وجود

... loading ...

وجود

بھارت میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں

اتوار 16 جولائی 2023 بھارت میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں

ریاض احمدچودھری

نامور برطانوی جریدے برٹش ہیرالڈ نے نام نہاد بھارتی جمہوریت کا بھانڈا پھوڑتے ہوئے جولائی کے شمارے میں مودی سرکار کے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں، مذہبی تقیسم، نسل پرستی اور گرتے صحافتی معیار پر تشویش ناک سوالات اٹھا دیے۔ جریدے نے اپنی رپورٹ میں لکھا کہ اقلیتوں کے خلاف تشدد پر بڑھتے واقعات پر مودی کی مجرمانہ خاموشی کی بنیادی وجہ انتہا پسند اکثریت کی خوشنودی ہے۔ جنوری 2023 میں بھارتی ریسلنگ کے صدر برج بھوشن شرن سنگھ پر خواتین ریسلر کی طرف سے جنسی استحصال کے الزامات کے باوجود مودی نے کسی بھی قسم کا ایکشن لینے سے گریز کیا۔ رپورٹ میں ٹوئٹر کے سابقہ CEO جیک ڈورسی نے مودی سرکار پر ٹوئٹر معطل کرنے، دفاتر پر انکم ٹیکس حکام کے چھاپے اور ملازمین کے گھروں پر سرچ آپریشن کی دھمکی کا بھی حوالہ دیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق مودی سرکار نے پستی کی تمام حدوں کو پار کرتے ہوئے مودی مخالف ڈاکومنٹری نشر کرنے پر BBC کے دفاتر اور ملازمین کے گھروں پر چھاپے مار کر ہراساں کیا۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ سابق امریکی صدر بارک اوباما کا مودی سرکار کی اقلیتوں کی حالت زار پر بیان بھارت میں گرتی جمہوری اقدار کی عکاسی کرتا ہے۔ جبکہ بھارتی ریاست منی پور میں گزشتہ 2 ماہ سے جاری خانہ جنگی کے باعث 250 سے زائد چرچ نذرآتش، 115 افراد ہلاک جب کہ 4000سے زائد مقامی باشندے نقل مکانی پر مجبور ہیں۔ مودی سرکار سیاسی مقاصد کے حصول کی خاطر Divide and Rule کی پالیسی پر عمل کرتے ہوئے منی پور اور پورے ہندوستان میں مذہبی تقسیم کو کشیدہ کر چکی ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ بھارت دنیا بھر میں انٹرنیٹ بندش کے لحاظ سے گزشتہ 4سالوں سے سر فہرست رہا۔ اس کے علاوہ ذرائع ابلاغ کی بندش میں بھارت یوکرین پر بھی سبقت لے گیا۔ جب کہ مودی کی سرپرستی میں 2002 کے گجرات فسادات اور 2023 کے منی پور فسادات میں گہری مماثلت پائی جاتی ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ مودی سرکار کا مقصد منی پور میں جاری خانہ جنگی کو سنگین نہج پر پہنچا کر بھارتی فوج کی ریاست میں مستقل تعیناتی ہے۔ بھارتی فوج مودی سرکار کا سیاسی ہتھیار ہے اور فوج کی منی پور میں مستقل تعیناتی مخالف سیاسی اور صحافتی قوتوں کو دبانے کے لئے استعمال کی جا رہی ہے۔رپورٹ کے مطابق مودی سرکار منی پور میں پولیس کو صرف کوکی قبیلے کے خلاف استعمال کر رہی ہے۔ مسلمانوں کے خلاف بلڈوز پالیسی، کئی ریاستوں میں حجاب پر پابندی، 2019 کے شہریت کے نئے قوانین اور کشمیر کی خصوصی حیثیت کی ناجائز تنسیخ مودی کی انتخابی فوائد کے لئے ہندو پالیسی کا ثبوت ہے۔ Reporters without borders کے مطابق مودی سرکار نے صحافتی آزادی کا میڈیا پر بڑھتے کنٹرول، تنقیدی آوازوں کی بندش اور پیشہ ور صحافیوں کی حراسگی کے باعث بھارتی میڈیا شدید بحران کا شکار ہے۔ مودی امریکی دورے پر انسانی حقوق کے متعلق Wall Street Journal کی سبرینہ صدیقی کو مودی کے پیروکاروں کی طرف سے سوشیل میڈیا پر شدید ہراسگی کا سامنا ہے۔
امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ خطے میں دہشت گرد گروہوں سے نمٹنے کا عزم قائم رکھتے ہیں۔بھارت میں 2022 مذہبی اقلیتوں کے خلاف ظلم و تشدد کا سال رہا۔ امریکی صدر جو بائیڈن نے بھی اپنی پریس کانفرنس میں اس مسئلے کو اٹھایا تھا۔بھارتی مظالم کے خلاف آواز اٹھانے والوں میں ایک ایمنسٹی انٹرنیشنل بھی ہے جس کی وجہ سے مودی سرکار کو شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا۔انسانی حقوق کے عالمی گروپ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے ہمیشہ مظلوم کشمیریوں کے حق میں آواز اٹھائی ہے۔ 5 اگست کے بھارتی اقدام کے بعد ایمنسٹی انٹرنیشنل نے دنیا بھرکو مقبوضہ کشمیر کاحال بتایا ، دکھایا اورسنایا۔ پاکستان کی شاندار سفارتکاری اور ایسی ہی تنظیموں کی وجہ سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں بھارت کو منہ کی کھانا پڑی۔ اس کے علاوہ دیگر بین الاقوامی فورمز اور ذاتی طورپر بھی مختلف ممالک بھارت پر مسلسل دباؤ ڈال رہے ہیں کہ مقبوضہ کشمیر کے مظلوم عوام کی داد رسی کی جائے۔
بجائے اس کے کہ مودی مقبوضہ کشمیر کے حالات درست کرتے انہوں نے طاقت کے زعم میں ایسی ہی تنظیموں کی بیخ کنی کو اپنا نشانہ بنا لیا ہے۔ چنانچہ ایمنسٹی انٹرنیشنل کے بھارت میں متعدد دفاتر پر سینٹرل بیورو آف نویسٹی گیشن (سی بی آئی) نے غیر ملکی فنڈنگ کے قوانین کی مبینہ خلاف ورزی پر چھاپے مارے۔ لہذاانسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے بھارتی حکومت کے انتقامی اقدامات اور مقبوضہ کشمیر سے متعلق آوازیں دبانے کی کوشش کے باعث بھارت میں اپنے دفاتر بند کر دیے۔گزشتہ ماہ جاری ہونے والی ایک رپورٹ میں ایمنسٹی نے دعویٰ کیا تھا کہ دہلی پولیس نے ہونے والے فسادات کے دوران انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کیں۔ دہلی پولیس نے ایمنسٹی کی رپورٹ کو یکطرفہ، متعصبانہ اور بدنیتی پر مبنی ہے قرار دیا تھا۔ایمنسٹی نے کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کا ایک برس مکمل ہونے پر بھارتی حکومت پر زور دیا تھا کہ وہ حراست میں لیے گئے تمام سیاسی رہنماں، کارکنوں اور صحافیوں کو رہا کرے۔انسانی حقوق کیلئے کام کرنے والی عالمی تنظیم نے کہا کہ رواں ماہ کے آغاز میں بینک اکائونٹس کو منجمد کرنے کے عمل نے دفاتر بند کرنے پر مجبور کیا۔
٭٭٭


متعلقہ خبریں


مضامین
احتجاج اور مذاکرات کا نتیجہ وجود پیر 25 نومبر 2024
احتجاج اور مذاکرات کا نتیجہ

اسلحہ کی نمائش کتنی کامیاب رہی؟ وجود پیر 25 نومبر 2024
اسلحہ کی نمائش کتنی کامیاب رہی؟

کشمیری غربت کا شکار وجود پیر 25 نومبر 2024
کشمیری غربت کا شکار

کشمیری انصاف کے منتظر وجود اتوار 24 نومبر 2024
کشمیری انصاف کے منتظر

غموں کا پہاڑ وجود اتوار 24 نومبر 2024
غموں کا پہاڑ

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر