... loading ...
سپریم کورٹ آف پاکستان نے تفتیشی اداروں میں حکومتی اداروں کی مداخلت کے مبینہ تاثر کے حوالے سے ازخود نوٹس کی سماعت کرتے ہوئے ہائی پروفائل کیسز، خصوصی عدالت اور نیب کیسز میں تقرریوں اور تبادلوں سے تاحکم ثانی روک دیا۔ عدالت نے قرار دیا ہے کہ اسپیشل جج سینٹرل اور احتساب عدالت کے ججز کو تبدیل نہیں کیا جائے گا۔ عدالت وفاقی حکومت سے گزشتہ چھ ہفتوں کے دوران پراسیکیوشن اور تفتیش کے محکمہ میں ہونے والی تقرروتبادلوں کی تفصیلات طلب کر لی ہیں اور کہا ہے کہ بتایا جائے کس بنیاد پر اور کن، کن لوگوں کے تقروتبادلے کیے گئے ہیں۔ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں جسٹس اعجاز الاحسن، جسٹس منیب اختر، جسٹس سید مظاہر علی اکبر نقوی او رجسٹس محمد علی مظہر پر مشتمل بینچ نے ازخود نوٹس پر سماعت کی۔ دوران سماعت چیف جسٹس آف پاکستان نے اٹارنی جنرل اشتر اوصاف علی کو ہدایت کی کہ وہ جج کا نوٹ پڑھیں جس پر ازخود نوٹس لیا گیا جبکہ عدالت نے پراسیکیوشن کو ہائی پروفائل کیسز واپس لینے کے حوالے سے کوئی بھی درخواست دینے سے بھی روک دیا ہے۔ عدالت نے احتساب اور دیگر عدالتوں میں ہائی پروفائل کیسز کا ریکارڈ سیل کرکے نیب اور اسپیشل جج سینٹرل ججزکے کمنٹس کے ساتھ پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔ ٹرائل کورٹ کا ریکارڈ نہیں، تفتیشی اور استغاثہ کا ریکارڈ سیل کرنے کا کہہ رہے ہیں۔ چھ ہفتے میں جن افراد کے نام ای سی ایل سے نکالے گئے ان کی فہرست دیں۔ ای سی ایل پر نام ڈالنے اور نکالنے کا طریقہ کار بدلا ہے عدالت کے سامنے رکھیں۔ عدالت نے ڈی جی ایف آئی اے، چیئرمین نیب اور سیکریٹری داخلہ کو نوٹس جاری کرتے ہوئے تحریری جوابات طلب کرلیے۔ عدالت نے قرار دیا ہے کہ نیب اور ایف آئی اے کے پراسیکیوٹرز سمیت تمام متعلقہ افسران تحریری جواب دیں، تمام متعلقہ افسران اپنے اوپر لگائے گئے الزامات کا جواب دیں۔ بتایا جائے کیسز میں تفتیشی افسران کے تقرر وتبادلے کس بنیاد پر کیے گئے؟ شہباز شریف، حمزہ شہباز کے کیسزمیں تفتیشی افسران کے تبادلے کس بنیاد پر ہوئے؟ عدالت نے ازخود نوٹس پر مزید سماعت 27 مئی تک ملتوی کردی۔ عدالت نے کہا کہ میڈیا رپورٹس ہیں کہ سابق صدر آصف علی زرداری کے خلاف چار نیب مقدمات کا ریکارڈ غائب ہو گیا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ اس پر عدالت کو تشویش ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ عدالت کا مقصد کسی کو شرمندہ یا شرمسار کرنا نہیں ہے بلکہ صرف جو جوڈیشل کریمنل سسٹم ہے اس کے اوپر عوام کا اعتماد برقرار رہے اور اس کو عدالت مجروح نہیں ہونے دے گی اور اس حوالے سے سپریم کورٹ آف پاکستان نے نوٹس لیا ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ آرٹیکل25، آرٹیکل25-A، آرٹیکل10، آرٹیکل10-A اورآرٹیکل4 کی عملدآری چاہتے ہیں،کریمنل جسٹس سسٹم کی شفافیت اور ساکھ کو برقرار رکھنا چاہتے ہیں، عدالتی کارروائی کا مقصد کسی کو بھی ملزم ٹھرانا نہیں بلکہ پاکستانی عوام جنہیں آئین پاکستان کے اندر تحفظ دیا گیا انہیں تحفظ کا احساس دلانا ہے اورکسی بھی ہائی پروفائل کو اپنی من مانی کرنے سے روکنا ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلوں کے حوالے سے ہم بارہا کہہ چکے ہیں کہ ججز کو تنقید کا نشانا نہ بنایا جائے بلکہ عدالت کے فیصلوں پر کوئی بھی نقطہ نظر دیا جاسکتا ہے، عدالت تنقید سے نہ تو خوفزدہ ہے اور نہ ہی ہمیں کسی کی تعریف چاہیے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ مختلف افسران کے تبادلوں کی خبر ملی، ڈی جی ایف آئی اے ثناء اللہ عباسی اور ڈائریکٹر ایف آئی اے محمد رضوان کا تبادلہ کیا گیا، دونوں متعدد بار عدالت میں پیش ہوتے رہے اور ان کی کارکردگی کے بارے میں جانتے ہیں وہ اچھے افسران تھے، ان کو تبدیل کیا گیا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ ڈاکٹر رضوان کو بھی تبدیل کردیا گیا ،انہیں بعد میں ہارٹ اٹیک ہوا۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ وجوہات جاننا چاہتے ہیں کہ جو اعلیٰ حکام ہیں اور جو حکومتی شخصیات کے کیسز ہیں ان میں شامل تفتیشی افسران اور پراسیکیوشن کے تبادلے کیوں ہو رہے ہیں اور وہ کیسز سننے سے منع کیوں کررہے ہیں۔ جسٹس مظاہر نقوی نے کہا کہ ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے عدالت میں تحریری درخواست دی اور بتایا کہ انہیں پیش نہ ہونے کا کہا گیا کہ جو بندہ وزیراعلی/وزیراعظم بننے والا ہے اس کے مقدمہ میں پیش نہ ہو۔ جسٹس منیب اختر نے کہا کہ بظاہر یہ ٹارگٹڈ ٹرانسفر پوسٹنگ کی گئیں، اس پر تشویش ہے، اس لیے چیف جسٹس نے سوموٹو نوٹس لیا آپ تعاون کریں۔ اٹارنی جنرل اشتر اوصاف نے جواب دیا کہ ایف آئی اے کے پاس ان تبدیلیوں کی کوئی معقول وجہ ہوگی۔ چیف جسٹس نے کہا کہ سسٹم کو اندرونی اور بیرونی خطرات لاحق ہیں، ہائی پروفائل کیسز میں تبادلوں اورتقرریوں پر تشویش ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ ای سی ایل کی پالیسی کے حوالے سے بھی جاننا چاہتے ہیں، جاننا چاہتے ہیں کہ کس طریقہ کار سے ای سی ایل میں موجود افراد کو فائدہ پہنچایا جارہا ہے؟ کوئی رائے نہیں دے رہے، صرف حقائق جاننا چاہتے ہیں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ اخباری خبروں کے مطابق ای سی ایل پالیسی بدلنے سے تین ہزار سے زائد لوگ مستفید ہوں گے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ ان معاملات پر تشویش ہے، ان معاملات سے قانون کی حکمرانی پر اثر پڑ رہا ہے، امن اور اعتماد معاشرے میں برقراررکھنا آئین کے تحت سپریم کورٹ کی ذمہ داری ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ قانون کی حکمرانی کو برقراررکھنا ہے۔ چیف جسٹس نے مختلف اخباری تراشوں کا حوالہ دیا اور کہا ان رپورٹس سے ہمیں پتا چلا ہے اور ہم مہینوں سے یہ صورتحال دیکھ رہے ہیں ، ہمارے سسٹم کو نقصان پہنچایا جارہا ہے، اس طرح کی سرگرمیوں سے خطرہ ہے، اس لیے اس پر جواب دیا جائے چیف جسٹس نے اٹارنی جنرل سے استفسار کیا کہ ایسا کیوں ہورہا ہے؟ ایف آئی اے لاہور کی عدالت میں پراسیکیوٹر کو تبدیل کردیا گیا، ڈی جی ایف آئی اے نے تفتیشی افسر کو کہا کہ نئے بننے والے وزیر اعلیٰ کے کیس میں پیش نہ ہونا، پراسیکیوشن برانچ اورتفتیش کے عمل میں مداخلت نہیں ہونی چاہئے، پراسیکیوشن افسران کو ہٹانے کی وجوہات جاننا چاہتے ہیں۔ سپریم کورٹ نے ڈی جی ایف آئی اے، چیئرمین نیب اور سیکریٹری داخلہ کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا ہے۔ عدالت نے چاروں صوبوں کے پراسیکیوٹر جنرلز ،چاروں صوبوں کے نیب اور ایف آئی اے کے ہیڈ آف پراسیکیوشن ، نیب کے چاروں ریجنل ڈائریکٹر جنرلز کو نوٹس جاری کیا ہے اور کہا کہ 18مئی 2022کو عدالت کا جو حکم ہے ان تمام باتوں کے اوپر متعلقہ مواد اور میٹریل کے حوالے سے جواب داخل کریں جبکہ تمام تفتیشی افسران جن کی تقرریاں اور تبادلے کیے گئے ہیں ان کو بھی نوٹسز جاری کیے گئے ہیں۔
سابق وزیراعظم اور بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ قوم اپنی توجہ 24 نومبر کے احتجاج پر رکھے۔سعودی عرب ہر مشکل مرحلے میں ہمارے ساتھ کھڑا رہا ہے۔ بشریٰ بی بی کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں۔عمران خان نے اڈیالہ جیل سے جاری اپنے ایک پیغام میں کہا کہ ملک میں قانون کی حکمرانی ، آئین ک...
آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے دہشت گردوں کے نیٹ ورک کو ختم کرنے اور قومی سلامتی کو نقصان پہنچانے والے عناصر کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ دیرپاامن واستحکام کے لئے فوج قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مل کر امن دشمنوں کا پیچھا کرے گی، پاک فوج ...
وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ سعودی عرب نے ہمیشہ بھائی بن کرمدد کی، سعودی عرب سے متعلق بشریٰ بی بی کا بیان پاکستان کے ساتھ دشمنی ہے ، سعودی عرب کے خلاف زہر اگلا جائے تو ہمارا بھائی کیا کہے گا؟، ان کو اندازہ نہیں اس بیان سے پاکستان کا خدانخوستہ کتنا نقصان ہوگا۔وزیراعظم نے تونس...
آئی سی سی چیمپئینز ٹرافی 2025 کے شیڈول کے اعلان میں مزید تاخیر کا امکان بڑھنے لگا۔میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا جارہا ہے کہ اگلے 24گھنٹے میں میگا ایونٹ کے شیڈول کا اعلان مشکل ہے تاہم اسٹیک ہولڈرز نے لچک دکھائی تو پھر 1، 2 روز میں شیڈول منظر عام پرآسکتا ہے ۔دورہ پاکستان سے بھارتی ا...
خیبر پختونخوا کے ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کرکے 3خواتین اور بچے سمیت 38 افراد کو قتل کردیا جب کہ حملے میں 29 زخمی ہوگئے ۔ ابتدائی طور پر بتایا گیا کہ نامعلوم مسلح افراد نے کرم کے علاقے لوئر کرم میں مسافر گاڑیوں کے قافلے پر اندھا دھند فائرنگ کی جس کے...
اسلام آباد ہائی کورٹ نے احتجاج کے تناظر میں بنے نئے قانون کی خلاف ورزی میں احتجاج، ریلی یا دھرنے کی اجازت نہ دینے کا حکم دے دیا، ہائی کورٹ نے وزیر داخلہ کو پی ٹی آئی کے ساتھ پُرامن اور آئین کے مطابق احتجاج کے لیے مذاکرات کی ہدایت کردی اور ہدایت دی کہ مذاکرات کامیاب نہ ہوں تو وزیر...
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد قیصر نے کہا ہے کہ علی امین گنڈاپور کے ساتھ مذاکرات کے لئے رابطہ ہوا ہے ، ہم سمجھتے ہیں ملک میں بالکل استحکام آنا چاہیے ، اس وقت لا اینڈ آرڈر کے چیلنجز کا سامنا ہے ۔صوابی میں میڈیا سے گفتگو کرتے انہوں نے کہا کہ 24 نومبر کے احتجاج کے لئے ہم نے حکمتِ...
وزیر اعظم کی ہدایت کے بعد فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر)نے غیر رجسٹرڈ امیر افراد بشمول نان فائلرز اور نیل فائلرز کے خلاف کارروائی کے لیے ایک انفورسمنٹ پلان کو حتمی شکل دے دی ہے ۔ رپورٹ کے مطابق ایف بی آر نے فیلڈ فارمیشن کی سطح پر انفورسمنٹ پلان پر عمل درآمد کے لیے اپنا ہوم ورک ...
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ انشاء اللہ بانی چیئرمین کو رہا کرا کر دم لیں گے ۔پشاور میں میڈیا سے گفتگو میں علی امین گنڈاپور نے کہا کہ انشاء اللہ بانی چیئرمین کو رہا اور اپنے مطالبات منوا کر ہی دم لیں گے ۔انہوں نے کہا کہ ہم سب کے لیے تحریک انصاف کا نعرہ’ ا...
دریں اثناء پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے 24 نومبر کو احتجاج کے تمام امور پر نظر رکھنے کے لیے مانیٹرنگ یونٹ قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے جب کہ پنجاب سے قافلوں کے لیے 10 رکنی مانیٹرنگ کمیٹی بنا دی۔تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کا مانیٹرنگ یونٹ قیادت کو تمام قافلوں کی تفصیلات فراہم...
ایڈیشنل سیکریٹری جنرل پی ٹی آئی فردوس شمیم نقوی نے کمیٹیوں کی تشکیل کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے ۔جڑواں شہروں کیلئے 12 رکنی کمیٹی قائم کی گئی ہے جس میں اسلام آباد اور راولپنڈی سے 6، 6 پی ٹی آئی رہنماؤں کو شامل کیا گیا ہے ۔کمیٹی میں اسلام آباد سے عامر مغل، شیر افضل مروت، شعیب ...
اسلام آباد ہائیکورٹ نے توشہ خانہ ٹو کیس میں دس دس لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض بانی پی ٹی آئی کی ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست منظور کرتے ہوئے انہیں رہا کرنے کا حکم دے دیا۔ہائیکورٹ میں توشہ خانہ ٹو کیس میں بانی پی ٹی آئی کی درخواست ضمانت بعد از گرفتاری پر سماعت ہوئی۔ایف آئی اے پر...