامنا تھا۔...
ادارہ شماریات کی تازہ ترین رپورٹ کے مطابق جنوری میں مہنگائی میں 1.8فی صد اضافہ ہو گیا۔رپورٹ کے مطابق گزشتہ ماہ شہری علاقوں میں مہنگائی 30.2 فی صد دیہی علاقوں میں 25.7 فی صد ریکارڈ ہوئی۔ جولائی تا جنوری مہنگائی کی اوسط شرح 28.73 فی صد رہی۔ابھی مہنگائی میں اضافے کے حوالے سے ادارہ ش...
عالمی جریدے بلوم برگ نے گزشتہ روز ملک کے عام انتخابات کے حوالے سے کہا ہے کہ الیکشن کے نتائج جوبھی ہوں پاکستان کیلئے آئی ایم ایف سے گفتگو اہم ہے۔ بلوم برگ نے پاکستان میں عام انتخابات پر ایشیاء فرنٹیئر کیپیٹل کے فنڈز منیجر روچرڈ یسائی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے بیرونی قرض...
علامہ سید سلیمان ندویؒآں حضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی بعثت تعلیم او رتزکیہ کے لیے ہوئی، یعنی لوگوں کو سکھانا اور بتانا اور نہ صرف سکھانا او ربتانا، بلکہ عملاً بھی ان کو اچھی باتوں کا پابند اور بُری باتوں سے روک کے آراستہ وپیراستہ بنانا، اسی لیے آپ کی خصوصیت یہ بتائی گئی کہ (یُعَلِّ...
بلوچستان کے اضلاع پشین اور قلعہ سیف اللہ میں انتخابی امیدواروں کے دفاتر کے باہر دھماکے ہوئے ہیں جن کے سبب 26 افراد جاں بحق اور 45 افراد زخمی ہو گئے۔ تفصیلات کے مطابق بلوچستان اور خیبر پختون خوا دہشت گردوں کے حملوں کی زد میں ہیں، آج بلوچستان کے اضلاع پشین میں آزاد امیدوار ا...
مولانا محمد نجیب قاسمیشریعت اسلامیہ نے ہر شخص کو مکلف بنایا ہے کہ وہ حقوق اللہ کے ساتھ حقوق العباد یعنی بندوں کے حقوق کی مکمل طور پر ادائیگی کرے۔ دوسروں کے حقوق کی ادائیگی کے لیے قرآن وحدیث میں بہت زیادہ اہمیت، تاکید اور خاص تعلیمات وارد ہوئی ہیں۔ نیز نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم،...
پاکستان میں صارفین کے حقوق کی حفاظت کا کوئی نظام کسی بھی سطح پر کام نہیں کررہا۔ گیس، بجلی، موبائل فون کمپنیاں، انٹرنیٹ کی فراہمی کے ادارے قیمتوں کا تعین کیسے کرتے ہیں اس کے لیے وضع کیے گئے فارمولوں کو پڑتال کرنے والے کیا عوامل پیش نظر رکھتے ہیں اور سرکاری معاملات کا بوجھ صارفین پ...
خبر ہے کہ سینیٹ میں عام انتخابات ملتوی کرانے کی قرارداد پر توہین عدالت کی کارروائی کے لیے دائر درخواست پر سماعت رواں ہفتے کیے جانے کا امکان ہے۔ اس درخواست کا مستقبل ابھی سے واضح ہے۔ ممکنہ طور پر درخواست پر اعتراض بھی لگایاجاسکتاہے اور اس کوبینچ میں مقرر کر کے باقاعدہ سماعت کے بعد...