... loading ...
عالمی سرمایہ کاروں کے لیے ریڈار کی حیثیت رکھنے والے ایم ایس سی آئی نے پاکستان کا درجہ کم کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ پاکستان کو اُبھرتی ہوئی مارکیٹ سے نکال کر فرنٹیر مارکیٹ میں شامل کردیا جائے گا۔ایک تجزیاتی رپورٹ کے مطابق پاکستان کی اسٹاک مارکیٹ سائز اور سیالیت کے اعتبار سے معیار کو برقرار نہیں رکھ سکی اس لیے اس کا درجہ ایم ایس سی ای نے کم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔اس فیصلے سے ایک فائدہ یہ ہوا ہے کہ پاکستان کا حصہ جو ایم ایس سی آئی انڈیکس میں اعشاریہ صفر 2 فیصد حصہ ہے۔ فرنٹیر مارکیٹ میں جانے سے یہ حجم 2.3 فیصد تک پہنچ جائے گا اس کے علاوہ ایم ایس سی آئی کے اسمال کیپ انڈیکس میں پاکستان کمپنیوں کی تعداد 13 سے بڑھ کر 19 ہوجانے کی بھی توقع ہے۔سرمایہ کاروں کے مطابق اس فیصلے سے بین الاقوامی سرمایہ کاروں کی جانب سے اسٹاک مارکیٹ سے حصص کی فروخت کا عمل بھی تھم جانے کی امید ہے۔ مئی 2022 سے پاکستان ایم ایس سی آئی ایف ایم 100 کا حصہ ہوگا۔