وجود

... loading ...

وجود

سانحہ مری،متحدہ اپوزیشن کا تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن بنانے کا مطالبہ

منگل 11 جنوری 2022 سانحہ مری،متحدہ اپوزیشن کا تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن بنانے کا مطالبہ

متحدہ اپوزیشن نے مری سانحہ کی تحقیقات کیلئے جوڈیشل کمیشن بنانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ایک انتظامی اور بدترین نااہلی و نالائقی کا مجرمانہ فعل ہے جس کی کوئی معافی نہیں ، وزیر اعظم صاحب اگر انتظامیہ تیار نہیں تھی تو آپ کس مرض کی دوا ہیں، استعفیٰ دیں اور گھر جائیں، ایک وزیر نے بیان دیا معیشت اتنی ترقی کررہی ہے کہ لوگ بڑی تعداد میں مری جا رہے ہیں اور مہنگے ہوٹل میں رہ رہے ہیں اور جب حادثہ ہوا تو نیرو بانسری بجا رہا تھا، ایک نیرو اسلام آباد میں سویا ہوا تھا اور دوسرا نیرو پنجاب میں انتظامی امور کی آڑ میں بلدیاتی الیکشن میں دھاندلی کرنے میں مصروف تھا، مری میں حادثہ ہو چکا تھا ،ان کو قطعاً علم نہیں تھا،یہ قتل عام کیا ہے ،قوم خون انہیں معاف نہیں کرے گی۔ پیر کو قومی اسمبلی کا اجلاس سپیکر اسد قیصر کی زیر صدارت تقریباً پونے دو گھنٹے کی تاخیر سے شروع ہوا۔شہباز شریف نے کہاکہ مری کے اندوہناک سانحے پر یہ ایوان بحث کرنا چاہتا ہے ایوان میں اس کی اجازت دی جائے،منی بل پر بحث اگلے روز رکھی جائے جس پر اسد قیصر نے کہاکہ جی بالکل منی بل پر اگلے روزہی بحث ہو گی مری سانحے پر بحث کی جائیگی۔ بحث کے آغاز پر قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے مری سانحے پر وزیراعظم عمران خان کی ٹوئٹ پر انہیں تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اگر انتظامیہ تیار نہیں تھی تو آپ کس مرض کی دوا ہیں، استعفیٰ دیں اور گھر جائیں۔انہوںنے کہاکہ وزیراعظم نے مری حادثے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اپنے بیان میں کہا تھا کہ موسم کی حالت دیکھے بغیر بڑی تعداد میں لوگوں نے مری کا رخ کیا، ضلعی انتظامیہ شہریوں کے رش اور بے مثال برفباری کے لیے تیار نہیں تھی۔قائد حزب اختلاف نے کہا کہ مری میں پیش آنے والے سانحے میں 23 افراد کے جاں بحق ہونے پر پورے ایوان کی طرف سے تعزیت کرتا ہوں، وہاں برفباری جاری تھی اور گاڑیوں میں 20 گھنٹے لوگ پھنسے رہے تاہم کوئی انہیں پوچھنے والا نہیں تھا۔انہوں نے کہا کہ معصوم بچے، جوان اور بزرگ دم توڑ گئے اور 20 گھنٹے انہیں کسی نے نہیں پوچھا، میں سوال کرتا ہوں کہ کیا یہ کوئی قدرتی حادثہ تھا یا یا انسانوں کا قتل عام تھا، حقیقت یہ ہے کہ وہاں کوئی انتظام نہیں تھا، ٹریفک پولیس موجود نہیں تھی اور برف ہٹانے کی ذمے دار سی ایم ڈبلیو بھی موجود نہیں تھی۔انہوںنے کہاکہ وہ لوگ اپنی جان کی بھیک مانگتے رہے لیکن ان کا کوئی پرسان حال نہیں تھا، یہ ایک انتظامی اور بدترین نااہلی و نالائقی کا مجرمانہ فعل ہے جس کی کوئی معافی نہیں ہے، جب محکمہ موسمیات نے ان کو خبردار کردیا تھا کہ شدید برفباری ہونے والی ہے تو حکومت نے کیا انتظامات کیے تھے۔شہباز شریف نے کہا کہ اگر مری میں بے پناہ رش تھا تو مزید سیاحوں کو جانے سے روکنے کے لیے انہوں نے کیا انتظامات کیے، کیا انہوں نے ریڈ الرٹ جاری کیا کیونکہ محکمہ موسمیات کی وارننگ کے بعد اس کی شدید ضرورت تھی۔انہوںنے کہاکہ یہ پہلا موقع تو نہیں تھا کہ مری میں اتنی برف پڑی ہو یا سیاحوں کا اتنا رش ہو، یہ تو پچھلے دو سال کووڈ کی وجہ سے لوگ مری اور دوسرے پہاڑوں پر نہ جا سکے لیکن اب انہوں نے ملکہ کوہسار کا رخ کیا تو ان کی انتظامی نااہلی سے یہ خوشی کا موقع غم میں بدل گیا جس پر پورا پاکستان اشکبار ہے لیکن ان کے کان پر جوں تک نہیں رینگی۔انہوں نے کہا کہ ٹوئٹ کی جاتی ہے کہ انتظامیہ تیاری نہیں تھی، اگر انتظامیہ تیار نہیں تھی تو آپ کس مرض کی دوا ہیں، استعفیٰ دیں اور گھر جائیں۔انہوںنے کہاکہ ایک وزیر نے بیان دیا کہ معیشت اتنی ترقی کررہی ہے کہ لوگ بڑی تعداد میں مری جا رہے ہیں اور مہنگے ہوٹل میں رہ رہے ہیں اور جب یہ حادثہ ہوا تو نیرو بانسری بجا رہا تھا، ایک نیرو اسلام آباد میں سویا ہوا تھا اور دوسرا نیرو پنجاب میں انتظامی امور کی آڑ میں بلدیاتی الیکشن میں دھاندلی کرنے میں مصروف تھا، مری میں حادثہ ہو چکا تھا اور ان کو قطعاً علم نہیں تھا۔قائد حزب اختلاف نے کہا کہ مری اور دیگر سیاحتی مقامات پر ہر سال ہزاروں لوگ تفریح کرنے جاتے ہیں، چھوٹے موٹے سائل حل کیے جاتے ہیں، مری میں احتیاطی تدابیر وضع کی جاچکی ہیں جس پر ہر سال عمل ہوتا تھا، نمک کا اسٹاک رکھا جاتا تھا، مسلم لیگ(ن) کی حکومت نے اربوں روپے کی مشینری وہاں منگوا کر رکھی اور سی ایم ڈبلیو سمیت اداروں کو فنڈ دیے جاتے تھے تاکہ سڑک کی مرمت کی جائے، یہ سب ایس او پیز موجود تھے، فنڈز تقسیم کیے جاتے تھے لیکن اس سال اس کا دور دور تک نام و نشان موجود نہیں تھا۔انہوں نے کہا کہ جس طرح انہوں نے پاکستان کی معیشت تباہ و برباد کی، بالکل اسی طرح انہوں نے مری کے واقعے کو ڈیل کیا ہے، یہ ایک مجرمانہ فعل ہے، ان 23 افراد کی موت کی 100فیصد ذمے دار یہ حکومت ہے اور انہوں نے یہ قتل عام کیا ہے اور قوم یہ خون انہیں معاف نہیں کرے گی۔انہوں نے کہا کہ یہ کتنا بڑا سنگین مذاق ہے کہ واقعے کی تحقیقات کیلئے سرکاری افسران پر مشتمل ایک کمیٹی بنا دی ہے، قصور واقعہ پر سب نے جوڈیشل کمیشن بنانے کا مطالبہ کیا تھا تاہم اب ان کی بدترین مجرمانہ غفلت کے نتیجے میں 23 افراد اللہ کو پیارے ہو گئے اور یہ سرکاری افسران کی کمیٹی بنا رہے ہیں۔انہوںنے کہاکہ یہ قتل معاف نہیں ہو گا اور پوری اپوزیشن کا مطالبہ ہے کہ اس واقعہ کی تحقیقات کیلئے جوڈیشل کمیشن بنایا جائے۔بلاول بھٹو زرداری نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ سپیکر صاحب کا شکریہ کہ سانحہ مری پر بحث کرانے کا فیصلہ کیا ۔ انہوںنے کہاکہ اسلام آباد کے اتنے قریب ہوتے ہوئے بھی مری لوگوں کی مدد نہ کی جاسکے ۔ انہوںنے کہاکہ سب کو یاد ہوگا وزیر اعظم کی ایک رشتہ دار چترال پھنس گئی تھیں تو فوج کا ہیلی کاپٹر بھیجا گیا تھا ،مری میں ہونے والے واقعہ کا کوئی تو نوٹس لیتا ۔ انہوںنے کہاکہ ایک وزیر ایک روز قبل لاکھوں لوگوں کے مری جانے کا جشن منارہا تھا ،اس قسم کی منافقت پہلے کبھی نہیں دیکھی ۔ انہوںنے کہاکہ ایک دن قبل وہ وزیر کیا کہہ رہا تھا ایک دن بعد کیا کہہ رہا تھا ،پی ٹی آئی والے جب سے اقتدار میں آئے ہیں، مرنے والوں کو ہی موردالزام ٹھہراتے ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ ہزارہ برادری کی لاشوں پر بلیک میل ہونے کا بیان دیدیا ،وزیر اعظم اب کہتا ہے کہ انتظامیہ نے غیر ذمہ داری دکھائی ۔ انہوںنے کہاکہ عدالتی تحقیقات کا پوری اپوزیشن مطالبہ کرتی ہے۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے خورشید شاہ نے کہاکہ مری سانحہ ڈیزاسٹر نہیں بلکہ غفلت کا نتیجہ ہے،اگر حکومت بروقت اقدامات کرتی تو ایسا سانحہ نہ ہوتا،ماضی میں بھی برفباری کے واقعات ہوئے لیکن کوئی اموات نہیں ہوئیں کیونکہ انتظامیہ تیار تھی،قدرتی آفات کے لئے تیار ہونا حکومت کی ذمہ داری ہے،چیف منسٹر پنجاب نے خود تسلیم کیا کہ میں ابھی سیکھ رہا ہوں۔ انہوںنے کہاکہ سی ایم نے سیکھنے سیکھنے میں اتنی جانیں لے لیں،، مزید سیکھنے کے لئے کتنی جانیں چاہئیں،اب تو موسم کی پیشگوئی پہلے سے ہی ہوجاتی ہے،اتنی بڑی غفلت تھی جس سے پاکستان کا دنیا میں امیج خراب ہوا۔ انہوںنے کہاکہ ہم نیوکلیئر پاور اور ساتواں بڑا ملک ہیں لیکن برف سے لوگوں کو نہیں بچاسکے،جو لوگ بچوں کے ساتھ گاڑیوں میں پھنسے تھے ان کی موت کیسے ہوئی، سوچیں جب کوئی ریسپانس نظر نہیں آتا ہوگا ان کی کیا حالت ہوگی،آج تو پوری کابینہ ایوان میں ہونی چاہیے تھی۔انہوںنے کہاکہ وزیراعظم کو پہلی تقریر کرنا چاہئے تھی اپنی ناکامی ماننی چاہئے تھی،حکومت کا رویہ غیرسنجیدہ ہے کیونکہ پارلیمنٹ کو اس کی حثیت نہیں دی جارہی،ذوالفقار بھٹو کو تختہ دار پر لے کر جارہے تھے لیکن اس نے جمہوریت پر سودا بازی نہیں کی۔ انہوںنے کہاکہ بینظیربھٹو نے پارلیمان کے عزت و احترام کے لئے جان دی،پارلیمان کو روز اول سے پارلیمان نہیں سمجھا گیا،حکومت کنٹینر سے ہی نہیں اتری۔ انہوںنے کہاکہ وزیراعظم نے جس بدھ کو سوالوں کے جواب دینے کا اعلان کیا تھا وہ بدھ کب آئے گا،وزیراعظم غلام بنانے کے لئے ضرور آئیں گے جس دن آئی ایم ایف کا مطالبہ پورا کرنا ہوگا،اپنے لوگوں کی شہادت پر تعزیت کے لئے نہیں آئیں گے،یہ قوم اپنے ہاتھوں سے خوشی خوشی زنجیر پہننے کو تیار ہے،وزرا کو احساس ہے لیکن یہ مجبور ہیں۔اجلاس کے دور ان حکومتی اتحادی خالد مگسی اور اسلم بھوتانی کا قومی اسمبلی سے واک آؤٹ کیا اسپیکر نے چیف وہپ عامر ڈوگر کو منانے کیلئے بھیج دیا۔ بحث میں حصہ لیتے ہوئے ایم کیو ایم کے رکن صلاح الدین نے کہاکہ مری میں 23 افراد کی ہلاکت افسوسناک واقعہ ہے،پورا پاکستان سوگوار اور اشک بار ہے،حکومت یا اپوزیشن کی جانب سے اس واقعہ پر سیاست نہیں ہونی چاہیے۔ انہوںنے کہاکہ وفاقی اور صوبائی حکومت پر ذمہ داری عائد ہوتی ہے،مری کی تحصیل انتظامیہ پر بھی ذمہ داری عائد ہوتی ہے،این ڈی ایم اے پر بھی ذمہ داری عائد ہوتی ہے،حکومت کو محکمہ موسمیات وارننگ کے بعد طوفانی برفباری پر ریڈ الرٹ جاری کرنا چاہیے تھا۔ انہوںنے کہاکہ پھنسے لوگوں نے ریسکیو سے بار بار درخواست کی لیکن کوئی مدد کیلئے نہیں پہنچا،مری کے حالات میں ہیلی کاپٹر سروس ممکن نہیں تھی۔ انہوںنے کہاکہ سیاحت انڈسٹری کی شکل اختیار کرچکی ہے،حکومت سیاحت کے فروغ کیلئے کام کر رہی ہے،سانحہ مری جیسے واقعات کی روک تھام کیلئے اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔جے یو آئی کے مولانا اسعد محمودنے کہاکہ جمعیت علمائے اسلام نے مری میں اپنی رضاکارانہ تنظیم کو ریلیف پہنچانے کی ہدایت کی،مدارس اور مساجد میں پھنسے ہوئے لوگوں کی انصارالاسلام نے خدمت کی،یہ وہی انصارالاسلام کے رضاکار ہیں جن پر پنجاب حکومت نے پابندی لگائی،میں حکومتی وزیر کی قومی اسمبلی میں تقریر پر کہوں گا انا للہ وانا الیہ راجعون۔ انہوںنے کہاکہ ہم حکومت سے غیر معمولی قدم کی توقع نہیں کررہے کہ یہ ذمہ داری قبول کرینگے،وزیراعظم کو ایوان میں قوم سے سہولیات نہ دینے پر معافی مانگنی چاہیے تھی،الیکشن ہارنے پر ووٹرز کو جاہل اور مہنگائی ہونے پر کہا جاتا ہے کہ دوسرے ممالک میں بھی مہنگائی ہے،سانحہ مری کا الزام پرانی حکومتوں پرنہیں ڈالنا چاہیے تھا۔ انہوںنے کہاکہ اپوزیشن سانحہ مری پر جوڈیشل انکوائری کا مطالبہ کرتی ہے۔ انہوںنے کہاکہ وزیراعلی پنجاب 24 گھنٹوں کے بعد مری آئے،وزیراعلی کے دورہ کے بعد بھی فوری کوئی اقدامات نہیں کیے گئے۔اسلم بھوتانی نے کہاکہ سانحہ مری پر پورا ملک اشکبار ہے۔ انہوںنے کہاکہ گوادر اور دیگر علاقوں میں بارش سے کم تباہی نہیں ہوئی،بلوچستان حکومت جو کرتی تھی وہ کیا، وفاقی حکومت پیکج دے۔انہوںنے کہاکہ جن لوگوں کے گھر تباہ ہوئے ہیں ان کی داد رسی ہوسکے۔ انہوںنے کہاکہ گوادر سی پیک کا جھومر ہے،65 ارب ڈالر چین کی سرمایہ کاری ہوئی ہے، گوادر کے غریب لوگوں کی مدد کی جائے۔آزاد رکن محمد اسلم بھوتانی نے کہاکہ اہل بلوچستان کی طرف سے سانحہ مری پر اظہار تعزیت کرتے ہیں ۔ تحریک انصاف کے صداقت علی عباسی نے کہاکہ مری سانحے کا عینی شاہد ہوں اور وہاں موجود رہا ،جب یہ طوفان آیا تو پندرہ درخت اور بجلی کے کھمبے گر گئے اور شاہرہ بند ہو گئی ،اس روز کے دونوں جانب گھنا جنگل تھا وہاں پہنچنا مشکل تھا ۔ انہوںنے کہاکہ اسلام آباد کا ٹول پلازہ شام کو بند کر دیا گیا تھا، گاڑیوں میں لوگوں نے ہیٹر چلائے اور اموات ہوئیں ،اس سارے عمل میں ریسکیو آپریشن جاری رہا نمک کی سپلائی جاری رہی ،اسے مشین کے بغیر نہیں نکالا جا سکتا تھا ۔ انہوںنے کہاکہ جھیکا گلی وہ جگہ ہے جہاں اپوزیشن لیڈر نے ڈیڑھ ارب روپے کا پارکنگ پلازہ منظور کیا ۔ انہوںنے کہاکہ ڈیڑھ ارب میں شیخ انصر کو پلازے کا ٹھیکہ دیا گیا تھا۔انہوں نے کہاکہ کہا گیا عام برف باری تھی مگر یہ برف باری عام نہیں تھی ،راستے بند ہوگئے ،کلڈنہ سے باڑیاں تک سینکڑوں گاڑیاں پھنس گئیں ،گاڑیوں پر برف پڑ گئی جو ہٹائی نہ گئی ۔ انہوںنے کہاکہ اپوزیشن لیڈر نے اپنے ایک منظور نظر شیخ انصر کو ڈیڑھ ارب روپے کا مری پارکنگ پلازہ بنانے کا ٹھیکہ دیا جو آج بھی وجود نہیں رکھتا ،شیخ انصر عزیز کو پھر میئر اسلام آباد بنایا گیا ۔ انہوںنے کہاکہ وزیر اعلی پنجاب نے مری کو ضلع بنانے اور دو پارکنگ پلانے بنانے کا اعلان کیا ہے ،مقامی لوگوں نے مشکل وقت میں لوگوں کی مدد کی ،مری ترقیاتی اتھارٹی بنانے کا اعلان بھی کیا گیا ہے۔آغا حسن بلوچ نے کہاکہ انتظامیہ کی نا اہلی کے باعث سانحہ مری رونما ہوا،حکومت بڑے دعوے کرتی ہے لیکن عملی طور پر کچھ نہیں کیا گیا۔ انہوںنے کہاکہ گوادر اور دیگر اضلاع میں بارشوں سے تباہی آئی ہے،وفاقی حکومت گوادر کے فوائد حاصل کرنا چاہتی ہے،گوادر میں لوگ معاشی بدحالی کا شکار ہیں۔ انہوںنے کہاکہ وفاقی حکومت گوادر کے متاثرہ افراد کیلئے معاشی پیکج کا اعلان کرے،ریکوڈک بلوچستان کے عوام کی ملکیت ہے،ہمیں ریکوڈک کا 50 فیصد سے زیادہ حصہ دیا جاتا تب ہی بات بنے گی۔صلاح الدین ایوبی نے کہاکہ سانحہ مری پر پوری قوم سوگوار اور افسردہ ہے،حضرت عمر کے دور میں بیت المال سے غریبوں کی فلاح کی گئی،بلوچستان میں سیلابی ریلے میں تباہی ہوئی ہے،وفاقی حکومت بلوچستان کے متاثرین کیلئے پیکج کا اعلان کرے۔شنیلا رتھ نے کہاکہ مارے جانے والوں کے لواحقین کی مالی امداد خاطر خواہ ہونی چاہئے۔ریاض فتیانہ نے کہا کہ پاکستان میں ہائی ویز یا شاہرات پر کہیں ایمرجنسی لین نہیں بنائی گئی،قدرتی آفات سے نمٹنے کے لئے ٹورسٹ پولیس بنائی جائے،متبادل سائٹس بھی ہونے چاہئیں، وادی سون سکیسر کو ڈویلپ کیا جائے،بلدیاتی اداروں کے ذریعہ ہوٹلوں کی سرٹیفیکیشن یقینی بنائی جائے۔ انہوںنے کہاکہ ایمرجنسی صورتحال کے حوالے سے ٹورسٹوں کو معلومات دی جائیں،نئے یوتھ ہاسٹلز بنائے جائیں۔ انہوںنے کہاکہ پرائیویٹ پبلک پارٹنرشپ کے ذریعہ دو اور تھری اسٹارز ہوٹل بنائے جائیں،جیوڈیشل انکوائری کروائی جائے اور ذمہ داروں کے خلاف کاروائی کی جائے۔مولانا عبد الاکبر چترالی نے بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہاکہ جماعت اسلامی نے برفباری کے بعد مری میں ریلیف کیلئے فوری اقدامات کیے،محکمہ موسمیات نے 6 جنوری کو مری میں شدید برفباری کی پیشین گوئی کی،مری میں 23 شہادتوں کی ذمہ دار وفاقی اور پنجاب حکومت ہے۔انہوںنے کہاکہ کہاں تھے کمشنر، این ڈی ایم اے اور دیگر ادارے؟،آفات کی صورت میں کیا ادارے صرف تنخواہیں لیں گے اور عوام مرتے رہیں گے؟۔انہوںنے کہاکہ حکومت کو شہدا کے لواحقین سے معافی مانگنی چاہیے۔انہوںنے کہاکہ سانحہ مری میں شہید افراد کیلئے 50،50 لاکھ روپے کا معاوضہ دیا جائے۔ انہوںنے کہاکہ پولیس کا اے ایس آئی بھی امداد لینے میں ناکام رہا،آئی جی اپنے اہلکار کو نہیں بچا سکے تو عوام کو کیسے بچائیں گے؟ہوٹل انتظامیہ ایک رات کیلئے 50 ہزار روپے مانگ رہی تھی۔ انہوںنے کہاکہ سانحہ مری پر ارکان پارلیمنٹ پر مشتمل کمیٹی تحقیقات کرے۔ وفاقی وزیر حماد اظہر نے کہاکہ سانحہ مری میں دل دہلا دینے والے مناظر سامنے آئے،گزشتہ حکومتوں میں بھی سانحات ہوئے،سانحہ مری کی تحقیقات جاری ہیں،ملوث افراد جو سزا دی جائے گی۔ انہوںنے کہاکہ مری میں برفباری کے وقت ایس او پیز کو معطل کیا گیا،شدید برفباری میں لائن مینوں کو کھمبوں پر چڑھایا گیا،ناہموار راستوں کے باوجود بجلی کی بحالی کا عمل شروع کیا گیا،مری میں گیس کی فراہمی میں بھی فوری اضافہ کیا گیا،بجلی اور گیس کے عملے نے فوری اقدامات کیے،حکومت سیزن میں ہوٹلوں میں ایڈوانس بکنگ پر عملدرآمد کرائے،اس سے لوگوں کا رش کم ہوگا۔انہوںنے کہاکہ مری 1890 کے ڈھانچے ہر چل رہا ہے،مری کو فوری ضلع بنایا جائے ،مری کے ریاستی ڈھانچے کو بہتر بنایا جائے گا،گیس دستیابی کے لحاظ سے گیس کے نئے کنکشنز دیں گے،کورونا کے دوران مستحق افراد کو سبسڈیز دی گئی ہیںپوائنٹ سکورنگ کی بجائے مثبت بحث کی جانی چاہیے۔میر منور تالپور نے کہاکہ شکر ہے مری سندھ میں نہیں ورنہ اس کی ذمہ داری بھی ہم پر لگ جاتی،عوام کو ہوٹل والوں نے خوب لوٹا، کمروں کے رینٹ بہت زیادہ کردئے گئے،حکومت کہاں تھی جب مری میں برف پڑ رہی تھی،برفانی طوفان سے نمٹنے کے انتظامات کیوں نہیں کیے گئے،مری واقعہ کی وجہ سے ہزاروں لوگ ٹراما میں ہیں۔ عامر ڈوگر نے کہاکہ حکومت اور اپوزیشن کے درمیان فنانس بل پر(آج) منگل اور کل(بدھ) کوایوان میں بحث کرائی جائے گی ،قومی اسمبلی نے منگل کا نجی کارروائی کا ایجنڈا معطل کرنے کی تحریک منظور کرلی۔ بعد ازاں قومی اسمبلی کا اجلاس (آج) منگل کی شام چار بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔


متعلقہ خبریں


دہشت گردوں کی دس نسلیں بھی پاکستان کا کچھ نہیں بگاڑ سکتیں، آرمی چیف وجود - بدھ 16 اپریل 2025

  جب تک اس ملک کے غیور عوام فوج کے ساتھ کھڑے ہیں فوج ہر مشکل سے نبردآزما ہوسکتی ہے ، جو بھی پاکستان کی ترقی کی راہ میں حائل ہوگا ہم مل کر اس رکاوٹ کو ہٹادیں گے جو لوگ برین ڈرین کا بیانیہ بناتے ہیں وہ سن لیں یہ برین ڈرین نہیں بلکہ برین گین ہے ،بیرون ملک مقیم پاکستانی ا...

دہشت گردوں کی دس نسلیں بھی پاکستان کا کچھ نہیں بگاڑ سکتیں، آرمی چیف

مذاکرات کا اختیارکسی کو نہیں دیا،کوئی بھی رہنما ڈیل کے لیے مذاکرات نہ کرے، عمران خان وجود - بدھ 16 اپریل 2025

اپوزیشن اتحاد کے حوالے سے کوششیں تیز کی جائیں ، ممکنہ اتحادیوں سے بات چیت کو تیز کیا جائے ، احتجاج سمیت تمام آپشن ہمارے سامنے کھلے ہیں,ہم چاہتے ہیں کہ ایک مختصر ایجنڈے پر سب اکٹھے ہوں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین سے ملاقات تک مائنز اینڈ منرلز ایکٹ پر کوئی بات نہیں ہوگی، ہر...

مذاکرات کا اختیارکسی کو نہیں دیا،کوئی بھی رہنما ڈیل کے لیے مذاکرات نہ کرے، عمران خان

پیٹرولیم قیمتوں میں کمی کا فائدہ عوام کو منتقل نہ کرنے کا فیصلہ وجود - بدھ 16 اپریل 2025

  عالمی منڈیوں میں تیل کی قیمتیں پھر نیچے آئی ہیںمگر اس کا فائدہ عوام کو نہیں دیںگے کراچی، قلات، خضدار، کوئٹہ اور چمن کا سنگل روڈ ، وفاق خود بنائے گا، وزیراعظم وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ عالمی منڈیوں میں تیل کی قیمت میں اتار چڑھاؤ جاری ہے اور اس کے نتیجے میں آ...

پیٹرولیم قیمتوں میں کمی کا فائدہ عوام کو منتقل نہ کرنے کا فیصلہ

اڈیالہ جیل، عمران خان کی تینوں بہنوں کو پھر ملاقات سے روک دیا گیا وجود - بدھ 16 اپریل 2025

  علیمہ خانم ایک بار پھر احتجاجاً گاڑی سے نکل کر گورکھ پور نا ناکے پر فٹ پاتھ پر بیٹھ گئیں آخر کیا وجہ ہے کہ ایک ماہ سے ہمیں ملاقات نہیں کرنے دی گئی ، علیمہ خانم کا استفسار عمران خان سے ملاقات کیلئے اڈیالہ جیل جانے والے آئی تینوں بہنوں کو ایک بار پھر گورکھ پور ناکے ...

اڈیالہ جیل، عمران خان کی تینوں بہنوں کو پھر ملاقات سے روک دیا گیا

آئی ایم ایف کا عدالتی کارکردگی پر خدشات کا اظہار وجود - بدھ 16 اپریل 2025

معاہدوں کے نفاذ، جائیداد کے حقوق کے تحفظ، بیرونی سرمایہ کاری کی حوصلہ شکن معاملات پر تحفظات پاکستان میں موجود آئی ایم ایف مشن نے جائزہ مکمل کرلیا ،رپورٹ جولائی میں جاری کردی جائے گی عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف) نے عدالتی کارکردگی سمیت معاہدوں کے نفاذ، جائیداد کے حقوق کے ...

آئی ایم ایف کا عدالتی کارکردگی پر خدشات کا اظہار

ایران میں مسلح افراد کا حملہ، باپ بیٹے سمیت 8پاکستانی جاں بحق وجود - اتوار 13 اپریل 2025

جاں بحق ہونے والوں میں دلشاد، اس کا بیٹا نعیم، جعفر، دانش، ناصر اور دیگر شامل ہیں، تمام افراد کے ہاتھ پاؤں بندھے ہوئے تھے ، جنہیں اندھا دھند گولیاں مار کر قتل کیا گیا مقتولین مہرسطان ضلع کے دور افتادہ گاؤں حائز آباد میں ایک ورکشاپ میں کام کرتے تھے جہاں گاڑیوں کی پینٹنگ، پالش اور...

ایران میں مسلح افراد کا حملہ، باپ بیٹے سمیت 8پاکستانی جاں بحق

پی ٹی آئی رہنماؤں پر مائنز اینڈ منرل بل سے متعلق بیانات پر پابندی عائد وجود - اتوار 13 اپریل 2025

بل پر بریفنگ کے لئے منتخب نمائندوں کا اجلاس چودہ اپریل کو طلب کرلیا گیا،پاکستان تحریک انصاف کی سیاسی کمیٹی نے صوبائی حکومت کو بلز پر جلد بازی نہ کرنے کی ہدایات دے دی کمیٹی نے معدنیات بل کی منظوری عمران خان کی اجازت سے مشروط کردی، حکومت تمام اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لیے بغیر بل...

پی ٹی آئی رہنماؤں پر مائنز اینڈ منرل بل سے متعلق بیانات پر پابندی عائد

اعظم سواتی کی اسٹیبلشمنٹ سے ڈیل کا پی ٹی آئی سے تعلق نہیں،سلمان اکرم راجا وجود - اتوار 13 اپریل 2025

اگر کوئی سوچ رہا ہے کہ ہم کسی پتلی گلی سے نکلنے کی کوشش کر رہے ہیں، تو ایسا نہیں ہے بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہیں کرنے دی جا رہی تاکہ ابہام پیدا ہو، میڈیا سے گفتگو پاکستان تحریک انصاف کے سیکریٹری جنرل سلمان اکرم راجا نے کہا ہے کہ پارٹی کے سینئر اعظم سواتی کی اسٹیبلشمنٹ کے سا...

اعظم سواتی کی اسٹیبلشمنٹ سے ڈیل کا پی ٹی آئی سے تعلق نہیں،سلمان اکرم راجا

شاہی سید کی ایم کیو ایم کے مرکز آمد،رہنماؤں سے ملاقات وجود - اتوار 13 اپریل 2025

کراچی کا مسئلہ لسانی نہیں بلکہ انتظامی ہے ، مگر اسے لسانی رنگ دینے کی کوشش کی جا رہی ہے، شاہی سید ایم کیو ایم لسانی ہم آہنگی کو اپنی ذمہ داری سمجھتی ہے ، شہر کے حالات کو خراب ہونے نہیں دیں گے، خالد مقبول عوامی نیشنل پارٹی(اے این پی)سندھ کے صدر شاہی سید نے ایم کیو ایم پاکستان ...

شاہی سید کی ایم کیو ایم کے مرکز آمد،رہنماؤں سے ملاقات

صدر کو دریائے سندھ پر نہروں کی تعمیر کی منظوری کا اختیار نہیں، مراد علی شاہ وجود - اتوار 13 اپریل 2025

دریائے سندھ پر نہروں کی تعمیر کا منصوبہ حکومت پنجاب کا گرین انیشیوٹیو کا حصہ ہے پارٹی چیئرمین کی ہدایت پر پہلے بھی کام کیا ہے آگے اور زیادہ کریں گے ، وزیراعلیٰ وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ دریائے سندھ پر نہروں کی تعمیر کا منصوبہ حکومت پنجاب کا گرین انیشیوٹیو ...

صدر کو دریائے سندھ پر نہروں کی تعمیر کی منظوری کا اختیار نہیں، مراد علی شاہ

بے دخل بھکاریوں کیخلاف دہشت گردی کے مقدمات چلانے کا فیصلہ وجود - اتوار 13 اپریل 2025

پاکستان سے بھکاریوں کے خاندان ان ملکوں میں جاکربھیک مانگتے ہیں جہاں یہ سنگین جرم ہے حکومت کی جانب سے ا نسداد دہشت گردی ایکٹ میں نئی قانونی ترامیم متعارف کرائی جائیں گی سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور دیگر خلیجی ملکوں سے نکالے گئے پاکستانی بھکاریوں کے خلاف انسداد دہشت گردی ایک...

بے دخل بھکاریوں کیخلاف دہشت گردی کے مقدمات چلانے کا فیصلہ

مسلم حکمران سن لو! فلسطین کو نقصان پہنچ رہا تو آپ کو بھی نقصان پہنچے گا،حافظ نعیم الرحمان وجود - هفته 12 اپریل 2025

  پاکستان کے حکمرانوں سے کہتا ہوں، غزہ پر اسرائیلی مظالم کو روکنے کے لیے اپنا کردار ادا کرو، تمام اسلامی ممالک سے رابطہ کرو، ان کو تیار کرو فلسطین کے بچوں کے جسم کے ایک ایک ٹکڑے کا انتقام لیں گے حکومت پاکستان سے پوچھتے ہیں آپ امریکا سے اسرائیل کی مدد بند کرنے کا مطالب...

مسلم حکمران سن لو! فلسطین کو نقصان پہنچ رہا تو آپ کو بھی نقصان پہنچے گا،حافظ نعیم الرحمان

مضامین
جہاں میں اہل ایماں صورتِ خورشید جیتے ہیں! وجود بدھ 16 اپریل 2025
جہاں میں اہل ایماں صورتِ خورشید جیتے ہیں!

پاک بیلا روس معاہدے وجود بدھ 16 اپریل 2025
پاک بیلا روس معاہدے

بھارت میں اقلیتیں مکمل طور پر غیر محفوظ ہیں وجود بدھ 16 اپریل 2025
بھارت میں اقلیتیں مکمل طور پر غیر محفوظ ہیں

ممتاز عالمی شخصیت پروفیسر خورشید احمد کی وفات وجود منگل 15 اپریل 2025
ممتاز عالمی شخصیت پروفیسر خورشید احمد کی وفات

وقف ایکٹ کی مخالفت کرنے والوں پر شکنجہ وجود منگل 15 اپریل 2025
وقف ایکٹ کی مخالفت کرنے والوں پر شکنجہ

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر