... loading ...
کھیل کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں مگر اب نہ صرف تعلق بن رہا ہے بلکہ کھیل پر سیاست حاوی ہونے لگی ہے اٹھارہ برس کے وقفے کے بعد نیوزی لینڈ کی کرکٹ ٹیم پاکستان کے دورے پرآئی ابتدا میں تو کھیل بالادست رہا لیکن راولپنڈی میچ سے چند لمحے قبل کھیل کو شکست اور سیاست کو برتری مل گئی جس کے نتیجے میں ٹاس سے قبل نیوزی لینڈ نے سیکورٹی وجوہات کی بنا پر سیریز کی منسوخی کا غیر معمولی فیصلہ سنا دیا فیصلے پر کرکٹ شائقین ابھی تک حیرت زدہ اور غم زدہ ہیں یہ کھیل پر سیاست کا ایسا کاری وار تھا کہ عمران خان کی طرف سے اپنی نیوزی لینڈ کی ہم منصب وزیرِ اعظم جیسنڈاسے ٹیلی فون پر گفتگو کے باوجود تبدیلی نہ آئی اور غلط فیصلے پر اڑ جانے سے خدشہ پیدا ہو گیا ہے کہ عالمی طاقتیں کھیل کومفادات کی بھینٹ چڑھادیں گی کیونکہ نیوزی لینڈنے دورے کی منسوخی اپنے ملک یا کسی عالمی سیکورٹی ایجنسی کے کہنے پر نہیں کی نہ ہی کرکٹ ٹیم کے کپتان یا کسی کھلاڑی یا نیوزی لینڈ کرکٹ کے سربراہ نے ایسی کوئی تجویز دی ہاں البتہ پانچ ملکوں امریکا ،برطانیا ،کینڈا،آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ پر مشتمل دفاعی اتحاد eye five سیریز کی منسوخی کامحرک بناہے اِس اتحاد میں شامل تمام ممالک سے نیوزی لینڈ سب سے چھوٹاملک ہے جس نے چار وںبڑے ممالک کہنے پر پر کھیل کے میدان سے راہِ فرار اختیار کی ہے لیکن ایسے فیصلوں سے کھیل جیسی صحت مندانہ سرگرمیاں متاثر ہوسکتی ہیں اور عین ممکن ہے اگلے مرحلے میںجس طرح آسٹریلیا اور برطانیا نے پاکستان کا دورہ کرنے سے معذوری ظاہر کی ہے، شائقین کو ویسٹ انڈیز وریگرممالک کی طرف سے بھی اگر ایسے فیصلے سامنے آئے تو یہ کھیلوں کو محدود کرنے اور صحت مندانہ سرگرمیوں پر قدغن کے مترادف ہوگا۔
پاکستان میں امن بڑی حد تک بحال ہوچکا ہے یہ جو اِکا دُکا واقعات ہورہے ہیں اُن کے پسِ پردہ بھی غیر ملکی ہاتھ ہے ثبوت افغانستان سے انخلا کے دوران دنیا بھر کے سفارتکاروں ،سیکورٹی اہلکاروں اور شہریوں کا جانیں بچانے کے لیے پاکستان کا رختِ سفر باندھا ہے کیونکہ یہاں زندگی تمام تر رعنائیوں کے ساتھ رواں دواں ہے وگرنہ سفارتکار ،فوجی اور سویلین پناہ کے لیے پاکستان ہر گز نہ آتے پھر کیوں نیوزی لینڈ نے ایک پُر امن ملک کا عالمی تشخص مجروح کرنے کی کوشش کی یہ جاننا مشکل نہیں بھارت نے امریکا اور برطانیا کا چہیتا ہونے کا فائدہ اُٹھاتے ہوئے غیرپاکستان کو محفوظ ملک ثابت کرنے کی کوشش کی ہے۔
نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کے دورہ اور سیریزکی منسوخی کی وجوہات واضح ہیںبھارت کی سازشوں اور عالمی قوتوں کی سرپرستی سے کرکٹ سیریز منسوخ ہوئی ہے پاکستان نے بمع ثبوت واضح کردیا ہے کہ 21 اگست کو بھارتی اخبار سنڈے گارڈین کے بیوروچیف ابی نندن مشرا نے اپنے لکھے گئے آرٹیکل میں خدشہ ظاہر کیا کہ نیوزی لینڈ کی کرکٹ ٹیم کو پاکستان کے دورے کے دوران دہشت گرد حملے کا سامنا ہو سکتا ہے مگر دورہ منسوخ نہ ہوامگر بظاہر اسی آرٹیکل سے سازشوں کا مرکزی خیال لیا گیااور دھمکیاں دینے کے سلسلے کا آغاز ہوا کیوی ٹیم کے اوپنر مارٹن گپٹل کوممبئی میں بنی میل سے اہلیہ کے زریعے قتل کی دھمکی دی گئی پھر دونوں ٹیموں کے ٹاکرے سے قبل احسان اللہ احسان نامی شخص کی جعلی فیس بک آئی ڈی بناکرلوکیشن سنگاپور کی دکھائی گئی جس کا منبع بھارت ہے لیکن مہمان ٹیم نے سیکورٹی تھریٹ کی تفصیلات سے میزبان ملک کو آگاہ کرنے کی بجائے بھاگنے کو ترجیح دی حالانکہ مہمان ٹیم کو میزبان ملک اتنی سیکورٹی دیتا ہے جتنی بقول شیخ رشید نیوزی لینڈ کے پاس فوج نہیں اب ویسٹ انڈیز کو جعلی دھمکی ملنے کا بھی خدشہ ہے ایسی ہی من گھڑت دھمکی آسٹریلیا کوبھی مل سکتی ہے تاکہ کھیل کے میدان سے بھاگنے کے بہانے پیش کیے جا سکیں سرِ دست نیوزی لینڈ ٹیم کے حوالے سے مقدمہ درج کرکے ایف آئی اے حکام نے انٹرپول سے تحقیقات کے لیے رابط کیا تو معلوم ہوا کہ جعلی ای میل ایڈریس حمزہ آفریدی کے نام پر بنا نے کے تیرہ منٹ بعد دھمکی آمیز ای میل بھیج دی گئی جس سے یہ سمجھنا دشوار نہیں کہ یہ سب کچھ سوچے سمجھے منصوبے کے تحت ہوانیزحمزہ آفریدی کا نام پاکستان سے تعلق جوڑنے کے لیے استعمال کیا گیا۔
عالمی تجارت میں اسلحے کی تجارت فروغ پا رہی ہے مگر کئی دہائیوں سے اسلحے کی تجارت پر چند ممالک کی اجارہ داری ہے مگرپاکستان بھی کچھ عرصہ سے ایک نیا حصہ دار بن کر معیاری اور سستے داموںلڑاکا طیاروں سے لیکر ٹینک ،توپیں و دیگر ہتھیار فروخت کرنے لگا ہے دنیا کے واحد ایٹمی اسلامی ملک کی معیشت مضبوط ہو اور اُس کے عالمی کردار میں اضافہ ہوکچھ عالمی طاقتیں ایسا نہیں چاہتیںوہ پاکستان کو معاشی طور پر لاغر رکھناچاہتی ہیں اسی لیے کبھی غیر محفوظ جوہری ہتھیاروں کا ڈھنڈورہ پیٹا جاتا ہے اور کبھی داعش اور القائدہ کے منظم ہونے اور طاقت پکڑنے کی باتیں کی جاتی ہیں حالانکہ امر واقعہ یہ ہے کہ پاکستان سے زیادہ بھارت میں مذہبی انتہا پسندی ہے مگرکسی عالمی قوت کوپریشانی نہیں کیونکہ وہ غیر مسلم ہے ابھی حال ہی میں ارجنٹائن کی طرف سے پاکستان سے بارہ جے ایف تھنڈر طیارے خریدنے کے لیے آمدہ بجٹ میں 660 ملین ڈالر مختص کرنے کی خبر برطانیا پر بجلی کی مانند گری ہے اور وہ چاہتا ہے کہ کوریا کی طرح پاکستان بھی ارجنٹائن کوطیاروں کی فراہمی منسوخ کر دے کیونکہ ارجنٹائن اور برطانیا کے تعلقات خاصے کشیدہ ہیں اسی لیے وہ حریف ملک کو دفاعی لحاظ سے مضبوط دیکھنا نہیں چاہتایہی ناراضگی وہ پاکستان کے کھیل کے میدان بے آباد کرنے تک لے آیا ہے۔
مارگریٹ تھیچر کے بعد برطانیا نے آزاد خارجہ پالیسی چھوڑکر امریکی خوشنودی حاصل کرنا ہی حرزِ جاں بنا لیاہے جو افغانستان سے ملنے والی ناکامی اور عجلت میں انخلا کو پاکستان کی سازش قرار دیتا ہے حالانکہ انخلا کے دوران پاکستان نے جس طرح غیر ملکی فوجی اور سویلین کو نکالنے میں سفارتی و عملی مدد کی وہ دوستانہ تقاضوں سے بڑھ کر ہے مگر امریکی رنجش ختم نہیں ہوئی پاکستان کے خلاف سازشوں میں امریکا ،برطانیا اور بھارت ایک ہیں اور آجکل ایشیا میں بھارت نہ صرف امریکا اور برطانیا کا چہیتاہے بلکہ دونوں ملک مشترکہ طور پر بھارت کو چین کے مقابلے پر لانے کے لیے اسلحہ سے لیس کررہے ہیں حالانکہ بھارت اِس کی سکت نہیں رکھتاfive eye کے ممبران آسٹریلیا ، برطانیا اور نیوزی لینڈ کی کرکٹ ٹیموں کی آمد سے معزرت دراصل پاکستان کو چین کا ساتھ دینے ،روس سے راہ و رسم بڑھانے اور عالمی منڈی میں ہتھیاروں کی فروخت میں حصہ دار بننے کی سزا ہے لیکن کھیل کے شائقین کو صحت مندانہ تفریح سے محروم کرنا ہر حوالے سے غلط ہے اگر کھیل پراسی طرح سیات حاوی رہی تو پاکستان ہتھیاروں پر لگنے والی پابندیوں کی طرح جس طرح خودکفالت کی منزل حاصل کے قریب آگیا ہے کھیل کے حوالے سے بھی دیگر آپشن کی طرف جا سکتا ہے وسطی ایشیائی ممالک سے کرکٹ کے فروغ کے معاہدے ثابت کرتے ہیں کہ پاکستان آزادانہ فیصلے کرنے میں دشواری محسوس نہیں کررہا مگرکھیل پر سیات ایک بزدلانہ فیصلہ ہے اِس لیے طاقتور ہونے کے مرض میں مبتلا ممالک کو اپنے طرزِ عمل پر نظر ثانی کرنی چا ہیے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔