... loading ...
میری بات/ روہیل اکبر
ملتان کے سلطان عالمگیر ترین نے بھی خود کشی کرلی اللہ تعالی جنت الفردوس میں اعلی مقام عطا فرمائے(آمین) خوبصورت اور ملنسار انسان تھے۔ استحکام پاکستان پارٹی کے پیٹرن انچیف جہانگیر خان ترین کے بھائی اور پی ایس ایل کی فاتح ٹیم ملتان سلطانز کے مالک تھے۔جتنا پیار کھیلوں سے کرتے تھے اس بڑھ کر کھلاڑیوں کو پیار دیا۔ پاکستان میں کرکٹ کے فروغ میں انکا کردار ناقابل فراموش تورہے گا ہی ساتھ میں انہوں نے جو نیا ٹیلنٹ ڈھونڈ کر پاکستان کو دیا وہ بھی ایک تاریخی کارنامہ ہے۔ عالمگیر ترین کی خود کشی کی خبر ملی تو دل دکھی ہوا ان سے ایک پیار کا رشتہ تھا جب بھی فون پر بات ہوتی تو بس انکا یہی ایک گلہ ہوتا کہ ملاقات نہیں ہو رہی جس پر میں ان سے جلد ملاقات کا وعدہ کرلیتا۔ زندہ دل انسان تھے اور جمعرات کو اپنے گھر گلبرگ میں سر میں گولی مار کر خودکشی کرلی ۔مجھے انکی خود کشی پر دکھ تو ہے ہی ساتھ میں افسوس بھی ہوا کہ ایک بہادر انسان جس نے زندگی میں بہت سے چیلنجزکا سامنا کیا آخر کیا وجہ بنی کہ اپنے ہاتھوں اپنی زندگی کی شمع گل کر دی۔ 63 سالہ عالمگیر خان ترین نے جنوبی پنجاب میں ایک سرکردہ بزنس مین کے طور پر اپنا نام قائم کیا۔ مرحوم شمیم اینڈ کمپنی (پرائیویٹ) لمیٹڈ کے مینیجنگ ڈائریکٹر تھے جو جنوبی پنجاب کے لیے پیپسی کی آفیشل بوٹلر اور فرنچائز ہے۔ عالمگیر ترین ملک کا سب سے بڑے پانی صاف کرنے کا پلانٹس بھی چلارہے تھے۔ عالمگیر ترین نے برکلے کی یونیورسٹی آف کیلیفورنیا سے بیچلر کیا اور بعد میں معروف ییل یونیورسٹی سے ماسٹرز کی ڈگری مکمل کی ۔کھیلوں کے شوقین عالمگیر ترین معاشرے کی بہتری میں کھیلوں کے کردار پر گہرا یقین رکھتے تھے اور خواہشمند کھلاڑیوں اور خواتین کے لیے ایک ٹھوس پلیٹ فارم قائم کرنے اور انہیں اپنی صلاحیتوں کو مزید فروغ دینے کے لیے بہترین ممکنہ وسائل فراہم کرنے کے لیے کام کرنا چاہتے تھے۔ ان کی ٹیم ملتان سلطانز 2021کی فاتح بھی تھی جسکی بنیاد 2017 میں رکھ کر اسے پی ایس ایل میں چھٹی ٹیم کے طور پر شامل کیا گیا۔ اس ٹیم نے ٹورنامنٹ کے زیادہ تر میچ اپنے گھرملتان کے کرکٹ ا سٹیڈیم میں کھیلے ۔اپنے پہلے سیزن کے بعد Schön Properties جنہوں نے 2017 میں ٹیم خریدی تھی بعد میں وہ اپنی سالانہ فیس ادا کرنے میں ناکام رہی اور ان کا معاہدہ ختم کر دیا گیا۔ شون پراپرٹیز دبئی میں مقیم رئیل اسٹیٹ ڈویلپر ہے جس کی بنیاد 1971 میں سنگاپور میں شون خاندان نے رکھی تھی اور اسکی ابتدا پاکستان سے ہوئی۔ یہ کمپنی دبئی میں کئی ترقیاتی منصوبوں میں بھی شامل رہی ہے جن میں شون بزنس پارک پروجیکٹ اور دبئی لیگونس ان دبئی انویسٹمنٹ پارک شامل ہیں ۔جون 2017 میں کمپنی نے Twenty20 پاکستان سپر لیگ کی ملتان سلطانز کرکٹ فرنچائز کو آٹھ سالوں کے لیے 5.2 ملین امریکی ڈالر سالانہ کے حساب سے خریدا جو کراچی کنگز کی جگہ لیگ کی سب سے مہنگی ٹیم بن گئی اور پھرنومبر 2018 میں پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے شون پراپرٹیز کے ساتھ مل کر ملتان سلطانز کے آٹھ سالہ مالکانہ حقوق کو باہمی طور پر ختم کر دیا۔ یوں اس ٹیم کے حوالے سے تمام حقوق بورڈ کو واپس مل گئے۔ 10 دسمبر 2018 کوعالمگیر خان ترین کی طرف سے ایک کنسورشیم تشکیل دیا گیا اور علی خان ترین ٹیم کے نئے مالک بن گئے۔ 2021 میں عالمگیر خان ترین نے ملتان سلطانز ٹیم کے واحد مالک کا عہدہ سنبھالا جسکے بعدٹیم نے 2021 کے سیزن میں اپنا پہلا پی ایس ایل ٹائٹل جیت لیا۔ملتان سلطانز کے پہلے سیزن میں ٹیم کی کپتانی شعیب ملک نے کی جبکہ موڈی اور وسیم اکرم کو بالترتیب ہیڈ کوچ اور ڈائریکٹر مقرر کیا گیا تھا حیدر اظہر جنرل منیجر آف کرکٹ آپریشنز اور ندیم خان ٹیم کے منیجر تھے ملتان سلطان نے اپنا پہلا میچ دفاعی چیمپئن پشاور زلمی کو سات وکٹوں سے شکست دے کرجیتا تھا لیکن لیگ ٹیبل میں پانچویں نمبر پر رہی چار میچ جیتے اور پانچ ہارے یوں ملتان کے سلطان پلے آف میں جگہ نہیں بنا سکے۔ 2019 کے سیزن سے پہلے جوہن بوتھا جو پچھلے سیزن کے دوران اسسٹنٹ کوچ رہ چکے تھے کو موڈی کی جگہ ہیڈ کوچ مقرر کردیا گیا جو گھریلومجبوریوں کے باعث اپنے عہدے سے دستبردار ہو گئے اور وسیم اکرم بھی ٹیم چھوڑ کر کراچی کنگز میں شامل ہو گئے۔ سلطانز نے اپنے سیزن کا آغاز کراچی کنگز کے خلاف شکست کے ساتھ کیا صرف تین میچ جیتے دوبارہ پانچویں نمبر پر رہے اور پلے آف میں جگہ بنانے میں ناکام رہے۔ کپتان شعیب ملک 266 رنز بنا کر سب سے زیادہ رنز بنانے والے کھلاڑی بھی بنے جبکہ شاہد آفریدی نے 10 وکٹیں لے کر اس سیزن میں ٹیم میں سب سے زیادہ وکٹیں حاصل کیں ۔2020 کے سیزن سے پہلے شان مسعود کو ٹیم کا کپتان مقرر کیا گیا اور اینڈی فلاور ٹیم کے ہیڈ کوچ بن گئے ٹیم گروپ میں سرفہرست رہنے کے بعد پہلی بار مقابلے کے پلے آف مرحلے میں پہنچی لیکن فائنل تک نہ پہنچ سکی اور تیسرے نمبر پر رہی 2021 میں ملتان سلطانز پہلی بار پی ایس ایل فائنل جیتنے میں کامیاب ہوئی ۔اسلام آباد یونائیٹڈ کے خلاف پہلا کوالیفائر میچ جیتنے کے بعد ملتان نے سیدھی فائنل تک رسائی حاصل کی جہاں اس نے پشاور زلمی کو 47 رنز سے شکست دے کر پہلا ٹائٹل اپنے نام کرلیا۔ اس ٹیم کی کامیابی میں بلاشبہ عالمگیر ترین کی محنت ،پیسہ اور کوشش شامل تھی ۔عالمگیر ترین کی خودکشی نہ صرف ملتان سلطانز کے لیے ایک صدمہ ہے ،وہیں پر ترین فیملی کے لیے بھی بہت گہرا صدمہ ہے ۔عالمگیر ترین چھوٹی موٹی پریشانیوں کو خاطر میں نہیں لاتے تھے۔ وہ جتنے خوش مزاج اور زندہ دل انسان تھے لگتا نہیں کہ اپنے ہی ہاتھوں اپنی زندگی کا خاتمہ کرلیں گے۔ انکی موت کی تحقیقات ہونی چاہیے بات کھیلوںکی چل رہی ہے تو ذکاء اشرف بھی پی سی بی میں واپس آچکے ہیں۔ یہ بھی بہت ہی خوبصورت اور خوش مزاج انسان ہیں۔ امید ہے ان کے دور میں پی سی بی تو ترقی کریگا ہی ساتھ میں پی ایس ایل کا بھی بول بالا ہوگا ۔