وجود

... loading ...

وجود

لاہور ہائیکورٹ کا الیکشن کمیشن کو پنجاب اسمبلی کے انتخابات کے لیے تاریخ کا فوری اعلان کا حکم

جمعه 10 فروری 2023 لاہور ہائیکورٹ کا الیکشن کمیشن کو پنجاب اسمبلی کے انتخابات کے لیے تاریخ کا فوری اعلان کا حکم

لاہور ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کی درخواست منظور کرتے ہوئے پنجاب اسمبلی کے انتخابات کی تاریخ کا فوری اعلان کرنے کا حکم دیتے ہوئے الیکشن کمیشن کو پنجاب میں 90 روز میں انتخابات کروانے کا حکم دے دیا۔ پی ٹی آئی کی جانب سے پنجاب میں صوبائی اسمبلی کے انتخابات کی تاریخ کے لیے دائر درخواست پر لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس جواد حسن نے سماعت کی اور فریقین کے دلائل مکمل ہونے کے محفوظ کیا گیا فیصلہ سنایا۔ جسٹس جواد حسن نے مختصر فیصلہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد 90 روز میں انتخابات کرانے کا پابند ہے اور اسی لیے الیکشن کا شیڈول فوری طور پر جاری کیا جائے۔ قبل ازیں سماعت کے آغاز پر مسلم لیگ (ن) کے رہنما رانا مشہود نے کہا تھا کہ گورنر کے وکیل شہزاد شوکت راستے میں ہیں، وہ آ رہے ہیں، جسٹس جواد حسن نے استفسار کیا کہ آئی جی پنجاب اور چیف سیکریٹری کو بھی بلایا تھا، وہ کہاں ہیں۔ دوران سماعت آئی جی پنجاب عثمان انور بھی لاہور ہائی کورٹ میں پیش ہوئے۔ جسٹس جواد حسن نے آئی جی سے استفسار کیا کہ آئی جی صاحب آپ الیکشن کے بارے میں کیا کہتے ہیں، جس پر آئی جی نے جواب دیا کہ میں ابھی آیا ہوں، مجھے اس کیس کے بیک گراؤنڈ کا نہیں پتا، ہم نے اپنی تجاویز الیکشن کمیشن کو دے دی ہیں، انتخابات سے متعلق جو الیکشن کمیشن کا فیصلہ ہو گا، ہم اس پر عمل درآمد کریں گے۔ جسٹس جواد حسن نے ریمارکس دیے کہ ہمیں بس آپ کی یقین دہانی چاہیے تھی، آئی جی پنجاب جانا چاہیں تو عدالت سے جا سکتے ہیں۔ اس دوران چیف سیکریٹری پنجاب نے کہا کہ ہم عدالت اور الیکشن کمیشن کے فیصلے پر عمل در آمد کرنے کے پابند ہیں، اس موقع پر عدالت نے چیف سیکریٹری کو بھی جانے کی اجازت دے دی۔ الیکشن کمیشن کے وکیل نے دلائل کا آغاز کرتے ہوئے درخواست کے قابل سماعت ہونے پر اعتراض اٹھایا، انہوں نے استدلال کیا کہ یہ کیس صرف الیکشن کی تاریخ کے حوالے سے ہے، تاریخ دینا الیکشن کمیشن کا کام نہیں ہے، الیکشن کمیشن کو اس کیس میں فریق نہیں بنایا جا سکتا۔وکیل الیکشن کمیشن نے کہا کہ کوئی ایسا قانون نہیں ہے کہ الیکشن کمیشن الیکشن کی تاریخ دے، اس کیس میں صدر پاکستان کو بھی فریق نہیں بنایا گیا، عدالت نے کل خود کہا کہ اس طرح کا آرڈر جاری نہیں کریں گے جس پر عمل درآمد نہ کرا سکیں، درخواست میں وفاقی حکومت کو بھی فریق نہیں بنایا گیا جس نے فنڈز جاری کرنے ہیں۔ وکیل الیکشن کمیشن نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے عدلیہ سے رابطہ کیا انہوں نے ججز دینے سے انکار کر دیا کہ کیسز کی تعداد زیادہ ہے، پولیس، عدلیہ سمیت دیگر اداروں نے عملہ دینے سے انکار کر دیا ہے، الیکشن کمیشن ایسے حالات میں کیسے الیکشن کروا سکتا ہے، ہمارے پاس فنڈ نہیں ہیں۔ جسٹس جواد حسن نے استفسار کیا کہ الیکشن کرانے کے لیے اسٹاف بھی چاہیے ہوتا ہے جس پر وکیل الیکشن کمیشن نے جواب دیا کہ جی اسٹاف بھی چاہیے ہوتا ہے اور اسٹاف کو دینے کے لیے فنڈ بھی چاہئیں ہوتے ہیں، ہمیں الیکشن کرانے کے لیے 14 ارب روپے کی ضرورت ہے، الیکشن کی تاریخ یا گورنر نے دینی ہے یا صدر نے دینی ہے۔ وکیل الیکشن کمیشن نے اپنے دلائل جاری رکھتے ہوئے کہا کہ قانون میں الیکشن کی تاریخ موخر ہو سکتی ہے، اگر قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلی کے الیکشن ایک دن نہ ہوں تو شفاف الیکشن نہیں ہو سکتے، پنجاب اسمبلی کے الیکشن پہلے ہوں اور قومی اسمبلی کے بعد میں تو پنجاب میں نگران حکومت نہیں ہوگی، اگر پنجاب میں نگران حکومت نہیں ہوگی تو شفاف انتخابات کیسے ہو سکتے ہیں۔ آئین میں کہیں نہیں لکھا کہ الیکشن کمیشن عام انتخابات کی تاریخ دے گا، اگر یہ کہیں لکھا ہوگا تو میں عدالت سے باہر چلا جاؤں گا۔ گورنر پنجاب کے وکیل شہزاد شوکت نے دلائل کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ گورنر کا جواب عدالت میں جمع ہوچکا ہے۔ جسٹس جواد حسن نے کہا کہ آپ کا جواب ایک درخواست میں آیا ہے، وکیل گورنر پنجاب نے کہا کہ میرے پاس ایک ہی درخواست آئی تھی، اس جواب کو باقی درخواستوں میں تصور کیا جاسکتا ہے، اگر اسمبلی گورنر تحلیل نہ کرے تو خود بخود تحلیل ہو جاتی ہے۔ وکیل گورنر پنجاب نے کہا کہ گورنر نے آرٹیکل 105 کے تحت ایڈوائس پر عمل کرنا ہوتا ہے، اگر گورنر اسمبلی تحلیل کرتا ہے تو گورنر انتخابات کی تاریخ دینے کا پابند ہے، اگر اسمبلی خود بخود تحلیل ہوتی ہے تو گورنر انتخابات کی تاریخ دینے کا پابند نہیں ہے، آئین یہ نہیں کہتا کہ اسمبلی کی خود بخود تحلیل پر گورنر نے الیکشن کی تاریخ دینی ہے۔ جسٹس جواد حسن نے استفسار کیا کہ اگر اس کا جواب آئین میں نہیں تو کیا صدر مملکت کو کہا جاسکتا ہے، وکیل گورنر نے جواب دیا کہ آرٹیکل 48 کے مطابق صدر کا وہی کردار ہے جو گورنر کا ہے، نگران کابینہ کا تقرر گورنر ایڈوائس پر کرتا ہے۔ اس موقع پر گورنر کے وکیل نے تحریک انصاف کی درخواستیں مسترد کرنے کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ اگر گورنر تاریخ دینے کے پابند ہی نہیں تو درخواستیں مسترد ہو جانی چاہیے۔ تحریک انصاف کے وکیل بیرسٹر علی ظفر نے جواب الجواب پر دلائل دیتے ہوئے کہا کہ آئین میں واضح درج ہے کہ اسمبلی کی تحلیل کے بعد 90 روز میں الیکشن ہوں گے، چیف سیکریٹری اور آئی جی پنجاب نے بھی کہہ دیا کہ وہ پھرپور معاونت کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ صدر مملکت الیکشن کی تاریخ دے سکتے ہیں، الیکشن کی تاریخ نہ دینے کو خالی نہیں چھوڑا جا سکتا۔ جسٹس جواد حسن نے استفسار کیا کہ الیکشن کی تاریخ دینے کا طریقہ کار کیا ہوتا ہے۔ تحریک انصاف کے وکیل نے کہا کہ نوٹیفکیشن کے ذریعے تاریخ کا اعلان کیا جاتا ہے، صدر تاریخ دینے سے انکار نہیں کر رہے، اگر عدالت حکم دے گی تو صدر تاریخ دے دیں گے، قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلی کی مدت پانچ سال ہوتی ہے۔ دوران سماعت پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری نے کہا کہ الیکشن کمیشن کہہ رہا ہے الیکشن کرانے کے لیے پیسے نہیں ہیں، یہ بیان انتہائی غیر سنجیدہ ہے، الیکشن کمیشن کا یہ بیان بین الاقوامی سطح پر مضحکہ خیز ہے، عدالت سے کہا جا رہا ہے کہ پیسوں کی وجہ سے الیکشن نہیں ہو سکتے، عالمی سطح پر پاکستان کا امیج کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ کل کو کہا جائے گا کہ ان کے پاس الیکشن کروانے کے پیسے نہیں ہیں، یہ ملک ہمارا ہے، ہم نے یہاں پر ہی رہنا ہے، اس موقع پر تحریک انصاف نے فنڈز کی عدم دستیابی کا معاملہ ریکارڈ کا حصہ نہ بنانے کی استدعا کی۔ فریقین کے دلائل سننے کے بعد لاہور ہائی کورٹ نے پنجاب میں الیکشن کی تاریخ دینے کی تحریک انصاف کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔ بعد ازاں لاہور ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کی درخواست منظور کرتے ہوئے پنجاب اسمبلی کے انتخابات کی تاریخ کا فوری اعلان کرنے کا حکم دیتے ہوئے الیکشن کمیشن کو پنجاب میں 90 روز میں انتخابات کروانے کا حکم دے دیا۔


متعلقہ خبریں


افغان سرزمین دہشت گردیکی لئے نیا خطرہ ہے ،وزیراعظم وجود - هفته 13 دسمبر 2025

عالمی برادری افغان حکومت پر ذمہ داریوں کی ادائیگی کیلئے زور ڈالے،سماجی و اقتصادی ترقی اور عوام کی فلاح و بہبود پاکستان کی اولین ترجیح،موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے مشکلات کا سامنا ہے تنازعات کا پرامن حل پاکستان کی خارجہ پالیسی کا بنیادی ستون ،فلسطینی عوام اور کشمیریوں کے بنیادی حق...

افغان سرزمین دہشت گردیکی لئے نیا خطرہ ہے ،وزیراعظم

پاکستان ، آئی ایم ایف کے آگے ڈھیر،ا گلی قسط کیلئے بجلی اور گیس مہنگی کرنے کی یقین دہانی کرادی وجود - هفته 13 دسمبر 2025

حکومت نے 23شرائط مان لیں، توانائی، مالیاتی، سماجی شعبے، اسٹرکچرل، مانیٹری اور کرنسی وغیرہ شامل ہیں، سرکاری ملکیتی اداروں کے قانون میں تبدیلی کیلئے اگست 2026 کی ڈیڈ لائن مقرر کر دی ریونیو شارٹ فال پورا کرنے کیلئے کھاد اور زرعی ادویات پر 5 فیصد فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی لگائی جائیگی، ہا...

پاکستان ، آئی ایم ایف کے آگے ڈھیر،ا گلی قسط کیلئے بجلی اور گیس مہنگی کرنے کی یقین دہانی کرادی

گلگت بلتستان ، آزاد کشمیر کو این ایف سی میں حصہ ملنا چاہیے، نواز شریف وجود - هفته 13 دسمبر 2025

پارٹی کے اندر لڑائی برداشت نہیں کی جائے گی، اگر کوئی ملوث ہے تو اس کو باہر رکھا جائے آزادکشمیر و گلگت بلتستان میں میرٹ پر ٹکت دیں گے میرٹ پر کبھی سمجھوتا نہیں کیا،صدر ن لیگ مسلم لیگ(ن)کے صدر نواز شریف نے کہا ہے کہ این ایف سی ایوارڈ بھیک نہیں ہے یہ تو حق ہے، وزیراعظم سے کہوں گا...

گلگت بلتستان ، آزاد کشمیر کو این ایف سی میں حصہ ملنا چاہیے، نواز شریف

ملکی سالمیت کیخلاف چلنے والوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائیگا،بلاول بھٹو وجود - هفته 13 دسمبر 2025

تمام سیاسی جماعتیں اپنے دائرہ کار میں رہ کر سیاست کریں، خود پنجاب کی گلی گلی محلے محلے جائوں گا، چیئرمین پیپلز پارٹی کارکن اپنے آپ کو تنہا نہ سمجھیں، گورنر سلیم حیدر کی ملاقات ،سیاسی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا ،دیگر کی بھی ملاقاتیں پاکستان پیپلز پارٹی کے چیٔرمین بلاول...

ملکی سالمیت کیخلاف چلنے والوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائیگا،بلاول بھٹو

پیٹرول 36 پیسے، ڈیزل 11 روپے لیٹر سستا کرنے کی تجویز وجود - هفته 13 دسمبر 2025

منظوری کے بعد ایک لیٹر پیٹرول 263.9 ،ڈیزل 267.80 روپے کا ہو جائیگا، ذرائع مٹی کا تیل، لائٹ ڈیزلسستا کرنے کی تجویز، نئی قیمتوں پر 16 دسمبر سے عملدرآمد ہوگا پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ردوبدل، پیٹرول کی قیمت میں معمولی جبکہ ڈیزل کی قیمت میں بڑی کمی کی تجویز پیش کی گئی ہے۔ ذ...

پیٹرول 36 پیسے، ڈیزل 11 روپے لیٹر سستا کرنے کی تجویز

ہم دشمن کو چھپ کر نہیں للکار کر مارتے ہیں ،فیلڈ مارشل وجود - جمعرات 11 دسمبر 2025

عزت اور طاقت تقسیم سے نہیں، محنت اور علم سے حاصل ہوتی ہے، ریاست طیبہ اور ریاست پاکستان کا آپس میں ایک گہرا تعلق ہے اور دفاعی معاہدہ تاریخی ہے، علما قوم کو متحد رکھیں،سید عاصم منیر اللہ تعالیٰ نے تمام مسلم ممالک میں سے محافظین حرمین کا شرف پاکستان کو عطا کیا ہے، جس قوم نے علم او...

ہم دشمن کو چھپ کر نہیں للکار کر مارتے ہیں ،فیلڈ مارشل

ایک مائنس ہوا تو کوئی بھی باقی نہیں رہے گا،تحریک انصاف وجود - جمعرات 11 دسمبر 2025

حالات کنٹرول میں نہیں آئیں گے، یہ کاروباری دنیا نہیں ہے کہ دو میں سے ایک مائنس کرو تو ایک رہ جائے گا، خان صاحب کی بہنوں پر واٹر کینن کا استعمال کیا گیا،چیئرمین بیرسٹر گوہر کیا بشریٰ بی بی کی فیملی پریس کانفرنسز کر رہی ہے ان کی ملاقاتیں کیوں نہیں کروا رہے؟ آپ اس مرتبہ فیڈریشن ک...

ایک مائنس ہوا تو کوئی بھی باقی نہیں رہے گا،تحریک انصاف

جادو ٹونے سے نہیں ملک محنت سے ترقی کریگا، وزیراعظم وجود - جمعرات 11 دسمبر 2025

دہشت گردی اور معاشی ترقی کی کاوشیں ساتھ نہیں چل سکتیں،شہباز شریف فرقہ واریت کا خاتمہ ہونا چاہیے مگر کچھ علما تفریق کی بات کرتے ہیں، خطاب وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ جادوٹونے سے نہیں ملک محنت سے ترقی کریگا، دہشت گردی اور معاشی ترقی کی کاوشیں ساتھ نہیں چل سکتیں۔ وزیراعظم شہ...

جادو ٹونے سے نہیں ملک محنت سے ترقی کریگا، وزیراعظم

عمران خان کو اڈیالہ جیل سے منتقل کرنے پر غور وجود - جمعرات 11 دسمبر 2025

پی ٹی آئی ملک کو عدم استحکام کا شکار کرنے کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہے،اختیار ولی قیدی نمبر 804 کیساتھ مذاکرات کے دروازے بندہو چکے ہیں،نیوز کانفرنس وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر برائے اطلاعات و امور خیبر پختونخوا اختیار ولی خان نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی ملک کو عدم استحکام کا شکار کرنے کے ...

عمران خان کو اڈیالہ جیل سے منتقل کرنے پر غور

ملک میں ایک جماعتسیاسی دجال کا کام کر رہی ہے ،بلاول بھٹو وجود - جمعرات 11 دسمبر 2025

وزیر اعلیٰ پنجاب سندھ آئیں الیکشن میں حصہ لیں مجھے خوشی ہوگی، سیاسی جماعتوں پر پابندی میری رائے نہیں کے پی میں جنگی حالات پیدا ہوتے جا رہے ہیں،چیئرمین پیپلزپارٹی کی کارکن کے گھر آمد،میڈیا سے گفتگو پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ملک میں ایک سیاسی...

ملک میں ایک جماعتسیاسی دجال کا کام کر رہی ہے ،بلاول بھٹو

عمران خان پر پابندی کی قرارداد پنجاب اسمبلی سے منظور وجود - بدھ 10 دسمبر 2025

قراردادطاہر پرویز نے ایوان میں پیش کی، بانی و لیڈر پر پابندی لگائی جائے جو لیڈران پاکستان کے خلاف بات کرتے ہیں ان کو قرار واقعی سزا دی جائے بانی پی ٹی آئی پر پابندی لگانے کی قرارداد پنجاب اسمبلی سے منظور کر لی گئی۔قرارداد مسلم لیگ ن کے رکن اسمبلی طاہر پرویز نے ایوان میں پیش کی...

عمران خان پر پابندی کی قرارداد پنجاب اسمبلی سے منظور

حکومت سیاسی انتقام، کارروائی پر یقین نہیں رکھتی، وزیراعظم وجود - بدھ 10 دسمبر 2025

شہباز شریف نے نیب کی غیر معمولی کارکردگی پر ادارے کے افسران اور قیادت کی تحسین کی مالی بدعنوانی کیخلاف ٹھوس اقدامات اٹھانا حکومت کی ترجیحات میں شامل ، تقریب سے خطاب اسلام آباد(بیورورپورٹ) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ وفاقی حکومت نیب کے ذریعے کسی بھی قسم کے سیاسی انتقام اور کا...

حکومت سیاسی انتقام، کارروائی پر یقین نہیں رکھتی، وزیراعظم

مضامین
کراچی کا بچہ اور گٹر کا دھکن وجود هفته 13 دسمبر 2025
کراچی کا بچہ اور گٹر کا دھکن

بھارتی الزام تراشی پروپیگنڈا کی سیاست وجود هفته 13 دسمبر 2025
بھارتی الزام تراشی پروپیگنڈا کی سیاست

مقبوضہ کشمیر میں مودی کی روایتی جارحیت وجود هفته 13 دسمبر 2025
مقبوضہ کشمیر میں مودی کی روایتی جارحیت

جب خاموشی محفوظ لگنے لگے! وجود جمعه 12 دسمبر 2025
جب خاموشی محفوظ لگنے لگے!

ایک نہ ایک دن سب کو چلے جانا ہے! وجود جمعه 12 دسمبر 2025
ایک نہ ایک دن سب کو چلے جانا ہے!

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر