وجود

... loading ...

وجود

کیا نوازشریف کی سیاست اور ملک میں واپسی کی راہ ہموار ہوگئی؟

هفته 01 جولائی 2023 کیا نوازشریف کی سیاست اور ملک میں واپسی کی راہ ہموار ہوگئی؟

٭قائم مقام پاکستانی صدر نے اس قانون پر دستخط کر دیے ہیں جس کے تحت سیاستدانوں کو نا اہل کرنے کی مدت کو محدود کر دیا گیا ہے
٭نئے قانون پر مسلم لیگ ن کو اطمینان ہے لیکن اب بھی سابق وزیراعظم نواز شریف کی وطن واپسی سے متعلق بعض معاملات زیر غور ہیں، پرویز رشید
٭قانون کا اطلاق الیکشن ایکٹ تک تو ہوسکتا ہے۔ لیکن نااہلی کے آرٹیکل 62میں ترمیم کیے بغیر اس کا فائدہ نواز شریف کو نہیں ہو گا، وکیل تحریک انصاف

                                                                 ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کیا نوازشریف کی سیاست اور ملک میں واپسی کی راہ ہموار ہوگئی ہے۔ یہ ایسا سوال ہے جو آج تواتر کے ساتھ پوچھا جارہا ہے اور اس کی وجہ یہ ہے کہ قائم مقام پاکستانی صدر نے اس قانون پر دستخط کر دیے ہیں جس کے تحت سیاستدانوں کو نا اہل کرنے کی مدت کو محدود کر دیا گیا ہے۔پاکستان مسلم لیگ نواز کے سربراہ محمد نواز شریف تین بار پاکستان کے وزیر اعظم رہ چکے ہیں۔ انہیں 2017ء میں بدعنوانی کے الزامات کے تحت وزارت عظمیٰ سے الگ کر دیا گیا تھا۔ پاکستانی سپریم کورٹ نے سات برس جیل کی سزا کے علاوہ انہیں سیاست سے تا عمر نا اہل قرار دے دیا تھا۔ تاہم 2019ء میں طبی بنیادوں پر ضمانت ہو جانے کے بعد انہیں بیرون ملک علاج کرانے کی اجازت مل گئی تھی مگر نواز شریف اس کے بعد سے اب تک وطن واپس نہیں لوٹے اور لندن ہی میں رہائش اختیار کیے ہوئے ہیں۔ وہ اپنی جماعت پاکستان مسلم لیگ کے معاملات بھی پس پردہ چلا رہے ہیں۔ نواز شریف کے بھائی محمد شہباز شریف اس وقت ملک کے وزیر اعظم ہیں۔
اس ترمیمی بل پر دستخط کئے گئے ہیں جس کے مطابق ملکی عدالتیں ارکان پارلیمان کو زیادہ سے زیادہ پانچ برس تک کے لیے نا اہل قرار دے سکتی ہیں۔ سیاسی تجزیہ کاروں کے مطابق حکمران جماعت پاکستان مسلم لیگ ن اور ان کے اتحادی نواز شریف کو واپس لانا چاہتے ہیں۔ اور یہ قانون اسی مقصد کو پورا کرنے کے لیے منظور کیا گیا ہے۔آئندہ انتخابات میں نواز شریف پاکستان مسلم لیگ نون کی انتخابی مہم کی سربراہی کریں گے۔ ان کی واپسی سیاسی طور پر اس جماعت کے لیے مددگار ثابت ہو گی مگر یہ بات ابھی واضح نہیں کہ آیا وہ خود بھی بطور امیدوار میدان میں اتریں گے۔ نواز شریف کو تاہم ابھی تک ان مقدمات کا سامنا ہے، جن کے تحت انہیں جیل کی سزا سنائی گئی تھی۔پاکستان میں یہ عام بات ہے کہ جیسے ہی کسی سیاسی جماعت کی حکومت اقتدار میں آتی ہے، تو اس کے ارکان کے خلاف قانونی مقدمات کا خاتمہ ہو جاتا ہے۔دوسری جانب سینیر لیگی رہنما پرویز رشید کا کہنا ہے کہ نااہلی کی مدت میں تبدیلی کے قانون پر مسلم لیگ ن کو اطمینان ہے لیکن ان کے بقول اب بھی سابق وزیراعظم نواز شریف کی وطن واپسی سے متعلق بعض معاملات زیر غور ہیں۔ پاکستان تحریک انصاف کے وکیل اظہر صدیق کا کہنا ہے کہ آرٹیکل 62 میں ترمیم کے بغیر نواز شریف کو نااہلی سے متعلق حالیہ قانون سازی کا فائدہ نہیں ہو گا۔قائم مقام صدر اور چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے مدت نااہلی کو پانچ سال کرنے سے متعلق بل کی منظوری کے بعد سابق وزیراعظم نواز شریف اور جہانگیر ترین کی تاحیات نااہلی ختم تصور کی جا رہی ہے۔تاہم ابھی تک یہ واضح نہیں کہ کیا سابق وزیراعظم کو وطن واپسی پر قانون کا سامنا کرنا ہو گا یا نہیں۔ نواز شریف اور جہانگیر ترین دونوں عدالتوں سے سزا کے بعد نااہلی کے پانچ سال پہلے ہی پورے کر چکے ہیں۔اس قانون کے تحت الیکشن ایکٹ کے سیکشن 57 میں ترمیم کی گئی ہے جس کے بعد الیکشن کمیشن نیا شیڈول اور عام انتخابات کی تاریخ کا اعلان کر سکے گا۔ایک طرف نواز شریف کی واپسی سے متعلق خبریں گردش کر رہی ہیں تو دوسری جانب ان کی واپسی پر قانون کا سامنا کرنے سے متعلق ماہرین قانون کی رائے بھی منقسم نظر آ رہی ہے۔ پرویز رشید کے مطابق میاں نواز شریف کی نااہلی سے متعلق بل تبدیل ہو چکا ہے۔ اس بارے میں پارٹی میں اطمینان پایا جاتا ہے اور ہم پارلیمنٹ کی جانب سے اس قانون سازی کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ جہاں تک میاں نواز شریف کی واپسی کا سوال ہے تو اس بارے میں ابھی مشاورت جاری ہے۔ جب ان کی وطن واپسی کی حتمی تاریخ فائنل ہوجائے گی تو نواز شریف کی ہدایت پر کوئی پارٹی رہنما یا وہ خود میڈیا کے سامنے تاریخ کا اعلان کریں گے۔پرویز رشید کے بقول‘جب تک میاں صاحب خود شیڈول طے کر کے میڈیا اور عوام کے سامنے اعلان کا حکم نہیں دیں گے کسی بھی پارٹی رہنما کی طرف یہ اپنے طور پر اعلان نہیں کیا جا سکتا۔ یہ بات درست ہے کہ ان کی واپسی کے لیے پاکستانی عوام اور ہمارے کارکن بے تاب ہیں۔پرویز رشید کا کہنا ہے کہ‘اس بات کا اندازہ نواز شریف صاحب کو بھی ہے مگر کچھ معاملات ابھی ہیں جن پر غور ہو رہا ہے اس کے بعد واپسی کا باقاعدہ اعلان کیا جائے گا۔ ان کی واپسی پر بھر پور استقبال کی تیاریاں کی جائیں گی۔پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے مقدمات کی پیروی کرنے والے وکیل اظہر صدیق کے بقول:‘ایک بات تو واضح ہے کہ جہاں تک نواز شریف کی نااہلیت اور سزاؤں سے معافی کا معاملہ ہے یہ خواب اچھا ہے۔ کیونکہ اگر الیکشن ایکٹ میں ترمیم کر دیں گے تو یہ اس کا اطلاق الیکشن ایکٹ تک تو ہوسکتا ہے۔ لیکن نااہلی کے آرٹیکل 62میں ترمیم کیے بغیر اس کا فائدہ نواز شریف کو نہیں ہو گا۔ان کے مطابق‘نواز شریف کی تاحیات نااہلی سپریم کورٹ نے 62ون ایف کے تحت کی ہے۔ لیکن نیب کے دو کیسوں میں انہیں سزا ہوئی ہے ایک میں 10سال اور دوسرے میں سات سال سزا ہے۔’
اظہر صدیق کا کہنا ہے کہ‘نیب قانون کے سیکشن 15کے تحت یہ جو نااہلی ہے یہ 10 سال کے لیے برقرار رہے گی۔ اس سزا کو ختم کرانے کے لیے عدالت میں اپیل کی سماعت ہو گی اگر یہ بری ہوجائیں گے تو پھر اس میں فائدہ ہوجائے گا۔ لیکن ان کی نااہلی کئی اور کیسوں میں بھی ہے لہذا اس نئے قانون کا نواز شریف کو زیادہ فائدہ نہیں ہو سکے گا۔ان کے مطابق‘اس لیے جب نواز شریف وطن واپس آئیں گے تو انہیں جیل جانا ہو گا حکومت ان کے گھر کو سب جیل قرار نہیں دے سکے گی کیونکہ وہ سزا یافتہ ہیں تو سزا یافتہ کو جیل جانا ضروری ہوتا ہے۔مسلم لیگ ن کی جانب سے کیسوں کی پیروی کرنے والے قانون دان میاں داؤد نے کہا کہ‘الیکشن ایکٹ میں ترمیم سے نواز شریف کو عدالت نے جو تاحیات نااہل قرار دیا تھا وہ پانچ سال میں تبدیل ہونے کے بعد نااہلی ختم ہوچکی ہے۔ لیکن جو انہیں ایون فیلڈ اور العزیزیہ ملز کیس میں
احتساب عدالت سے قید کی سزائیں سنائی گئی ان میں بریت لازمی ہے۔اس حوالے سے ان کی اپیل اسلام آباد ہائی کورٹ میں پہلے سے دائر ہو چکی ہے۔میاں داؤد کا کہنا ہے کہ‘نواز شریف کو پاکستان واپسی پر اپیل کے لیے حفاظتی ضمانت لے کر عدالت پیش ہونا ہو گا۔ قانون کے مطابق انہیں اپنی اپیل کی سماعت کے دوران عدالت جانا پڑے گا۔


متعلقہ خبریں


امیر المومنین، خلیفہ ثانی، پیکر عدل و انصاف، مراد نبی حضرت سیدنا فاروق اعظم رضی اللہ عنہ… شخصیت و کردار کے آئینہ میں وجود - پیر 08 جولائی 2024

مولانا محمد سلمان عثمانی حضرت سیدناعمربن خطاب ؓاپنی بہادری، پر کشش شخصیت اوراعلیٰ اوصاف کی بناء پر اہل عرب میں ایک نمایاں کردار تھے، آپ ؓکی فطرت میں حیا ء کا بڑا عمل دخل تھا،آپ ؓ کی ذات مبارکہ کو یہ اعزاز بھی حاصل ہے کہ نبی مکرم ﷺ خوداللہ رب العزت کی بارگاہ میں دعا مانگی تھی ”...

امیر المومنین، خلیفہ ثانی، پیکر عدل و انصاف، مراد نبی حضرت سیدنا فاروق اعظم رضی اللہ عنہ… شخصیت و کردار کے آئینہ میں

نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود - بدھ 01 مئی 2024

بھارت میں عام انتخابات کا دوسرا مرحلہ بھی اختتام کے قریب ہے، لیکن مسلمانوں کے خلاف مودی کی ہرزہ سرائی میں کمی کے بجائے اضافہ ہوتا جارہاہے اورمودی کی جماعت کی مسلمانوں سے نفرت نمایاں ہو کر سامنے آرہی ہے۔ انتخابی جلسوں، ریلیوں اور دیگر اجتماعات میں مسلمانوں کیخلاف وزارت عظمی کے امی...

نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود - بدھ 13 مارچ 2024

مولانا زبیر احمد صدیقی رمضان المبارک کو سا ل بھر کے مہینوں میں وہی مقام حاصل ہے، جو مادی دنیا میں موسم بہار کو سال بھر کے ایام وشہور پر حاصل ہوتا ہے۔ موسم بہار میں ہلکی سی بارش یا پھو ار مردہ زمین کے احیاء، خشک لکڑیوں کی تازگی او رگرد وغبار اٹھانے والی بے آب وگیاہ سر زمین کو س...

رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود - منگل 27 فروری 2024

نگران وزیر توانائی محمد علی کی زیر صدارت کابینہ توانائی کمیٹی اجلاس میں ایران سے گیس درآمد کرنے کے لیے گوادر سے ایران کی سرحد تک 80 کلو میٹر پائپ لائن تعمیر کرنے کی منظوری دے دی گئی۔ اعلامیہ کے مطابق کابینہ کمیٹی برائے توانائی نے پاکستان کے اندر گیس پائپ لائن بچھانے کی منظوری دی،...

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود - هفته 24 فروری 2024

سندھ ہائیکورٹ کے حکم پر گزشتہ روز سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹوئٹر جسے اب ا یکس کا نام دیاگیاہے کی سروس بحال ہوگئی ہے جس سے اس پلیٹ فارم کو روٹی کمانے کیلئے استعمال کرنے والے ہزاروں افراد نے سکون کاسانس لیاہے، پاکستان میں ہفتہ، 17 فروری 2024 سے اس سروس کو ملک گیر پابندیوں کا سامنا تھا۔...

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے! وجود - جمعه 23 فروری 2024

ادارہ شماریات کی تازہ ترین رپورٹ کے مطابق جنوری میں مہنگائی میں 1.8فی صد اضافہ ہو گیا۔رپورٹ کے مطابق گزشتہ ماہ شہری علاقوں میں مہنگائی 30.2 فی صد دیہی علاقوں میں 25.7 فی صد ریکارڈ ہوئی۔ جولائی تا جنوری مہنگائی کی اوسط شرح 28.73 فی صد رہی۔ابھی مہنگائی میں اضافے کے حوالے سے ادارہ ش...

گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے!

پاکستان کی خراب سیاسی و معاشی صورت حال اور آئی ایم ایف وجود - پیر 19 فروری 2024

عالمی جریدے بلوم برگ نے گزشتہ روز ملک کے عام انتخابات کے حوالے سے کہا ہے کہ الیکشن کے نتائج جوبھی ہوں پاکستان کیلئے آئی ایم ایف سے گفتگو اہم ہے۔ بلوم برگ نے پاکستان میں عام انتخابات پر ایشیاء فرنٹیئر کیپیٹل کے فنڈز منیجر روچرڈ یسائی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے بیرونی قرض...

پاکستان کی خراب سیاسی و معاشی صورت حال اور آئی ایم ایف

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود - جمعرات 08 فروری 2024

علامہ سید سلیمان ندویؒآں حضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی بعثت تعلیم او رتزکیہ کے لیے ہوئی، یعنی لوگوں کو سکھانا اور بتانا اور نہ صرف سکھانا او ربتانا، بلکہ عملاً بھی ان کو اچھی باتوں کا پابند اور بُری باتوں سے روک کے آراستہ وپیراستہ بنانا، اسی لیے آپ کی خصوصیت یہ بتائی گئی کہ (یُعَلِّ...

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب

بلوچستان: پشین اور قلعہ سیف اللہ میں انتخابی دفاتر کے باہر دھماکے، 26 افراد جاں بحق وجود - بدھ 07 فروری 2024

بلوچستان کے اضلاع پشین اور قلعہ سیف اللہ میں انتخابی امیدواروں کے دفاتر کے باہر دھماکے ہوئے ہیں جن کے سبب 26 افراد جاں بحق اور 45 افراد زخمی ہو گئے۔ تفصیلات کے مطابق بلوچستان اور خیبر پختون خوا دہشت گردوں کے حملوں کی زد میں ہیں، آج بلوچستان کے اضلاع پشین میں آزاد امیدوار ا...

بلوچستان: پشین اور قلعہ سیف اللہ میں انتخابی دفاتر  کے باہر دھماکے، 26 افراد جاں بحق

حقوقِ انسان …… قرآن وحدیث کی روشنی میں وجود - منگل 06 فروری 2024

مولانا محمد نجیب قاسمیشریعت اسلامیہ نے ہر شخص کو مکلف بنایا ہے کہ وہ حقوق اللہ کے ساتھ حقوق العباد یعنی بندوں کے حقوق کی مکمل طور پر ادائیگی کرے۔ دوسروں کے حقوق کی ادائیگی کے لیے قرآن وحدیث میں بہت زیادہ اہمیت، تاکید اور خاص تعلیمات وارد ہوئی ہیں۔ نیز نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم،...

حقوقِ انسان …… قرآن وحدیث کی روشنی میں

گیس کی لوڈ شیڈنگ میں بھاری بلوں کا ستم وجود - جمعرات 11 جنوری 2024

پاکستان میں صارفین کے حقوق کی حفاظت کا کوئی نظام کسی بھی سطح پر کام نہیں کررہا۔ گیس، بجلی، موبائل فون کمپنیاں، انٹرنیٹ کی فراہمی کے ادارے قیمتوں کا تعین کیسے کرتے ہیں اس کے لیے وضع کیے گئے فارمولوں کو پڑتال کرنے والے کیا عوامل پیش نظر رکھتے ہیں اور سرکاری معاملات کا بوجھ صارفین پ...

گیس کی لوڈ شیڈنگ میں بھاری بلوں کا ستم

سپریم کورٹ کے لیے سینیٹ قرارداد اور انتخابات پر اپنا ہی فیصلہ چیلنج بن گیا وجود - جمعرات 11 جنوری 2024

خبر ہے کہ سینیٹ میں عام انتخابات ملتوی کرانے کی قرارداد پر توہین عدالت کی کارروائی کے لیے دائر درخواست پر سماعت رواں ہفتے کیے جانے کا امکان ہے۔ اس درخواست کا مستقبل ابھی سے واضح ہے۔ ممکنہ طور پر درخواست پر اعتراض بھی لگایاجاسکتاہے اور اس کوبینچ میں مقرر کر کے باقاعدہ سماعت کے بعد...

سپریم کورٹ کے لیے سینیٹ قرارداد اور انتخابات پر اپنا ہی فیصلہ چیلنج بن گیا

مضامین
احتجاج اور مذاکرات کا نتیجہ وجود پیر 25 نومبر 2024
احتجاج اور مذاکرات کا نتیجہ

اسلحہ کی نمائش کتنی کامیاب رہی؟ وجود پیر 25 نومبر 2024
اسلحہ کی نمائش کتنی کامیاب رہی؟

کشمیری غربت کا شکار وجود پیر 25 نومبر 2024
کشمیری غربت کا شکار

کشمیری انصاف کے منتظر وجود اتوار 24 نومبر 2024
کشمیری انصاف کے منتظر

غموں کا پہاڑ وجود اتوار 24 نومبر 2024
غموں کا پہاڑ

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر