وجود

... loading ...

وجود

عجب یات

اتوار 25 جون 2023 عجب یات

علی عمران جونیئر
دوستو،دنیا کے مختلف ممالک میں پیٹرول کی قیمت کیا ہے؟ اس حوالے سے اعداد و شمار سامنے آگئے۔دنیا میں سب سے مہنگا پیٹرل اس وقت ہانگ کانگ میں ہے جو 2.97 ڈالر فی لیٹر ہے۔ پاکستانی روپے کے اعتبار سے ہانگ کانگ میں پیٹرول 852 روپے فی لیٹر ہے۔یورپی ملک آئس لینڈ میں پیٹرول 672 پاکستانی روپے فی لیٹر ہے۔پڑوسی ملک بھارت میں پیٹرول کی پاکستانی روپے میں قیمت 336 روپے فی لیٹر ہے۔روس میں ایک لیٹر پیٹرول 184 اور سعودی عرب میں 178 پاکستانی روپے کا ہے۔دنیا میں سب سے سستا پیٹرول جنوبی امریکی ملک وینزویلا میں ہے، جہاں اس کی قیمت پاکستانی روپے میں پونے چھ روپے فی لیٹر ہے۔
ادھر ہم پاکستانی اس وجہ سے پریشان ہیں کہ حکومت ہر ماہ پٹرول مہنگا کردیتی ہے، دوسری طرف فرانس کے دارالحکومت پیرس کی خاتون اس وجہ سے پریشان ہیں کہ ان کے شہر میں شہری چوہے کیوں مار رہے ہیں؟ شہری چوہوں کے ساتھ زندگی گزارنا سیکھیں۔شہری حکام نے گزشتہ ہفتے کہا کہ پیرس کی میئر این ہڈالگو نے ایک کمیٹی تشکیل دینے کا ارادہ کیا ہے جو یہ جاننے کی کوشش کرے گی کہ آیا فرانسیسی دارالحکومت میں شہریوں کو چوہوں کوختم کرنے کی کوشش کرنے کی بجائے پرامن بقائے باہمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ان کے ساتھ رہنا سیکھنا چاہیے۔ پیرس کی کونسل کے اجلاس میں پیرس کی ڈپٹی میئر برائے صحت عامہ این سوئیرس نے کہا کہ میئر کی رہنمائی میں ہم نے انسانوں اور چوہوں کے ساتھ رہنے کے معاملے پر ایک کمیٹی بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔نئی اعلان کردہ پالیسی ایک اندازے کے مطابق شہر کے60 لاکھ چوہوں سے نمٹنے کے لیے پیرس میں نافذ کیے گئے گزشتہ اقدامات سے ایک کی روانگی کی نمائندگی کرتی ہے۔فرانس کے دارالحکومت کے 2017 کے انسداد چوہا منصوبے نے اپنے فنڈز میں سے1.8 ملین ڈالرانسداد چوہا پالیسیوں کی ایک حد میں خرچ کیا، جیسے کہ ہوا بند کوڑے دان کی تنصیب اور شہر بھر میں ہزاروں مقامات پر چوہے کے زہر کا بڑے پیمانے پر استعمال۔خیال کیا جاتا ہے کہ پنشن اصلاحات کے حالیہ مظاہروں کی وجہ سے پیرس میں چوہوں کے مسئلے میں اضافہ ہواہے۔
اگر آپ کے گھر میں یا آس پڑوس میں عمر رسیدہ لوگ رہتے ہیں توآپ بخوبی آگاہ ہوں گے کہ بڑی عمر کے لوگ صبح جلدی بیدار ہو جاتے ہیں۔ تاہم کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ بڑھاپے میں لوگ جلدی کیوں جاگنے لگتے ہیں؟ بڑھاپے میں لوگوں کو سونے میں مشکل درپیش آتی ہے۔ آدھی رات کو وہ پیشاب کرنے یا کسی دیرینہ بیماری یا چوٹ کی تکلیف کے سبب بیدار ہوتے ہیں اور پھر انہیں نیند نہیں آتی۔ماہرین کا کہنا ہے کہ عمر رسیدگی کا فطری طریقہ کار ہماری نیند پر اثرانداز ہوتا ہے اور نیند کو کم کردیتا ہے۔ اس کی ایک وجہ یہ ہوتی ہے کہ عمر بڑھنے کے ساتھ ساتھ ہمارا ذہن ردعمل ظاہر کرنے میں سست روی کا شکار ہوتا چلا جاتا ہے۔ ہمارا ذہن سورج غروب ہونے اور روشنی ختم ہونے وغیرہ پر جو ردعمل ظاہر کرتا ہے اس کے نتیجے میں ہمیں نیند آتی ہے۔ جب اس پر ذہن ردعمل کم ظاہر کرنا شروع کر دیتا ہے تو نتیجتاً نیند بھی کم آتی ہے۔اس کے علاوہ عمر رسیدگی میں وقت کا احساس بھی کم ہو جاتا ہے، ایک یہ وجہ بھی ہے کہ عمر رسیدہ لوگ نوجوان لوگوں کی نسبت جلدی بیدار ہو جاتے ہیں۔عمر رسیدگی کے ساتھ ہماری بینائی بھی کمزور ہوتی ہے، جس کی وجہ سے ہماری روشنی کو محسوس کرنے کی صلاحیت بھی کم ہوتی جاتی ہے اور یہ عمل بھی نیند پر اثرانداز ہوتا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ جن عمر رسیدہ افراد کو یہ مسئلہ درپیش ہو وہ شام کے وقت سورج غروب ہونے سے آدھ گھنٹے سے ایک گھنٹہ پہلے سورج کی روشنی میں بیٹھیں۔ اس وقت واک پر چلے جانا بہترین آپشن ہے۔ اس کے علاوہ تیز روشنی میں کتاب پڑھنا، ٹی وی دیکھنا وغیرہ بھی بہترین ہے۔ یہ تیز روشنی عمر رسیدہ افراد کے دماغ کو بتائے گی کہ سورج ابھی غروب نہیں ہوا۔ اس طرح ان کے جسم میں میلاٹونین پیدا ہو گا اور ان میں نیند کا معیار کچھ بہتر ہو جائے گا۔
کینیڈا ایک مہنگا ملک ہے، لیکن اس کی شہری خدمات اعلیٰ ترین معیار کی ہیں۔ کرسمس کے دوران کراچی سے ایک فیملی چھٹیاں منانے کینیڈا گئی ہوئی تھی۔ اس میں ایک جوڑا، ان کے 2 بچے اور اس شخص کا باپ شامل تھا۔ ٹورنٹو میں 3 دن کے بعد، انہوں نے مونٹریال جانے کے لیے ایک کار کرائے پر لی۔ ہائی وے 401 دنیا کے سب سے چوڑے حصے میں 18 لین گزرنے کے ساتھ فری وے بالکل شاندار ہے۔ ایک 80+ کینیڈین خاتون ان کے پیچھے ایک کار میں محفوظ فاصلہ رکھتے ہوئے تھی۔ بچے پچھلی سیٹ پر سے بار بار پیچھے دیکھ رہے تھے اور اکثر کینیڈین خاتون کو ہاتھ ہلاتے تھے جو مسکرا کر جواب میں ہاتھ ہلاتی جاتی تھی۔ اچانک کینیڈین خاتون نے دیکھا کہ ایک بوڑھے کا سر پچھلی سیٹ کی کھڑکی سے باہر نکلا اور خون کی قے ہو رہی تھی۔ اس نے اپنی کار سائیڈ پر روکی اور فوری طور پر مدد کے لیے 911 پر کال کی۔ بہت جلد، ایک ایمبولینس ہیلی کاپٹر نمودار ہوا۔ یہ ایک کلومیٹر آگے اترا۔ خاندان کو گاڑی روکنے کا اشارہ کیا، اور کچھ ہی دیر میں تربیت یافتہ طبی عملہ بوڑھے کو ہیلی کاپٹر میں لے گیا جو تقریباً ایک آئی سی یو تھا۔ آکسیجن کی سپلائی شروع ہو گئی۔ دل کی شرح اور دیگر پیرامیٹرز کی نگرانی کی گئی۔ ایک ماہر ایم ڈی ہدایات فراہم کرنے کے لیے ٹورنٹو سے ویڈیو کال پر تھا۔ آدھے گھنٹے میں بوڑھے کو محفوظ اور دوبارہ سفر کے لیے فٹ قرار دے دیا گیا۔ کینیڈین خاتون کی فوری مدد اور بروقت کارروائی پرمحترمہ کو خراج تحسین پیش کیاگیا۔ ان خدمات کے لیے، اس آدمی سے ساڑھے تین ہزار کینیڈین ڈالر۔ ایک متوسط پاکستانی خاندان کے لیے یہ بہت پیسہ ہے۔اس غیر معمولی مالی اخراجات کے ساتھ، کراچی والا صدمے میں تھا اور اس نے اپنے والد کو بڑی افسردگی سے کہا کہ۔۔ ابا جی، پان کھا کر کے باہر تھوکنے کی کیا ضرورت تھی۔۔۔
اور اب چلتے چلتے آخری بات۔ دکھ اور تکالیف انسان کو پریشان کرنے کے لئے نہیں،بلکہ انسان کو بیدار کرنے کے لئے آتے ہیں تاکہ انسان کا اپنے رب سے رابطہ بحال رہے۔ خوش رہیں اور خوشیاں بانٹیں۔۔


متعلقہ خبریں


مضامین
اسلحہ کی نمائش کتنی کامیاب رہی؟ وجود پیر 25 نومبر 2024
اسلحہ کی نمائش کتنی کامیاب رہی؟

کشمیری غربت کا شکار وجود پیر 25 نومبر 2024
کشمیری غربت کا شکار

کشمیری انصاف کے منتظر وجود اتوار 24 نومبر 2024
کشمیری انصاف کے منتظر

غموں کا پہاڑ وجود اتوار 24 نومبر 2024
غموں کا پہاڑ

منافقت کے پردے اور مصلحت کی دُکانیں وجود اتوار 24 نومبر 2024
منافقت کے پردے اور مصلحت کی دُکانیں

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر