وجود

... loading ...

وجود

کراچی سمیت سندھ بھر میں 11 مئی سے شدید ہیٹ ویو کا امکان

پیر 09 مئی 2022 کراچی سمیت سندھ بھر میں 11 مئی سے شدید ہیٹ ویو کا امکان

محکمہ موسمیات پاکستان نے کہا ہے کہ شدید ہیٹ ویو پورے صوبے بشمول کراچی کو 11 مئی سے تقریباً ایک ہفتے کے لیے اپنی لپیٹ میں لے سکتی ہے، اس ہیٹ ویو سے صوبائی دارالحکومت کا درجہ حرارت 40 ڈگری سینٹی گریڈ سے زیادہ ہوسکتا ہے، ابھی یہ ہیٹ ویو مرکزی اور بالائی سندھ پر موجود ہے۔ محکمہ موسمیات کی ہیٹ ویو ایڈوائزری میں بتایا گیا کہ میٹروپولیٹن شہر کراچی اگلے پورے ہفتے گرم رہے گا، ہیٹ ویو کی یہ لہر 16 مئی تک جاری رہ سکتی ہے۔ کراچی میں 12 سے 14 مئی کے دوران درجہ حرارت 40 ڈگری سینٹی گریڈ یا اس سے بھی زیادہ ہوسکتا ہے۔ درجہ حرارت میں شدت آنے سے پہلے 9 تا 10 مئی کے دوران شہر میں دراجہ حرارت 35 سے 38 ڈگری سینٹی گریڈ کے درمیان رہنے کی توقع ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق شدید ہیٹ ویو صوبوں کے دیگر حصوں میں بھی ہو سکتی ہے۔ دادو، سکھر، لاڑکانہ، جیکب آباد، شہید بے نظیر آباد (نواب شاہ)، نوشہرو فیروز، خیرپور، شکارپور اور گھوٹکی اضلاع میں درجہ حرارت 46 سے 48 ڈگری سینٹی گریڈ تک بڑھ سکتا ہے،اسی عرصے کے دوران جامشورو، حیدر آباد، بدین، ٹھٹھہ، میرپور خاص اور عمر کوٹ اضلاع میں درجہ حرارت 45 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ سکتا ہے۔محکمہ موسمیات نے خبردار کیا کہ خشک اور گرم موسم فصلوں، سبزیوں اور باغات کو متاثر اور توانائی کی طلب میں بھی اضافے کا باعث بن سکتا ہے۔ عوام کو ہدایات دی گئی ہیں کہ وہ جہاں تک ممکن ہو خاص طور پر پیک آورز 11 سے 4 بجے کے درمیان کھلے سورج کے نیچے نہ جائیں۔ ایک دن قبل ماحولیاتی تبدیلی کے ماہرین نے بتایا تھا کہ بھارت اور پاکستان کو پچھلے دو ماہ سے گرمی کی تباہ کن لہر نے لپیٹ میں لیا ہوا ہے جو غیر معمولی ہے تاہم ماحولیاتی تبدیلی تیزی سے جاری ہے جس سے صورت حال شاید زیادہ خراب ہو۔ماحولیاتی سائنسی تحقیق کرنے والے غیر منافع بخش ادارے برکلے ارتھ کے بڑے سائنسدان رابرٹ روہڈے نے بتایا کہ گرمی کی اس لہر سے ہزاروں لوگ ہلاک ہو سکتے ہیں۔


متعلقہ خبریں


جعفر ایکسپریس حملہ آپریشن مکمل، 21افراد شہید ہوئے ، تمام دہشت گرد ہلاک آئی ایس پی آر وجود - جمعرات 13 مارچ 2025

جعفر ایکسپریس میں 440 افراد سوار تھے ، آپریشن میں ایس ایس جی، ایئرفورس پولیس نے حصہ لیا، پہلے مرحلے میں خود کش حملہ آور کو نشانہ بنایا گیا،سیکیورٹی فورسز نے آپریشن مکمل کرلیا ہے آپریشن کے دوران تمام یرغمالیوں کو بازیاب کرا لیا گیا ہے ، اس دوران کوئی نقصان نہیں پہنچا، آپریشن سے...

جعفر ایکسپریس حملہ  آپریشن مکمل، 21افراد شہید ہوئے ، تمام دہشت گرد ہلاک  آئی ایس پی آر

موجودہ فارم 47رجیم نے پاکستان کی سلامتی کو ہلاکر رکھا دیا ،قائد حزب اختلاف وجود - جمعرات 13 مارچ 2025

  بلوچستان واقعہ انٹیلی جنس کی ناکامی ہے، لاپروائی کاخمیازہ جوان بھگت رہے ہیں،بلوچستان میںلگی آگ لگی سے نظریں چرائی جارہی ہیں، ایوان کی کارروائی معطل کرکے بلوچستان پر بات کرنے دینا چاہیے تھی صدر پاکستان اتحاد کی علامت ہے، ان کی تقریر کے دوران مسلح افواج کے سربراہان کہ...

موجودہ فارم 47رجیم نے پاکستان کی سلامتی کو ہلاکر رکھا دیا ،قائد حزب اختلاف

84 انسانی اسمگلرز کی نشاندہی، پاسپورٹس بلاک کرنے کا حکم وجود - جمعرات 13 مارچ 2025

یہ لوگ پاکستان کے مختلف شہروں سے کوالالمپور کے راستے انسانی اسمگلنگ میں ملوث ہیں پاسپورٹ فوری طور پر بلاک یا منسوخ کرکے رپورٹ کریں، ڈائریکٹر ایف آئی اے ڈائریکٹر ایف آئی اے اینٹی ہیومن اسمگلنگ افتخار احمد خان نے پاکستان سے ملائشیا انسانی سمگلنگ میں ملوث 84 ایجنٹوں کے خلاف فو...

84  انسانی اسمگلرز کی نشاندہی، پاسپورٹس بلاک کرنے کا حکم

دہشت گرد پاکستان کیلئے سب سے بڑا خطرہ ہیں ، وجود - جمعرات 13 مارچ 2025

بلوچستان میں فوری ایمرجنسی کا نفاذ موجودہ صورتحال سے نمٹنے میں اہم کردار ادا کرے گا دہشتگردوں کا معصوم شہریوں کو نشانہ بنانا بزدلانہ عمل ہے ، عبرتناک انجام تک پہنچایا جائے بولان میں جعفر ایکسپریس پر دہشتگردوں کے حملے کی چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے جعفر ایکسپریس پ...

دہشت گرد پاکستان کیلئے سب سے بڑا خطرہ ہیں ،

بولان میں جعفر ایکسپریس پر کالعدم بی ایل اے کا حملہ، 500مسافر یرغمال وجود - بدھ 12 مارچ 2025

  دہشت گردوں نے مچھ کی پہاڑیوں میں ٹرین روک کر اسے یرغمال بنالیا، ٹرین میں 500مسافر سوار ہیں، سیکیورٹی فورسز کا دہشت گردوں کے خلاف سیکیورٹی فورسز کا آپریشن جاری، اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ نامعلوم مسلح افراد نے ریلوے لائن کو پہلے دھماکا خیز مواد سے تباہ کرکے ٹرین کو ر...

بولان میں جعفر ایکسپریس پر کالعدم بی ایل اے کا حملہ، 500مسافر یرغمال

افغانستان میں موجود 20 سے زائد دہشت گرد تنظیمیں پاکستان کے لیے خطرہ ہیں پاکستان وجود - بدھ 12 مارچ 2025

  القاعدہ، ٹی ٹی پی، بی ایل اے اور مجید بریگیڈ جیسی تنظیمیں خطرات میںشامل ہیں، کالعدم ٹی ٹی پی دہشت گرد تنظیموں کے لیے چھتری تنظیم بن رہی ہے ،افغان عبوری حکومت خطے کو لاحق خطرات سے نمٹنے میں ناکام رہی کالعدم ٹی ٹی پی سرحدی محفوظ پناہ گاہوں سے پاکستان پر حملے کرتی ہے، پ...

افغانستان میں موجود 20 سے زائد دہشت گرد تنظیمیں پاکستان کے لیے خطرہ ہیں پاکستان

پاکستان کو عمران خان کی اشد ضرورت ہے ،علیمہ خانم وجود - بدھ 12 مارچ 2025

  ہم پچھلے ہفتے جو کتابیں عمران خان کیلئے لائے تھے ، وہ نہیں پہنچائی گئیں رول آف لاء نہیں ہوگا ملک آگے نہیں بڑھے گا،علیمہ خانم کی میڈیا سے گفتگو بانی پی ٹی آئی عمران خان کی بہن علیمہ خانم نے کہا ہے کہ سابق وزیراعظم کہتے ہیں جب ملک میں رول آف لاء نہیں ہوگا ملک آگے نہی...

پاکستان کو عمران خان کی اشد ضرورت ہے ،علیمہ خانم

دہشت گردی نے پھر سر اٹھایا ہے،وزیراعظم وجود - بدھ 12 مارچ 2025

  خیبرپختون خوا اور بلوچستان میں دہشت گردی کے خلاف جنگ جاری ہے نئے ارکان کی شمولیت سے کارکردگی بہتر ہوگی، کابینہ اجلاس سے خطاب وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ دہشت گردی نے پھر سر اٹھایا ہے ، خیبرپختون خوا اور بلوچستان میں دہشت گردی کے خلاف جنگ جاری ہے ۔وفاقی کابینہ ک...

دہشت گردی نے پھر سر اٹھایا ہے،وزیراعظم

سویلینز کو فوجی عدالتوں میں کیسے ٹرائل کیا جاسکتا ہے ؟جسٹس جمال مندوخیل وجود - بدھ 12 مارچ 2025

جب سپریم کورٹ بیٹھ جائے تو پھر وہ مکمل انصاف کا اختیار بھی استعمال کرسکتی ہے سپریم کورٹ کا کسی پارٹی کے دلائل پر انحصار کرنا لازمی نہیں ، ٓئینی بینچ میں ریمارکس سپریم کورٹ میں فوجی عدالتوں کے کیس کی سماعت کے دوران جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس دیے ہیں کہ کہ ایف بی علی کیس کلاز...

سویلینز کو فوجی عدالتوں میں کیسے ٹرائل کیا جاسکتا ہے ؟جسٹس جمال مندوخیل

آئی ایم ایف نے بجلی سستی کرنے کی حکومتی تجویز مان لی وجود - بدھ 12 مارچ 2025

  وزارت توانائی کا نیپرا ایکٹ میں ترمیم کا پلان آئی ایم ایف نے مسترد کر دیا ایف بی آر ریونیو، ایگریکلچر ٹیکس اور پراپرٹی ٹیکس پر بھی بات چیت جاری ہے بین الاقوامی مالیات فنڈ (آئی ایم ایف) نے بجلی سستی کرنے کی حکومتی تجویز مان لی جس پر آئندہ ماہ فیصلہ متوقع ہے ۔ذرائع...

آئی ایم ایف نے بجلی سستی کرنے کی حکومتی تجویز مان لی

حکومت کی یک طرفہ پالیسیوں سے وفاق پر شدید دباؤہے، صدر مملکت وجود - منگل 11 مارچ 2025

    صدر مملکت کی تقریر شروع ہوتے ہی اپوزیشن کا شدید احتجاج، پوری تقریر کے دوران نعرے بازی،اپوزیشن کے شور شرابے کے باعث صدر مملکت نے ہیڈ فون لگالیا، وزیر اعظم شہباز شریف بھی ہیڈ فون لگا نے پر مجبور وفاقی اکائیوں کی شدید مخالفت کے باوجود حکومت کا دریائے سندھ کے ن...

حکومت کی یک طرفہ پالیسیوں سے وفاق پر شدید دباؤہے، صدر مملکت

انسٹالڈ حکومت کو نہیں مانتے ، آصف زرداری نے کوئی اچھی بات نہیں کی، اپوزیشن رہنماؤں کی پریس کانفرنس وجود - منگل 11 مارچ 2025

  آصف علی زرداری آج بھی متنازع صدر ہیں، ہمارے رہنما اور ورکرز اس وقت سیاسی قیدی ہیں، ملک سے 20 لاکھ نوجوان ملک سے باہر چلے گئے ہیں ،ملک سے 27 ارب ڈالر باہر چلے گئے ہیں آصف زرداری اور بلاول بھٹو سندھ کا پانی بیچنے جا رہے ہیں،پیپلز پارٹی نے سندھ میں کرپشن کے ریکارڈ توڑ د...

انسٹالڈ حکومت کو نہیں مانتے ، آصف زرداری نے کوئی اچھی بات نہیں کی، اپوزیشن رہنماؤں کی پریس کانفرنس

مضامین
فلسطین کی آزادی ، ممکن کب؟ وجود جمعرات 13 مارچ 2025
فلسطین کی آزادی ، ممکن کب؟

مغل شہنشاہوں سے ہندوؤں کی نفرت وجود جمعرات 13 مارچ 2025
مغل شہنشاہوں سے ہندوؤں کی نفرت

حقوق العباد اور حقیقی توبہ وجود جمعرات 13 مارچ 2025
حقوق العباد اور حقیقی توبہ

شام:تشدد کی نئی لہر کے پیچھے کس کا ہاتھ وجود جمعرات 13 مارچ 2025
شام:تشدد کی نئی لہر کے پیچھے کس کا ہاتھ

جب اورنگزیب نے مندروں کو جائیدادیں عطاکیں! وجود بدھ 12 مارچ 2025
جب اورنگزیب نے مندروں کو جائیدادیں عطاکیں!

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر