... loading ...
وزیراعظم عمران خان نے تحریک عدم اعتماد کے معاملے پر نوجوانوں سے (آج)اتوار تک حکومت کے خلاف ہونے والی مبینہ سازش کے خلاف احتجاج کی کال دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر آپ چپ کرکے بیٹھیں گے تو آپ برائی کا ساتھ دیں گے،غداروں کے خلاف پر امن احتجاج کیا جائے ، کسی قسم کا اپنے ملک کو نقصان نہ پہنچائیں ،سیاست دانوں کی بکروں کی طرح نیلامی ہورہی ہے ، حکومت گرانے کی سازش باہر سے ہوئی ہے ، دھمکی آمیز پیغام کے مطابق عمران خان کو اگر ہٹائیں گے تو امریکہ کے تعلقات آپ سے اچھے ہوں گے، جیسے عمران خان کو ہٹائیں گے تو آپ کو معاف کردیں گے، سارا دن وکیلوں کے ساتھ بیٹھا رہا ، منصوبہ بنالیا ہے ،ہم کسی صورت ان کو جانے نہیں دیں گے، غداروں وکے خلاف ایک ایک کے اوپر مقدمہ کریں گے،سوائے ذوالفقار علی بھٹو کے مجھے بتائیں کب ہماری خارجہ پالیسی آزاد رہی ہے ، اس کو اس طرح کے میر جعفروں نے مروایا تھا،کرپٹ ٹولہ میڈیا کوپیسہ کھلا کر جھوٹی خبریں نکال کر پروپیگنڈا کرتے ہیں، میڈیا کے اوپر بڑا پیسہ چلا ہے، سب کو پتہ ہے کون سا میڈیا ہاؤس کدھر کھڑا ہے۔ ہفتہ کو وزیراعظم عمران خان نے ٹیلی فون پر عوام سے بات کرنے کے حوالے سے ”آپ کا وزیراعظم آپ کے ساتھ” کے عنوان سے نشر ہونے والے پروگرام میں نوجوانوں کو اپنا پیغام دیتے ہوئے کہا کہ میں اس لیے نوجوانوں سے بات کرنا چاہ رہا ہوں کیونکہ اس وقت پاکستان ایک فیصلہ کن وقت پر کھڑا ہے اس میں آپ کا مستقبل کہ کس طرح کا پاکستان بنے گا۔انہوں نے کہا کہ ملک دو راستوں پر جاسکتا ہے، قوموں کی زندگیوں میں یہ فیصلہ کرنا پڑتا ہے کہ ہم نے ایک تباہی کے راستے پر جانا ہے یا اس راستے میں جانا ہے جو مشکل بھی ہوگا اور ہر قسم کی آزمائشیں بھی آئیں گی لیکن وہ ہماری عظمت کا راستہ ہے۔انہوںنے کہاکہ پاکستان کی سیاست وہاں پہنچ گئی ہے کہ آج ساری قوم کو فیصلہ کرنا ہے کہ ملک کو کہاں لے کر جانا ہے، نوجوان اگر راہ حق میں جھوٹ کے خلاف کھڑے ہوں گے تو معاشرہ زندہ ہوتا ہے۔انہوں نے کہا کہ جب وہ معاشرہ درمیان میں بیٹھ جاتا ہے کہ مجھے تو کچھ نہیں، میری زندگی کو کوئی فرق نہیں پڑتا اور غیرفعال ہو کر کچھ نہیں کرتا ہے تو دراصل وہ برائی کے ساتھ کھڑا ہوجاتا ہے، جب وہ اچھائی اور برائی کے درمیان نیوٹرل ہوتا ہے تو وہ برائی کا ساتھ دینا شروع ہوجاتا ہے اور وہ معاشرے کی تباہی ہوتی ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ سیاست دانوں کی بکروں کی طرح نیلامی ہورہی ہے جو ملک کی قیادت ہے، ایک حکومت گرانے کے لیے ان کو خریدا جارہا ہے، باہر سے سازش شروع ہوئی، یہاں ذاتی مفادات کے لیے ان کے ساتھ مل کر سودا کرنے کیلئے۔انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کیلئے خاص طور پر کہ آپ کے پاس یہ نہیں ہے کہ آپ چپ کرکے بیٹھ جائیں، آپ کو فیصلہ کرنا ہے کہ اچھائی کدھر ہے اور برائی کدھر ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ اگر آپ چپ کرکے بیٹھیں گے تو آپ برائی کا ساتھ دیں گے، میں یہ چاہتا ہوں کہ آپ سب احتجاج کریں، آپ سب اپنی آواز بلند کریں، یہ جو سازش ہورہی ہے، میرے لیے نہیں اپنے مستقبل کے لیے۔انہوں نے کہا کہ اگر یہ کامیاب ہوجاتے ہیں تو کیا ہوگا، اس کا مطلب یہ ہے کہ کسی باہر کی قوت کو ملک کی قیادت، وزیراعظم پسند نہ ہوتو کیا وہ 15،20 ارب روپے خرچ کرکے حکومت گرا دیگا۔انہوںنے کہاکہ ایک جوہری قوت پاکستان کی قیادت تبدیل ہوسکتی ہے، باہر کی قوت تھوڑے پیسے ضمیر فروشوں کو دے اور ان کو بکروں کی طرح خریدے اور حکومت گرادے تو اس ملک کا کوئی مستقبل نہیں ہے۔وزیر اعظم نے کہاکہ نوجوانوں کو اس لیے کہہ رہا ہوں کہ اس پاکستان میں تو آپ کا کوئی مستقبل نہیں ہے، اس لیے جو زیادہ پڑھ لکھ لیتا ہے باہر جاتا ہے لیکن یہ آپ کا ملک ہے، اس کے لیے آپ کو لڑنا پڑے گا۔انہوں نے کہا کہ میں کہتا ہوں احتجاج آپ کا حق ہے، میں زندہ معاشرے کی بات کر رہا ہوں، برطانیہ زندہ معاشرہ ہے، جب انہوں نے ناجائز طریقے سے، جھوٹ پر تباہی پھیلنے والے اسلحے کا نام لے کرعراق پر حملہ کیا تو احتجاج کرنے کے لیے 20 لاکھ لوگ نکلے، پرامن احتجاج تھا، کوئی گملا نہیں ٹوٹا، میں ان کے ساتھ تھا اور یہ کسی ایک پارٹی نے نہیں نکالا تھا۔وزیر اعظم نے کہاکہ میں دہراتا ہوں کہ آپ کا جو احتجاج ہوگا وہ پرامن ہو، کسی قسم کا اپنے ملک کو نقصان نہ پہنچائیں، یہ ہمارا ملک ہے، ہم جب توڑ پھوڑ کرتے ہیں تو اپنے لوگوں اور اپنے ملک کا نقصان کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پرامن احتجاج سے اس طرح کے غداروں کو خوف ہوتا ہے، جب قوم سچائی اور حق کے ساتھ کھڑی ہوجاتی ہے تو معاشرے میں ان غداروں کو سب سے بڑا خوف ہوتا ہے جو اپنے ضمیر کا سودا کر چکے ہوتے ہیں، اپنے ذاتی مفادات کے لیے ملک کو غلام بنا دیتے ہیں۔انہوںنے کہاکہ میں چاہتا ہوں کہ پاکستان کی تاریخ ان غداروں کو نہ بھولے، یہ سمجھتے ہیں کہ لوگ تھوڑی دیر میں بھول جائیں گے، نوجوانوں کی ذمہ داری ہے، آپ نے ان کو بھولنے نہیں دینا۔انہوں نے کہا کہ انہوں نے اس قوم کے ساتھ بے شرمی سے غداری کی ہے، ثابت ہوگیا کہ یہ باہر سے پوری سازش تھی، ہماری پاس قومی سلامتی کمیٹی، کابینہ سب نے وہ خط دیکھ لیا ہے، یہ سرکاری دستاویز ہے کہ عمران خان کو اگر ہٹائیں گے تو امریکا کے تعلقات آپ سے اچھے ہوں گے، جیسے عمران خان کو ہٹائیں گے تو آپ کو معاف کردیں گے۔وزیراعظم عمران خان نے ایک سوال پر کہا کہ میں ہمیشہ آخری گیند تک مقابلہ کرنے والا کپتان تھا اور کبھی ہار نہیں مانتا، یہ سازش ہوئی ہے تب سے میں منصوبہ بندی کررہا ہوں ان کا کیسے مقابلہ کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ اتوار کوآپ دیکھیں گے میں کیسے ان کا مقابلہ کرتا ہوں، آپ سب نے اس پر احتجاج ضرور کرنا ہے، میں چاہتا ہوں کہ میری قوم زندہ ہو، کوئی اور زندہ ملک ہوتا جہاں اس طرح کی چیز ہوتی تو قوم نے سڑکوں پر ہونا تھا۔عوام کو مخاطب کرکے انہوںنے کہاکہ میں آپ سے یہ چاہتا ہوں کہ پرامن احتجاج کریں، میں پھر سے کہتا ہوں کہ آپ کو ہفتہ اور اتوار کو سڑکوں پر نکل کر احتجاج کرنا چاہیے، کوئی پارٹی آپ کو نہ نکالے بلکہ آپ کا ضمیر آپ کو نکالے۔انہوں نے کہا کہ آپ اپنے ملک اور اپنے بچوں کے مستقبل کی وجہ سے نکلیں، یہ حکومت میں اپنے مقدمات ختم کرنے کے لیے آنا چاہتے ہیں اور اپنے ذاتی مفادات کیلئے ملک سے غداری کر رہے ہیں۔عوام پر زور دیتے ہوئے انہوںنے کہاکہ آپ سب کو نکلنا چاہیے اور بتانا چاہیے کہ آپ زندہ قوم ہیں۔مقدمے سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جہاں تک غداری کے مقدمے کی بات ہے تو آج میں اپنے وکیلوں کے ساتھ سارا دن بیٹھا ہوں، ہمارا منصوبہ بنا ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ جس طرح ہمارے ملک کے ساتھ انہوں نے غداری کی ہے، ہم کسی صورت ان کو جانے نہیں دیں گے، ایک ایک کے اوپر مقدمہ کریں گے۔انہوںنے کہاکہ میں وکیلوں کے ساتھ دیکھ رہا ہوں کہ اس کا بہترین طریقہ کیا ہے کیونکہ ہم نے قانون بھی دیکھنا ہے، ہم آج رات تک فیصلہ کریں گے کہ کس طرح کی قانونی کارروائی کرنی ہے۔وزیراعظم نے ایک اور سوال پر کہا کہ میرے پاکستانیو! ایک چیز یاد رکھنا، آج اس ملک کو دو ایسی فورسز ہیں جو اس کو اکٹھا کر رہی ہیں، ایک پاکستان کی فوج ہے کیونکہ ہمیں فخر ہے، پاکستان کی فوج ایک مضبوط فوج ہے، پروفیشنل آرمی ہے، وہ ایک ملک کو اکٹھا کر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمارے دشمن پوری کوشش کرتے رہے ہیں کہ ملک تین حصوں میں ہوجائے، ٹوٹ جائے، ایک مضبوط فوج اس ملک کیلئے بہت ضروری ہے اور دوسرا تحریک انصاف نے ملک کو اکٹھا کیا ہوا ہے کیونکہ واحد قومی جماعت ہے۔انہوںنے کہاکہ ان دونوں فورسز کے خلاف سازش، یہ پاکستان کے خلاف سازش ہے، تحریک انصاف کو کمزور کرنا چاہتے ہیں کہ کسی طرح اگر مجھے ہٹائیں اور حکومت اور پارٹی کو کمزور کریں۔انہوں نے کہا کہ دوسرا کسی طرح پاکستانی فوج سے لوگ متنفر ہوں، ہمیں اس فوج کی بہت ضرورت ہے، اس نے ہمارے لیے بڑی قربانیاں دی ہیں اور روز قربانیاں دی رہی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ میں سب سے چاہتا ہوں کہ کسی قسم کی اپنی فوج پر تنقید نہ کریں۔معیشت کے حوالے سے سوال پر وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ میں چاہتا ہوں کہ معیشت کے ماہرین بیٹھیں اور وہ موازنہ کریں کہ یہ ساڑھے تین کے دور میں تحریک انصاف نے کیا کیا اور اس سے پہلے 10 سال یہ دونوں جماعتیں کرتی رہی ہیں وہ کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ میں یقین دلاتا ہوں کہ کبھی بھی وہ چیزیں نہیں ہوئیں جو ہمارے دور میں ہوئیں۔وزیراعظم نے کہا کہ کبھی بھی کوئی قوم بھکاریوں کی طرح گھٹنوں پر چل کر کے دوسرے لوگوں کے مفادات کیلئے اپنے لوگوں کو قربان کرکے، جیسا کہ ہم نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں امریکا کے ساتھ کیا۔انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنے 80 ہزار لوگ مروا دیے، کبھی قوم ترقی نہیں کرتی، ہم غلاموں کی طرح دوسری قوتوں کے سامنے جھکتے رہے ہیں۔انہوںنے کہاکہ سوائے ذوالفقار علی بھٹو کے، مجھے بتائیں کب ہماری خارجہ پالیسی آزاد رہی ہے اور اس کو اس طرح کے میر جعفروں نے مروایا تھا۔وزیراعظم نے کہا کہ یہی فضل الرحمن اور نواز شریف کی جماعتیں تھیں، جنہوں نے غیرملکوں کے ساتھ سازش کرکے ماحول بنایا اور پھر اس کو پھانسی لگوائی۔انہوں نے کہا کہ یہ اس جرم میں شامل تھے، یہ آج پھر وہی ماحول بنا رہے ہیں، جب تک یہ قوم احتجاج نہیں کرے گی جب اس طرح کے ظلم اور سازش ہوگی، جب تک قوم اظہار نہیں کرے گی اور جب تک پرامن احتجاج نہیں کرے گی اور کہے گی کہ ہم ان کے ساتھ کھڑے نہیں ہیں، تب تک تبدیلی نہیں آئے گی اور یہ سازشیں کامیاب ہوں گی۔انہوںنے کہاکہ جب ساری قوم ایک بن کر کھڑی ہوجاتی ہے تو اس کے خلاف کوئی کامیاب نہیں ہوسکتا اور قوم اب ہوگی۔وزیراعظم نے کہا کہ کرپٹ ٹولہ میڈیا کوپیسہ کھلا کر جھوٹی خبریں نکال کر پروپیگنڈا کرتے ہیں، میڈیا کے اوپر بڑا پیسہ چلا ہے، سب کو پتہ ہے کہ کون سا میڈیا ہاؤس کدھر کھڑا ہے، جو جو میڈیا ہاؤس ان چوروں کے ساتھ کھڑا ہے، ان پر پیسہ چلا ہے۔انہوں نے کہا کہ کسی غلط فہمی میں نہیں رہنا کہ کوئی ان کے ساتھ جاسکتا ہے، قوم یہ برداشت نہیں کرے گی، قوم احتجاج کرے اور پتہ چلے کہ یہ زندہ قوم ہے اور قوم اس کے خلاف نکلے۔وزیراعظم نے کہا کہ میرا منصوبہ بنا ہوا ہے، میں ان کو اسمبلی میں شکست دے کر دکھاؤں گا، کپتان کا ہمیشہ منصوبہ ہوتا ہے اور اس بار میرا ایک سے زیادہ منصوبہ ہے، ان شااللہ (آج) اتوار کو ہم جیتیں گے اور آپ کو اس کی فکر نہیں کرنی چاہیے۔انہوں نے کہا کہ میں کیوں کہہ رہا ہوں کہ کل میں آپ کو خوش خبری دوں گا کیونکہ وہ لوگ جو ان کی طرف چلے گئے تھے وہ ڈرنا شروع ہوگئے ہیں، مجھے گزشتہ رات سے پیغام آنے شروع ہوگئے ہیں اور (آج) اتو ار کوآپ نتیجہ دیکھیں گے۔وزیراعظم نے کہا کہ اپنی قوم سے پوری امید ہے کہ اپنے لوگوں کو کبھی مایوس نہیں کریں گے۔
سابق وزیراعظم اور بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ قوم اپنی توجہ 24 نومبر کے احتجاج پر رکھے۔سعودی عرب ہر مشکل مرحلے میں ہمارے ساتھ کھڑا رہا ہے۔ بشریٰ بی بی کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں۔عمران خان نے اڈیالہ جیل سے جاری اپنے ایک پیغام میں کہا کہ ملک میں قانون کی حکمرانی ، آئین ک...
آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے دہشت گردوں کے نیٹ ورک کو ختم کرنے اور قومی سلامتی کو نقصان پہنچانے والے عناصر کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ دیرپاامن واستحکام کے لئے فوج قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مل کر امن دشمنوں کا پیچھا کرے گی، پاک فوج ...
وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ سعودی عرب نے ہمیشہ بھائی بن کرمدد کی، سعودی عرب سے متعلق بشریٰ بی بی کا بیان پاکستان کے ساتھ دشمنی ہے ، سعودی عرب کے خلاف زہر اگلا جائے تو ہمارا بھائی کیا کہے گا؟، ان کو اندازہ نہیں اس بیان سے پاکستان کا خدانخوستہ کتنا نقصان ہوگا۔وزیراعظم نے تونس...
آئی سی سی چیمپئینز ٹرافی 2025 کے شیڈول کے اعلان میں مزید تاخیر کا امکان بڑھنے لگا۔میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا جارہا ہے کہ اگلے 24گھنٹے میں میگا ایونٹ کے شیڈول کا اعلان مشکل ہے تاہم اسٹیک ہولڈرز نے لچک دکھائی تو پھر 1، 2 روز میں شیڈول منظر عام پرآسکتا ہے ۔دورہ پاکستان سے بھارتی ا...
خیبر پختونخوا کے ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کرکے 3خواتین اور بچے سمیت 38 افراد کو قتل کردیا جب کہ حملے میں 29 زخمی ہوگئے ۔ ابتدائی طور پر بتایا گیا کہ نامعلوم مسلح افراد نے کرم کے علاقے لوئر کرم میں مسافر گاڑیوں کے قافلے پر اندھا دھند فائرنگ کی جس کے...
اسلام آباد ہائی کورٹ نے احتجاج کے تناظر میں بنے نئے قانون کی خلاف ورزی میں احتجاج، ریلی یا دھرنے کی اجازت نہ دینے کا حکم دے دیا، ہائی کورٹ نے وزیر داخلہ کو پی ٹی آئی کے ساتھ پُرامن اور آئین کے مطابق احتجاج کے لیے مذاکرات کی ہدایت کردی اور ہدایت دی کہ مذاکرات کامیاب نہ ہوں تو وزیر...
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد قیصر نے کہا ہے کہ علی امین گنڈاپور کے ساتھ مذاکرات کے لئے رابطہ ہوا ہے ، ہم سمجھتے ہیں ملک میں بالکل استحکام آنا چاہیے ، اس وقت لا اینڈ آرڈر کے چیلنجز کا سامنا ہے ۔صوابی میں میڈیا سے گفتگو کرتے انہوں نے کہا کہ 24 نومبر کے احتجاج کے لئے ہم نے حکمتِ...
وزیر اعظم کی ہدایت کے بعد فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر)نے غیر رجسٹرڈ امیر افراد بشمول نان فائلرز اور نیل فائلرز کے خلاف کارروائی کے لیے ایک انفورسمنٹ پلان کو حتمی شکل دے دی ہے ۔ رپورٹ کے مطابق ایف بی آر نے فیلڈ فارمیشن کی سطح پر انفورسمنٹ پلان پر عمل درآمد کے لیے اپنا ہوم ورک ...
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ انشاء اللہ بانی چیئرمین کو رہا کرا کر دم لیں گے ۔پشاور میں میڈیا سے گفتگو میں علی امین گنڈاپور نے کہا کہ انشاء اللہ بانی چیئرمین کو رہا اور اپنے مطالبات منوا کر ہی دم لیں گے ۔انہوں نے کہا کہ ہم سب کے لیے تحریک انصاف کا نعرہ’ ا...
دریں اثناء پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے 24 نومبر کو احتجاج کے تمام امور پر نظر رکھنے کے لیے مانیٹرنگ یونٹ قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے جب کہ پنجاب سے قافلوں کے لیے 10 رکنی مانیٹرنگ کمیٹی بنا دی۔تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کا مانیٹرنگ یونٹ قیادت کو تمام قافلوں کی تفصیلات فراہم...
ایڈیشنل سیکریٹری جنرل پی ٹی آئی فردوس شمیم نقوی نے کمیٹیوں کی تشکیل کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے ۔جڑواں شہروں کیلئے 12 رکنی کمیٹی قائم کی گئی ہے جس میں اسلام آباد اور راولپنڈی سے 6، 6 پی ٹی آئی رہنماؤں کو شامل کیا گیا ہے ۔کمیٹی میں اسلام آباد سے عامر مغل، شیر افضل مروت، شعیب ...
اسلام آباد ہائیکورٹ نے توشہ خانہ ٹو کیس میں دس دس لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض بانی پی ٹی آئی کی ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست منظور کرتے ہوئے انہیں رہا کرنے کا حکم دے دیا۔ہائیکورٹ میں توشہ خانہ ٹو کیس میں بانی پی ٹی آئی کی درخواست ضمانت بعد از گرفتاری پر سماعت ہوئی۔ایف آئی اے پر...