... loading ...
وزیر مملکت برائے خارجہ امور حنا ربانی کھر نے کہا ہے کہ ہمیں ابھی سے خوشی نہیں منانی چاہیئے کیونکہ ابھی تو فیٹف کی گرے لسٹ سے پاکستان کے نکلنے کے حوالہ سے پراسیسز شروع ہوئے ہیں اور آن سائٹ وزٹ ہونا ہے، یہ کرنے کے بعد بھی ہمارا سفر تو جاری رہے گا کیونکہ ہم نے قانون سازی کو مضبوط بنانا ہے اور انتظامیہ کو مضبوط بنانا ہے۔ پاکستان نے ایف اے ٹی ایف کے تمام ایکشن پلان پر عمل درآمد کیا، پاکستان گرے لسٹ سے باہر نکلنے کیلئے ایک قدم دور ہے۔ ہم نے فیٹف کے ساتھ ہر بات چیت میں اس پر ہمیشہ زور دیا کہ فیٹف کو غیر سیاسی ، غیر جانبدار اورتکنیکی سطح پر کام کرنا چاہیئے اور ہم توقع رکھتے ہیں کہ فیٹف یہ ایسے ہی اپنا کام جاری رکھے گا۔ پاکستان کے فیٹف کی گرے لسٹ سے نکلنے سے ہماری معیشت بھی بہتر ہو گی۔ ان خیالات کااظہار حناربانی کھر نے سیکرٹری خارجہ سہیل محمود کے ہمراہ ہفتہ کے روز دفترخارجہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ حنا ربانی کھر کا کہنا تھا کہ انسداد منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کی مالی معاونت کے حوالے سے پاکستان کی جانب سے جامع اصلاحات پر عمل درآمد کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ یہ ہماری کوششوں کا نتیجہ ہے، پہلا ایکشن پلان بہت طویل تھا لیکن یہ ایکشن پلان ہم نے مقررہ وقت سے قبل پورا کرلیا اور اس کو ایف اے ٹی ایف کے تمام اراکین نے تسلیم کیا اور پاکستان کی تیز رفتار پیش رفت کو خوش آئند قرار دیا۔ان کا کہنا تھا کہ ایف اے ٹی ایف اراکین نے تسلیم کیا کہ پاکستان نے اے ایم ایل اور سی ایف ٹی سے بہترین انداز میں مقابلہ کیا ہے جس کے نتیجے میں ہم نے دیکھا کہ ایف اے ٹی ایف نے متفقہ طور پر فیصلہ کیا کہ پاکستان تمام تر تکنیکی بینج مارک سے نمٹا اور 2018 اور 2021 میں دیئے گئے تمام ایکشن پلانز پر کامیابی سے عمل درآمد کیا۔حنا ربانی کھر نے کہا کہ ایف اے ٹی اے نے ایکشن پلانز کے نفاذ کا جائزہ لینے کے لیے اپنی ٹیم پاکستان بھیجے گا، میں یہ ابہام دور کرتی چلو کہ یہ پاکستان کو گرے لسٹ سے نکالنے کے پلان کا ایک حصہ ہے جب آپ کسی بھی ملک کو گرے لسٹ سے نکالنے کے لیے اتھارائز کرتے ہیں تو آپ ٹیکینکل طریقہ کار اختیار کرتے ہیں جو پہلے ہی مکمل ہوچکا ہے۔وزیر مملکت کا کہنا تھا کہ حکومت ایف اے ٹی ایف کی ٹیم کے دورہ پاکستان کے شیڈول پر کام کر رہا ہے دورے کی تاریخ مشترکہ گفتگو کے بعد طے کی جائیں گی۔ان کا کہنا تھا کہ ایف اے ٹی ایف کے ایکشن پلان کے کامیابی سے مکمل ہونے کے بعد پاکستان ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے نکلنے کے لیے صرف ایک قدم دور ہے۔حنا ربانی کھر نے بتایا کہ پاکستان نے گزشتہ سال ایکشن پلانز میں کامیابی سے متعلق تین پیش رفت رپورٹس ایف اے ٹی ایف کو پیش کیں، جس میں منی لانڈرنگ کے حوالے سے حاصل ہونے والی کامیابی کا حوالہ دیا گیا۔انہوں نے کہا کہ مجھے اعلان کرنے میں خوشی محسوس ہورہی ہے کہ پاکستان نے ایکشن پلانز کیتمام 7 پوائنٹس پر مقررہ وقت میں کامیابی سے عمل درآمد کیا۔ان کا کہنا تھا کہ ہم مکمل قومی اتفاقِ رائے کو اجاگر کرتے رہے ہیں، میں یقین دہانی کرواتی ہوں کہ حکومت اپنے وعدے کو پورے کرتے ہوئے قومی اتفاقِ رائے کے ساتھ اس مرحلے کو آگے بڑھائے گی۔وزیر مملکت نے کہا کہ میں اس بات پر بھی زور دینا چاہتی ہوں پاکستان کا ایف اے ٹی ایف اور بین الاقوامی برادری کے ساتھ تعاون ہماری معیشت کو مضبوط بنانے اور بین الاقوامی مالیاتی نظام میں بہتری سے متعلق حکمتِ عملی کے مقاصد پر مبنی ہے۔حنا ربانی کھر نے کہا کہ پاکستان نے منی لانڈرنگ روکنے کے مثر اقدامات کیے، خوشی ہے فیٹف نے پاکستان کو کلیئر کردیا ہے، فیٹف نے پاکستان کی شرائط پوری کرنے کی کوششوں کو تسلیم کرلیا ہے۔انہوں نے کہا کہ فیٹف کا اقدام پاکستان کو گرے لسٹ سے نکالنے کی کڑی ہے اور امید ہے فیٹف کے فیصلے سے پاکستان کی معیشت بہتر ہوگی۔حنا ربانی کا کہنا تھا کہ فیٹف کی ٹیم مشاورت کے بعد پاکستان آئے گی اور امید ہے اکتوبر تک گرے لسٹ سے نکلنے کا عمل مکمل کرلیاجائیگا، گرے لسٹ سے نکلنے سے پاکستان کے معاشی حالات بہتر ہوں گے۔وزیر مملکت کا کہنا تھا کہ فیٹف کے ساتھ پاکستان کا تعاون ہماری حکمت عملی کاحصہ ہے، ہم فیٹف حکام کے ساتھ رابطے میں ہیں، پاکستان کا فیٹف اور عالمی برادری سے تعاون معیشت بہتربنانیکی کوششوں کاحصہ ہے، انشااللہ جلد پاکستان گرے لسٹ سے نکل آئے گا۔حنا ربانی کھر نے کہا کہ اس میں شک نہیں کہ فیٹف کی شرائط مشکل تھیں اور پاکستان واحدملک ہے جسے شرائط پوری کرنے کے لیے دو ایکشن پلان پر بیک وقت عمل کرنا پڑا۔ان کا کہنا تھاکہ یہ سفر کا اختتام نہیں بلکہ آغاز ہے ، ہمیں کوششیں جاری رکھنی ہیں اور ابھی تو گرے لسٹ سے نکلنے کا عمل شروع ہوا ہے لہذا فیٹف کے معاملے پر جشن منانا قبل از وقت ہوگا، جب کسی ملک کو گرے لسٹ سے نکالا جاتا ہے تو تکنیکی ٹیم کو دورہ کرنا ہوتا ہے۔وزیر مملکت نے کہا کہ پاکستان کی تیاری گزشتہ کئی برسوں پر محیط ہے اور پاکستان کے ذمہ مزید کوئی اقدامات زیر التوا نہیں، انتظامی اور عملی طور پر ہمارا سفر جاری رہیگا۔انہوں نے مزید کہا کہ جس طرح گرے لسٹ میں ڈالے جانے کا ایک عمل ہے اسی طرح کسی ملک کو اس سے باہر نکالنے کا بھی ایک عمل ہے، یہ کہنا کہ بہت کچھ ہوگیا اس سے گریز کرنا چاہیے مگر یہ کہنا غلط ہے کہ ہم گرے لسٹ سے نہیں نکلے، اس وقت گرے لسٹ سے نکلنے کے عمل کا پہلا اور آخری مرحلہ شروع ہوگیا ہے، ہم اس مرحلے کے بغیر نہیں نکل سکتے کیونکہ یہ تمام عمل گرے لسٹ سے نکلنے کے لیے درکارہوتا ہے۔وزیر مملکت نے کہا کہ اب پاکستان کے ذمہ کوئی اقدامات زیرالتوا نہیں۔ ایک ملک ہمیشہ اس عمل کو سیاسی رنگ دینے کی کوشش کرتا ہے، مگر ہم کوئی منفی بات نہیں کریں گے۔ ہم پاکستان کو آگے دیکھنے کے خواہاں ہیں۔ایک سوال کے جواب میں حنا ربانی کھر کا کہنا تھا کہ پاکستان، فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (فیٹف) کی تارخ میں وہ واحد ملک ہے جس نے دومتوازی پلانز پر عمل کیا ہے جن میں 2018اور2021پلانز شامل ہیں اوران دونوں میں 34پوائنٹس تھے جن پر عملدآمد کرنا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ جو کچھ ہم نے کیا وہ پاکستان کے مفاد میں تھا اوراس نے پاکستان کے سسٹمز کو مضبوط کیا اور پاکستان کو ایک ذمہ دار ریاست کے طور پر دکھایا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اس وقت دنیا کو لیگل فریم ورک کی فراہمی کے حوالہ سے ایک ماڈل ہے۔ حنا ربانی کھر کا کہنا تھا کہ آپ کو بدترین کے لیے تیارہونا چاہیئے اورسب سے اچھے کی توقع رکھنی چاہیئے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ کام گزشتہ کئی سال کے دوران انجام دیا گیا ہے اور جس حکومت نے اس میں جتنا حصہ ڈالا ہے ہم اس کو اس کامیابی پر اتنا حصہ دینا چاہتے ہیں۔ جن کو کریڈٹ چاہیئے ہم ان کو تمغے دینے کے لئے بھی تیار ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ پاکستان کی جنگ تھی کسی ایک شخص کی جنگ نہیں تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ فیٹف کے حوالے سے پی ٹی آئی دور حکومت میں جو قانون سازی ہوئی اس میں کمیٹیوں میں ہم نے اس قانون سازی کی حمایت کی تھی لیکن جب مشترکہ اجلاس میں یہ قانون سازی کروائی گئی توہمیں اس کے طریقہ کار سے اختلاف تھا اور یہ بلڈوز نہیں ہونی چاہیئے تھی۔ میں کریڈٹ اپنی ٹیم کو دوں گی اور جب میں ٹیم کہتی ہوں تو پاکستان کی ٹیم ہے اور ہم اس وقت حکومت کی نمائندگی کررہے ہیں ،میں ان سب کو کریڈٹ دوں گی جو سامنے ہیں اور جو سامنے نہیں بھی ہیں اور وہ بیک گراؤنڈ میں ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ جو بھی کوشش ہوئی ہے اس کے حوالہ میں کوئی بھی منفی بات نہیں کروں گی۔ ان کا کہنا تھا اب سے لے کر فیٹف کی ٹیم کے آن سائٹ وزٹ تک پاکستان کو کچھ کرنے کی ضرورت نہیں، تاہم پاکستان کو آن سائٹ وزٹ کے لئے تیار ہونا ہے کیونکہ آن سائٹ وزٹ کے دوران پاکستان کی جانب سے جو دعوے کیے گئے ہیں اور ان کو قبول کیا گیا ہے ان کا تکنیکی جائزہ لیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے تمام ایکشن پلانز پر عملدرآمد کر دیا ہے اور کوئی بھی چیز زیر التواء نہیں جس پر عمل ہونا ہو۔ ان کا کہنا تھا کہ کوئی بھی ملک نہیں چاہتا کہ وہ فیٹف کی گرے لسٹ پر رہے۔ یہ پاکستان کی جیت ہے اور اسے پاکستان کی جیت ہی رہنے دینا چاہیئے۔
بانی پی ٹی آئی عمران خان کی کال پر وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا اور اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کی قیادت میں قافلے پنجاب کی حدود میں داخل ہوگئے جس کے بعد تحریک انصاف نے حکمت عملی تبدیل کرلی ہے ۔تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے احتجاج میںپنجاب، سندھ، بلوچستان اور خیبرپختونخوا سے قافلے...
تحریک انصاف ک فیصلہ کن کال کے اعلان پر خیبر پختون خواہ ،بلوچستان اورسندھ کی طرح پنجاب میں بھی کافی ہلچل دکھائی دی۔ بلوچستان اور سندھ سے احتجاج میں شامل ہونے والے قافلوںکی خبروں میں پولیس نے لاہور میں عمرہ کرکے واپس آنے والی خواتین پر دھاوا بول دیا۔ لاہور کی نمائندگی حماد اظہر ، ...
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ وفاقی اور پنجاب حکومت جتنے بھی راستے بند کرے ہم کھولیں گے۔وزیراعلیٰ نے پشاور ٹول پلازہ پہنچنے کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کی رہائی کی تحریک کا آغاز ہو گیا ہے ، عوام کا سمندر دیکھ لیں۔علی امین نے کہا کہ ...
پاکستان تحریک انصاف کے ہونے والے احتجاج کے پیش نظر وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پولیس، رینجرز اور ایف سی کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی ہے جبکہ پنجاب اور کے پی سے جڑواں شہروں کو آنے والے راستے بند کر دیے گئے ہیں اور مختلف شہروں میں خندقیں کھود کر شہر سے باہر نکلنے کے راستے بند...
سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا ہے کہ ملک کو انارکی کی طرف دھکیلا گیا ہے ۔ پی ٹی آئی کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے اسد قیصر نے کہا کہ ہمیں 26ویں آئینی ترمیم منظور نہیں۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں حکومتی رٹ ختم ہو چکی، ہم ملک میں امن چاہتے ہیں۔ اسد قیصر نے کہا کہ افغانستان ک...
رواں مالی سال کے دوران پاکستان کی سعودی عرب سے درآمدات میں کمی دیکھنے میں آئی اور پاکستان کا ایران سے درآمدات پر انحصار مزید بڑھ گیا ہے ۔ایک رپورٹ کے مطابق جولائی تا اکتوبر سعودی عرب سے سالانہ بنیاد پر درآمدات میں 10 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی جبکہ ایران سے درآمدات میں 30فیصد اضافہ ہ...
لاہور (بیورو رپورٹ)پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین کی اہلیہ اور سابق خاتون اول بشریٰ بی بی کے ویڈیو بیان پر ٹیلی گراف ایکٹ 1885 اور دیگر دفعات کے تحت7 مقدمات درج کرلیے گئے ہیں۔تفصیلات کے مطابق بشریٰ بی بی کے خلاف پنجاب کے علاقے ڈیرہ غازی خان کے تھانہ جمال خان میں غلام یاسین ن...
پی آئی اے نجکاری کیلئے حکومتی کوششیں جاری ہے ، گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ معاہدے کیلئے 30نومبر تک دوست ممالک سے رابطے رکھے جائیں گے ۔تفصیلات کے مطابق پی آئی اے کی نجکاری کیلئے دوست ملکوں سے رابطے کئے جارہے ہیں، گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ معاہدے کیلئے حکومتی کوششیں جاری ہے ۔ذرائع کے مطابق30نومبر ...
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ سندھ کے حصے کا ایک قطرہ پانی بھی کہیں جانے نہیں دیں گے ۔ سندھ میں پیپلز پارٹی کی دو تہائی اکثریت ہے ، مسلم لیگ ن کے ساتھ تحفظات بلاول بھٹو نے تفصیل سے بتائے ، ن لیگ کے ساتھ تحفظات بات چیت سے دور کرنا چاہتے ہیں۔ہفتہ کو کراچی میں میڈیا س...
سابق وزیراعظم اور بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ قوم اپنی توجہ 24 نومبر کے احتجاج پر رکھے۔سعودی عرب ہر مشکل مرحلے میں ہمارے ساتھ کھڑا رہا ہے۔ بشریٰ بی بی کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں۔عمران خان نے اڈیالہ جیل سے جاری اپنے ایک پیغام میں کہا کہ ملک میں قانون کی حکمرانی ، آئین ک...
آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے دہشت گردوں کے نیٹ ورک کو ختم کرنے اور قومی سلامتی کو نقصان پہنچانے والے عناصر کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ دیرپاامن واستحکام کے لئے فوج قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مل کر امن دشمنوں کا پیچھا کرے گی، پاک فوج ...
وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ سعودی عرب نے ہمیشہ بھائی بن کرمدد کی، سعودی عرب سے متعلق بشریٰ بی بی کا بیان پاکستان کے ساتھ دشمنی ہے ، سعودی عرب کے خلاف زہر اگلا جائے تو ہمارا بھائی کیا کہے گا؟، ان کو اندازہ نہیں اس بیان سے پاکستان کا خدانخوستہ کتنا نقصان ہوگا۔وزیراعظم نے تونس...