... loading ...
وزیراعظم عمران خان نے جلسے میں خط لہراتے ہوئے کہا کہ ہمیں پتا ہے باہر سے کن، کن جگہوں سے دباؤ ڈالنے کی کوشش کی جا رہی ہے، ہمیں لکھ کر دھمکی دی گئی ہے، باہر سے پیسے لے کر حکومت گرانے کی کوشش کی جارہی ہے، ہم ملکی مفاد پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے، قوم کے سامنے پاکستان کی آزادی کا مقدمہ رکھ رہا ہوں، الزامات نہیں لگا رہا، میرے پاس یہ خط ثبوت کے طور پر موجود ہے، فارن پالیسی کو مروڑنے کی باہر سے کوشش کی جا رہی ہے، شاہ محمود قریشی کو پچھلے مہینوں یہ پتا چلا، جمہوری لیڈر کسی کے آگے ہاتھ نہیں پھیلاتا عوام میں جاتا ہے، اس لیے آج عوام کو بتارہا ہوں، حکومت جاتی ہے جائے، جان جاتی ہے جائے، کبھی ان کو معاف نہیں کروں گا۔اتوار کی شام اسلام آباد میں امر بالمعروف جلسے سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ میں اپنی قوم کا شکریہ ادا کرتا ہوں، پی ٹی آئی ممبر پارلیمنٹ کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں، میری کال پر پاکستان کے ہر کونے سے آنے پر دل سے شکر گزار ہوں، ممبران کو پیسوں کی لالچ دی گئی، آپ کے ضمیر کو خریدنے کی ہرکوشش کی گئی، مجھے اپنے اراکین اسمبلی پر فخر ہے، آج اپنے دل کی باتیں کرنی ہیں۔عمران خان نے کہا کہ باشعور پاکستانیو! امربالمعروف کے لیے دعوت دی تھی، یاد رکھیں پاکستان ایک نظریئے کے تحت بنا تھا، نظریہ اسلامی فلاحی ریاست تھا، ہمارا ملک ایک نظریے کے تحت بنا تھا، مجھ سے لوگ پوچھتے ہیں دین کی باتیں سیاست میں کیوں کرتے ہو، آج سے 25 سال پہلے جماعت بنائی تھی، نظریہ پاکستان کے لیے سیاست میں آیا تھا، پاکستان کا نظریہ اسلامی فلاحی ریاست تھا، پاکستان کو مدینہ کے اصولوں پر کھڑا کرنا تھا، اتنا بڑا جلسہ ہو گیا انتظامات ناکافی ہوگئے۔وزیراعظم نے کہا کہ شاہ محمود قریشی نے باہر سے مداخلت کے حوالے سے بات کی، اس حوالے سے بعد میں بات کروں گا، خطاب کے آخر میں بتاؤں گا باہر سے مداخلت کون کر رہا ہے، مجھے کافی عرصے تک نظریہ پاکستان کا نہیں پتہ تھا، جب تک اپنے نظریئے پر کھڑے نہیں ہوں گے تب تک قوم نہیں بن سکتے، کتنے لوگوں کو پتا ہے پاکستان کا نظریہ کیا ہے؟ مجھے بھی بڑی دیر تک پاکستان کے نظریئے کا نہیں پتا تھا، تعلیم کے لیے باہر چلا گیا تھا۔ان کا مزید کہنا تھا کہ مغرب میں دیکھا فلاحی ریاست کیا ہوتی ہے، چین نے 30 سال میں 70 کروڑ لوگوں کو غربت سے نکالا، ہیلتھ انشورنس دینے پر فخر ہے، ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے دنیا کی پہلی فلاحی ریاست بنائی تھی، یاد رکھیں ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم دنیا کے لئے رحمت بن کر آئے، ہمارے نبی نے مدینہ کی ریاست میں قانون کی بالادستی قائم کی تھی۔ وزیراعظم نے کہا کہ یقین دلاتا ہوں جیسے جیسے ٹیکس اکٹھا کروں گا سارا پیسہ قوم پر خرچ کروں گا، کامیاب پاکستان پروگرام کے تحت سود کے بغیر قرض دے رہے ہیں، نچلے طبقے کو پہلی دفعہ اوپر اٹھانے کی کوشش ہو رہی ہے، ٹیکس ریونیو بڑھا تو سب سے پہلے 250 ارب کی سبسڈی دی، پٹرول کی قیمت 10 روپے بڑھانے کے بجائے فضل الرحمان کی قیمت کم کی، بجلی کی قیمت پانچ روپے فی یونٹ کم کی۔عمران خان نے امر بالمعروف جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ان کے قرضوں کا بوجھ ہم اٹھا رہے ہیں، یہ تیار ہوجائیں، حکومت، جان جاتی ہے جائے کبھی ان کومعاف نہیں کروں گا، تھری اسٹوجز 30 سال سے ملک کا خون چوس رہے ہیں، ان کی اربوں روپیوں کا نہیں اربوں ڈالر کی پراپرٹی ہے، یہ سارا ڈرامہ مشرف کی طرح این آراو لینے کے لیے ہو رہا ہے، پہلے دن سے مجھے بلیک میل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، یہ سمجھتے ہیں کوئی خاص مخلوق ہے ان کوسب کچھ معاف ہوجانا چاہیے، مشرف نے اپنی کرسی بچانے کے لیے چوروں کو این آر او دیا، مشرف کے این آر او کی وجہ سے 10 سال ملک میں لوٹ مار ہوئی، چھوٹا چور نہیں بڑا ڈاکو ملک تباہ کرتا ہے، پاکستان کی بدقسمتی ہے کہ بڑے ڈاکو کو این آراو اور چھوٹا چور جیل جاتا ہے، بڑے ڈاکو غریب ملکوں سے پیسہ چوری کر کے لندن میں بڑے، بڑے محلات بناتے ہیں، چھوٹا چور نہیں بڑے چور ملک تباہ کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ماشااللہ یہ میری قوم کا جنون ہے، اس جنون کے ذریعے پاکستان کو دنیا کی عظیم قوم بنانا ہے، میرا ایمان ہے ملک تب ترقی کرے گا جب نبی کی سنت پر چلے گا، جب ہم پانچ سال مکمل کریں گے تو تیزی سے غربت کم ہو گی۔عمران خان نے اپوزیشن پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ہماری حکومت کو گرانے کا فیصلہ کیا، دعویٰ کرتا ہوں پاکستان کی تاریخ میں ساڑھے تین سالوں جیسی پرفارمنس کسی حکومت نے نہیں دی، مدینہ کی ریاست میں اللہ نے امربالمعروف کا حکم دیا تھا، جب بدی دیکھیں تو جہاد کریں، اچھائی کے ساتھ کھڑا ہونا قوم کو زندہ رکھتی ہے، عراق جنگ کے خلاف لندن میں بیس لاکھ لوگ باہر نکلے اس کو امربالمعروف کہتے ہیں، آج مجھے آپ کو دیکھ کر خوشی ہوئی، لوگوں کے ضمیروں کا سودا کر کے حکومت گرانا چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ گھروں کے ملازمین کو بھی حقوق دلوائیں گے، مغرب میں پروپیگنڈا کیا جاتا ہے کہ مسلمان خواتین کو حقوق نہیں ملتے، اسلام واحد مذہب جس نے خواتین کو وراثت میں حقوق دیئے، افسوس 70 فیصد خواتین کو وراثت میں حقوق نہیں ملتے، ہماری حکومت خواتین کو وراثت سے حق دینے کا قانون لائی، ہم وہ پاکستان بنانا چاہتے ہیں جس میں کمزور آدمی کو بھی انصاف ملے، مدینہ کی ریاست میں خلیفہ وقت بھی قانون سے اوپر نہیں تھا، مدینہ کی ریاست میں سب کے ساتھ یکساں سلوک ہوتا تھا، ہمارے نبی انسانیت کو اکٹھا کرنے آئے تھے، ہماری اقلیتیں برابر کے شہری ہیں، ہم وہ فارن پالیسی لانا چاہتے ہیں کسی جنگ میں نہیں لیکن امن میں سب کا ساتھ دیں گے۔ وزیراعظم نے کارکنوں کے نعروں پر جواب دیتے ہوئے کہا کہ ڈیزل کی بات بعد میں کروں گا، شکر کریں 10 روپے ڈیزل کی قیمت کم کی۔عمران خان کا کہنا تھا کہ کورونا دنیا کا سب سے بڑا بحران تھا، کورونا کی وجہ سے پوری دنیا میں غریب کچلے گئے، اس وبا کی وجہ سے ساری دنیا بند ہوئی، کورونا کے باوجود میں نے ملک کو بند نہیں کیا مجھ پر تنقید ہوئی، سندھ کی حکومت نے میری بات نہیں مانی اور لاک ڈاؤن کر دیا، ساری دنیا نے ہماری کورونا کی پالیسی کو سراہا، ہم نے کورونا کے دوران معیشت اورغریبوں کو بھی بچایا، ورلڈ بینک کی رپورٹ کے مطابق برصغیر میں سب سے کم بے روزگاری پاکستان میں ہے، کورونا کے باوجود ہماری معیشت نے 6۔5 فیصد ترقی کی ساری اپوزیشن دھنگ رہ گئی، ملکی تاریخ کی سب سے زیادہ ایکسپورٹ ہے، پاکستان کی تاریخ کا سب سے زیادہ ٹیکس اکٹھا کیا۔انہوں نے اپوزیشن کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ تھری اسٹوجز والی اپوزیشن میں ایک چیری بلاسم،دوسرا ڈیزل، تیسرا بیماری، چوتھا بھگوڑا ہے، ان ساروں نے کورونا کے دوران مجھ پر تنقید کی۔ان کا کہنا تھا کہ جب ٹیکس اکٹھا ہوگا تو قوم کے لیے آسانیاں پیدا کروں گا، پہلی بار تنخواہ دار طبقے کے لیے گھر بنانے کے لیے 30 ارب کی سبسڈی دی، پہلی دفعہ بینک گھر بنانے کے لیے قرضے دے رہے ہیں، روٹی، کپڑا، مکان کا نعرہ کس کا تھا اورمیرے اللہ کا شکر ہے کام کس سے لے رہا ہے، چیلنج کرتا ہوں یہ تیس سال سے حکومت کر رہے ہیں، پانی ملک کا بہت بڑا مسئلہ بنتا جا رہا ہے، کراچی میں ٹینکر مافیا ہے انہوں نے کیا کیا؟ پاکستان میں پچاس سال بعد پہلی دفعہ ڈیم بن رہے ہیں، پشاور کے لوگوں کو خوشخبری دیتا ہوں 2025 میں مہمند ڈیم بن جائے گا، مہمند ڈیم سے سب سے سستی بجلی بنے گی، داسوڈیم 2027 تک بنے گا، بھاشا ڈیم 2028 تک بنے گا، ڈیم بننے سے کاشت کے لیے پانی دگنا اور پاکستان کی دولت میں اضافہ ہوگا۔وزیراعظم نے کہا کہ آج پاکستان کی ٹیکسٹائل انڈسٹری تیزی سے چل رہی ہے، ٹیکسٹائل انڈسٹری میں آج مزدور نہیں مل رہے، پہلے شوگر مل مافیا کسانوں کو پوری قیمت نہیں دیتا تھا، ہماری حکومت نے کسانوں کو حقوق دلوائے، اوورسیز نے سب سے زیادہ ڈالر پاکستان بھیجے، کنسٹرکشن انڈسٹری کے لیے آسانیاں پیدا کیں، کنسٹرکشن انڈسٹری کے ساتھ 30 انڈسٹریز چل پڑیں، کسانوں سے پوچھ لیں ملکی تاریخ میں پانچ فصلوں کی ریکارڈ پیداوار ہوئی۔انہوں نے کہا کہ یہ لوگ کہتے ہیں ہماری حکومت نے کیا کیا؟ مریم بی بی جس نے زندگی میں ایک گھنٹے کا کام نہیں کیا، کانپیں ٹانگنے والے کو 14 سال میں اردو بولنی نہیں آئی، کہتا ہے لیڈر بننا چاہتا ہوں، زرداری اپنے بیٹے کو لیڈر بننے کے لئے تھوڑا بڑا ہونے دینا تھا، بلاول دھمکیاں دیتا ہے نیب نے بلایا تو یہ کروں گا، بلاول کہتا ہے نیب نے بلایا تو رو پڑوں گا، 30 سال حکومتیں کرنے والوں نے ایسا کوئی کام نہیں کیا۔عمران خان کا کہنا تھا کہ والٹن ایئرپورٹ کو سینٹرل بزنس ڈسٹرکٹ بنا رہے ہیں، شیخ رشید صاحب آپ کے لیے خوشخبری ہے نالہ لئی پراجیکٹ بن رہا ہے، نالہ لئی میں ٹریٹمنٹ پلانٹ بنیں گے، تمام بڑے شہروں کے لیے ماسٹر پلان بنا رہے ہیں، آج سے 11 سال پہلے بلوچستان کے اندر کوئلے، تانبے کی کانیں تھیں، مائننگ کمپنی پاکستان کوعدالت لیکر گئی تھی، پاکستان کو 2 ہزار ارب کا عالمی عدالت میں جرمانہ ہوا تھا، سونے، تانبے کی کانوں میں جب کام شروع ہوگا تو آپ کو اندازہ نہیں کتنا فائدہ ہوگا؟ میرے پاکستانیو! پاکستان کا مستقبل روشن ہے، پیپلز پارٹی دور میں رینٹل پاور میں بہت بڑی کرپشن ہوئی تھی، ہمارے ملک کو 200 ارب کا جرمانہ ہوا تھا، پاکستان نے ترکی کی کمپنی کو 200 ارب جرمانہ دینا تھا، ترکی کے صدر سے مذاکرات کر کے 200 ارب جرمانہ معاف کرایا۔وزیراعظم نے کہا کہ پختونخوا کا ڈیولپمنٹ فنڈ 200 ارب ہے، سابقہ دونوں حکومتیں اس حوالے سے کچھ نہیں کرسکیں، میری ٹیم نے تین سال مذاکرات کیے اورجرمانہ ختم کرایا، وہی کمپنی اب پاکستان میں نو ارب ڈالر کی انویسٹمنٹ کر رہی ہے، پاکستان میں سب سے بڑی 9 ارب ڈالر کی انویسٹمنٹ ہوگی، بلوچستان پیچھے رہ گیا ہے 9 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا سب سے زیادہ فائدہ بلوچستان کو ہوگا۔امر بالمعروف جلسے سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ کرپشن سے پاک حکومت آئے تو قوم کو فائدہ ہوتا ہے، مسلم لیگ (ن) نے گیس کے معاہدے سائن کیے تھے، ہماری حکومت نے گیس کے نئے معاہدے کیے، یہ فرق ہوتا ہے ہمارے معاہدوں سے قوم کو 700 ارب کی بچت ہوگی، نوازشریف نے خود نیشنل ہائی وے اتھارٹی کی وزارت رکھی ہوئی تھی، نوازشریف دور سے ہماری حکومت نے فی کلومیٹر 23 کروڑ روپیہ سستی سڑکیں بنائیں،2013 میں (ن) لیگ نے سڑکیں بنانے کے لیے ایک ہزار ارب کی چوری کی، ہماری حکومت نے ان سے دگنی سڑکیں بنائی ہیں، ان سے پوچھتا ہوں کبھی ان کی حکومتوں نے آنے والی نسلوں کا نہیں سوچا، ہماری حکومت نے ایک ارب درخت اگائے، آج ہم 10ارب درخت لگا کر آنے والی نسلوں کے لیے بہتر پاکستان چھوڑ کر جائیں گے، ان کا سب کچھ لندن میں ہے، ان کو پاکستانیوں کی فکر نہیں ان کو لندن کے محلات کی فکر ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ کلمہ انسان کوغیرت دیتا ہے، دنیا اس کی عزت کرتی ہے جو خود اپنی عزت کرتا ہے، بے غیرت آدمی کی کوئی عزت نہیں کرتا، جو انسانوں کے سامنے جھکتا ہے اس کی کوئی عزت نہیں کرتا، اللہ نے پاکستان کو بے شمار نعمتوں سے نوازا ہے، ہم نے پاکستان کو دنیا کو سیاحت کا ہب بنانا ہے، اسکردو میں آسٹریا کی کمپنی انویسٹ کرے گی، سیاحت کو بڑھائیں گے اور ملک میں پیسہ لاکر دکھاؤں گا، نوجوانوں کے لیے روزگار پیدا کریں گے۔انہوں نے کہا کہ یہ جوسازش ہو رہی ہے اس پر بات کرنے لگا ہوں، میرے ماں، باپ ایک غلام ہندوستان میں پیدا ہوئے تھے، انہوں نے تحریک آزادی کی اسٹرگل میں شرکت کی تھی، والدین نے کہا تم خوش قسمت ہو ایک آزاد ملک میں پیدا ہوئے، بیرون ملک پاکستانی غیر ملک میں روزی کمانے جاتے ہیں، بیرون ملک پاکستانیوں سے پوچھو آزاد ملک بہت بڑی نعمت ہے، سیاست شروع کی تو نصب اولین ‘ایاک نعبدو’ رکھا تھا، اے اللہ تیری عبادت کرتا ہوں تیرے سوا کسی کے سامنے نہیں جھکوں گا۔وزیراعظم نے کہا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت پرمغرب والے عمل کر کے آگے نکل گئے، رمزی یوسف کا وکیل جج کے سامنے کہتا ہے پاکستانی ڈالروں کے لیے اپنی ماں بیچ دیتے ہیں، یہ بات کبھی نہیں بھول سکتا، میری قوم غیرت مند اور لیڈر بے غیرت ہیں، جو لیڈر قوم کے ساتھ کھڑا نہیں ہوسکتا، جو لیڈر سپر پاور کے سامنے گھٹنے ٹیک دے وہ ملک کبھی ترقی نہیں کرسکتا، میرے دل میں لا اللہ ہے کبھی جھکا نہ قوم کو کبھی جھکنے دوں گا، کرکٹ میں انگریز ٹیم سے کھیلنے سے پہلے ہار مان چکی ہوتی تھی، 1980 کی دہائی میں دنیا کی ٹیموں کو ہم نے شکست دی، ان لوگوں نے فارن فنڈنگ لے کر اپنے ملک میں ڈرون حملے کرائے۔جلسے سے خطاب میں عمران خان کا کہنا تھا کہ بڑی کم تقریر لکھتا ہوں لیکن یہ بات ایسی ہے جذبات میں آکر کوئی ایسی بات نہیں کرنا چاہتا، ہمارے ملک کو پرانے لیڈروں کی کرتوتوں کی وجہ سے دھمکیاں ملتی رہیں، ہمارے ملک کے اندر موجود لوگوں کی مدد سے حکومتیں تبدیل کی جاتی رہیں، ذوالفقارعلی بھٹو نے جب ملک کو آزاد فارن پالیسی دینے کی کوشش کی تو فضل الرحمان اور بھگوڑوں نوازشریف نے بھٹو کے خلاف تحریک چلائی اور آج جیسے حالات بنا دیئے گئے تھے، ان حالات کی وجہ سے بھٹو کو پھانسی دی گئی تھی، بھٹو سے اختلاف ہے لیکن اس کی ہمیشہ سے خود داری پسند تھی، آج اسی بھٹو کے داماد آصف زرداری سب سے بڑی بیماری اور اس کا نواسا کی کانپیں ٹانگ رہی ہے، دونوں کرسی کے لالچ میں نانا کی قربانی کو بھلا کر بھٹو کے قاتلوں کے ساتھ بیٹھ کر وکالت کر رہے ہیں، انہیں شرم نہیں آتی جن لوگوں نے پھانسی دلوائی کرسی کی خاطر ان کے ساتھ بیٹھے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہمیں لکھ کر دھمکی دی گئی، میرے پاس خط ثبوت کے طور پر موجود ہے، فارن پالیسی کو مروڑنے کی باہر سے کوشش کی جا رہی ہے، شاہ محمود قریشی کو پچھلے مہینوں یہ پتا چلا، آج قاتل اور مقتول اکٹھے ہو گئے ہیں، قاتل اور مقتول کو اکٹھا کرنے والوں کا بھی ہمیں پتا ہے، لیکن آج بھٹو والا وقت نہیں، وقت تبدیل ہوچکا ہے، دریا کا پانی نکل چکا، اب نیا وقت آچکا ہے، یہ ہے سوشل میڈیا کا زمانہ ہے کوئی چیز چھپ نہیں سکتی، ہم کسی کی غلامی قبول نہیں کریں گے، ہم سب سے دوستی کریں گے، غلامی نہیں کریں گے۔ہوں نے کہا کہ میں الزامات نہیں لگا رہا ہے، میرے پاس جو خط ہے یہ ثبوت ہے اور میں آج یہ سب کے سامنے کہہ رہا ہوں کہ کوئی بھی شک کر رہا ہے، ان کو دعوت دوں گا کہ آف دا ریکارڈ بات کریں گے اور آپ خود دیکھیں گے کہ میں کیا کہہ رہا ہوں۔انہوں نے کہا کہ میں کہنا چاہتا ہوں کہ ہم کب تک ایسے چلیں گے کہ دھمکیاں مل رہی ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ بیرونی سازش پر ایسی کئی باتیں ہیں جو مناسب وقت پر سامنے لائی جائیں گے، قوم یہ جاننا چاہتی ہے کہ یہ لندن میں بیٹھا ہوا کس کس سے ملتا ہے اور پاکستان میں بیٹھے ہوئے کردار کس کے کہنے کے اوپر چل رہے ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ میں اس سے زیادہ تفصیل سے بات نہیں کر رہا کیونکہ میری کوشش ہوتی ہے کہ میرے ملک کے مفادات کے تحفظ کی کوشش کی جائے، ملک کو نقصان نہیں پہنچی چاہیے، میں نے پوری بات نہیں کی ورنہ میں کسی سے نہیں ڈرتا۔انہوں نے کہا کہ میرا چیلنج ہے کہ پاکستان کی تاریخ میں میں نے جتنا کم پیسہ خرچ کیا اتنا کسی نے نہیں کیا۔ان کا کہنا تھا کہ میری ان سے کوئی ذاتی دشمنی نہیں ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ جب پاکستان کی پارلیمنٹ میں ووٹنگ ہوگی تو قوم دیکھے گی ایک ایک آدمی کو دیکھنا ہماری طرف سے جو ووٹ دالنے جائیں گے ان کو پیغام دینا چاہتا ہوں کہ یہ نہیں کرنا، اس قوم نے کبھی آپ کو معاف نہیں کرنا۔وزیر اعظم عمران خان نے منحرف اراکین کو ‘پیغام’ دیا ہے کہ اگر انھیں حکومت پسند نہیں آ رہی ہے تو وہ استعفیٰ دے کر دوبارہ الیکشن لڑیں۔عمران خان نے کہا ہماری طرف سے جو ووٹ ڈالنے جائے گا انھیں کہتا ہوں قوم انھیں معاف نہیں کرے گی، اس لیے ایسا نہ کریں، وزیر اعظم نے مزید کہا کہ ‘یہ بھی نہ کہنا کہ حکومت نے کام نہیں کیا، ترقیاتی کام نہیں کرائے، اور اگر حکومت پسند نہیں آ رہی ہے تو استعفے دو اور دوبارہ الیکشن لڑو۔انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) اور پی پی پی کے اراکین کو کہنا چاہتا ہوں کہ ن لیگ والو زرداری کا پیٹ پھاڑ کر پیسہ نکالنا تھا تو جب سے چیری بلوسم اور زرداری اکٹھے ہوئے ہیں تو بھول گئے ہیں کہ زرداری چور تھا، جب تک آپ کے ساتھ ہے تو چوری بری چیز نہیں ہے۔ان کا کہنا تھا کہ رحمت للعالمین اتھارٹی اسی لیے بنائی ہے تاکہ بچوں کی تربیت ہو۔وزیراعظم نے کہا کہ پی پی پی والوں بتاؤ کہ 30 سال لگایا کہ نواز شریف اور شہباز شریف چور ہیں تو بھول گئے ہو۔انہوں نے کہا کہ مجھے امید ہے نہ صرف ہمارے لوگ واپس آئیں گے بلکہ مسلم لیگ (ن) اور پی پی پی کے اراکین کے ضمیر بھی جاگیں گے، کوئی بھی سیدھے راستے پر لگ سکتا ہے، مولانا فضل الرحمٰن کو اللہ نے وہ عزت نہیں دی جو مجھے دی اور اقوام متحدہ میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخی کرنے والوں کے خلاف کھڑے ہو کر بات کی،زیر اعظم کے خطاب سے قبل وفاقی وزرا مراد سعید، اسد عمر اور شیخ رشید نے شرکا سے خطاب میں اپوزیشن بالخصوص شہباز شریف، آصف زرداری اور مولانا فضل الرحمٰن کو تنقید کا نشانہ بنایا اور اپوزیشن رہنماؤں کو ‘ڈاکو’ قرار دیا۔ جلسے سے خطاب کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے جنرل سیکریٹری اور وفاقی وزیرِ منصوبہ بندی اسد عمر نے اپنی تقریر کے دوران کہا کہ وزیرِ اعظم حزبِ اختلاف کے رہنماؤں کے خلاف ‘جنگ چھیڑ رہے ہیں’ مخالفین اپنی ‘ناجائز کمائی’ کے ذریعے پاکستان میں سیاست کر رہے ہیں۔اسد عمر کا کہنا تھا کہ یہ تحریک عدم اعتماد ایک چھوٹی سی چیز ہے۔ میں وزیر اعظم کو بتانا چاہتا ہوں کہ وہ پوری مسلم دنیا کے لیڈر ہیں اور وہ یہ جنگ جیتیں گے۔اسد عمر کا کہنا تھا کہ انہوں نے وزیر اعظم عمران خان کو مشورہ دیا ہے کہ وہ نئے انتخابات کرائیں تاکہ اپوزیشن کو پتا چلے کہ پاکستان کے عوام کس کے ساتھ کھڑے ہیں۔وفاقی وزیر منصوبہ بندی کا کہنا تھا کہ عمران خان کے خلاف سارے چور اکھٹے ہیں، پی ٹی ا?ئی سیاست میں حرام کا پیسہ لگانیوالوں کے خلاف کھڑی ہے۔اسد عمر کا کہنا تھا کہ فضل الرحمٰن امریکی صدر جوبائیڈن کو دنیا کا لیڈر کہتے ہیں، شہباز شریف بوٹ پالش کرنے میں لگے ہوئے ہیں، یہ جنگ عمران خان کی نہیں بلکہ پاکستان کی جنگ ہے۔وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ آج پھر قوم جاگ چکی ہے، اْج قوم جاگ چکی ہے تو بتاؤ کیا لٹیروں کو شکست ہوگی یا نہیں۔انہوں نے کہا کہ تاریخ گواہ ہے کہ جب جب قوم تو بر صغیر کی تاریخ بدل گئی، 1947 میں جب قوم جاگی تو پاکستان بن گیا، 1965 میں قوم کھڑے ہوئی تو بھارت کو گھٹنئے ٹیکنے پر مجبور کردیا، پشاور کے آرمی پبلک اسکول پر حملے کے بعد قوم جاگی تو دہشت گردوں کو شکست دی۔شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کے رہنماؤں نے وزیراعظم عمران خان کو پیغام دیا ہے کہ این آر او دے دو، ہم تحریک عدم اعتماد واپس لے لیں گے، کیا کرسی کی خاطر این آر او دے دیں، قوم فیصلہ کرچکی کہ چوروں، لٹیروں کو این آر ار نہیں دینا، نواز شریف، آصف زرداری اور مولانا فضل الرحمٰن کو این آر او نہیں ملیگا،انہوں نے کہا کہ مخالفین کا ایجندڈا ایک نہیں، منشور ایک نہیں، منزل ایک نہیں، صرف بغض عمران میں سب ایک ہوچکے ہیں، آج پاکستان کے عوام نے وزیر اعظم عمران خان کے حق میں فیصلہ دے دیا۔انہوں نے کہا کہ میں وزیر خارجہ ہوں، میرے سینے میں بہت سے راز ہیں، اگر راز کھول دوں تو مخالفین کسی کو منہ دکھانے کے قابل نہیں ہونگے، ایک حلف کا پابند ہوں جس کے باعث ان رازوں سے پردہ نہیں ا ٹھا سکتا، میں جانتا ہوں کہ حکومت کے خلاف منصوبہ بندی کہاں ہو رہی ہے، کون منصوبہ بندی کر رہا ہے، مزید وضاحت نہیں کرنا چاہتا۔ان کا کہنا تھا کہ کیا قوم عمران خان کو جھکنے نہیں دیں گے، وہ بولی لگاتے ہیں، لوگوں کے ضمیر خرید لیتے ہیں، وہ سب ایک ہو گئے ہیں، وزیراعظم ان کے خلاف تنہا کھڑے ہیں،ان کی نشست، ان کا ووٹ عمران خان کی امانت ہے۔وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مخالفین کا کرپٹ ٹولہ لیڈر نہیں ڈاکو ہے، عوام ان ڈاکوؤں سے نجات چاہتے ہیں۔وزیراعظم عمران خان کو مخاطب کرتے ہوئے شیخ رشید کا کہنا تھا کہ عمران خان صاحب، عوام کی خواہش ہے کہ نوازشریف، شہبازشریف ڈاکو، آصف زرداری جیل کی سلاخوں کے پیچھے ہوں،شیخ رشید نے کہا کہ ایک محبت وہ ہوتی ہے جو اقتدار کی ہوتی ہے، ایک محبت وہ ہوتی ہے جو غریب اور عوام کے سمندر کی ہوتی ہے۔وزیر داخلہ شیخ رشید نو اپوزیشن کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ مخالفین نے کرنل قذاتی، صدام حسین اور اسامہ بن لادن تک کا مال نہیں چھوڑا، یہ سازش کر کے شاہ عبداللہ کے ساتھ سعودی عرب گئے، انہوں نے پلیٹ لیٹس مینج کیے اور لندن گئے۔شیخ رشید نے کہا کہ قوم نے مہنگائی اور بیروزگاری، مہنگے بجلی اور گیس بل برداشت کیے ہیں اور اب عوام چاہتے ہیں کہ نواز شریف، شہباز شریف اور آصف علی زرداری لٹیرا جیل کے اندر ہوں، یہ کرپٹ ٹولہ لیڈر نہیں ڈاکو ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ میں کوئی لمبی چوڑی تقریر نہیں کرنے والا مقرر نہیں ہوں، شارٹ تقریر کرنے والا لیڈر ہوں، یہ اپوزیشن چور، ڈاکو گینگ آف تھری ہے۔اس سے قبل جلسے سے خطاب کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے رہنما وزیر دفاع پرویز خٹک نے کہا کہ پارٹی کے سپورٹرز عمران خان کے ساتھ کھڑے ہوں، انہوں نے سپورٹروں کو یقین دلایا کہ ہمارا بہادر لیڈر کہیں نہیں جا رہا۔وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ عوام دیکھیں گے کہ اپوزیشن چار دن بعد روئے گی، جن قومی اسمبلی کے اراکین نے پی ٹی آئی کو چھوڑا وہ اصل میں پارٹی سے تعلق ہی نہیں رکھتے تھے، عوام دیکھیں گے کہ کچھ روز بعد منحرف اراکین بھی پچھتائیں گے۔وزیر دفاع پرویز خٹک نے جلسہ گاہ میں موجود لوگوں سے اگلے انتخابات میں بھی وزیر اعظم کی حمایت کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ مجھے امید ہے کہ عوام آخری سانس تک عمران خان کے ساتھ کھڑے رہیں گے۔وفاقی وزیر برائے مواصلات اور پوسٹل سروسز مراد سعید نے جلسہ گاہ میں موجود پی ٹی آئی کے حامیوں سے پی ٹْی آئی کی سپورٹ کا وعدہ لیا۔مراد سعید نے جلسہ گاہ میں موجود لوگوں سے حلف لیتے ہوئے کہا کہ پاکستانیوں، آئیے آج حلف اٹھائیں، ہم وعدہ کرتے ہیں کہ ہم قوم کی عزت، غیرت اور سالمیت پر کبھی سمجھوتہ نہیں کریں گے اور ہم وزیر اعظم عمران خان کے ہمراہ پاکستان کو درپیش تمام اندرونی اور بیرونی خطرات کا مقابلہ کریں گے۔مراد سعید کا کہنا تھا کہ جلسہ گاہ میں موجود لوگوں نے نہ صرف اپوزیشن کو بلکہ بیرونی طاقتوں کو بھی پیغام دیا ہے کہ وہ عمران خان کے ساتھ کھڑے ہیں۔ گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس( جی ڈی اے) کی رہنما اور وفاقی وزیر ڈاکٹر فہمیدہ مرزا نے کہا ہے کہ سندھ میں بد ترین طرز حکمرانی ہے، صوبے میں ایک سویلین ڈکٹیٹرشپ ہے، سندھ میں بلوچستان سے زیادہ احساس محرومی ہے۔ ڈاکٹر فہمیدہ نے سندھ حکومت پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ صوبے میں پیپلزپارٹی کی حکومت کو 14 سال ہوگئے، سندھ میں بد ترین طرز حکمرانی ہے، 14 سال حکومت کے دوران صوبے کے عوام کو پینے کا صاف پانی تک فراہم نہیں کیا گیا،سندھ کو ہیلتھ کارڈ کیوں فراہم نہیں کیا جاسکتا، سندھ کو نظر انداز کیا جا رہا ہے۔ڈاکٹر فہمیدہ مرزا نے سندھ حکومت کو سلیکٹڈ حکومت قرار دیتے ہوئے کہا کہ سندھ کے حکمرانوں نے سندھ کے لوگوں کو غلامی کی زنجیروں میں جکڑ رکھا ہے، سندھ کے حکمران پنجاب جاکر کہتے ہیں کہ انصاف دیں گے، خیبرپختونخوا جا کر کہتے ہیں کہ ہم انصاف فراہم کریں گے۔انہوں نے کہا کہ سندھ میں ایک سویلین ڈکٹیٹرشپ ہے، وہ پیپلزپارٹی کے ورکروں کو انصاف مہیا نہیں کرسکے وہ دوسرے صوبوں کو کیا انصاف فراہم کریں گے،انہوں نے کہا کہ ہم کابینہ کا حصہ ہیں، ا?ج تک حکومت کے ساتھ تھے تو ہمیں اس وقت بھی حکومت کے ساتھ رہنا چاہیے اور اصولی طور پر حکومت کا ساتھ دینے کا فیصلہ میں نے کیا، ہم اصولوں پر کھڑے ہیں، اصولوں کا راستہ آسان نہیں ہوتا، اصولوں پر چلنے کا راستہ بہت مشکل ہے۔ڈاکٹر فہمیدہ مرزا کا کہنا تھا کہ میں جی ڈی اے کی نمائندتی کرتے ہوئے آج عوام کے سامنے کھڑی ہوں، ہم پارلیمنٹ میں ایک حلف لیکر آتے ہیں اور اگر ہم اس حلف کی پاسداری نہ کریں اور اچانک ضمیر بھائی جاگ اٹھے تو پاکستان کا مستقبل اور جمہوریت کا مستقبل کیا ہوگا۔جی ڈی اے کی رہنما ڈاکٹر فہمیدہ مرزا کا کہنا تھا کہ جب ہم پیپلپزپارٹی میں تھے تو ہم نے سندھ کے عوام کے لیے آواز اٹھائی اور جب ہم نے دیکھا کہ سندھ کے عوام انصاف نہیں ہو رہا تو ہم نے پیپلپزپارٹی کو چھوڑا۔انہوں نے کہا کہ آج اسطرح اس حکومت کو ختم کیا گیا تو آئندہ آنے والی کوئی حکومت بھی اپنی مدت پوری نہیں کرسکے گی۔انہوں نے کہا کہ میں اداروں سے، پاکستان کی عدلیہ اور الیکشن کمیشن سے بھی کہتی ہوں کہ اگر ہم نے اس لوٹا کریسی کو نہیں روکا، آج اسطرح اس حکومت کو ختم کیا گیا تو آئندہ آنے والی کوئی حکومت بھی اپنی مدت پوری نہیں کرسکے گی۔انہوں نے منحرف اراکین سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا ضمیر تو بدنام ہوگیا، ہم اصولوں کے ساتھ کھڑے ہیں، لوٹا کریسی بند ہونی چاہیے۔وفاقی وزیر بین الصوبائی رابطہ ڈاکٹر فہمیدہ مرزا کا کہنا تھا کہ شاندار جلسے پر پی ٹی آئی کی قیادت کو خراج تحسین پیش کرتی ہوں۔
خیبر پختونخوا کے ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کرکے 3خواتین اور بچے سمیت 38 افراد کو قتل کردیا جب کہ حملے میں 29 زخمی ہوگئے ۔ ابتدائی طور پر بتایا گیا کہ نامعلوم مسلح افراد نے کرم کے علاقے لوئر کرم میں مسافر گاڑیوں کے قافلے پر اندھا دھند فائرنگ کی جس کے...
اسلام آباد ہائی کورٹ نے احتجاج کے تناظر میں بنے نئے قانون کی خلاف ورزی میں احتجاج، ریلی یا دھرنے کی اجازت نہ دینے کا حکم دے دیا، ہائی کورٹ نے وزیر داخلہ کو پی ٹی آئی کے ساتھ پُرامن اور آئین کے مطابق احتجاج کے لیے مذاکرات کی ہدایت کردی اور ہدایت دی کہ مذاکرات کامیاب نہ ہوں تو وزیر...
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد قیصر نے کہا ہے کہ علی امین گنڈاپور کے ساتھ مذاکرات کے لئے رابطہ ہوا ہے ، ہم سمجھتے ہیں ملک میں بالکل استحکام آنا چاہیے ، اس وقت لا اینڈ آرڈر کے چیلنجز کا سامنا ہے ۔صوابی میں میڈیا سے گفتگو کرتے انہوں نے کہا کہ 24 نومبر کے احتجاج کے لئے ہم نے حکمتِ...
وزیر اعظم کی ہدایت کے بعد فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر)نے غیر رجسٹرڈ امیر افراد بشمول نان فائلرز اور نیل فائلرز کے خلاف کارروائی کے لیے ایک انفورسمنٹ پلان کو حتمی شکل دے دی ہے ۔ رپورٹ کے مطابق ایف بی آر نے فیلڈ فارمیشن کی سطح پر انفورسمنٹ پلان پر عمل درآمد کے لیے اپنا ہوم ورک ...
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ انشاء اللہ بانی چیئرمین کو رہا کرا کر دم لیں گے ۔پشاور میں میڈیا سے گفتگو میں علی امین گنڈاپور نے کہا کہ انشاء اللہ بانی چیئرمین کو رہا اور اپنے مطالبات منوا کر ہی دم لیں گے ۔انہوں نے کہا کہ ہم سب کے لیے تحریک انصاف کا نعرہ’ ا...
دریں اثناء پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے 24 نومبر کو احتجاج کے تمام امور پر نظر رکھنے کے لیے مانیٹرنگ یونٹ قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے جب کہ پنجاب سے قافلوں کے لیے 10 رکنی مانیٹرنگ کمیٹی بنا دی۔تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کا مانیٹرنگ یونٹ قیادت کو تمام قافلوں کی تفصیلات فراہم...
ایڈیشنل سیکریٹری جنرل پی ٹی آئی فردوس شمیم نقوی نے کمیٹیوں کی تشکیل کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے ۔جڑواں شہروں کیلئے 12 رکنی کمیٹی قائم کی گئی ہے جس میں اسلام آباد اور راولپنڈی سے 6، 6 پی ٹی آئی رہنماؤں کو شامل کیا گیا ہے ۔کمیٹی میں اسلام آباد سے عامر مغل، شیر افضل مروت، شعیب ...
اسلام آباد ہائیکورٹ نے توشہ خانہ ٹو کیس میں دس دس لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض بانی پی ٹی آئی کی ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست منظور کرتے ہوئے انہیں رہا کرنے کا حکم دے دیا۔ہائیکورٹ میں توشہ خانہ ٹو کیس میں بانی پی ٹی آئی کی درخواست ضمانت بعد از گرفتاری پر سماعت ہوئی۔ایف آئی اے پر...
چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیر نے شہر قائد میں جاری دفاعی نمائش آئیڈیاز 2024 کا دورہ کیا اور دوست ممالک کی فعال شرکت کو سراہا ہے ۔پاک فوج کے شعبۂ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کراچی کے ایکسپو سینٹر میں جاری دفاعی نمائش آئیڈیاز 2024 ...
ڈپٹی کمشنر اسلام آباد نے وفاقی دارالحکومت میں 2 ماہ کے لیے دفعہ 144 نافذ کر دی جس کے تحت کسی بھی قسم کے مذہبی، سیاسی اجتماع پر پابندی ہوگی جب کہ پاکستان تحریک انصاف نے 24 نومبر کو شہر میں احتجاج کا اعلان کر رکھا ہے ۔تفصیلات کے مطابق دفعہ 144 کے تحت اسلام آباد میں 5 یا 5 سے زائد...
بانی پی ٹی آئی عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان نے کہا ہے کہ عمران خان نے علی امین اور بیرسٹر گوہر کو اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مذاکرات کی اجازت دے دی ہے ۔اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی سے طویل ملاقات ہوئی، 24نومبر بہت اہم دن ہے ، عمران خان نے کہا کہ ...
چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیر نے کہا ہے کہ ملکی سیکیورٹی میں رکاوٹ بننے اور فوج کو کام سے روکنے والوں کو نتائج بھگتنا ہوں گے ۔وزیراعظم کی زیر صدارت ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے آرمی چیف نے کہا کہ دہشت گردی کی جنگ میں ہر پاکستانی سپاہی ہے ، کوئی یونیفارم میں ...