... loading ...
ریاض احمدچودھری
۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نئی دہلی کے زیر کنٹرول جموں و کشمیر کی ریاستی تحقیقاتی ایجنسی(SIA) نے کے اہلکاروں نے بھارتی پیر املٹری سینٹرل ریزرو پولیس فورس اور پولیس اہلکاروں کے ہمراہ شوپیاں، کولگام، اسلام آباد، سری نگر اور دیگر علاقوںمیں مولانا سرجان برکاتی، محمد شفیع وگے، محمد حنیف بٹ اور عبدالحمید لون کی رہائش گاہوں سمیت متعدد گھروں پر چھاپے مارے اور تلاشی عمل میں لائی جبکہ شمالی کشمیر میں ایک اور کشمیری حریت پسند کی جائیداد قرق کر لی گئی ۔کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنمامیر واعظ عمر فاروق کی رہائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔جموں وکشمیر میں انجمن اوقاف جامع مسجد سرینگر نے تنظیم کے سربراہ میر واعظ عمر فاروق کی مسلسل غیر قانونی نظر بندی پرسخت تشویش کااظہار کیا ہے۔انجمن نے امید ظاہر کی کہ رمضان المبارک کے آغاز میں محض چند دن رہ گئے ہیں تو میرواعظ کی غیر مشروط رہائی کو یقینی بنا کر کشمیری عوام کے جذبات و احساسات کا خیال رکھا جائیگا۔
کل جماعتی حریت کانفرنس نے بھارتی جیلوں میں قید کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین مسرت عالم بٹ، شبیر احمد شاہ، محمد یاسین ملک، آسیہ اندرابی، غلام احمد ، نعیم احمد خان، پیر سیف اللہ، راجہ معراج الدین کلوال، ایاز محمد اکبر، فاروق احمد ڈار اور شاہد الاسلام کی مسلسل قید پر تشویش کا اظہارکرتے ہوئے ان رہنماؤں کی بلاتاخیر رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔حریت رہنماؤںنے مختلف جیلوں میں قید کشمیری رہنماوں اور کارکنوں کی بگڑتی ہوئی صحت پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ صورتحال کا جائزہ لینے کے لئے اپنی ٹیمیں مقبوضہ کشمیر اور بھارتی جیلوں کے دورے پر روانہ کریں تاکہ وہ خود صورتحال کا جائزہ لے کر بھارت پر دباؤ ڈال کر کشمیری قیدیوں کی زندگیاں بچانے کے لئے فوری اقدامات اٹھا سکیں۔ بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں کشمیریوں کی نسل کشی ، غیر قانونی گرفتاریوں، خواتین کی بے حرمتی اور گھروں اور دیگر املاک کی توڑ پھوڑ کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ کشمیری عوام اپنے پیدائشی حق ،حق خود ارادیت کیلئے بیش بہا قربانیاں دے رہے ہیں اور وہ مقصد کے حصول تک اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس آزادی پسند کشمیری عوام کی نمائندگی کرتی ہے اور وہ بھارتی جبرو استبداد کے باوجود تحریک آزادی کشمیر کو اس کے منطقی انجام تک پہنچانے کے لیے پرعزم ہے۔ بھارت ایک طرف کشمیری نوجوانوں کو قتل ،گرفتار اور لاپتہ کر رہا ہے اوردوسری طرف مزاحمتی رہنمائوں اور کارکنوں کے گھروں کو ضبط کر کے انکے حوصلے پست کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے مسلم اکثریتی خطے جموں و کشمیرمیں جاری شہریوں کی زمین سے جبری بے دخلی اورتعمیرات کی مسماری مہم کو انسانی حقوق کی ظالمانہ خلاف ورزیوں میں ایک اوراضافہ قرار دیتے ہوئے اس مہم کو فوری روکنے اورمتاثرہ افراد کو معاوضہ د ینے کا مطالبہ کیا ہے۔جبکہ پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی سربراہ محبوبہ مفتی نے کہا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی نے غریب کشمیریوں کے گھروں کو مسمار کرنے کے لیے بلڈوزر استعمال کرکے کشمیر کو افغانستان میں تبدیل کردیا ہے۔بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنمائوں خواجہ فردوس اور سید بشیر اندرابی نے بھارتی ایجنسیوں کی طرف سے حریت رہنمائوں اور کارکنوں کی جائیدادیں ضبط کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کشمیریوں کوتحریک آزادی سے دستبردار کرانے کیلئے نت نئے ہتھکنڈے استعمال کررہاہے۔ ایک طرف قابض بھارتی فوج مقبوضہ علاقے میں کشمیری نوجوانوں کو گرفتار اور شہید کرنے کیلئے چھاپہ مار کارروائیوں کررہی ہے اور دوسری طرف قابض انتظامیہ بھارتی ایجنسیوں کے ذریعے کشمیری رہنمائوں اورکارکنوں کی جائیدادیں ضبط کررہی ہے تاکہ کشمیری عوام تحریک آزادی سے دستبردار ہوجائیں۔ کشمیری عوا م بھارت سے اپنے پیدائشی حق، حق خود ارادیت کامطالبہ کررہے ہیں جس کا وعدہ بھارتی رہنمائوں نے اقوا م متحدہ میں اقوام عالم کے سامنے کررکھا ہے۔
مقبوضہ کشمیر میں بھارتی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر توجہ کی ضرورت ہے۔ بھارتی حکومت نے مقبوضہ کشمیر میں مظالم کا اپنا ہی ریکارڈ توڑ دیا ہے۔ بھارتی قابض فوج نے بچوں سمیت سینکڑوں کشمیریوں کو بینائی سے محروم کیا ہے۔ بھارتی قابض فوج کی مقبوضہ کشمیر میں کارروائیاں انسانیت کے خلاف ہیں۔ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں سوشل’ الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا پر پابندی لگا رکھی ہے۔ بھارت کشمیریوں کی تحریک آزادی کو دہشت گردی کا رنگ دینے کی کوشش کررہا ہے۔ عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میںخونریزی روکنے کے لئے بھارت پر دبائو ڈالے۔مقبوضہ کشمیر میں بھارتی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر توجہ کی ضرورت ہے۔ بھارتی حکومت نے مقبوضہ کشمیر میں مظالم کا اپنا ہی ریکارڈ توڑ دیا ہے۔ بھارتی قابض فوج نے بچوں سمیت سینکڑوں کشمیریوں کو بینائی سے محروم کیا ہے۔ بھارتی قابض فوج کی مقبوضہ کشمیر میں کارروائیاں انسانیت کے خلاف ہیں۔ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں سوشل’ الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا پر پابندی لگا رکھی ہے۔ بھارت کشمیریوں کی تحریک آزادی کو دہشت گردی کا رنگ دینے کی کوشش کررہا ہے۔ عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میںخونریزی روکنے کے لئے بھارت پر دبائو ڈالے۔
عالمی برادری اور انسانی حقوق کے ادارے بھارت کی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا نوٹس لے۔قابض فوج کشمیر میں اپنی جنگ ہار چکی ہے ۔ بھارتی فوجی اپنی شکست کا بدلہ لینے کے لیے مظلوم کشمیریوں کو تختہ مشق بنا رہے ہیں ۔ یہ حقیقت ہے کہ ہندوستان کو جلد یا بدیر کشمیریوں کو حق خود ارادیت دینا پڑے گا بھارتی فوجی کشمیریوں کا قتل عام کر سکتی ہے لیکن ان کو آزادی کے راستے سے روک نہیں سکتی کشمیرکی آزادی نوشتہ دیوار ہے بھارت اس کو پڑھ لے۔
٭٭٭