وجود

... loading ...

وجود

بوڑھا۔۔اووو

جمعه 10 جون 2022 بوڑھا۔۔اووو

دوستو، پڑوسی ملک میں کچھ عرصے سے ساؤتھ کی فلموں کا راج ہے، جب کہ بالی وڈ میں ہر نئی فلم فلاپ ہوتی جارہی ہے، ساؤتھ کی فلمیں ہمیں اس لیے یاد آئیں کہ ان فلموں میں بوڑھے کو۔۔بوڑھااووو۔۔ کہا جاتا ہے۔۔ہندی ڈب میں ان ساؤتھ فلموں میں اپنے کلچر اورعلاقوں کو بھی لازمی ہائی لائٹ کیاجاتا ہے۔۔ ساؤتھ کی فلم میں ہیرو ہو یا ویلن، چاہے ارب پتی کیوں نہ ہوں، کیلے کے پتے پر چاول ڈال کرکھاتے ضرور کسی نہ کسی سین میں نظر آئیں گے۔۔ اسی طرح یہ لوگ جتنے بھی امیرکبیر ہوں، فون ان کے پاس نمبروں والا ہوگا، لیکن جب بھی کسی پولیس افسر، ہیرو یا ویلن کا موبائل بجے گا تو اس سے پہلے آئی فون کی مخصوص ٹون سننے میں آئے گی۔۔اسی طرح ان فلموں میں ارب پتی کوئی نہیں ہوتا، سو کروڑ،دوسو کروڑ،اسی طرح۔۔ دوہزارکروڑ، تین ہزار کروڑ وغیرہ کی باتیں ہوتی ہیں۔۔ چلیں پھر آج بوڑھوں کے حوالے سے دنیا بھر میں ہونے والی نئی تحقیق سے آپ کو آگاہ کرتے چلیں۔۔
آسٹریلیا میں حال ہی میں ہوئی ایک نئی تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ وہ بوڑھے افراد جو غیر معمولی طور پر سست رفتاری سے چلتے ہیں، انہیں اپنی سوچنے سمجھنے کی صلاحیتوں کا طبی معائنہ کرانا چاہیے۔ماہرین کی جانب سے کیے گئے مطالعے میں 65 سال سے زائد عمر کے تقریباً 17,000 افراد کو شامل کیا گیا جس میں یہ بات سامنے آئی جو ۔۔ شرکا تقریباً 5 فیصد یا اس سے بھی زیادہ دھیمی رفتار سے چلتے ہیں اور ان کی یادداشت سے متعلق بھی مسائل ہیں تو ان میں ذہنی مرض ڈیمنشیا کا سب سے زیادہ امکان تھا۔تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ چلنے کی رفتار اور دماغی افعال کے درمیان تعلق دماغ کے دائیں hippocampus کے سکڑنے کی وجہ سے ہو سکتا ہے۔ ہیپوکیمپس دماغ کا وہ حصہ ہوتا ہے جو سیکھنے، یاد رکھنے اور راستہ تلاش کرنے کی صلاحیت کا ذمہ دار ہوتا ہے۔اس کے ساتھ ساتھ پچھلے مطالعات سے یہ بھی پتہ چلا ہے کہ ایروبک ورزش جیسے چلنا، دوڑنا، تیراکی کرنا، سائیکل چلانا وغیرہ ہپپوکیمپس کو بڑا کر سکتا ہے اور یادداشت کو بہتر بنا سکتا ہے۔۔ایک اور تحقیق میں خبردار کیا گیا ہے کہ بڑھاپے میں کی جانے والی غیر فعال سرگرمیاں بوڑھے افراد میں فالج کے خطرات کو 14 فیصد تک بڑھا دیتی ہیں، یعنی جسمانی مشقت اور سرگرمی نہ کرنے سے اس مرض کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔امریکا کی ایک یونیورسٹی میں تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ وہ لوگ جو دن کے 13 گھنٹے سے زیادہ کا عرصہ بیٹھے بیٹھے گزار دیتے ہیں ان کو، ان لوگوں کی نسبت جو 11 گھنٹوں سے کم کا عرصہ اس طرح سے گزارتے ہیں، فالج میں مبتلا ہونے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔اس کے برعکس روزانہ 25 منٹ کی معمولی سی ورزش کرنے سے فالج میں مبتلا ہونے کے امکانات میں 40 فیصد سے زیادہ کمی دیکھی گئی۔ آلسی پن ہماری شریانوں میں چربی بننے کا سبب بن سکتا ہے جس کے نتیجے میں امراضِ قلب میں مبتلا ہونے کے امکانات میں اضافہ ہوسکتا ہے۔جسمانی سرگرمیاں کولیسٹرول، فشارِ خون میں اور چربی میں کمی لا کر فالج کے خطرے کو کم کرنے میں مدد دیتی ہیں۔
اگرچہ بزرگ افراد ہر معاملے میں ہمت دکھائیں تو یہ اچھی بات ہے لیکن اپنی صحت کے بارے میں حد سے زیادہ خود اعتمادی بسا اوقات خطرناک بھی ہوسکتی ہے۔جامعہ ویانا اور برلن کے ہارٹی اسکول کے سائنسدانوں کے مطابق یہ نصیحت جوان لوگوں کے لیے بھی ہے۔ ان کا خیال ہے کہ اپنی صحت پر حد سے زیادہ اعتماد ایک طرح سے لاتعلقی کی وجہ بنتا ہے۔تحقیق میں یورپ کے 80 ہزار ایسے افراد کا جائزہ لیا ہے جن کی عمریں 50 سال سے اوپر تھی۔اگرچہ ادھیڑ عمر اور بزرگ افراد میں اپنی صحت کے متعلق غلط خوش فہمی کچھ فوائد بھی دیتی ہے مثلاً ایسے افراد رہنما قسم کے ہوتے ہیں اور زیادہ رقم کماتے ہیں۔ لیکن چونکہ انہیں اپنی تندرستی پر اعتبارہوتا ہے تو وہ ورزش کم کرتے ہیں، غذائی احتیاط نہیں کرتے، سگریٹ اور شراب نوشی کے عادی ہوتے ہیں اور نیند کی پرواہ بھی نہیں کرتے۔اسی لیے بزرگ افراد اکثر خود اعتمادی میں بیماریوں کی وجہ بننے والی علامات کو بھی نظر انداز کرسکتے ہیں۔ پھر تحقیق نے بتایا کہ جو لوگ صحت سے لاپرواہ ہوتے ہیں ان میں ڈاکٹروں کے پاس جانے کی شرح عام افراد کے مقابلے میں 21 فیصد زائد ہوتی ہے۔ماہرین نے 80 ہزار یورپی افراد کے ڈیٹابیس کا جائزہ لیا ہے جسے ’سروے آف ہیلتھ، ایجنگ (عمررسیدگی) اور ریٹائرمنٹ ان یورپ‘ کا نام دیا گیا تھا۔ اس میں 2006 سے 2013 کے درمیان شرکا سے کئی طرح کے سوالنامے بھروائے گئے تھے۔ کئی تجربات سے یہ جاننے کی کوشش کی گئی کہ بزرگ افراد کس طرح اپنی صحت کے متعلق درست آگہی، حد سے زیادہ خود اعتمادی یا پھر حد سے کم اعتماد رکھتے ہیں۔ معلوم ہوا کہ 79 فیصد افراد کو اپنی صحت اور جسمانی کیفیت کا درست اندازہ ہوتا ہے، تاہم 11 فیصد حد سے زیادہ خوش فہم قرار پائے اور بقیہ 10 فیصد اپنی صحت کے بارے میں زیادہ فکر مند نکلے۔ان میں سے ماہرین نے صحت کے بارے میں خوش فہمی یا حد سے زیادہ خود اعتمادی کو خود تندرستی اور زندگی کے لیے خطرناک قرار دیا ہے۔سائنسدان پہلی بار یہ معاملہ جاننے کی کوشش کررہے ہیں کہ لوگ 70 برس کی عمر کے بعد اچانک کمزور کیوں ہوجاتے ہیں۔ برطانیہ کی کیمبرج یونیورسٹی کے محققین نے ان مخفی خلیوں کا پتہ چلانے پر کام شروع کردیا ہے، اس حوالے سے انہوں نے جینز میں ہونے والی تبدیلیوں کو دریافت کیا ہے، جس کے مطابق 70 برس کی عمر کے بعد خون بننے کے عمل میں ڈرامائی تبدیلیاں وقوع پذیر ہوتی ہیں۔ سائنسدانوں نے اپنی تحقیق کے دوران خلیوں کے پروسس کی سطح کا جائزہ بھی لیا، جس سے پتہ چلا کہ کس طرح جینیاتی تبدیلیاں جو کہ خون کے اسٹم سیلز کے اندر پوری زندگی آہستگی کے ساتھ وقوع پذیر ہوتی ہیں اور وہی اس کمزوری کا اصل سبب ہے۔اس پیشرفت سے بوڑھے افراد کے علاج کے لیے نیا طریقہ کار ممکن ہوسکے گا۔یہ تحقیق جرنل نیچر اسٹیٹس میں شائع ہوئی ہے۔ جبکہ اس سلسلے میں ایک تھیوری اس بات پر زور دیتی ہے کہ سومیٹک میوٹیشنز خلیوں میں آہستہ آہستہ اس کی محفوظ صلاحیتوں میں کمی کا سبب بنتی ہے۔ واضح رہے کہ انسانوں میں سومیٹک میوٹیشن (حیاتیاتی تبدیلیوں کا سبب بننے والی تبدیلیوں کا محرک سیل) میں پوری زندگی کے دوران جینیاتی تبدیلیاں ہوتی رہتی ہیں۔
اور اب چلتے چلتے آخری بات۔۔بھائی چارہ کا مطلب یہ ہرگز نہیں ہوتا کہ آپ کسی کو بھائی سمجھیں اور وہ آپ کو ’’چارہ‘‘۔۔ خوش رہیں اور خوشیاں بانٹیں۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔


متعلقہ خبریں


مضامین
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت وجود هفته 23 نومبر 2024
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت

بلوچستان میں جامع آپریشن کافیصلہ وجود هفته 23 نومبر 2024
بلوچستان میں جامع آپریشن کافیصلہ

روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن وجود جمعه 22 نومبر 2024
روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن

بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون وجود جمعه 22 نومبر 2024
بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون

ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟ وجود جمعه 22 نومبر 2024
ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر