... loading ...
اگرچہ ماں کے دودھ کے کئی فوائد سامنے آتے رہے ہیں اور اب معلوم ہوا ہے کہ شیرِمادر نومولود بچے کے دل کو توانا رکھتا ہے۔ بالخصوص وہ بچے جو نو ماہ کی بجائے آٹھ ماہ یا اس سے کم مدت میں آنکھ کھولتے ہیں۔آئرلینڈ میں واقع رائل کالج آف سرجنز سے وابستہ ڈاکٹر عفیف ال خفاش نے اس ضمن میں بتایا کہ ماں کا دودھ بچے کی زندگی کا درجہ رکھتا ہے۔ تاہم پہلی مرتبہ پری میچیور(قبل ازوقت)پیدا ہونے والے بچوں کے قلب اور ماں کے دودھ کے درمیان تعلق سامنے آیا ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ بچے کے پہلے برس ماں کا دودھ اس کی صحت اور قلبی تندرستی میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔انہوں نے بتایاکہ یہ بات طے ہے کہ اپنے وقت پر پیدا ہونے والے بچوں کے مقابلے میں کم مدت میں جنم لینے والے بچوں کا دل کمزور ہوتا ہے۔ یہ بھی دیکھا گیا ہے کہ ایسے بچے آگے چل کر دل کے مریض بھی بن سکتے ہیں۔ ان میں بلڈ پریشر اور ہارٹ فیل کا خطرہ بھی پیدا ہسکتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ایسے بچوں میں موت کی وجہ امراضِ قلب بھی ہوتے ہیں۔اس ضمن میں ایسے 80 بچوں کا جائزہ لیا گیا جنہوں نے معمول سے ہٹ کر اپنی مدت سے پہلے دنیا میں آنکھ کھولی تھی۔ اس وقت وہ صرف ماں کا دودھ پی رہے تھے اور صرف ایک سال میں ان کے دل کے افعال میں نمایاں بہتری دیکھی گئی۔ یہاں تک کہ وہ وہ مکمل صحتیاب اور بڑے ہوگئے تب بھی ان میں یہ مثبت کیفیت برقرار رہی۔ماہرین نے دیکھا کہ جن بچوں کو دنیا میں آتے ہی ماں نے دودھ پلایا ایک سال کی عمر تک ان بچوں کے دل کی ساخت اور افعال بہتر ہوئے۔ لیکن جن بچوں کو تجرباتی طور پر فارمولہ (ڈبے کا)دودھ دیا گیا ان میں یہ بہتری نہیں ہوئی۔ماہرین نے بتایا کہ وقت سے پہلے پیدا ہونے والے بچوں کے دل میں کئی نقائص ہوسکتیہیں۔ لیکن ماں کا دودھ اس کا بہترین علاج ثابت ہوسکتا ہے جو ایسے بچوں کے قلب کو درست کرتے ہوئے عین اسی تندرست بچوں کے دل کی مانند بنادیتا ہے، ڈاکٹر عفیف نے کہا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ جن بچوں کو ماں کے علاوہ دیگر اقسام کے دودھ دیئے گئے ان کے دل میں یہ خاصیت نہ پیدا ہوسکی۔اس اہم تحقیق کے بعد ہم کہہ سکتے ہیں کہ ماں کے دودھ کے جہاں ہزاروں فوائد ہیں وہیں اس میں بچے کے دل کے لئے شفا بھی موجود ہے۔ اس لئے یہ بہت ضروری ہے کہ ماں کی جانب سے بچے کو دودھ پلانے کی ہرممکنہ حوصلہ افزائی کی جائے۔