وجود

... loading ...

وجود

بارش نے شہرکراچی ڈبودیا،جعلی ڈومیسائل پربھرتی لوگ آبائی علاقوں میں عیدمناتے رہے،وسیم اختر

بدھ 13 جولائی 2022 بارش نے شہرکراچی ڈبودیا،جعلی ڈومیسائل پربھرتی لوگ آبائی علاقوں میں عیدمناتے رہے،وسیم اختر

متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے مرکز بہادرآباد پر ڈپٹی کنوینر و سابق میئر کراچی وسیم اختر نے پریس کانفرنس سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج آپ سب کے توسط سے وفاقی و صوبائی حکومت اور اداروں کو کراچی کہ صورتحال سے آگاہ کرنا چاہتے ہیں گذشتہ بارشوں میں کراچی کا حال سب کے سامنے ہے لوگوں کی قیمتی جانیں گئیں نجی املاک تباہ ہوگئیں لوگوں کی دکانوں میں پانی چلا گیا اور کاروبار تباہ ہوگئے شہر کا انفرا اسٹرکچر اور سڑکیں بارش کے پانی میں بہہ گئیں میں میئر تھا تو چیختاچلاتا رہا کہ بلدیاتی اداروں کو اختیارات دیئے جائیں مگراس وقت کسی نے نہ سنی بلدیاتی اداروں کے تمام اختیارات سندھ حکومت نے اپنے پاس رکھے ہوئے ہیں تمام اداروں میں جعلی ڈومیسائل پر غیر مقامی لوگوں کو بھرتی کر رکھا ہے وہ تمام لوگ عید منانے کیلئے اپنے آبائی علاقوں کو گئے ہوئے ہیں اگر ان اداروں میں مقامی لوگ ہوتے تو وہ شہر میں موجود ہوتے۔ وسیم اختر نے کہا کہ حکومت اور انتظامیہ کا کوئی آدمی شہر کی سڑکوں پر دکھائی نہیں دیاتمام انتظامیہ اور مشینری سندھ حکومت کے ماتحت ہے آپ نے پہلے سے کیوں منصوبہ بندی نہ کی؟ کیوں اس شہر کے ساتھ کھلواڑ کیا جارہا ہے؟جب میں کے ایم سی دیکھ رہا تھا ایک بھی انڈر پاس پانی سے بند نہیں ہوالیکن حالیہ بارشوں میں کراچی کے تمام انڈر پاسز بند ہوگئے ہم بار بار کہتے رہے کہ یہ اختیارات اور ڈیپارٹمنٹس سندھ حکومت کے دیکھنے کے نہیں ہے مگر ہماری ایک نہ سنی گئی اور اداروں پر اپنا کنٹرول برقرار رکھا گیا۔وسیم اختر نے مزید کہا کہ کراچی کے لوگ حکومت کو کھربوں روپے کا ٹیکس دیتے ہیں اور اتنا ٹیکس دینے کے باوجود کراچی کا ہر بارش میں یہ حال ہوجاتا ہے تو ایڈمنسٹریٹر صاحب شاہراہ فیصل کو دکھا کر کہتے ہیں کہ کراچی کلیئر ہے کراچی صرف شاہراہ فیصل نہیں ہے کراچی میں دیگر آبادیاں بھی ہیں جہاں کراچی کے عوام رہتے ہیں، اٹھارویں ترمیم کے بعد صوبائی خود مختاری ملی وفاق سے صوبوں کو تمام وسائل اور اختیارات مل گئے مگر صوبوں نے ان اختیارات کو ملنے کے بعد مقامی حکومتوں اور عوام کے ساتھ کیا کیاوفاق سے این ایف سی کی مد میں صوبے کو 1200 ارب روپے ملتے ہیں یہ سارا پیسہ کہاں جاتا ہے کہیں دکھائی نہیں دے رہاصوبائی حکومت نے یہ پیسہ پی ایف سی کے ذریعے نچلی سطح تک منتقل نہیں
کیا۔انہوں نے مزید کہا کہ ایم کیو ایم واحد جماعت ہے جو گزشتہ 35 سال سے غریب اور مڈل کلاس لوگوں کی نمائندہ ہے ایم کیو ایم کے علاوہ کوئی ایسی جماعت نہیں جو گراس روٹ لیول سے عوام کی نمائندگی کرتی ہومگر ہمارے ساتھ مسلسل زیادتیاں کی جاری ہیں ہمارا مینڈیٹ چرا کر نام نہاد سیاسی جماعتوں کے دے دیا جاتا ہے۔ وسیم اختر نے کہا کہ حالیہ بارشوں کے بعد ہونے والی تباہی پورے ملک اور ارباب اختیار کی آنکھیں کھولنے کے لئے کافی ہے جو لوگ ہم پر تنقید کر رہے ہیں کہ ہم نے پیپلزپارٹی سے معاہدہ کرکے اپنا مینڈیٹ بیچ دیاان کے علم میں لانا چاہتا ہوں ہم نے عوامی مفاد کیلئے اور اپنے لوگوں کے دئیے گئے مینڈیٹ کو سامنے رکھ کر تمام بڑی جماعتوں سے معاہدہ کیاہم نے پی ٹی آئی سے بھی بہت بھاری دل کے ساتھ معاہدہ کیا کیوں کہ انہیں ہماری سیٹیں چوری کرکے دی گئیں تھیں اور ہم نے موجودہ وفاقی اور صوبائی حکومت کے ساتھ بھی اپنی عوام اور اپنے شہروں کی بھلائی کیلئے ان جماعتوں سے معاہدہ کیاہم اپنے مینڈیٹ کے مطابق ان بڑی جماعتوں سے معاہدہ کرتے ہیں تاکہ اپنی عوام کو ریلیف پہنچا سکیں لیکن آج ایک بار پھر ہم اس جگہ آکر کھڑے ہوگئے ہیں جب ہمارے مینڈیٹ کو تسلیم نہیں کیا جارہاہم نے احتجاجی مظاہرے بھی کئے جس میں ہمارا ایک ساتھی شہید ہوا اور متعدد خواتیں بزرگ اور بچے زخمی ہوئے ہم کورٹ گئے کیس چلتا رہا اور بالاخر سپریم کورٹ نے بلدیاتی اداروں کو بااختیار کرنے کیلئے فیصلہ دیا۔وسیم اختر نے کہا کہ وفاق اور صوبہ کراچی سے ٹیکس لیکر ان ٹیکسوں کے پیسوں سے مزے کر رہے ہیں میں وفاق اورآصف زرداری صاحب کو یاد دلاناچاہتا ہوںکہ ہم حکومت میں ایک معاہدہ کے تحت شامل ہوئے تھے لیکن 3ماہ گزر گئے ابھی تک بلدیاتی اختیارات کیلئے قانون سازی نہیں کی گئی عوام سے براہ راست مخاطب ہو کر کہ رہا ہوں کہ آپ کے مینڈت کو تسلیم نہیں کیا جا رہا ہے۔


متعلقہ خبریں


عمران خان تین مطالبات پر قائم، مذکرات کا پہلا دور بے نتیجہ وجود - منگل 26 نومبر 2024

تحریک انصاف کے اسلام آباد لانگ مارچ کے لیے مرکزی قافلے نے اسلام آباد کی دہلیز پر دستک دے دی ہے۔ تمام سرکاری اندازوں کے برخلاف تحریک انصاف کے بڑے قافلے نے حکومتی انتظامات کو ناکافی ثابت کردیا ہے اور انتہائی بے رحمانہ شیلنگ اور پکڑ دھکڑ کے واقعات کے باوجود تحریک انصاف کے کارکنان ...

عمران خان تین مطالبات پر قائم، مذکرات کا پہلا دور بے نتیجہ

اسلام آباد لانگ مارچ،تحریک انصاف کا مرکزی قافلہ اسلام آباد میں داخل، شدید شیلنگ وجود - منگل 26 نومبر 2024

بانی پی ٹی آئی عمران خان کی کال پر پاکستان تحریک انصاف کے قافلے رکاوٹیں عبور کرتے ہوئے اسلام آباد میں داخل ہوگئے ہیں جبکہ دھرنے کے مقام کے حوالے سے حکومتی کمیٹی اور پی ٹی آئی کے درمیان مذاکرات بھی جاری ہیں۔پاکستان تحریک انصاف کے کارکنان چونگی 26 پر چاروں طرف سے بڑی تعداد میں ن...

اسلام آباد لانگ مارچ،تحریک انصاف کا مرکزی قافلہ اسلام آباد میں داخل، شدید شیلنگ

پاکستان میں انٹرنیٹ اور موبائل ڈیٹا سروس دوسرے دن بھی متاثر وجود - منگل 26 نومبر 2024

پاکستان بھر میں انٹرنیٹ اور موبائل ڈیٹا سروس دوسرے دن پیرکوبھی متاثر رہی، جس سے واٹس ایپ صارفین کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ تفصیلات کے مطابق ملک کے کئی شہروں میں موبائل ڈیٹا سروس متاثر ہے ، راولپنڈی اور اسلام آباد میں انٹرنیٹ سروس معطل جبکہ پشاور دیگر شہروں میں موبائل انٹر...

پاکستان میں انٹرنیٹ اور موبائل ڈیٹا سروس دوسرے دن بھی متاثر

اٹھارویں آئینی ترمیم پر نظرثانی کی ضرورت ہے ،وزیر خزانہ وجود - منگل 26 نومبر 2024

وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے اعتراف کیا ہے کہ اٹھارویں آئینی ترمیم، سپریم کورٹ کے فیصلوں اور بین الاقوامی بہترین طریقوں کے پس منظر میں اے جی پی ایکٹ پر نظر ثانی کی ضرورت ہے وزیر خزانہ نے اے جی پی کی آئینی ذمہ داری کو پورا کرنے کے لئے صوبائی سطح پر ڈی جی رسید آڈٹ کے دف...

اٹھارویں آئینی ترمیم پر نظرثانی کی ضرورت ہے ،وزیر خزانہ

حکومت کا پی ٹی آئی سے مذاکرات نہ کرنے کا اعلان وجود - منگل 26 نومبر 2024

وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ حکومت کا دو ٹوک فیصلہ ہے کہ دھرنے والوں سے اب کوئی مذاکرات نہیں ہوں گے ۔اسلام آباد میں وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی اور وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پرامن احتجاج کرنے والوں کا رویہ سب نے دیکھا ہے ، ڈی چوک کو مظاہرین سے خال...

حکومت کا پی ٹی آئی سے مذاکرات نہ کرنے کا اعلان

جو کرنا ہے کرلو،مطالبات منظور ہونے تک پیچھے نہیں ہٹیں گے ،عمران خان وجود - منگل 26 نومبر 2024

پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان نے اسلام آباد اور ڈی چوک پہنچنے والے کارکنان کو شاباش دیتے ہوئے مطالبات منظور ہونے تک ڈٹ جانے کی ہدایت کی ہے۔پاکستان تحریک انصاف کے بانی کے آفیشل ایکس اکاؤنٹ سے عمران خان سے منسوب بیان میں لکھا گیا ہے کہ ’پاکستانی قوم اور پی ٹی آئی...

جو کرنا ہے کرلو،مطالبات منظور ہونے تک پیچھے نہیں ہٹیں گے ،عمران خان

پی ٹی آئی احتجاج ،کارکنان علی امین گنڈاپور پر برہم ، بوتل مار دی وجود - منگل 26 نومبر 2024

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے اسلام آباد میں احتجاج کے دوران کارکنان پیش قدمی نہ کرنے پر برہم ہوگئے اور ایک کارکن نے علی امین گنڈاپور کو بوتل مار دی۔خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور اور بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی قیادت میں کارکنان اسلام آباد میں موجود ہ...

پی ٹی آئی احتجاج ،کارکنان علی امین گنڈاپور پر برہم ، بوتل مار دی

سیاسی ٹرائل آمرانہ حکومتوں کیلئے طاقتور عدالتی ہتھیار ہیں، جسٹس منصور علی شاہ کا بھٹو ریفرنس میں اضافی نوٹ وجود - منگل 26 نومبر 2024

سپریم کورٹ کے جسٹس منصور علی شاہ نے ذوالفقار علی بھٹو ریفرنس میں اپنا اضافی نوٹ جاری کر تے ہوئے کہا ہے کہ آمرانہ ادوار میں ججزکی اصل طاقت اپنی آزادی اور اصولوں پر ثابت قدم رہنے میں ہے ، آمرانہ مداخلتوں کا مقابلہ کرنے میں تاخیر قانون کی حکمرانی کے لیے مہلک ثابت ہو سکتی ہے ۔منگل کو...

سیاسی ٹرائل آمرانہ حکومتوں کیلئے طاقتور عدالتی ہتھیار ہیں، جسٹس منصور علی شاہ کا بھٹو ریفرنس میں اضافی نوٹ

حکومتی کوششیں ناکام، پی ٹی آئی کے قافلے پنجاب میں داخل، اٹک میں جھڑپیں وجود - پیر 25 نومبر 2024

بانی پی ٹی آئی عمران خان کی کال پر وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا اور اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کی قیادت میں قافلے پنجاب کی حدود میں داخل ہوگئے جس کے بعد تحریک انصاف نے حکمت عملی تبدیل کرلی ہے ۔تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے احتجاج میںپنجاب، سندھ، بلوچستان اور خیبرپختونخوا سے قافلے...

حکومتی کوششیں ناکام، پی ٹی آئی کے قافلے پنجاب میں داخل، اٹک میں جھڑپیں

پنجاب بھر سے تحریک انصاف کے کارکن اسلام آباد مارچ میں شریک وجود - پیر 25 نومبر 2024

تحریک انصاف ک فیصلہ کن کال کے اعلان پر خیبر پختون خواہ ،بلوچستان اورسندھ کی طرح پنجاب میں بھی کافی ہلچل دکھائی دی۔ بلوچستان اور سندھ سے احتجاج میں شامل ہونے والے قافلوںکی خبروں میں پولیس نے لاہور میں عمرہ کرکے واپس آنے والی خواتین پر دھاوا بول دیا۔ لاہور کی نمائندگی حماد اظہر ، ...

پنجاب بھر سے تحریک انصاف کے کارکن اسلام آباد مارچ میں شریک

جتنے راستے بند کر لیں ہم کھولیں گے، علی امین گنڈاپور وجود - پیر 25 نومبر 2024

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ وفاقی اور پنجاب حکومت جتنے بھی راستے بند کرے ہم کھولیں گے۔وزیراعلیٰ نے پشاور ٹول پلازہ پہنچنے کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کی رہائی کی تحریک کا آغاز ہو گیا ہے ، عوام کا سمندر دیکھ لیں۔علی امین نے کہا کہ ...

جتنے راستے بند کر لیں ہم کھولیں گے، علی امین گنڈاپور

پی ٹی آئی کا احتجاج، حکومت کریک ڈاؤن کیلئے تیار، انٹرنیٹ اور موبائل بند وجود - پیر 25 نومبر 2024

پاکستان تحریک انصاف کے ہونے والے احتجاج کے پیش نظر وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پولیس، رینجرز اور ایف سی کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی ہے جبکہ پنجاب اور کے پی سے جڑواں شہروں کو آنے والے راستے بند کر دیے گئے ہیں اور مختلف شہروں میں خندقیں کھود کر شہر سے باہر نکلنے کے راستے بند...

پی ٹی آئی کا احتجاج، حکومت کریک ڈاؤن کیلئے تیار، انٹرنیٹ اور موبائل بند

مضامین
روس اور امریکامیں کشیدگی وجود بدھ 27 نومبر 2024
روس اور امریکامیں کشیدگی

تاج محل انتہا پسندہندوؤں کی نظروں میں کھٹکنے لگا! وجود بدھ 27 نومبر 2024
تاج محل انتہا پسندہندوؤں کی نظروں میں کھٹکنے لگا!

خرم پرویز کی حراست کے تین سال وجود منگل 26 نومبر 2024
خرم پرویز کی حراست کے تین سال

نامعلوم چور وجود منگل 26 نومبر 2024
نامعلوم چور

احتجاج اور مذاکرات کا نتیجہ وجود پیر 25 نومبر 2024
احتجاج اور مذاکرات کا نتیجہ

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر