وجود

... loading ...

وجود

ڈاکوؤں نے سارے کیسز معاف کرا لیے، عمران خان

جمعه 20 جنوری 2023 ڈاکوؤں نے سارے کیسز معاف کرا لیے، عمران خان

سابق وزیر اعظم اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے حکومت کی معاشی پالیسیوں پر پھر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف) کی شرائط مان لی گئیں تو مہنگائی مزید 50 فیصد بڑھ جائے گی۔ پاکستان میں طاقتور کو قانون کے نیچے لے کر آنا، کسی کو این آر او نہیں دینا ہوگا تب حالات تبدیل ہوں گے۔ پاکستانی قوم کے لیے چیلنج ہے کہ بچنا ہے تو ملک میں انصاف کا نظام لے کر آئیں، اب یہ نظام آگے نہیں چل سکتا، کوئی پیسے دینے کے لیے تیار نہیں ہے ، پاکستان میں سری لنکا جیسی صورتحال زیادہ دورہ نہیں، حالات کی بہتری کا واحد راستہ صاف اور شفاف الیکشن ہیں۔سابق وزیر اعظم عمران خان نے رول آف لا کانفرنس میں ویڈیو لنک کے ذریعے وکلا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو آج جس بحران کا سامنا ہے وہ تاریخ میں کبھی نہیں آیا اور یہ بحران قدرتی نہیں بلکہ ایک منصوبہ بندی کے تحت پیدا کیا گیا بحران ہے۔انہوں نے کہا کہ اقتدار میں بیٹھے ہوئے سب فیل ہوچکے ہیں کیونکہ ان کے پاس معیشت ٹھیک کرنے کے لیے کوئی حل نہیں رہ گیا ہے، سب نے امید لگائی ہوئی ہے کہ کسی طرح سعودی عرب یا چین پیسہ دے، یا ہم سیلاب بیچیں اور کسی طرح سیلاب سے پیسہ لے لیں۔ان کا کہنا تھا کہ جنیوا میں موسمیاتی تبدیلی کانفرنس کے لیے سارے چلے گئے اور سب نے کوشش کی کہ ہم سیلاب سے متاثر ہیں اور ہمیں پیسہ دیں، لیکن کوئی پیسہ دینے کے لیے تیار نہیں ہے۔عمران خان نے کہا کہ آج ہمارے پاس ملک کی تاریخ کے سب سے کم ذخائر رہ گئے ہیں، باہر سے کوئی پیسہ دینے کے لیے تیار نہیں ہے، کمرشل بینک بھی تیار نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف پیسے تب دے گا جب ہم ان کے شرائط مانیں اور ان کی شرائط یہ ہیں کہ اب ہر چیز مہنگی ہونے لگی ہے، اگر ہم شرائط مانتے ہیں تو اگر آج 50 سال میں سب سے زیادہ مہنگائی ہے تو پھر شرائط مان لیں تو مہنگائی 50 فیصد اور بڑھ جائے گی۔ان کا کہنا تھا کہ ہر چیز مہنگی ہوگی کیونکہ روپیہ گرے گا اور تیل مہنگا، ڈیزل، پیٹرول اور بجلی کی قیمتوں میں مزید اضافہ ہوگا، اس کے علاوہ کاروبار میں فرق پڑے گا، شرح سود میں اضافہ ہوگا، بے روزگاری بڑھ رہی ہے اور فیکٹریاں بند ہو رہی ہیں۔سابق وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان میں طاقتور کو قانون کے نیچے لے کر آنا، کسی کو این آر او نہیں دینا ہوگا تب حالات تبدیل ہوں گے۔ان کا کہنا تھا کہ اس ملک کو سوائے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے کوئی اس دلدل سے نہیں نکال پائے گا، برآمدات بڑھانے میں وقت لگے گا لیکن فوری طور پر بیرون ملک سے ترسیلاب زر اور سرمایہ کاری لانی ہے، اب تک وہ پیسے تو بھیج رہے ہیں لیکن سرمایہ کاری نہیں کر رہے ہیں۔عمران خان نے کہا کہ یہ کیسے ہوسکتا ہے کہ سابق وزیراعظم اور سب سے بڑی جماعت کا سربراہ اپنی فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) نہیں کروا سکا تو عام آدمی کا اگر طاقتور سے ٹاکرا ہوا تو پھر کون بچائے گا۔انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک میں نظام ایسا ہے جہاں ایک سینیٹر اعظم سواتی کو ایک سچی ٹوئٹ کرنے پر، جس میں وہ کہتا ہے کہ جنرل باجوہ نے این آر او ٹو دیا ہے، تو اس پر ان کو پوتے اور پوتیوں کے سامنے تشدد کا نشانہ بنایا گیا، ننگا کرکے باہر لے جاکر مارا گیا اور اس کے بعد پھر 30 کیسز کیے گئے۔ان کا کہنا تھا کہ 75 سالہ شخص کے ساتھ ایک ٹوئٹ پر یہ سب کیا گیا حالانکہ سیاست دان کا یہ کام ہوتا ہے، ہماری قانونی برادری کی سب سے پہلے ذمہ داری تھی کہ اس پر اسٹینڈ لیں۔پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ میں نے آزاد عدلیہ کی تحریک میں شرکت کی، اب پھر نکلا ہوا ہوں، یہ کیسے ہوسکتا ہے کہ ایک ایجنسی کا نام آیا تو میں ایف آئی آر نہیں کاٹ سکتا، مجھے پتا ہے انہوں نے کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستانی قوم کے لیے چیلنج ہے کہ بچنا ہے تو ملک میں انصاف کا نظام لے کر آئیں، اب یہ نظام آگے نہیں چل سکتا، کوئی پیسے دینے کے لیے تیار نہیں ہے۔ان کا کہنا تھا کہ پیسے لینے کے لیے سیلابوں کو بیچتے رہے ہیں، اس سے پہلے دہشت گردی کی جنگ لڑ رہے ہیں ہمیں پیسے دو، ہم بنیاد پرستی کے خلاف کھڑے ہیں، ہمیں پیسے دو، بھکاریوں کی طرح ہم پیسے مانگتے رہے ہیں اور اپنی عزت کھو بیٹھے ہیں۔عمران خان نے کہا کہ آگے اگر ہم نے اپنی اصلاح نہیں کی تو مجھے خوف ہے کہ ہمارے ملک کو مزید وہ امتحان آنے والے ہیں جو ہم برداشت نہیں کر پائیں گے ، پاکستان میں سری لنکا جیسی صورتحال زیادہ دورہ نہیں، حالات کی بہتری کا واحد راستہ صاف اور شفاف الیکشن ہیں۔چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ ملک کی تاریخ میں اتنا بڑا کرائسزنہیں آیا جو آچکا ہے، پاکستان دلدل میں پھنسا ہوا ہے، وکلا پاکستان کواس دلدل سینکال سکتے ہیں، ایک آدمی نے سازش کر کے رجیم چینج کا فیصلہ کیا، ایک آدمی کے فیصلے کی وجہ سے حکومت گرائی گئی۔انہوں نے کہا کہ دوخاندانوں کے 30 سالہ اقتدار کی وجہ سے بھارت، بنگلا دیش آگے نکل گئے، دو خاندانوں کی دولت میں اضافہ ہوا لیکن پاکستان ڈوب رہا ہے، آج دنیا کہہ رہی ہے پاکستان کے حالات سری لنکا جیسے ہونے لگے ہیں، کوئی تصور بھی نہیں کر سکتا تھا آج ایل سیز کھولنے کے لیے پیسے نہیں۔عمران خان کا کہنا تھا کہ قرضوں کا ڈیفالٹ رسک خطرناک سطح تک پہنچ گیا ہے، آئی ایم ایف شرائط ماننے سے بجلی، گیس، ڈیزل کی قیمتوں میں مزید اضافہ ہو گا، ملک میں بے روزگاری بڑھ رہی ہے اور فیکٹریاں بند ہو رہی ہیں، مسائل سے نکلنے کا ایک ہی راستہ رول آف لا ہے، ملک میں کمزور اور طاقت ور کے لیے ایک ہی قانون ہونا چاہیے۔چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ اللہ کا حکم ہے اپنے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی سے سیکھو، مدینہ کی ریاست میں سب سے پہلے رول آف لا قائم کیا گیا تھا، ہمارے پیارے نبی نے دنیا کی امامت کی تھی، پہلے انصاف ہوتا ہے پھر خوشحالی آتی ہے، نامور ڈاکوں پر اربوں روپے کے کیسز تھے انہیں سازش کے تحت اقتدار پر بٹھایا گیا، ان نامور ڈاکوں نے اپنے سارے کیسز معاف کرا لیے۔انہوں نے کہا کہ دنیا کا کوئی ایک ملک بتا دیں جس نے ملک لوٹا ہو اور اسے این آر او دیا گیا ہو، ہماری حکومت میں انڈسٹریز، زراعت گروتھ کر رہی تھی، ہمارے دورمیں معیشت 6 فیصد پر گروتھ کر رہی تھی، 30 سال معیشت کو تباہ کرنے والے آج معیشت کیسے ٹھیک کر سکتے ہیں؟ پاکستان میں رول آف لا کی اسٹرگل ہے، طاقت ور کو قانون کے نیچے لانا ہو گا، جب تک لوگوں کو انصاف کے نظام پر اعتماد نہیں ہو گا تب تک خوشحالی نہیں آئے گی۔ انہوں نے کہاکہ شہباز شریف کی ویڈیو بھارتی چینلز پر چل رہی ہے کہتا ہے سبق سیکھ لیا ہے ہندوستان سے دوستی کرنی چاہیے۔ چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ نریندر مودی نے کشمیریوں کا قتل کیا، کیا شہباز شریف کو کشمیریوں کی قربانیوں کی کوئی فکر نہیں، یہ دنیا سے پیسے مانگ رہے ہیں اپنے پیسے سارے باہر رکھے ہوئے ہیں، وکلا سے کہتا ہوں یہ سیاست نہیں انصاف کیلیے جہاد ہے۔ اپنے خطاب میں انہوں نے مزید کہا کہ آزاد عدلیہ کے لیے پہلے جیل کاٹ چکا ہوں اب پھر آزاد عدلیہ کے لیے نکلا ہوں، اپنے اوپر حملے کے پلان بارے تین ماہ پہلے بتا دیا تھا، پولیس، سی ٹی ڈی نے جے آئی ٹی میں آنے سے انکار کر دیا، پولیس منتخب حکومت کی سننے کے بجائے طاقت ور لوگوں کی بات مان رہی ہے، جس نے عدالت میں کہا ایک شوٹر ہے، اس کا اپنا بیان تھا ایک چھت پر اور شوٹر تھا، عدالت میں جا کر اس نے بیان بدل لیا۔عمران خان نے کہا کہ جے آئی ٹی کو سبوتاژ کیا جا رہا ہے، جو کچھ کیا جا رہا ہے اب پورا یقین ہو گیا ہے تین بڑی طاقتور شخصیات نے ایسا کیا، اگر بچنا ہے تو ملک میں انصاف کا نظام لانا ہو گا، ظلم کا نظام چل سکتا مگر کفر کا نہیں، یہ پیسے لینے کے لیے سیلاب کو بھی بیچ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھکاریوں کی طرح پیسے مانگ مانگ کر آج اپنی عزت کھو بیٹھے ہیں، بھارت ہمیں کہہ رہا ہے پہلے دہشت گردی ختم کرو پھر بات ہو گی، اس سے زیادہ ذلت پہلے نہیں دیکھی۔


متعلقہ خبریں


ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر مسلح افراد کی فائرنگ 38افراد جاں بحق، 29زخمی وجود - جمعرات 21 نومبر 2024

خیبر پختونخوا کے ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کرکے 3خواتین اور بچے سمیت 38 افراد کو قتل کردیا جب کہ حملے میں 29 زخمی ہوگئے ۔ ابتدائی طور پر بتایا گیا کہ نامعلوم مسلح افراد نے کرم کے علاقے لوئر کرم میں مسافر گاڑیوں کے قافلے پر اندھا دھند فائرنگ کی جس کے...

ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر مسلح افراد کی فائرنگ 38افراد جاں بحق، 29زخمی

انتظامیہ قانون کے خلاف کسی کو احتجاج کی اجازت نہ دے، اسلام آباد ہائیکورٹ کاحکم وجود - جمعرات 21 نومبر 2024

اسلام آباد ہائی کورٹ نے احتجاج کے تناظر میں بنے نئے قانون کی خلاف ورزی میں احتجاج، ریلی یا دھرنے کی اجازت نہ دینے کا حکم دے دیا، ہائی کورٹ نے وزیر داخلہ کو پی ٹی آئی کے ساتھ پُرامن اور آئین کے مطابق احتجاج کے لیے مذاکرات کی ہدایت کردی اور ہدایت دی کہ مذاکرات کامیاب نہ ہوں تو وزیر...

انتظامیہ قانون کے خلاف کسی کو احتجاج کی اجازت نہ دے، اسلام آباد ہائیکورٹ کاحکم

علی امین گنڈاپور سے مذاکرات کے لئے رابطہ ہوا ہے ،اسد قیصر وجود - جمعرات 21 نومبر 2024

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد قیصر نے کہا ہے کہ علی امین گنڈاپور کے ساتھ مذاکرات کے لئے رابطہ ہوا ہے ، ہم سمجھتے ہیں ملک میں بالکل استحکام آنا چاہیے ، اس وقت لا اینڈ آرڈر کے چیلنجز کا سامنا ہے ۔صوابی میں میڈیا سے گفتگو کرتے انہوں نے کہا کہ 24 نومبر کے احتجاج کے لئے ہم نے حکمتِ...

علی امین گنڈاپور سے مذاکرات کے لئے رابطہ ہوا ہے ،اسد قیصر

غیر رجسٹرڈ امیر لوگوں کے خلاف ایف بی آر کا گھیرا تنگ وجود - جمعرات 21 نومبر 2024

وزیر اعظم کی ہدایت کے بعد فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر)نے غیر رجسٹرڈ امیر افراد بشمول نان فائلرز اور نیل فائلرز کے خلاف کارروائی کے لیے ایک انفورسمنٹ پلان کو حتمی شکل دے دی ہے ۔ رپورٹ کے مطابق ایف بی آر نے فیلڈ فارمیشن کی سطح پر انفورسمنٹ پلان پر عمل درآمد کے لیے اپنا ہوم ورک ...

غیر رجسٹرڈ امیر لوگوں کے خلاف ایف بی آر کا گھیرا تنگ

عمران خان کو رہا کرا کر دم لیں گے، علی امین گنڈا پور کا اعلان وجود - بدھ 20 نومبر 2024

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ انشاء اللہ بانی چیئرمین کو رہا کرا کر دم لیں گے ۔پشاور میں میڈیا سے گفتگو میں علی امین گنڈاپور نے کہا کہ انشاء اللہ بانی چیئرمین کو رہا اور اپنے مطالبات منوا کر ہی دم لیں گے ۔انہوں نے کہا کہ ہم سب کے لیے تحریک انصاف کا نعرہ’ ا...

عمران خان کو رہا کرا کر دم لیں گے، علی امین گنڈا پور کا اعلان

24نومبر احتجاج پر نظررکھنے کے لیے پی ٹی آئی کا مانیٹرنگ یونٹ قائم وجود - بدھ 20 نومبر 2024

دریں اثناء پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے 24 نومبر کو احتجاج کے تمام امور پر نظر رکھنے کے لیے مانیٹرنگ یونٹ قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے جب کہ پنجاب سے قافلوں کے لیے 10 رکنی مانیٹرنگ کمیٹی بنا دی۔تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کا مانیٹرنگ یونٹ قیادت کو تمام قافلوں کی تفصیلات فراہم...

24نومبر احتجاج پر نظررکھنے کے لیے پی ٹی آئی کا مانیٹرنگ یونٹ قائم

24نومبر کا احتجاج منظم رکھنے کے لیے آرڈینیشن کمیٹی قائم وجود - بدھ 20 نومبر 2024

ایڈیشنل سیکریٹری جنرل پی ٹی آئی فردوس شمیم نقوی نے کمیٹیوں کی تشکیل کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے ۔جڑواں شہروں کیلئے 12 رکنی کمیٹی قائم کی گئی ہے جس میں اسلام آباد اور راولپنڈی سے 6، 6 پی ٹی آئی رہنماؤں کو شامل کیا گیا ہے ۔کمیٹی میں اسلام آباد سے عامر مغل، شیر افضل مروت، شعیب ...

24نومبر کا احتجاج منظم رکھنے کے لیے آرڈینیشن کمیٹی قائم

عمران خان کی توشہ خانہ ٹو کیس میں ضمانت منظور،رہائی کا حکم وجود - بدھ 20 نومبر 2024

اسلام آباد ہائیکورٹ نے توشہ خانہ ٹو کیس میں دس دس لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض بانی پی ٹی آئی کی ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست منظور کرتے ہوئے انہیں رہا کرنے کا حکم دے دیا۔ہائیکورٹ میں توشہ خانہ ٹو کیس میں بانی پی ٹی آئی کی درخواست ضمانت بعد از گرفتاری پر سماعت ہوئی۔ایف آئی اے پر...

عمران خان کی توشہ خانہ ٹو کیس میں ضمانت منظور،رہائی کا حکم

آرمی چیف کا کراچی میں جاری دفاعی نمائش آئیڈیاز 2024 کا دورہ وجود - بدھ 20 نومبر 2024

چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیر نے شہر قائد میں جاری دفاعی نمائش آئیڈیاز 2024 کا دورہ کیا اور دوست ممالک کی فعال شرکت کو سراہا ہے ۔پاک فوج کے شعبۂ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کراچی کے ایکسپو سینٹر میں جاری دفاعی نمائش آئیڈیاز 2024 ...

آرمی چیف کا کراچی میں جاری دفاعی نمائش آئیڈیاز 2024 کا دورہ

پی ٹی آئی کا احتجاج ، حکومت کا سخت اقدامات اُٹھانے کا فیصلہ وجود - منگل 19 نومبر 2024

ڈپٹی کمشنر اسلام آباد نے وفاقی دارالحکومت میں 2 ماہ کے لیے دفعہ 144 نافذ کر دی جس کے تحت کسی بھی قسم کے مذہبی، سیاسی اجتماع پر پابندی ہوگی جب کہ پاکستان تحریک انصاف نے 24 نومبر کو شہر میں احتجاج کا اعلان کر رکھا ہے ۔تفصیلات کے مطابق دفعہ 144 کے تحت اسلام آباد میں 5 یا 5 سے زائد...

پی ٹی آئی کا احتجاج ، حکومت کا سخت اقدامات اُٹھانے کا فیصلہ

علی امین اور بیرسٹر گوہر کو اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مذاکرات کی اجازت وجود - منگل 19 نومبر 2024

بانی پی ٹی آئی عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان نے کہا ہے کہ عمران خان نے علی امین اور بیرسٹر گوہر کو اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مذاکرات کی اجازت دے دی ہے ۔اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی سے طویل ملاقات ہوئی، 24نومبر بہت اہم دن ہے ، عمران خان نے کہا کہ ...

علی امین اور بیرسٹر گوہر کو اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مذاکرات کی اجازت

سیکیورٹی فورسز شہادتوں سے گورننس کی خامیوں کو پورا کررہی ہیں، آرمی چیف وجود - منگل 19 نومبر 2024

چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیر نے کہا ہے کہ ملکی سیکیورٹی میں رکاوٹ بننے اور فوج کو کام سے روکنے والوں کو نتائج بھگتنا ہوں گے ۔وزیراعظم کی زیر صدارت ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے آرمی چیف نے کہا کہ دہشت گردی کی جنگ میں ہر پاکستانی سپاہی ہے ، کوئی یونیفارم میں ...

سیکیورٹی فورسز شہادتوں سے گورننس کی خامیوں کو پورا کررہی ہیں، آرمی چیف

مضامین
روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن وجود جمعه 22 نومبر 2024
روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن

بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون وجود جمعه 22 نومبر 2024
بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون

ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟ وجود جمعه 22 نومبر 2024
ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟

پی ٹی آئی کے کارکنوں کو چیلنج وجود جمعرات 21 نومبر 2024
پی ٹی آئی کے کارکنوں کو چیلنج

آسٹریلیا کا سکھوں کو نشانہ بنانے پر اظہار تشویش وجود جمعرات 21 نومبر 2024
آسٹریلیا کا سکھوں کو نشانہ بنانے پر اظہار تشویش

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر