وجود

... loading ...

وجود

جیت گیا انگلش

بدھ 21 جون 2023 جیت گیا انگلش

علی عمران جونیئر
دوستو،ایک زمانہ ہوا، ٹی وی پر ٹوتھ پیسٹ کا ایک اشتہار آیا کرتا تھا، جیت گیا انگلش ،ہار گئی مہنگائی۔۔ یعنی اشتہار میں یہ بتایا جارہا تھا کہ انگلش ٹوتھ پیسٹ اتنا سستا ہے کہ موجودہ مہنگائی بھی اس سے ہار گئی ہے۔ پھر ابھی زیادہ عرصہ نہیں ہوا، پیپسی کا اشتہار سوشل میڈیا بھی حد سے زیادہ وائرل ہوا، کس نے کہا تھا پانچ روپے کم کردو۔۔ اب تو پانچ روپے ختم ہوچکے ، پانچ کا سکہ ہے وہ بھی کبھی چلتا ہے کبھی نہیں چلتا۔ ورلڈ آف سٹیٹسٹکس نے دنیا بھر میں مہنگائی کے اعداد و شمار جاری کر دیے۔اعدادو شمار کے مطابق پاکستان میں مہنگائی کی شرح میں خطرناک حد تک اضافہ ہوا، 38 فیصد شرح کے ساتھ پاکستان کا دنیا میں چھٹا نمبر ہے۔وینزویلا عالمی سطح پر مہنگا ترین ملک بن گیا، مہنگائی کی شرح 436 فیصد ریکارڈ کی گئی اوپیک ممبر ملک وینزویلا امریکی پابندیوں کے سبب معاشی مشکلات کا شکار ہے۔رپورٹ کے مطابق لبنان 269 فیصد افراط زر کی شرح سے دوسرا مہنگا ترین ملک قرار دیا گیا، شام میں مہنگائی بڑھنے کی شرح دنیا میں تیسری تیز ترین 139 فیصد ہے جبکہ پاکستان اڑتیس فیصد مہنگائی کے ساتھ چھٹے نمبر پر ہے۔ورلڈ آف سٹیٹسٹکس کا کہنا ہے کہ سعودی عرب میں مہنگائی 2 اعشاریہ 8 فیصد سے بڑھ رہی ہے، برطانیہ میں مہنگائی بڑھنے کی شرح 8.7 فیصد، بھارت میں 4.24 فیصد ریکارڈ ہوئی۔اعداد وشمار کے مطابق افغانستان میں طالبان حکومت کے بعد قوت خرید میں ایک فیصد اضافہ دیکھا گیا جبکہ امریکہ میں مہنگائی بڑھنے کی شرح 4 فیصد ریکارڈ کی گئی۔
یہی نہیں، پکچر ابھی باقی ہے دوست، شہری آلودگی کے حوالے سے پاکستان دوسرے نمبر پر ہے۔ انسانی حقوق کی پامالی میں 188ممالک میں ہم 136ویں نمبر پر۔ عدل و انصاف میں 140میں سے 129نمبر پر۔ غربت میں 121میں سے 99نمبر۔ ماحولیات میں 180میں 176۔ کرپشن۔ بد عنوانی لوٹ مار میں 180 ممالک میں 140نمبر پر۔ آزادی صحافت میں 180میں سے 150ویں نمبرپر۔ شرح خواندگی 197میں 173واں نمبر۔ تعلیم میں 188میں سے 164واں نمبر۔ کیا ہمیں احساس ہے کہ ہم دوسروں سے کتنے پیچھے رہ گئے ہیں۔جمہوریت کا بہت شور ہے۔ آمریت کے خلاف جدو جہد کے بہت دعوے ہیں۔ جمہوریت میں بھی ہم آزاد نہیں ہیں۔ عالمی ادارے 100میں سے صرف 37نمبر دے رہے ہیں۔ یہ بھی کچھ زیادہ ہی ہیں۔ بہت سے تحقیقی ادارے قائم ہی اس لیے کیے گئے ہیں کہ وہ فرد کی اہمیت کا جائزہ لیتے ہیں۔ جیتے جاگتے انسان کو زندگی کی کیا سہولتیں میسر ہیں کیا نہیں ہیں۔ وہ سارا سال اس کا اندازہ کرتے رہتے ہیں۔ ایک مستند ادارے کے مطابق 131معیشتوں میں پاکستان 89 ویں نمبر پر ہے۔
باباجی نے پچھلے دنوں ہمیں حیران کن خوش خبری سنائی۔ ہم سب ان کی بیٹھک میں براجمان تھے، چائے کا دور چل رہا، کوئی سگریٹ سے لطف اندوز ہورہا تھا کوئی چائے کی ہلکی ہلکی چسکی لے کر ٹی وی پرچلنے والی خبروں پر نظریں جمائے بیٹھا تھا، بیٹھک میں پن ڈراپ سائلنس تھی، صرف ٹی وی کی آواز ہی گونج رہی تھی، اچانک ہی باباجی بدبدائے، ہم سب کے کان کھڑے ہوگئے کیوں کہ باباجی جب بولتے ہیں کچھ نیا ضرور ہوتا ہے۔ باباجی نے کہا۔۔ آج میں آپ کو ایسی زبردست خوش خبری سنانے جارہا ہوں، جو پچھلے پندرہ ماہ سے پی ڈی ایم حکومت نے بھی کبھی دی ہوگی نہ اس خوش خبری کا کبھی سوچا بھی ہوگا۔ ہم سب حیران ہوئے، ایسی کون سی خوش خبری ہے جو صرف باباجی کو پتہ ہے اور حکومت بھی اس سے محروم ہے۔ ہم سب نے باباجی سے خوش خبری سے متعلق پوچھا۔۔ باباجی نے جیب سے سگریٹ کا پاکٹ نکالا، اس میں سے ایک سگریٹ نکال کر فلٹر کے مخالف حصے کو زبان سے ہلکا سے گیلا گیا، سگریٹ سلگایا اور ایک لمبا کش لیا۔۔ہم سب باباجی کی حرکات و سکنات پر نظر رکھے ہوئے تھے، باباجی نے اس لمبے کش کا دھواں فضا میں چھوڑا اور کہنے لگے۔۔چھ مہینے پہلے ہر پاکستانی ایک لاکھ پچیس ہزار کا مقروض تھا اب ہر پاکستانی پچانوے ہزار روپے کا مقروض ہے۔ ہم سب نے بیک وقت سوال کیا، یہ کرشمہ کیسے رونما ہوا؟؟ اسحاق ڈار نے وفاقی بجٹ پیش کیا، اس میں بھی اس کا ذکر نہیں، یہ سین کیا ہے؟باباجی کہنے لگے۔۔چھ مہینے پہلے ملک کی آبادی سرکاری اعداد و شمار کے مطابق 18 کروڑ تھی۔ اب مردم شماری کے بعد 24 کروڑ ہو چکی ہے۔آبادی کا بڑھنا، مطلب قرضداروں کی تعداد کا بڑھنا ہے۔ زیادہ قرضداروں پر تقسیم ہونے کے بعد قرضہ کم ہو جایا کرتا ہے۔ اگر پاکستان کی آبادی دو ارب تک پہنچ جائے تو ہر شخص پر قرضہ صرف پچاس روپے رہ جائے گا۔لہٰذا ہمت کیجیے،آبادی بڑھائیے،اپنے لیے۔۔قوم کے لیے۔۔بس یہی ایک صورت بچی ہے قرض کم کرنے کی۔ہم سب کا بے ساختہ قہقہہ نکل گیا۔ پھر باباجی اپنا ایک پھٹا پرانا قصہ سنانے لگے۔ کہنے لگے کہ۔۔ایک دوست کی زمین پر پندرہ لاکھ لون لیا۔اس میں سے 7 لاکھ کا اسے ٹریکٹر لے دیا۔۔ باقی میں نے خود رکھ لیے۔۔ پھر ایک سال بعد بنک سود دینے کے لیے اس کا گھر گروی رکھوا کر 4 لاکھ لون لیا 2 لاکھ بنک میں جمع کروائے 2 لاکھ میں نے خود رکھ لیے ۔۔پھر 1سال بعد دونوں بنکوں کا سود اتارنے کیلئے میں نے اس کا مال مویشی بیچ دیا اور باقی جائیداد گروی رکھ کر اور لون لیا ۔۔کچھ رقم سے سود کی قسطیں ادا کی کچھ رقم خود رکھ لی۔۔اب میرے پیارے دوست پر کل قرض تقریباً 30 لاکھ ہے مگر اس کا اپنا ٹریکٹر بن گیا۔۔مگر مجال اس بے شرم انسان نے کبھی دوستوں کے سامنے میری تعریف کی ہو ہمیشہ مجھے گالیاں دیتا ہے ، حالانکہ اس کو ٹریکٹر لے کر دینے کا سارا کریڈٹ مجھے جاتا ہے۔۔ہم سمجھ گئے کہ باباجی نے اس قصے کی آڑ میں حکمرانوں کو کوسا ہے۔
اب ذرا کراچی کے میئر کی بھی بات ہوجائے۔۔ایک بچہ اسکول سے گھر آیا۔ماں سے پوچھا، انیس بڑا ہوتا ہے یا بیس؟ماں نے جواب دیا، بیٹا، بیس بڑا ہوتا ہے۔۔وہ بولا، اوہ، میں نے تو اسکول میں شرط لگا لی کہ انیس بڑا ہوتا ہے بیس سے۔۔ماں بولی، بیٹا تو شرط ہار جائے گا کیوں کہ بیس بڑا ہوتا ہے۔۔بیٹا بولا، نہیں ماں، میں شرط نہیں ہاروں گا۔۔ماں نے کہا ،نہیں بیٹا تم شرط ہار جاؤ گے۔۔وہ بولا، میں مانوں گا ہی نہیں کہ بیس بڑا ہے تو ہاروں گا کیسے؟ واقعہ کی دُم:کراچی کا مینڈیٹ جماعت اسلامی کا ہے۔
اور اب چلتے چلتے آخری بات۔۔خود کا دوسروں سے مقابلہ کرنا چھوڑ دیں، سورج ہویاچاند اپنے وقت پر ہی نکلتے ہیں۔۔خوش رہیں اور خوشیاں بانٹیں۔۔


متعلقہ خبریں


مضامین
کشمیری انصاف کے منتظر وجود اتوار 24 نومبر 2024
کشمیری انصاف کے منتظر

غموں کا پہاڑ وجود اتوار 24 نومبر 2024
غموں کا پہاڑ

منافقت کے پردے اور مصلحت کی دُکانیں وجود اتوار 24 نومبر 2024
منافقت کے پردے اور مصلحت کی دُکانیں

کیا امریکا کے دن گزر چکے ہیں؟ وجود اتوار 24 نومبر 2024
کیا امریکا کے دن گزر چکے ہیں؟

33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت وجود هفته 23 نومبر 2024
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر