وجود

... loading ...

وجود

صلاح ا لدین ایوبی فاتح بیت المقدس

پیر 26 جون 2023 صلاح ا لدین ایوبی فاتح بیت المقدس

میر افسر امان

الناصر صلاح الدین ایوبی بن یوسف بن ایوب، ایوبی سلطنت کے بانی تھے جو20 سال تک قائم رہی۔صلاح الدین ایوبی 1138 ء میں کردستان کے شہر تکریت میں پیدا ہوئے۔یہ علاقہ اب عراق میں شامل ہے۔1193ء میںدمشق میں فوت ہوئے۔ ان کی قبر مسجد بنواُمیہ کے احاطہ میں واقع ہے۔شروع میں وہ مسلمان سپہ سار، نورالدین زنگی کی فوج کے ایک کمانڈر تھے۔وہ مصر کوفتح کرنے والی فوج میں شامل تھے۔مصر فتح ہونے کے بعد انہیں مصر کا گورنر بنا دیا گیا۔مصر کی فتح کے بعد فاطمی حکمرانوں کے محلات کو عوام کے لیے کھول دیا۔ محلات کو تعلیمی اداروں میں تبدیل کیا۔ مدارس قائم کیے۔ ان میں طلبہ کی رہائش اور کھانے پینے کا انتظام کیا۔ سادہ زندگی گزارے۔ ریشم کا لباس کبھی بھی نہیں پہنا۔ سادگی سے زندگی گزاری۔ تمام جواہرات اور سونے کے برتن بیت المال میں داخل کر دیے۔اس ہی زمانے میں صلاح الدین نے یمن فتح کیا تھا۔نورالدین زنگی کے بعد وہ اسلامی حکومت کے سربراہ بنے تھے۔نہ صرف تاریخ اسلام، بلکہ تاریخ ِعالم میں مشہور ترین جرنیل فاتحین و حکمرانوں میں سے ایک ہیں۔ان کی حکومت مصر، شام، یمن، عراق، حجاز کے علاقوں پر تھی۔صلاح الدین کی بہادری، فیاضی، حسن اخلاق، سخاوت اور بردباری کے باعث نہ صرف مسلمان بلکہ عیسائیوں میں بھی عزت کی نگاہ سے دیکھے جاتے ہیں۔ ان میں جہاد کا جذبہ کوٹ کوٹ کر بھرا ہوا تھا۔
بیت المقدس کی فتح ان کی زندگی کی بڑی خواہش تھی۔صلاح الدین ایوبی کو فاتح بیت المقدس کہا جاتا ہے۔ صلاح الدین ایوبی نے 1187 ء میں صلیبیوں کی متحدہ افواج کو عبرت ناک شکست دے کر بیت المقدس آزاد کرایا تھا۔مسلمانوں کے ساتھ صلیبی جنگیں کئی سالوں سے جاری تھیں۔جب وہ مصر کے حکمران تھے تو اس وقت صلیبی جنگ کے سردار رینالڈ کے ساتھ چار سالہ صلح ہو چکی تھی۔ مگر اس کے باوجود صلیبی مسلمانوں کے خلاف سازشیوں میں مصروف رہتے تھے۔ یہ دیکھتے ہوئے صلاح الدین نے اپنی فوجوں کو ستمبر 1187 ء کو بیت المقدس پہنچا دیا۔صلاح الدین نے صلیبیوں کو خون خرابے سے اجتناب کرتے ہوئے مشورہ دیا کہ وہ پر امن طریقہ سے ہتھیار ڈال دیں۔ بیت المقدس مسلمانوں کے حوالے کرنے کے لیے مذاکرات کریں۔ مگر صلیبی لڑنے مرنے کے لیے تیار ہو گئے۔ مذاکرات کی ناکامی کے بعد صلاح الدین نے بیت المقدس کا محاصرہ کر لیا۔تیر اندازوںنے تیر برسا کر حملہ کا آغاز کیا۔ منجنیقوں کے ذریعے شہر پر سنگ باری شروع کی۔29 ستمبر کو صلاح الدین کی فوجوں نے شہر کی ایک دیوار کو گرا لیا۔ رینالڈ نے صلیبی فوجوں کو لے کر مدینہ منورہ پر حملہ کرنے کے لیے حجاز مقدس پر حملہ آور ہوا۔ صلاح الدین نے اس کا تعاقب کیا۔ حطین میں اسے جا لیا۔ جہاں پر گھمسان کی لڑائی شروع ہوئی۔ اس میں تیس ہزار صلیبی مارے گئے۔ اور اتنے ہی قید کر لیے گئے۔ رینالڈ گرفتار ہوا۔ سلطان نے اس کا سر اپنی تلورا سے قلم کیا۔ یہ رسول اللہ ؐ کی شان میں گستاخیاں کرتا تھا۔ صلاح الدین نے قسم کھائی تھی کہ اس کے سر خود قلم کرے گا۔ اس فٹح کے بعد اسلامی فوجیں صلیبیوں کے علاقوں پر قبضہ کرتی گئیں۔ حطین کی فتح کے بعد ایک ہفتہ کی جنگ میں صلاح الدین ے بیت المقدس کی جنگ میں صلیبیوںکی متحدی فوجوں کو شکست فاش دی۔ صلیبیوں نے ہتھیار ڈال دیے۔ صلاح الدین سے رحم کی اپیل کی۔ اس طرح88 سال بعد بیت المقدس دوبارہ مسلمانوں کے قبضہ میں آیا۔فلسطین سے صلیبیوں کا خاتمہ ہوا۔بیت المقدس کی فتح کے بعد صلیبی حکومت بھی ختم ہو گئی جو فلسطین میں1099 ء سے قائم تھی۔ اس کے بعد یروشلم میں بھی صلیبی حکومت ختم ہو گئی۔بیت المقدس کی فتح صلاح الدین ایوبی کا شاندار کارنامہ پایا۔صلاح الدین نے نورالدین زنگی کابنایا ہوا ممبر خود اپنے ہاتھ سے مسجد اقصیٰ میں رکھا۔ اس طرح نورالدین زنگی کی خواہش پوری ہوئی۔ صلاح الدین پہلے مسلم حکمران ہیں ،جودو مقدس مسجدوں کی نہگبان کہلائے۔ صلاح الدین نے بیت المقدس میں داخل ہو کر وہ مظالم نہیںکیے ،جو صلبیوں نے بیت المقدس فتح کرے کے بعد کیے تھے۔ صلاح الدین ایک مثالی مسلم حکمراں ثابت ہوئے۔ انہوں نے زر فدیہ لے کر عیسائیوں کو امان دی۔عیسائی زاہرین کو بیت المقدس کی زیارت کرنے کے کھلی اجازت تھی۔ عیسائیوں سے اچھا اسلامی سلوک کیا۔ بیت المقدس پر مسلمانوں نے تقریباً آٹھ سو سال حکومت کی۔ آخر میں ترک عثمانی فلسطین کے حکمران تھے۔1948 ء میں امریکا، برطانیہ، فرانس کی سازشیوں سے فلسطین میں یہودیوں کی ناجائز حکومت بنی۔1967 ء کی اسرائیل عرب جنگ میں یہودیوں نے بیت المقدس پر قبضہ کیا جو اب تک جاری ہے۔
٭٭٭


متعلقہ خبریں


مضامین
احتجاج اور مذاکرات کا نتیجہ وجود پیر 25 نومبر 2024
احتجاج اور مذاکرات کا نتیجہ

اسلحہ کی نمائش کتنی کامیاب رہی؟ وجود پیر 25 نومبر 2024
اسلحہ کی نمائش کتنی کامیاب رہی؟

کشمیری غربت کا شکار وجود پیر 25 نومبر 2024
کشمیری غربت کا شکار

کشمیری انصاف کے منتظر وجود اتوار 24 نومبر 2024
کشمیری انصاف کے منتظر

غموں کا پہاڑ وجود اتوار 24 نومبر 2024
غموں کا پہاڑ

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر