وجود

... loading ...

وجود

مقبوضہ وادی میں مساجد کو تالے

اتوار 16 اپریل 2023 مقبوضہ وادی میں مساجد کو تالے

ریاض احمدچودھری

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی حکام نے مسلمانوں کو سری نگر کی تاریخی جامع مسجد میں باجماعت نماز جمعہ کی ادائیگی سے روک دیا ہے جس کی پنڈت تنظیم نے مذمت کی ہے۔
حکام نے مسجد انتظامیہ کو دروازوں کو تالا لگانے اور مسجد کے اندر کسی کو داخل ہونے کی اجازت نہ دینے کا حکم دیا ہے۔ انجمن اوقاف جامعہ مسجد نے کہا کہ ضلعی مجسٹریٹ اور پولیس حکام نے صبح ساڑھے 9 بجے مسجد کا دورہ کیا اور مسجد کے دروازوں کو تالا لگانے کا حکم دیا۔ جیسا کہ انتظامیہ نے فیصلہ کیا ہے کہ جمعة الوداع (رمضان کا آخری جمعہ) کی نماز مسجد میں ادا نہیں کی جائے گی۔ انجمن اوقاف جامعہ مسجد نے ایسے احکامات کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس عمل سے لاکھوں مسلمانوں میں بے چینی پیدا ہوگی جو کہ رمضان کے آخری جمعہ کے موقع پر کشمیر کے مختلف علاقوں سے آکر مسجد میں باجماعت نماز ادا کرتے ہیں۔ رمضان المبارک کے الوداعی جمعہ کے موقع پر جامع مسجد میں نماز کی ادائیگی کی بڑی مذہبی اہمیت ہے۔
کشمیر میں لوگوں کو گھروں تک محدود رکھنے کیلئے جہاں پولیس کی جپسیوں پر نصب لائوڈ اسپیکروں کے ذریعے صبح سویرے اعلانات کئے جارہے تھے وہیں سڑکوں کی سخت ترین ناکہ بندی، تار بندی اور رکاوٹیں کھڑی کرکے لوگوں کی نقل وحرکت محدود کرکے رکھ دیا گیا تھا۔سخت ترین لاک ڈائون کے نتیجے میں تجارتی مرکز لال چوک سمیت شہر کے سبھی چھوٹے بڑے بازار بند رہے۔ شہر میں صبح کے وقت کھلنے والی دکانیں بھی بند رہیں جبکہ سبزیوں، دودھ اور دیگر ضروری اشیاء کی دکانیں بھی مقفل تھیں۔ اس بار جمعہ کو مسلسل 19ویں بار جامع مسجد سرینگر اور درگاہ حضرت بل کے علاوہ خانقاہ معلی سمیت مساجد میں نماز جمعہ کی ادائیگی نہیں ہوئی تاہم اندرونی علاقوں میں چھوٹی مساجد میں معیاری عملیاتی طریقہ کار کو اپناتے ہوئے نماز جمعہ اداکی گئی۔شہر خاص کے نوہٹہ علاقے میں واقع تاریخی جامع مسجد اور خا نقاہ معلی کی طرف جانے والے راستوں کو خاردار تاروں سے سیل کیا گیا تھا جبکہ ان مذہبی مقامات کے گرد ونواح میں پولیس اور فورسز کی بھاری نفری تعینات کی گئی تھی۔آثار شریف حضرت بل کی جانب جانے والے راستوں کو بھی سیل کیا گیا تھا۔ شہر میں ہر سو سناٹا چھایہ ہوا تھا اور صرف لازمی سروس کی گاڑیاں اور نجی گاڑیاں و موٹر سائیکل سڑکوں پر نظر آرہے تھے اور اْنہیں سخت پوچھ تاچھ کے بعد ہی آنے جانے کی اجازت دی جاتی تھی۔
قیام پاکستان کے بعد جہاں بھارتی مسلمانوں کو اذیتوں کو نشانہ بنایا گیا وہاں مساجد کو بھی یا تو شہید کر دیا گیا یا پھر ان کی ہیت تبدیل کر دی گئی۔ بھارت میں سیکڑوں مساجد ایسی ہیں جن کو مندروں اور گوردواروں میں تبدیل کردیا گیا۔ بھارتی شہروں امرتسر اورہریانہ میں ایسی16تاریخی مساجد ہیں جن کو مسلم کمیونٹی کے احتجاج کے باوجود گوردواروں میں تبدیل کیا گیا۔ بھارتی شہرحیدر آباد کے سیکریٹریٹ کی عمارت کوگرائے جانے کے دوران دو تاریخی مساجد کو بھی شہید کردیا گیا۔ان دو مساجد جامع مسجد ہاشمی اور مسجد دفاتر معتمدی کی شہادت پوری امت مسلمہ کیلئے تکلیف کا باعث ہے۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر تسلط جموں وکشمیر کو جلد ازجلد ہندو علاقے میں تبدیل کرنے کے نریندر مودی کی فسطائی حکومت کے مذموم منصوبے کے تحت بھارت نے وادی میںتقریباً 50 ہزار مندر قائم کرنے کے فیصلے پر عمل درآمد شروع کردیا ہے۔ بھارتی حکومت نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ مساجد ہندوؤں کے قدیم مذہبی مقامات پر تعمیر کی گئی تھیں۔
بھارتی حکومت نے خستہ حال مندروں کی تعمیر نوکے نام پر کئی تاریخی مساجد اوردرگاہوںکی نشاندہی کی ہے جہاں یہ مندر قائم کیے جارہے ہیں۔ جیسا کہ آر ایس ایس اور بی جے پی گٹھ جوڑ کا بدنام زمانہ طریقہ واردات رہا ہے۔اسلامی تنظیم آزادی جموں وکشمیرکے غیر قانونی طورپر نظر بند چیئرمین عبدالصمد انقلابی نے بانڈی پورہ سب جیل میں بھوک ہڑتال شروع کر دی ہے۔ حال ہی میں تلاشی کے نام پر مقبوضہ کشمیر میں واقع ایک مسجد کی بے ادبی کی گئی جس پر دنیا بھر سے سخت ردعمل آیااور پاکستان نے مقبوضہ کشمیر کے علاقے شوپیاں میں بھارت کی جانب سے مسجد کی بے حرمتی کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔ 9 اپریل کو واقعہ نام نہاد تلاشی اور چھاپوں کی کارروائی کی آڑ میں کیاگیا۔
بہیمانہ واقعہ کشمیریوں اور مقبوضہ خطے میں بھارت کی کھلی ریاستی دہشت گردی کا ایک اورواضح ثبوت ہے۔ قابض بھارتی افواج کا غیرانسانی طرز عمل ان کے اخلاقی دیوالیہ پن کا عکاس ہے۔ مقبوضہ خطے کے عوام کی مذہبی و ثقافتی شناختی کو نشانہ بنانا عالمی قانون اور بنیادی انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ تاریخ گواہ ہے کہ طاقت کے بہیمانہ استعمال اورمذہبی مقامات کو نشانہ بناکر بھارت کشمیریوں کے عزم کو کمزور نہیں کرسکا۔ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کی حکومت اور عوام سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق کشمیریوں کے حق استصواب رائے کے منصفانہ حق کی حمایت جاری رکھیں گے۔
٭٭٭


متعلقہ خبریں


مضامین
خرم پرویز کی حراست کے تین سال وجود منگل 26 نومبر 2024
خرم پرویز کی حراست کے تین سال

نامعلوم چور وجود منگل 26 نومبر 2024
نامعلوم چور

احتجاج اور مذاکرات کا نتیجہ وجود پیر 25 نومبر 2024
احتجاج اور مذاکرات کا نتیجہ

اسلحہ کی نمائش کتنی کامیاب رہی؟ وجود پیر 25 نومبر 2024
اسلحہ کی نمائش کتنی کامیاب رہی؟

کشمیری غربت کا شکار وجود پیر 25 نومبر 2024
کشمیری غربت کا شکار

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر